Tag: NFC

  • وفاقی وزیر خزانہ نے ترک میڈیا کو انٹرویو میں این ایف سی ایوارڈ پر نظر ثانی کا عندیہ ظاہر کر دیا

    وفاقی وزیر خزانہ نے ترک میڈیا کو انٹرویو میں این ایف سی ایوارڈ پر نظر ثانی کا عندیہ ظاہر کر دیا

    واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایک انٹرویو میں این ایف سی ایوارڈ پر نظر ثانی کرنے کا عندیہ ظاہر کر دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے تناظر میں اس کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ترک میڈیا ٹی آر ٹی ورلڈ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے اگر قرض منظور ہوا تو این ایف سی ایوارڈ پر نظر ثانی کریں گے۔

    انھوں نے کہا این ایف سی کے تحت بہت چیزیں صوبوں کو منتقل کی گئیں، اس پر صوبوں کے ساتھ بات چیت کریں گے، پنجاب اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ سے بات چیت کی ہے، صوبائی مارکیٹس کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی ضرورت ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا روپے کی قدر میں مزید کمی نہیں دیکھ رہے، پاکستان آئی ایم ایف کے طویل بیل آؤٹ پروگرام کا خواہاں ہے، نئے پروگرام کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

    ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈے پر گامزن ہیں، محمد اورنگزیب

    انھوں نے کہا آئی ایم ایف مشن اسلام آباد آئے گا تو ترجیحات اور اصولوں پر متفق ہوں گے، یہ پاکستان کا پروگرام ہے، آئی ایم ایف کا نہیں، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے حجم پر بات کرنا قبل از وقت ہے۔

  • این ایف سی کیلئے اجلاس اب ہر چھ ہفتے بعد ہوگا،  6 سب کمیٹیاں تشکیل

    این ایف سی کیلئے اجلاس اب ہر چھ ہفتے بعد ہوگا، 6 سب کمیٹیاں تشکیل

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت نویں این ایف سی ایوارڈ کے لئے ابتدائی اجلاس میں تجاویز پر عمل درآمد کیلئے چھ سب کمیٹیاں بنادی گئیں، این ایف سی کیلئے اجلاس اب ہر چھ ہفتے بعدہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر  کی زیر صدارت نیشنل فنانس کمیشن کا  ابتدائی اجلاس ہوا، جس میں چاروں صوبوں کے نمائندہ شریک ہوئے، اجلاس میں وفاق اورصوبوں کی مالی صورت حال اورقابل تقسیم محاصل اور آئندہ کے اخراجات کے بارےمیں تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    اجلاس میں وفاق اور چاروں صوبوں کے فنانس سیکریٹریز نے مالی معاملات اور اخراجات پر بریفنگ دی، جس کے بعد تجاویز پر عمل درآمد کیلئے چھ سب کمیٹیاں بنادی گئیں ، قائم کی گئی چھ سب کمیٹیوں میں فاٹا افیئرز ، ایز آف ڈوئنگ بزنس ، مائیکرو اکنامک معاملات اور دیگر شامل ہیں۔

    اجلاس میں طے پایاکہ این ایف سی سے متعلق اجلاس ہر چھ ہفتے بعدکیا جائے گا جبکہ قابل تقسیم محاصل کو اٹھارویں ترمیم کے مطابق تقسیم کرنے بھی اتفاق ہوا۔

    وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ قابل تقسیم محاصل کےبارے میں کھلے ذہین سے بات کی جائےگی۔

    یاد رہے 9واں این ایف سی ایوارڈ سال دوہزار پندرہ سےڈیڈ لاک کاشکارہے اور آئی ایم ایف نے این ایف سی ایوارڈ کا از سر نو جائزہ لینے کا کا کہا ہے۔

    گذشتہ ماہ صدر مملکت  نے نیشنل فنانس کمیشن کی تشکیل  نو کی تھی اور   نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا تھا ، جس کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر نیشنل فنانس کمیشن کے سربراہ ہوں گے جبکہ چاروں صوبائی وزراء خزانہ نیشنل فنانس کمیشن کے اراکین مقرر کردیئے گئے  تھے۔

    خیال رہے آخری این ایف سی ایوارڈ کا اجراء دسمبر دوہزارچودہ میں ہوا تھا ،  ذرائع کےمطابق وفاق ڈیویزایبل پول میں سےصوبوں کے حصے میں کمی کا مطالبہ کرسکتاہے، سیکیورٹی اور فاٹا اخراجات کیلئے وفاق اپنا حصہ سات فیصد بڑھانا چاہتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت کو سندھ اور بلوچستان کی جانب مخالفت کا سامنا متوقع ہے۔

  • وزیراعظم اہم محکموں کےسربراہوں کا تقررکرنے میں ناکام

    وزیراعظم اہم محکموں کےسربراہوں کا تقررکرنے میں ناکام

    اسلام آباد:عوامی خدمت کے بڑے بڑے دعوے لیکن وزیراعظم پاکستان ڈیڑھ سال کے عرصےمیں بھی انتہائی اہم محکموں کےسربراہان کا تقرر نہیں کرسکے۔

    الیکشن کمیشن کے سربراہ کے عہدے پر تقرری کا معاملہ گزشتہ سال سے زیرِالتواء چلا آرہا ہے، اور اب سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کی مدت ملازمت بھی ختم ہوگئی،بہت سے وفاقی اداروں کے سربراہوں کی تعیناتی کامعاملہ بھی نامعلوم وجوہات کی بناء پر التواء کا شکار ہے،وفاقی حکومت اب تک کئی وزارتوں میں بائیس گریڈ کے سیکریٹریوں کی تعیناتی تک نہیں کرسکی ہے ۔

    ایسے ادارے جن کے سربراہوں کی تقرری میں وفاقی حکومت ناکام رہی ہے ان میں پیمرا،نیپرا،نادرا،پیسکو،الیکشن کمیشن، اے پی پی، پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان، ریڈیو پاکستان،نیشنل فرٹیلائزرکمپنی اورایس ای سی پی سمیت دیگر بہت سے ادارے شامل ہیں۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نومبر کے پہلے ہفتے میں چین کے دورے پر روانہ ہوں گے،اس کے بعد وہ دیگر چار ممالک کا دورہ بھی کریں گے، یوں نومبر کا تقریباً پورا مہینہ وہ ملک سے باہر ہوں گے۔