Tag: #NewZealandShooting

  • کرائسٹ چرچ حملہ : افغان شہری نے جان داؤ پر لگا کر کئی لوگوں کی جانیں بچائیں

    کرائسٹ چرچ حملہ : افغان شہری نے جان داؤ پر لگا کر کئی لوگوں کی جانیں بچائیں

    کرائسٹ چرچ : نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گردی کے واقعے کے دوران ایک افغان شہری نے اپنی جان داؤ پر لگا کر کئی لوگوں کی جانیں بچائیں۔

    تفصیلات کے مطابق لین ووڈ مسجد میں فائرنگ کے دوران جب دہشت گرد کی گن خالی ہوگئی تو وہ مزید اسلحہ نکالنے کیلئے گاڑی کی طرف گیا۔

    موقع پاکر افغان باشندے عبد العزیز نے دہشت گرد کی خالی گن چھین کر اس کا پیچھا کیا اوردہشت گرد کو گاڑی سے مزید اسلحہ نکالنے کا موقع نہیں دیا، اس نے بندوق گاڑی پر ماری جس پر دہشت گرد موقع پا کر بھاگ گیا، عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ میں ہیرو نہیں ہوں۔

    واضح رہے کہ اس کے علاوہ ایک اور پاکستانی نعیم راشد نے بھی کرائسٹ چرچ میں لوگوں کو بچانے کے لیے اپنی جان قربان کردی، نعیم راشد نے کرائسٹ چرچ حملے میں ہیرو کا کردار ادا کیا۔

    جس وقت دہشت گرد فائرنگ کرتا ہوا النور مسجد میں داخل ہوا تو ڈاکٹر نعیم نے حملہ آور پر قابو پانے کی کوشش کی تھی، جس پر دہشت گرد نے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق نعیم راشداسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے، اسی واقعے میں ان کے بیٹے طلحہ تعیم بھی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • کرائسٹ چرچ حملہ : فائرنگ کے وقت پولیس کہاں تھی؟ اسلحہ کہاں سے آیا، کئی سوالات اٹھ  گئے

    کرائسٹ چرچ حملہ : فائرنگ کے وقت پولیس کہاں تھی؟ اسلحہ کہاں سے آیا، کئی سوالات اٹھ گئے

    کرائسٹ چرچ : دہشت گرد نے مسجد میں  تسلی سے کارروائی کی، پولیس اسٹیشن قریب ہونے کے باوجود پولیس کہاں غائب تھی، حملےکی18سے20منٹ لائیو فیس بک ویڈیو چلائی، اتنا اسلحہ کہاں سے آیا؟واقعے پر کئی سوالات نے جنم لے لیا۔

    نیوزی لینڈ کی مساجد میں مسلمانوں کا قتل عام کا سانحہ پیچھےکئی سوالات چھوڑ گیا، حملہ آور اٹھارہ سے بیس منٹ تک لوگوں گولیاں برساتا ایک سے دوسری مسجد تک گیا کسی نے روکا کیوں نہیں؟

    دونوں مسجدوں کے راستے میں پولیس اسٹیشن بھی تھا، پرامن ملک کے چھوٹے سے شہر میں ایک مسلح شخص بیس منٹ تک خون کی ہولی کھیلتا رہا لیکن اسے کوئی روکنے والا نہیں تھا۔

    حملہ آور النور مسجد میں خون بہا کر گاڑی سے گیارہ منٹ کا سفر طے کرکے دوسری مسجد تک گیا اور وہاں بھی گولیاں برسائیں اس وقت پولیس کہاں تھی؟ دونوں مسجدوں کے بیچ میں ہی شہر کا مرکزی پولیس اسٹیشن قائم ہے، عینی شاہدین نے بتایا ہےکہ پولیس کو کال بھی کی گئی تھی لیکن وہ بھی بروقت نہ پہنچ سکی۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حملہ آور نے اپنا مسلم دشمنی کا منشور وزیر اعظم ہاؤس بھی بھیجا تھا جہاں سےاس کی تصدیق بھی ہوئی ہے، جمعے کی صبح اس نے یہ منشور سوشل میڈیا پر اپ ڈیٹ بھی کیا جس میں مسلمانوں کو در انداز کہا گیا تھا۔

    اس وقت انٹیلی جینس اداروں کی آنکھیں کیوں نہ کھلیں، حملہ آور کے پاس اتنی گنیں اور گولیاں کہاں سےآئیں؟ غیر ملکی میڈیاکے مطابق کہا جارہا ہے کہ وہ حملے کی دوسال سے تیاری کررہا تھا، اسےتیاری کرنے کی کھلی چھٹی کس نےدی؟ معاشرہ، سیکورٹی ادارے کہاں سوئے رہے۔

