Tag: Nikki Haley

  • نکی ہیلی نے اسرائیلی بم پر فلسطینیوں کے لیے کتنا سفاک پیغام لکھا؟ تصویر وائرل

    نکی ہیلی نے اسرائیلی بم پر فلسطینیوں کے لیے کتنا سفاک پیغام لکھا؟ تصویر وائرل

    واشنگٹن: سابق امریکی صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے اس وقت نہایت سفاک سوچ کا مظاہرہ کیا جب انھوں نے اسرائیل کے دورے کے موقع پر ایک بم پر بے گناہ فلسطینیوں کے لیے ہولناک پیغام لکھا۔

    روئٹرز کے مطابق امریکا کی اپوزیشن جماعت ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والی نکی ہیلی کو اسرائیلی بم پر ’’انھیں ختم کر دو‘‘ لکھتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

    اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی پارلیمان کے رکن ڈینی ڈینن نے تباہ کن بم پر لکھنے کی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی، ڈینی ڈینن نے لکھا ’’انھیں ختم کر دو! یہ میری دوست اور سابق سفیر نکی ہیلی نے لکھا ہے۔‘‘

    تصویر میں نکی ہیلی اسرائیلی ہتھیار کے خول پر جامنی رنگ کے مارکر سے لکھتے نظر آتی ہیں، انھوں نے فلسطینیوں کے لیے لکھا ’’انھیں ختم کردو، امریکا اسرائیل کو پیار کرتا ہے، ہمیشہ۔‘‘ واضح رہے کہ ڈینی ڈینن لبنان کے قریب سرحدی علاقوں کے دورے پر نکی ہیلی کے ساتھ تھے۔

    نکی ہیلی پر تنقید

    انسانی حقوق کے گروپوں نے اس سفاکانہ پیغام پر نکی ہیلی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ہیلی کے اس عمل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بدھ کے روز ایک سخت اور طنزیہ بیان جاری کیا۔

    رفح کے پناہ گزین کیمپ پر کون سا تباہ کن امریکی بم مارا گیا؟ سی این این کی رپورٹ

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نکی ہیلی کے عمل کو ایک اسٹنٹ قرار دیا، اور کہا کہ جنگ کوئی ایسا موقع نہیں ہے کہ اس پر اسٹنٹ دکھایا جائے۔ تنظیم نے واضح کیا کہ اس طرح کی جنگوں کے بھی کچھ قواعد موجود ہیں، جن میں سے سرفہرست یہ ہے کہ شہریوں کو محفوظ رکھا جائے۔

  • نکی ہیلی امریکی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ سے دستبردار ہوگئیں

    نکی ہیلی امریکی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ سے دستبردار ہوگئیں

    ری پبلکن پارٹی کی جانب سے نکی ہیلی امریکی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ سے دستبردار ہوگئیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نکی ہیلی نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بطور صدارتی امیدوار توثیق کرنے سے گریز کردیا۔

    نکی ہیلی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کو میرا ساتھ دینے والوں کی حمایت لازمی حاصل کرنا ہوگی۔

    واضح رہے کہ پہلے سُپر ٹیوز ڈے میں ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار بن کر سامنے آگئے ہیں۔ نومبر میں ہونے والے امریکا کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ اوربائیڈن ایک بار پھر مد مقابل ہوں گے۔

    دوسری طرف امریکی سپریم کورٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا ہے، 9 صفر سے متقفہ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ریاستوں کی سپریم کورٹس کسی صدارتی امیدوار کی نااہلی کا تعین نہیں کر سکتیں، واضح رہے کہ کولراڈو کی سپریم کورٹ نے 2021 میں فسادات بھڑکانے پر سابق صدر کو گزشتہ دسمبر میں صدارتی الیکشن سے باہر کر دیا تھا۔

    غزہ: اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، مزید 86 فلسطینی شہید

