Tag: NGOs

  • بین الاقوامی این جی اوز پاکستان میں کیا کر رہی ہیں، ادارے لاعلم

    بین الاقوامی این جی اوز پاکستان میں کیا کر رہی ہیں، ادارے لاعلم

    اسلام آباد: بین الاقوامی این جی اوز پاکستان میں کیا کر رہی ہیں، ادارے اس حوالے سے لاعلم نکلے ہیں، اقتصادی امور ڈویژن اور وزارت داخلہ نے ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال دی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر آغا شاہ زیب درانی کی زیر صدارت سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے اجلاس میں وزارت داخلہ نے انٹرنیشنل این جی اوز سے متعلق بریفنگ دی۔

    وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ سیکیورٹی کے پیش نظر آئی این جی اوز کی فنڈنگ اور رجسٹریشن وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے، اس وقت 112 آئی این جی اوز رجسٹرڈ ہیں، 85 کے ساتھ ایم او یوز ہیں۔

    حکام کے مطابق 2015 میں آئی این جی اوز کی ریگولیشن کا فیصلہ کیا گیا تھا، اب یہ آئی این جی اوز کر کیا رہی ہیں اس کا تعلق وزارت داخلہ سے نہیں ہے، ان کی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ اقتصادی امور ڈویژن کی ذمہ داری ہے۔

    تاہم وزارت اقتصادی امور نے آئی این جی اوز کی مانیٹرنگ کی ذمہ داری سے انکار کیا، ای اے ڈی حکام نے بتایا کہ اقتصادی امور ڈویژن کا تعلق مقامی این جی اوز سے ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ کیا کسی ادارے کو نہیں پتا کہ آئی این جی اوز کیا کر رہی ہیں؟ حکام کے مطابق آئی این جی اوز پالیسی کے مطابق مانیٹرنگ کی ذمہ داری وزارت داخلہ کی ہے۔ بریفنگ کے بعد سینیٹ کمیٹی نے وزارت داخلہ سے عالمی این جی اوز کی گزشتہ 10 سال کی کارکردگی رپورٹ طلب کر لی۔

  • غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی این جی اوز، وزیر اعظم کیا فیصلہ کریں گے؟

    غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی این جی اوز، وزیر اعظم کیا فیصلہ کریں گے؟

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان کا کہنا ہے کہ انھیں بھی غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی این جی اوز سے متعلق رپورٹس ملی ہیں، وفاقی کابینہ نے وزیر اعظم کو تجویز دی ہے کہ ایسی این جی اوز کے خلاف سخت کارروائی کے فیصلے کا وقت آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، کابینہ ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ای یو ڈس انفو لیب کے انکشافات زیر بحث آئے۔

    اجلاس میں کابینہ نے وزیر اعظم کو بیرونی ایجنڈے پر کام کرنے والی این جی اوز کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی تجویز دی، وزیر اعظم نے کہا مجھے بھی غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی این جی اوز سے متعلق رپورٹس ملی ہیں۔

    کابینہ ذرایع کے مطابق وفاقی وزرا نے اجلاس میں وزیر اعظم سے کہا کہ یہ فیصلے کا وقت ہے، اس معاملے پر سخت کارروائی کرنی چاہیے، پاکستان میں بہت سی این جی اوز بغیر رجسٹریشن کام کرتی ہیں اور غیر ملکی فنڈنگ لیتی ہیں۔

    وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی غیر رجسٹرڈ این جی اوز ملک کے اندر اپنا ایجنڈا چلا رہی ہیں۔ اجلاس میں تجویز کے بعد وزیر اعظم نے ایسی این جی اوز پر اہم اجلاس کل طلب کر لیا۔

    اجلاس میں وزیر اقتصادی امور، وزیر خارجہ، وزیر اطلاعات، مشیر قومی سلامتی و دیگر وفاقی وزرا شریک ہوں گے، کابینہ ذرایع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے غیر رجسٹرڈ این جی اوز کی فنڈنگ اور رجسٹریشن کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ غیر ملکی فنڈنگ والی غیر رجسٹرڈ این جی اوز کے خلاف وزارت داخلہ کو حال ہی میں شکایات ملی تھیں۔