  • نیوزی لینڈ سانحہ : دہشت گرد نے پورے واقعے کو ویڈیو گیم کی طرح فلم بند کیا

    نیوزی لینڈ سانحہ : دہشت گرد نے پورے واقعے کو ویڈیو گیم کی طرح فلم بند کیا

    کرائسٹ چرچ : سفاک دہشت گرد نے مساجد میں کھیلا جانے والا کھیل ویڈیو گیم کی طرح کھیلا، جس میں داڑھی والے مسلمانوں کو ولن دکھا کر گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں حملہ آور نے خونی کھیل ویڈیو گیم کی طرح کھیلا، اس طرح کے اکثر ویڈیو گیمز میں داڑھی والے مسلمانوں کو ٹارگٹ دکھایا جاتا ہے، گیمز میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت بھڑکائی جاتی ہے۔

    نیوزی لینڈ کی مساجد میں دہشت گردی کرنے والے شخص نے بھی پورے واقعے کو ویڈیو گیم کی طرح فلم بند کیا، ایسی ہی گن فائٹ ویڈیو گیمز میں ولن اکثر مسلمان دکھائے جاتے ہیں جس میں گیم کھیلنے والا بندوق تھامے شلوار قمیض پہنے اور داڑھی والے کرداروں پر گولیاں برساتا ہے۔

    ان ویڈیو گیمز میں خاص طور پر افغانستان اور عراق کا وار زون دکھایا اور مخصوص حلیہ بنا کر مسلمانوں کو دشمن دکھایا جاتا ہے، ایسے کئی ویڈیو گیمز میں مسلمان ملکوں کے پرچم دشمن کے جھنڈے کی حیثیت سے دکھائے جاتے ہیں۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ان ویڈیو گیمز کا اصل مقصد یہی ہے کہ مسلمانوں کو ان کا دشمن دکھا کراسلام مخالف جذبات بھڑکائے جائیں؟ کیا ویڈیو گیمز کے ذریعے مسلمانوں کیخلاف نئی نسل کی ذہن سازی کی جارہی ہے؟

    مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ دہشت گردی، مساجد بند، مسلمانوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں سفید فام شخص نے دو مساجد پر اُس وقت فائرنگ کی تھی کہ جب وہاں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کا اجتماع شروع ہونا تھا۔ فائرنگ کے واقعے میں 49 مسلمان شہید جبکہ متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے، ملزم نے اپنے گھناؤنے عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کی۔

  • نیوزی لینڈ سانحہ : دوپاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق ان کے اہل خانہ نے کردی

    نیوزی لینڈ سانحہ : دوپاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق ان کے اہل خانہ نے کردی

    ایبٹ آباد : نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے واقعے میں اب تک دو پاکستانیوں کے شہید ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے، نعیم اور طلحہ کا تعلق ایبٹ آباد سے تھا جس کی تصدیق ان کے اہل خانہ نے کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں ہونے والے اندوہناک سانحے میں دو پاکستانیوں کے شہید ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

    کرائسٹ چرچ کی مساجد میں فائرنگ سے شہید نعیم اور طلحہ کا تعلق ایبٹ آباد سے تھا، اس حوالے سے شہداء کئے اہل خانہ نے تصدیق بھی کردی ہے۔

    شہید نعیم راشد کے بھائی ڈاکٹر خورشید نے بتایا ہے کہ نعیم راشد میرے بھائی اور طلحہ میرا بھتیجا ہے، نعیم راشد ٹیچر تھے جو تدریس کے سلسلے میں وہاں موجود تھے جبکہ میرے بھتیجے طلحہ کی بھی دہشت گرد کی فائرنگ سے شہادت ہوئی۔

    مزید پڑھیں: آج کا دن ہماری تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، وزیراعظم نیوزی لینڈ

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں سفید فام شخص نے دو مساجد پر اُس وقت فائرنگ کی تھی کہ جب وہاں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کا اجتماع شروع ہونا تھا۔

    فائرنگ کے واقعے میں 49 مسلمان شہید جبکہ متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے، ملزم نے اپنے گھناؤنے عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کی۔

  • نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے، مسلمانوں کی شہادت پر مختلف ممالک میں مظاہرے

    نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے، مسلمانوں کی شہادت پر مختلف ممالک میں مظاہرے