    سپریم کورٹ کا فیصلہ کولراڈو میں پرائمری ووٹنگ مرحلے سے ایک دن پہلے آیا ہے، فیصلے کا اطلاق تمام ریاستوں پر ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ پر لکھا یہ امریکا کی بڑی جیت ہے، ڈیموکریٹ رہنما ڈاکٹر آصف ریاض قدیر نے کہا ٹرمپ کو عدالتی میدان میں جیت ملی ہے تاہم انتخابی میدان میں بائیڈن انھیں شکست دے دیں گے۔

  • پہلے ’سپر ٹیوز ڈے‘ پر ووٹنگ، کیا ٹرمپ کے مقابلے نکی ہیلی دوڑ سے باہر ہو جائیں‌ گی؟

    پہلے ’سپر ٹیوز ڈے‘ پر ووٹنگ، کیا ٹرمپ کے مقابلے نکی ہیلی دوڑ سے باہر ہو جائیں‌ گی؟

    کولراڈو: امریکا میں پہلے ’سپر ٹیوز ڈے‘ پر ووٹنگ میں برتری حاصل کرنے کے بعد ٹرمپ کے مقابلے میں نکی ہیلی کا صدارتی دوڑ سے باہر ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کولراڈو سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سر فہرست ریپبلیکن صدارتی امیدوار بن کر سامنے آ گئے، پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار منتخب ہونے کے لیے 15 ریاستوں میں انتخابات کا انعقاد کیا گیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کو حریف نکی ہیلی پر غیر معمولی برتری حاصل ہو گئی ہے، انتخاب کے بعد نکی ہیلی کا صدارتی دوڑ سے باہر ہونے کا امکان ہے، دوبارہ صدارت کے لیے امیدوار جو بائیڈن نے بھی شمالی کیرولائنا میں پرائمری الیکشن جیت لیا ہے۔

    امریکا میں طیارہ کریش ہونے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو سامنے آ گئی

    دوسری طرف امریکی سپریم کورٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا ہے، 9 صفر سے متقفہ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ریاستوں کی سپریم کورٹس کسی صدارتی امیدوار کی نااہلی کا تعین نہیں کر سکتیں، واضح رہے کہ کولراڈو کی سپریم کورٹ نے 2021 میں فسادات بھڑکانے پر سابق صدر کو گزشتہ دسمبر میں صدارتی الیکشن سے باہر کر دیا تھا۔

    سپریم کورٹ کا فیصلہ کولراڈو میں پرائمری ووٹنگ مرحلے سے ایک دن پہلے آیا ہے، فیصلے کا اطلاق تمام ریاستوں پر ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ پر لکھا یہ امریکا کی بڑی جیت ہے، ڈیموکریٹ رہنما ڈاکٹر آصف ریاض قدیر نے کہا ٹرمپ کو عدالتی میدان میں جیت ملی ہے تاہم انتخابی میدان میں بائیڈن انھیں شکست دے دیں گے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کو واشنگٹن میں شکست ہو گئی

    ڈونلڈ ٹرمپ کو واشنگٹن میں شکست ہو گئی

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو واشنگٹن ڈی سی میں شکست ہو گئی، انھیں نکی ہیلی نے ہرا کر پہلا ریپبلکن صدارتی نامزدگی کا الیکشن جیت لیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریپبلکن صدارتی امیدوار بننے کی 2024 کی مہم میں نکی ہیلی نے سابق صدر ٹرمپ پر پہلی فتح حاصل کر لی ہے، واشنگٹن میں نکی ہیلی کو 62.9 جب کہ ٹرمپ کو 33.2 فی صد ووٹ ملے۔

    نکی ہیلی اپنی آبائی ریاست جنوبی کیرولائنا میں ہار گئی تھیں لیکن وہ امریکی تاریخ میں ریپبلکن پرائمری جیتنے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔

    کملا ہیرس کی اسرائیل پر شدید تنقید

    تاہم، برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ٹرمپ کو نکی ہیلی پر بڑی برتری حاصل ہے امکان ہے کہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کا مقابلہ جو بائیڈن سے ہوگا۔

  • صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے بائیڈن اور ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

    صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے بائیڈن اور ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

    واشنگٹن: امریکی صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے بائیڈن اور ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا، انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کیا ہم واقعی دو 80 سالہ لوگوں کو صدارتی انتخاب لڑتے دیکھنا چاہتے ہیں؟

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریپبلکن صدارتی امیدوار نکی ہیلی نے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کو ’’خود اعتمادی سے محروم‘‘ قرار دے دیا ہے، جب کہ موجودہ صدر جو بائیڈن اور ٹرمپ کو جمہوریت کے لیے دوہرا خطرہ بھی قرار دیا۔

    بی بی سی کے مطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’پیدائش‘ سے متعلق سازشی تھیوری پیش کرتے ہوئے نکی ہیلی کی صدارتی انتخاب کے لیے اہلیت پر سوال اٹھایا تھا، نکی ہیلی کے والدین امریکا میں پیدا نہیں ہوئے تاہم خود نکی امریکا میں پیدا ہوئیں جس پر وہ اس عہدے کے لیے انتخاب لڑ سکتی ہیں۔

    نکی ہیلی نے اس پر ٹرمپ کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ’’میں ٹرمپ کو اچھی طرح جانتی ہوں، جب وہ خود کو ’غیر محفوظ‘ سمجھتے ہیں تو وہ ایسا ہی کرتے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے بارک اوباما سے متعلق بھی اسی طرح کی غلط سازشی تھیوری پھیلائی تھی کہ انھوں نے ہوائی میں پیدا ہونے کا جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ بنوایا تھا، جب کہ وہ کینیا میں پیدا ہوئے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نکی ہیلی پارٹی کی صدارتی امیدوار بننے کے لیے ریپبلکن دوڑ کے اگلے مقابلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی قریب ترین حریف ہیں، نیو ہیمپشائر میں ووٹر منگل کو اپنے امیدوار کا انتخاب کریں گے اور اگرچہ ہیلی نے اس فرق کو کم کر دیا ہے، تاہم پولنگ اب بھی بتاتی ہے کہ سابق صدر کو کافی برتری حاصل ہے۔ امریکی ریسرچ گروپ کی جانب سے منگل کو جاری کیے گئے ایک سروے میں انھیں ریاست کے ریپبلکن ووٹروں میں 33 فیصد حمایت حاصل ہے، جب کہ ٹرمپ کو 37 فیصد حمایت حاصل ہے۔

    نکی ہیلی ٹرمپ کے دور صدارت میں اقوام متحدہ کی سفیر تھیں، ریاست نیو ہیمپشائر میں ان کی مقبولیت میں کافی اضافہ ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے ٹرمپ نے ان کو نشانے پر لے لیا ہے، وہ جنوبی کیرولائنا میں بھارتی تارکین وطن والدین کے ہاں پیدا ہوئی تھیں۔

    نیو ہیمپشائر میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے نکی ہیلی نے کہا کہ امریکا نسل پرست نہیں ہے اور موجودہ صدر جو بائیڈن اور ان کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ دونوں جمہوریت کے لیے دوہرا خطرہ ہیں۔ فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا ’’امریکا کبھی بھی نسل پرست ملک نہیں رہا، میں جنوبی کیرولائنا کی ایک دیہی کاؤنٹی میں پلی بڑھی، جہاں نسل پرستانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن میرے والدین نے یہ یقین پیدا کیا کہ امریکا نسل پرست ملک نہیں ہے۔‘‘

    ہیلی نے کہا ’’کیا ہم واقعی دو 80 سالہ لوگوں کو صدر کے لیے انتخاب لڑتے دیکھنا چاہتے ہیں جب کہ دنیا جل رہی ہے؟ یہ سمجھیں کہ اگر آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے تو راستے سے ہٹ جائیں اور لیڈروں کی نئی نسل کو سامنے آنے دیں۔‘‘

  • شام میں کسی بھی نئی کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا، امریکا