  • کراچی : سندھ میں مزید ایک ہزار این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ

    کراچی : سندھ میں مزید ایک ہزار این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ

    کراچی : سندھ حکومت نے پاکستان میں کام کرنے والی مزید ایک ہزار این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ کردی ہے، این جی اوز کی منسوخی کا فیصلہ قواعد وضوابط کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے مزید ایک ہزار این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ کردی ہے، اس حوالے سے سیکریٹری سماجی بہبود نوازشیخ کا کہنا ہے کہ کراچی697،سکھر263،لاڑکانہ کی40این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی ہے۔

    اب تک سندھ میں5693کی رجسٹریشن منسوخ کی جاچکی ہیں، سیکریٹری سماجی بہبود نے بتایا کہ مذکورہ این جی اوز نے آڈٹ رپورٹ اور الیکشن رپورٹس جمع نہیں کرائی تھیں جس کے بعد ان کیخلاف یہ اقدام کیا گیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال7 اکتوبر کو پاکستانی وزارت داخلہ نے ملکی قوانین پر عمل درآمد نہ کرنے والی18 عالمی این جی اوز کو 60روز میں ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ماحولیات کے لیے کام کرنے والی جرمن این جی او کا پاکستان میں آپریشن بند

    دفتر داخلہ کے ذرایع کا کہنا تھا کہ جن عالمی این جی اوز کو ملک بدری کا حکم دیا گیا، ان میں 9 کا تعلق امریکا، 3 کا برطانیہ، 2 کا ہالینڈ جب کہ دیگر این جی اوز کا تعلق آئرلینڈ، ڈنمارک، اٹلی اور سوئٹزرلینڈ سے تھا۔

  • مہاجرین کے خلاف نفرت، جرمن وزیر داخلہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    مہاجرین کے خلاف نفرت، جرمن وزیر داخلہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    برلن: جرمنی میں موجود تارکین وطن کے خلاف نفرت انگیز رویے پر جرمن وزیر داخلہ ہوسٹ سیہوفر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے وزیر داخلہ ہوسٹ سیہوفر مہاجرین کے خلاف اپنا موقف رکھتے ہیں، وہ تارکین وطن کے خلاف متعدد بار نفرت بھری تقریر بھی کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں تارکین وطن کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے این جی اوز گروپ نے مطالبہ کیا ہے کہ جرمن وزیر داخلہ اپنا رویہ تبدیل کریں یاتو ایک ہفتے کے اندر استعفیٰ دیں۔

    سو سے زائد این جی اوز کے اس اتحاد ’نیو جرمنز‘ نے ہوسٹ سیہوفر کے نام کھلا خط میں کہا ہے کہ وہ اپنے منصب سے ہٹیں اور دوسرے کو موقع دیں، اس ملک میں نسل پرستی اور نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

    مہاجرت تمام مسائل کی ماں ہے: جرمن وزیر داخلہ

    خط میں وزیر داخلہ پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ملک میں تفرقہ پیدا کیا ہے، اب جرمنی میں تارکین وطن خوب کے سائے تلے رہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے ہوسٹ سیہوفر نے کہا تھا کہ مہاجرت تمام مسائل کی ماں ہے، اگر جرمن حکومت اپنی مہاجرین کی پالیسی کو تبدیل نہیں کرتی تو جرمنی کی مرکزی سیاسی جماعتوں کی عوامی مقبولیت بتدریج کم ہوتی جائے گی۔

    واضح رہے کہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور جرمن وزیر داخلہ ہوسٹ سیہوفر دونوں مہاجرین سے متعلق الگ الگ موقف رکھتے ہیں، مرکل کی پالیسی مہاجرین دوست رہی ہے۔