    کراچی : نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں مسلمانوں کی شہادت کے بعد دنیا بھر کے مسلم ممالک میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے، پاکستان، بنگلہ دیش، ترکی انڈونیشیا اور ملائیشیا میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشت گرد حملے میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف ترکی میں سینکڑوں شہری شہری سڑکوں پر نکل آئے۔

    انقرہ میں نماز جمعہ میں حملے کی مذمت اور شہداء کے لیے دعائے مغفرت کی گئی جس کے بعد مرد و خواتین کی بڑی تعداد احتجاج کے لیے نکلی۔

    مزید پڑھیں: کرائسٹ چرچ حملہ مسلمان مخالف کارروائی ہے، ترک صدر اردوگان

    اس کے علاوہ بنگلہ دیش میں بھی نمازیوں نے احتجاج کیا، اس کے علاوہ بنگلہ دیش میں بھی دہشت گرد حملے کے خلاف احتجاج کیاگیا، ڈھاکہ کی بیت المکرم مسجد کے باہر نماز جمعہ کے بعد سیکڑوں مظاہرین جمع ہوئے اور اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

    مزید پڑھیں:  نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    پاکستان اور بھارت میں رہنے والے مسلمانوں نے بھی واقعے پر افسوس اور مسجد میں دہشت گردی کی سختی سے مذمت کی، دریں اثناء انڈونیشیا ملائیشیا سمیت دیگر مسلم ملکوں میں بھی واقعے پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہےجہاں شہریوں نے واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کیے۔

  • نیوزی لینڈ دہشت گردی، پانچ پاکستانی لاپتہ

    نیوزی لینڈ دہشت گردی، پانچ پاکستانی لاپتہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعے کے بعد سے پانچ شہری لاپتہ ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آکلینڈ میں تعینات پاکستانی ڈپٹی ہائی کمشنر نے بتایا کہ دہشت گردی کے واقعے کے بعد سے پانچ شہری لاپتہ ہیں جن سے کئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

    اُن کا کہنا تھاکہ لاپتہ پاکستانیوں کے اہل خانہ بہت پریشان ہیں اس لیے اُن کے نام ظاہر نہیں کرسکتے البتہ حکام اُن کی تلاش کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، پاکستانیوں کو اسپتالوں میں تلاش کیا جارہا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھی پاکستانیوں کی گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’نیوزی لینڈ میں مقیم 5 پاکستانی لاپتہ ہیں جن کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پولیس اور اسپتال انتظامیہ بھی آگاہی دینے سے قاصر ہے۔

    مزید پڑھیں: برطانوی حکومت نے لندن و مانچسٹر میں مساجد کی سیکیورٹی بڑھا دی

    اُن کا کہنا تھاکہ دفتر خارجہ نے پاکستانی ڈپٹی ہائی کمشنر کو پاکستانیوں کی تلاش کی ہدایت کردی ہے، انشاء اللہ جلد اُن سے رابطہ ہوجائے گا اور ہمیں امید ہے وہ بالکل خیریت سے ہوں گے۔ ڈاکٹر فیصل کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی انتظامیہ دہشت گردی کےواقعے سے نمٹنےکیلئےتیار نہیں تھی اس لیے اندوہناک واقعہ پیش آیا۔

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں سفید فام شخص نے دو مساجد پر اُس وقت فائرنگ کی تھی کہ جب وہاں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کا اجتماع شروع ہونا تھا۔ فائرنگ کے واقعے میں 49 مسلمان شہید جبکہ متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے، ملزم نے اپنے گھناؤنے عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کی۔

    یہ بھی پڑھیں: کرائسٹ چرج حملہ مسلمان مخالف کارروائی ہے، ترک صدر اردوگان

    اسے بھی پڑھیں: آج کا دن ہماری تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، وزیراعظم نیوزی لینڈ

    مساجد پر حملوں میں ملوث افراد کے حوالے سے نیوزی لینڈ کی پولیس کے سربراہ مائیک بش کا کہنا تھا کہ 4 افراد کو حراست میں لیا گیا، جن میں ایک شخص پر فرد جرم بھی عائد کی جاچکی، حملہ آور کی عمر 28 سال اور اُس کا تعلق آسٹریلیا سے ہے۔ ملزمو کو 24 گھنٹوں کے دوران کرائسٹ چرچ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    پولیس نے حراست میں لیے گئے ملزمان کے حوالے سے مزید کسی قسم کی تفصیلات جاری نہیں کیں جبکہ یہ بھی واضح نہیں کیا گیا کہ حملہ آوروں نے یہ دہشت گردی کیوں کی۔