    شام میں کسی بھی نئی کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا، امریکا

    واشنگٹن: امریکا نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ شام میں اپنے اتحادی بشارالاسد کو جنوب مغربی شام میں کشیدگی روکنے کی پاسداری کا پابند کرائے ورنہ کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی خاتون سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ بشارالاسد کی جانب سے جنوب مغربی شام میں کشیدگی نہ بڑھانے کے معاہدے کی سختی سے پابندی کرنا ہوگی، توقع ہے کہ روس کشیدگی کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

    نکی ہیلی نے کہا کہ روس پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اتحادی اسد رجیم کو جنوب مغربی شام میں محاذ آرائی کی صورت حال پیدا کرنے سے روکے ورنہ اس کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ بشارالاسد حکومت نے جنوب مغربی شام کے شہر درعا پر بمباری شروع کی ہے، گزشتہ روز باغیوں کے زیر کنٹرول درعا گورنری میں اسد رجیم کی بیرل بموں سے کی گئی بمباری پر یورپی یونین کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ شامی فوج کی حالیہ کارروائیوں بالخصوص تین دن سے جاری بمباری کے بعد درعا میں 12 ہزار افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق درعا اور اس کے مضافات میں شامی فوج کے آپریشن کے نتیجے میں ساڑھے سات لاکھ افراد کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • متنازعہ فیصلوں کے لیے مشہور اقوام متحدہ میں امریکی سفیر

    متنازعہ فیصلوں کے لیے مشہور اقوام متحدہ میں امریکی سفیر

    واشنگٹن: اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کو اپنی سخت مزاجی اور متنازعہ فیصلوں کی وجہ سے وہ توجہ حاصل ہے جو آج تک کسی امریکی سفیر کو نہ مل سکی، تاہم وہاں مختلف نمائندوں کی بڑی تعداد انہیں ناپسند کرتی ہے۔

    امریکی ریاست جنوبی کیرولینا کے ایک چھوٹے سے قصبے میں پیدا ہونے والی نکی ہیلی ایک سکھ خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کا خاندان اس قصبے میں واحد سکھ خاندان تھا۔

    ان کا اصل نام نمرتا رندھاوا تھا، پیار سے انہیں نکی کہہ کر بلایا جاتا۔ شادی کے بعد انہوں نے سکھ مذہب چھوڑ کر عیسائیت اختیار کرلی اور اپنے شوہر کے نام کے ساتھ اپنا نام مستقلاً نکی ہیلی رکھ لیا۔

    نکی نے ووٹر رجسٹریشن کارڈ میں بھی خود کو سفید فام کی حیثیت سے درج کیا ہے۔

    نکی ہیلی 38 سال کی عمر میں کیرولینا کی پہلی خاتون گورنر منتخب ہوئیں۔ وہ ریاست لوزیانا کے گورنر بوبی جندال کے بعد کسی بھی امریکی ریاست کی دوسری بھارتی نژاد گورنر تھیں۔

    نکی اپنی سخت مزاجی اور سخت بیانات کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ایک بار ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا، ’میں ہیلز اس لیے نہیں پہنتی کیوں کہ یہ فیشن ہے، بلکہ اس لیے پہنتی ہوں کہ جہاں کہیں بھی کچھ غلط دیکھوں تو اسے ٹھوکر مار کر ہٹا سکوں‘۔

    سنہ 2015 میں جب جنوبی کیرولینا میں واقع سیاہ فاموں کے ایک چرچ پر ایک سفید فام شخص نے حملہ کر کے 9 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تب نکی نے فیصلہ کیا کہ ریاستی دارالحکومت میں فیڈریشن کا جھنڈا نہیں لہرایا جائے گا۔

    بہت سے افراد کے خیال میں یہ جھنڈا سفید فاموں کی بالا دستی کو ظاہر کرتا ہے۔

    ان کے اس فیصلے سے انہیں بین الاقوامی میڈیا کی توجہ حاصل ہوئی اور دنیا بھر کے لوگوں نے انہیں سراہا۔