  • یورپ اسرائیل مخلاف مہم چلانے والی این جی اوز کی مالی معاونت بند کرے، اسرائیل

    یورپ اسرائیل مخلاف مہم چلانے والی این جی اوز کی مالی معاونت بند کرے، اسرائیل

    تل ابیب : اسرائیلی حکومت نے یورپی یونین پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ اسرائیلی مصنوعات کے خلاف بائیکاٹ مہم چلانے والی این جی اوز اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کرنا بند کرے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی حکومت نے یورپی یونین پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین اسرائیل کے خلاف مہم چلانے والی غیر سرکاری این جی اوز کی معاونت کرنا مدد کرے۔

    اسرائیل کی وزارت برائے اسٹریٹیجک افیئرز کا ایک رپورٹ میں کہنا تھا کہ یورپی یونین دہشت گردی کے حوالے سے بنائی گئی پالیسیوں کی خود خلاف ورزی کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزارت اسٹریٹیجک افیئرز نے جمعے کے روز اپنی رپورٹ شائع کی جس میں ان این جی اوز کی فہرست بھی شامل تھی جن کو یورپ سے فنڈ کی صورت میں رقم وصول ہوتی ہے۔

    اسرائیلی حکومت کا کہنا تھا کہ رقم وصول کرنے والی این جی اوز اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلاتی ہیں۔ رپورٹ میں الزام لگایا ہے کہ مذکورہ این جی اوز کا تعلق دہشت گرد تتنظیموں سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست کو توقع کررہی ہے کہ یورپی یونین مکمل شفافیت کے ساتھ اقدامات کرتے ہوئے واضح کرے گا کہ یورپ کس حد تک ان تنظیموں کی مالی معاونت کررہا ہے جو اسرائیل کے خلاف دہشت گردی اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ میں ملوث ہیں۔

    اسرائیل کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے مطالعے سے مزید تشویش بڑھ گئی ہے کہ یورپ کے ٹیکس دہندگان کا پیسہ اسرائیل کے خلاف کام کرنے والی دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کے لیے صرف کیا جارہا ہے۔

    اسرائیلی حکومت کا کہنا تھا کہ یورپی یونین ان این جی اوز اور تنظیموں کی مالی معاونت کرنا بند کرے جو اسرائیلی مصنوعات کے خلاف مسلسل بائیکاٹ مہم چلا رہی ہیں۔

    اسرائیل کا کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں یورپی یونین کی جانب سے 50 کروڑ یورو کے فنڈز جن این جی اوز اورتنظیموں کو موصول ہوئے تھے ان کی فہرست بھی اسرائیل کے پاس موجود ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایسی کوئی چیز موصول نہیں ہوئی ہے اور یورپ پر اعتماد ہے کہ ’یورپی یونین کسی بھی ایسی تنظیم یا این جی اوز کو مالی معاونت فراہم نہیں کررہا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسکولوں کی نجکاری کے خلاف پنجاب کے اساتذہ سراپا احتجاج

    اسکولوں کی نجکاری کے خلاف پنجاب کے اساتذہ سراپا احتجاج

    گوجرانوالہ: حکومت پنجاب کی جانب سے سرکاری اسکولوں کی نجکاری کے خلاف ہیڈماسٹر اور اساتذہ کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی،  ریلی کے شرکا نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے نجکاری کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری اسکولوں کی نجکاری اور انہیں این جی اوز کے حوالے کرنے کے فیصلے پر پنجاب کے مختلف ضلع کے اساتذہ نے حکومت کے خلاف ریلی نکالی۔

    ضلع بھر سے تعلق رکھنے والے مختلف سرکاری اسکولوں کے ہیڈماسٹرزاور اساتذہ نے پنجاب ایجوکیشن کمیشن کے تحت سرکاری اسکولوں کی نجکاری کے خلاف پریس کلب سے جی ٹی روڈ تک احتجاجی ریلی نکالی اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔


    پڑھیں: ’’ اساتذہ کا دو روز سے جاری کفن پوش دھرنا ختم کرنے کا اعلان ‘‘


    ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نجکاری کے خلاف نعرے درج تھے ، ریلی کے شرکا ء کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اسکولوں کو نجی تنظیموں کے حوالے کیا جا رہا ہے جس سے نظام تعلیم بری طرح متاثر ہو جائے گا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ نجکاری کے فیصلوں کوفوری واپس لے ۔

    خیال رہے رواں سال مئی کے ماہ میں پنجاب حکومت کے فیصلے کے خلاف صوبے بھر سے تعلق رکھنے والے اساتذہ نے  پنجاب اسمبلی کے باہر کفن پوش احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، بعد ازاں دو روز بعد وزیر تعلیم پنجاب سے کامیاب مذاکرات کے بعد ٹیچرایسوسی ایشن نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

  • سیو دی چلڈرن پر پابندی واپس لینے کا فیصلہ نہیں کیا ،چوہدری نثار

    سیو دی چلڈرن پر پابندی واپس لینے کا فیصلہ نہیں کیا ،چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارنے کہا ہے کہ سیو دی چلڈرن این جی اوز پر عائد پابندی واپس لینے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    کچھ این جی اوز کا دائرہ کار ملکی مفاد سے متصادم ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    وزیر  داخلہ نے کہا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ غیر سرکاری تنظیموں کی آڑ میں کوئی پاکستان میں غلط کام کر سکے گا۔

    کچھ غیرسرکاری تنظیموں کی انٹیلی جنس رپورٹ آ چکی ہے۔غیر سرکاری تنظیموں کے لئے وفاقی سطح پر قانون لانے کی تجویز زیرغور ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مستقبل میں این جی اوز کے معاملات کو وزارت داخلہ خود دیکھے گی تین ماہ میں این جی اوز سے متعلق تمام کام مکمل کر لیں گے۔

    سیو دی چلڈرن کے خلاف 2012 میں ایکشن ہونا چاہیئے تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں ایک ہزار این جی اوز میں سے چالیس فیصد غیررجسٹرڈ ہیں۔

    متعدد این جی اوز کو امریکا اور افریقہ کی غیر سرکاری تنظیموں کو بھارت اور اسرائیل فنڈنگ کر رہے ہیں۔

  • چوہدری نثار نے پاکستان مخالف این جی اوز کو وارننگ دے دی

    چوہدری نثار نے پاکستان مخالف این جی اوز کو وارننگ دے دی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے کہ کسی بھی این جی او کو اچھے کاموں کی چھتری تلے غلط اور غیرقانونی کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعہ چوہدری نثار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس این جی او پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے مجوزہ دائرہ کار سے باہرکام کررہی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ این جی اوز کو پاکستانی کی خودمختاری کا ہرصورت احترام کرناہوگا، چوہدری نثار نے مزید کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والی کچھ این جی اوز ملک کے خلاف کام کررہی ہے۔

    وفاقی وزیرِداخلہ نے واضح الفاظ میں پاکستان میں کام کرنے والی این جی اوزاورعالمی دنیا کو پیغام دیا کہ پاکستان کی قومی سلامتی پرکسی صورت سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ شام دفتری اوقات کے بعد حکومتی انتظامیہ کے ذمہ دارحکام پولیس کے ہمراہ پابندی کا شکار ہونے والی این جی او کے اسلام آباد کے قلب میں واقع دفترپہنچے اور دروازے پر تالا لگا کر نوٹس چسپاں کردیا کہ یہ عمارت سیل ہے۔

    چوہدری نثار نے شفقت محمود کی پھانسی کے حوالے سے کہا کہ کچھ مقامی این جی اوزعالمی دنیا کوغلط معلومات اوراعداد وشمار فراہم کررہی ہیں جن سے پاکستان کی بد نامی ہورہی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس وقت شفقت حسین نے بچے کو قتل کیا اس وقت اس کی عمر 23 سال تھی جو کہ ثابت ہوچکا ہے اور اس کی پھانسی ہرحال میں ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ شفقت حسین کی پھانسی روکے جانے کے معاملے کی تحقیقات بھی ہوں گی۔