Tag: NHS Nurse

  • ‘میڈیکل عملہ وائرس پھیلنے کی وجہ ہے’ برطانوی شہریوں نے حملے شروع کردیئے

    ‘میڈیکل عملہ وائرس پھیلنے کی وجہ ہے’ برطانوی شہریوں نے حملے شروع کردیئے

    لندن : برطانوی شہریوں نے کرونا وائرس سے فرنٹ لائن پر لڑنے والے میڈیکل عملے کو وائرس پھیلنے کی وجہ قرار دیتے ہوئے حملے کرنا شروع کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ بھی کرونا وائرس کی زد پر ہے جہاں اب تک ہزاروں افراد کرونا کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں البتہ ڈاکٹروں اور میڈیکل عملے نے اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر ہزاروں انسانوں کی جانیں بچائی بھی ہیں۔

    انسانی جانوں کو وائرس سے بچانے والے خود غیر محفوظ ہوگئے جنہیں شہریوں کی جانب سے وائرس پھیلنے کی وجہ قرار دیتے ہوئے ہراساں کیا جارہا ہے۔

    حال ہی میں نیشنل ہیلتھ سروس کی ایک 28 سالہ نرس ایمی ہال نے انکشاف کیا ہے کہ وہ یونیفارم پہنے ہیمشائر کے ایک کار پارکنگ ایریا میں تھی اچانک ایک درمیانی عمر کے شخص نے اس پر اس وقت تھوکا جب وہ دکان کی طرف جارہی تھی۔

    ایمی ہال مدرز ڈے کے موقع پر اپنی والدہ کےلیے تحفہ خریدنے گئی تھی کہ رستے میں ان کے ساتھ یہ حادثہ پیش آگیا جس نے حیران و پریشان کردیا۔

    نرس نے بتایا کہ حملے کے وقت وہ شخص چیخ رہا تھا کہ ‘تم وائرس پھیلانے والی ہو’۔ جس کے جواب میں نے کہا کہ ‘ تم وائرس پھیلا رہے ہو’۔

    ایمی ہال کا کہنا تھا کہ میں حیران ہوں کہ کچھ لوگ ہمارے (میڈیکل عملے) متعلق ایسا بھی سوچتے ہیں، میں تو اپنی والدہ کےلیے پھولوں کا گلدستہ لینے جارہی تھی، اس واقعے نے حیران کردیا۔

    خیال رہے کہ میڈٰکل عملے، پولیس اہلکاروں اور سپر مارکیٹ عملے پر ایسے حملوں کے کئی کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

  • ’بچوں کی فکر نہ کرنا‘: این ایچ ایس کی مسلمان نرس کے آخری لمحات کا احوال

    ’بچوں کی فکر نہ کرنا‘: این ایچ ایس کی مسلمان نرس کے آخری لمحات کا احوال

    لندن: برطانیہ میں کرونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر کام کرنے والی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کی مسلمان نرس بھی کرونا کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گئی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق 36 سالہ نرس اریما نسرین گزشتہ چند روز سے وینٹی لیٹر پر تھی، اسے چند روز قبل کرونا وائرس کی علامات پائی گئیں جس کے بعد اسے قرنطینہ میں رکھا گیا۔

    تاہم اس کی حالت روز بروز بگڑتی چلی گئی اور گزشتہ روز وہ انگلینڈ کی کاؤنٹی ویسٹ مڈ لینڈ کے اسپتال میں انتقال کر گئی۔

    نسرین 17، 10 اور 8 سال کے تین بچوں کی ماں تھیں اور وہ اس وائرس سے جاں بحق ہونے والی کم عمر ترین میڈیکل ورکر بن گئی ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق نسرین کے آخری لمحات میں ان کے شوہر ان کے ساتھ تھے، نسرین کی موت سے چند لمحے قبل انہوں نے کہا کہ بچوں کی فکر نہ کرنا، اور ڈاکٹرز کے منع کرنے کے باوجود جاں بہ لب بیوی کو گلے بھی لگایا، جس کے کچھ ہی دیر بعد وہ دم توڑ گئی۔

    برطانیہ میں گزشتہ ہفتے کرونا وائرس سے کئی ڈاکٹرز اور نرسز کی اموات ہوئی ہیں جس کے بعد برطانیہ میں کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 3 ہزار 605 ہوگئی ہے۔

    پورے برطانیہ میں اب تک 38 ہزار 168 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں اور برطانیہ کا طبی نظام بری طرح دباؤ کا شکار ہے۔