    وہ کہتی ہیں، ’میں اس حقیقت کی مخالفت کرتی ہوں کہ لوگوں کو تقسیم کرنے کے لیے سب سے آسان طریقہ مذہب کا استعمال ہے‘۔

    نکی نے صدارتی انتخاب کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت نہیں کی تھی پھر بھی ٹرمپ نے انہیں اقوام متحدہ میں بطور سفیر منتخب کیا۔

    انہوں نے اقوام متحدہ میں صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف کئی فیصلے کیے تاہم زیادہ تر پالیسیوں کی حمایت کی۔ نکی ہیلی ری پبلکن پارٹی میں بہت تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہی ہیں۔

    وہ کہتی ہیں، ’میرے والدین نے مجھے سکھایا کہ آپ کی انفرادیت ہی آپ کو خاص بناتی ہے۔ میں اپنی زندگی میں آنے والے چیلنجز کی شکر گزار ہوں جو دراصل میرے لیے رحمت ثابت ہوئے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انسانی حقوق کی کونسل منافق اور اسرائیل سے متعصب ہے، امریکی سفیر

    انسانی حقوق کی کونسل منافق اور اسرائیل سے متعصب ہے، امریکی سفیر

    واشنگٹن : اقوام متحدہ میں تعینات امریکا کی سفیر نیکی ہیلی نے انسانی حقوق کی کونسل سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’امریکا ایسی کسی بھی کونسل کا حصّہ نہیں بنے گا جس میں انسانی حقوق کا تمسخر اڑیا جائے اور منافقت کی جائے‘۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں تعینات امریکا کی سفیر نیکی ہیلی نے یو این کی انسانی حقوق کی کونسل سے علیحدگی کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مذکورہ کمیشن اسرائیلی ریاست سے متعصب اور منافق کونسل ہے‘۔

    نیکی ہیلی سے اپنے خطاب کے دوران روس، چین، کیوبا اور مصر پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ایسی کسی بھی تنظیم کا حصّہ نہیں بنے گا جس میں انسانی حقوق کا تمسخر اڑایا جائے اور منافقت کی جائے۔

    اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انسانی حقوق کی کونسل اپنے نام اور اعلیٰ رتبے کے قابل ہی نہیں ہے، امریکا نے ماضی میں کونسل میں تبدیلی کرنے کے حوالے سے کئی تجاویز فراہم کی لیکن ان پر کوئی عمل نہیں ہوسکا۔

    نیکی ہیلی کا کہنا تھا کہ کونسل کی جانب سے اسرائیل کو تعاصب کا نشانہ بنائے جانے سے واضح ہے کہ کونسل انسانی حقوق کے بارے میں فکر مند ہونے زیادہ اسرائیلی تعصب میں مبتلا ہے۔

    امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں روس، چین، وینزویلا، کیوبا، کانگو جیسے ممالک بھی شامل ہیں، جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں سر فہرست ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے انسانی حقوق کی کونسل سے علیحدگی کا فیصلہ کونسل کے سربراہ زيد رعد الحسين کی امریکا میں تارکین وطن بچوں کو ان کے والدین سے الگ کرنے کی پالیسی پر تنقید کے بعد سامنے آیا تھا۔

    نیکی ہیلی کا کہنا تھا کہ 47 رکنی انسانی حقوق کی کونسل نے اسرائیل کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا ہوا ہے، امریکا گذشتہ ایک برس سے کونسل میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے علیحدگی کی دھمکی دے رہا تھا لیکن تبدیلی نہیں کی گئی۔

    امریکا کی انسانی حقوق کی کونسل سے علیحدگی پر تنقید کرتے ہوئے ہیومن رائٹس واچ کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ’امریکی اقدامات سے لگ رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ صرف اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کی فکر میں ہیں‘۔

    دوسری جانب یو این کی انسانی حقوق کی کونسل کے سربراہ زید راعد الحسین نے امریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’امریکا کا کونسل سے دستبرداری کا اعلان انتہائی مایوس کن ہے، امریکی حکومت کو کونسل میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہیئے تھا‘۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل متعدد عالمی معاہدوں سے دستبرداری کا اعلان کرچکے ہیں جن میں ماحول کو تحفظ فراہم کرنے کا پیرس معاہدہ، سنہ 2015 میں ایران کے ساتھ طے ہونے والا جوہری معاہدہ اور اقوام متحدہ کی تعلیم اور ثقافت کے ادارے سے بھی دست برداری اختیار کرچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی طلبہ نے نکی ہیلی کو قاتل قرار دے دیا

    امریکی طلبہ نے نکی ہیلی کو قاتل قرار دے دیا

    ہیوسٹن : اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کے خلاف امریکی طلبہ نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ نکی تمہارے ہاتھ خون سے رنگے ہیں، تم نسل کشی کی ذمہ دار ہو۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کی ہیوسٹن یونیورسٹی میں امریکی سفیر نکی ہیلی اسٹیج پر تقریر کرنے کے لیے پہنچی تو طلبہ کی جانب سے ان کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔

    امریکی سفیر نے طلبہ کو خاموش کرانے کی کوشش کی جس پر طلبہ وطالبات نے ہم آواز ہوکر نعرے بازی شروع کردی جس سے پورا آڈیٹوریم گونج اٹھا۔

    یونیورسٹی کے طلبہ نے نکی ہیلی کے خلاف نعرے لگائے اور کہا کہ تمہارے ہاتھ خون سے رنگے ہیں اور تم نے فلسطینیوں کے قتل عام پردستخط کیے ہیں۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ نکی ہیلی اقوام متحدہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم پرپردہ ڈالنے کی پوری کوشش کرتی رہتی ہے۔

    یونیورسٹی کے طلبہ نے فلسطینی پرچم بھی نکال کر لہرایا اور احتجاج کرنے والے طلبہ احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد آڈیٹوریم سے واک آؤٹ کرگئے۔

    فلسطین: اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے امدادی کشتی تباہ کردی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے معصوم اور نہتے فلسطینیوں کے لیے بھیجی گئی امدادی کشتی کو حملہ کرکے مکمل طور تباہ کر دیا تھا۔

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے تھے اور اس معاملے پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا تھا۔

    اجلاس میں جب فلسطینی سفیر ریاض منصورنے تقریر شروع کی تو امریکی سفیر نکی ہیلی اٹھ کرواک آؤٹ کرگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سابق روسی جاسوس پرحملے میں روس ملوث ہے‘ امریکہ

    سابق روسی جاسوس پرحملے میں روس ملوث ہے‘ امریکہ

    نیویارک : امریکہ کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر کیے جانے والے قاتلانہ حملے کا ذمہ دار روس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی پر کیمائی حملے کے معاملے پراقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا۔

    اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے اجلاس میں روس پر الزام عائد کیا کہ برطانیہ کے شہر سالسبری میں سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی پرکیے جانے والے حملے میں روس ملوث ہے۔

    امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا کہ روس نے جرم کیا ہے، سیکیورٹی کونسل ایکشن لے۔ انہوں نے کہا کہ روس سے جواب دہی میں ناکامی پر سیکیورٹی کونسل کی ساکھ ختم ہوجائے گی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے امریکہ کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات کی تردید کرتے ہوئے واقعے سے متعلق ثبوت پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


    برطانیہ کا 23 روسی سفارت کار نکالنے کا اعلان


    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے برطانوی شہرسالسبری میں سابق روسی انٹیلیجنس افسر اور ان کی بیٹی کو زہر دینے پر23 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے گزشتہ دنوں 63 سالہ سابق روسی ملٹری انٹیلیجنس آفیسر اور ان کی بیٹی کو برطانیہ کے شہر سالسبری کے سٹی سینٹرمیں ایک بینچ پرتشویش ناک حالت میں پایا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