Tag: no-confidence motion

  • قومی اسمبلی میں‌وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش

    قومی اسمبلی میں‌وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش

    وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے تحریک پیش کی۔

    وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی گئی ہے، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ایوان میں تحریک عدم اعتماد پیش کی، پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر 146ارکان کے دستخط ہیں۔

    تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے بعد اس کے حق میں 68 اراکین کی حمایت درکار تھی تاہم 161اراکین تحریک کی حمایت میں کھڑے ہوئے، جس کے بعد وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کیلئے منظور کرلی گئی۔

    اجلاس میں دیگر تحاریک اور بل بھی پیش کیے گئے جس پر شہباز شریف نے کہا کہ جو تحاریک ابھی پیش کرنے کی اجازت دی وہ نامناسب تھی۔

    تحریک پیش کرنے کے موقع پر کچھ اراکین نے نعرے لگانے کی کوشش کی جس پر اسپیکر نے کہا کہ ایوان میں نعرے بازی کی اجازت نہیں اراکین خاموشی اختیارکریں۔

    اس موقع پر آصف زرداری، بلاول بھٹو، وزیر داخلہ شیخ رشید بھی ایوان میں موجود تھے۔

    بعد ازاں اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس 31 مارچ شام 4 بجے تک ملتوی کردیا، تحریک پر بحث 31 مارچ کو ہوگی۔

    خبر اپ ڈیٹ کی جارہی ہے

  • وزیراعلیٰ پنجاب تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کے لیے متحرک، مشاورت جاری

    وزیراعلیٰ پنجاب تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کے لیے متحرک، مشاورت جاری

    اسلام آباد : وزیراعلیٰ پنجاب تحریک عدم اعتمادسےنمٹنے کے لیے متحرک ہوگئے اور کہا اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ہر صورت ناکام بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں رہنماؤں سے اہم مشاورت جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتمادناکام بنانے کیلئےحکمت عملی پر غور کیا گیا اور وزیراعلیٰ پنجاب عدم اعتماد ناکام بنانے سے متعلق حکمت عملی پر وزیراعظم کو تجاویز دیں گے۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ہرصورت ناکام بنائیں گے، ہم عمران خان کےکھلاڑی ہیں ، پنجاب میں پی ٹی آئی عمران خان کیساتھ ڈٹ کر کھڑی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا اتحادیوں ،ناراض ممبران سےملاقاتیں کرکےانکےتحفظات دورکئے، ایک ہفتےمیں200سےزائدممبران سےملاقاتیں کرچکےجن کامکمل اعتماد ہے۔

    ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی اچھی تعداد ساتھ ہے، جو ن لیگ کیساتھ چلنے کو تیار نہیں۔

    خیال رہے متحدہ اپوزیشن نے وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی ، تحریک عدم اعتماد پر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے ایک سو پچیس سے زائد ارکان نے دستخط کیے ہیں۔

    تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد وزیراعلیٰ اسمبلی تحلیل نہیں کرسکیں گے اور اسپیکر صوبائی اسمبلی چودہ دن میں اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔

  • تحریک عدم اعتماد: جہانگیر ترین نے ساتھیوں کو ‘اہم’ پیغام دے دیا

    تحریک عدم اعتماد: جہانگیر ترین نے ساتھیوں کو ‘اہم’ پیغام دے دیا

    لاہور: تحریک عدم اعتماد پر کس کا ساتھ دیا جائے؟ جہانگیر ترین گروپ کا کل حتمی فیصلہ کرنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق موجودہ سیاسی صورتحال کے پیشِ نظر ترین گروپ کے رہنماؤں نے بیرون ملک موجود جہانگیر ترین سے رابطہ کیا اور سیاسی صورتحال پر جہانگیر ترین کو آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق رابطے کے بعد جہانگیر ترین گروپ نے مشاورتی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع ترین گروپ کا کہنا ہے اجلاس آج یا کل بلایا جائے گا، جہانگیر ترین کی گروپ کے تمام ارکان کو متحد اور آپس میں رابطہ مضبوط رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل عون چوہدری نے جہانگیر ترین کو حکومتی شخصیات سے رابطوں اور ملاقاتوں سے آگاہ کیا تھا، جس پر جہانگیر ترین نے ہدایت کی کہ گروپ متحد رہے اور مشاورت سے فیصلے کرے۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت نے جہانگیر ترین گروپ کو منانے کی کوششیں مزید تیز کردیں

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیر تعلیم مراد راس نے ترین گروپ کو پیشکش کی تھی کہ آئیں بیٹھ کر غلط فہمیاں دور کرتے ہیں، ہم آپ کے گلے شکوے دور کرنے کو تیار ہیں۔

    یاد رہے کہ جہانگیر ترین گروپ کا شروع دن سے مطالبہ رہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تبدیل کیا جائے، اس اہم ترین نکتے پر اپوزیشن کی جانب سے جہانگیر ترین سے بارہا رابطہ کیا گیا اور ان کے موقف کی حمایت کی گئی تھی۔

    دوسری جانب پنجاب میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی ہے، تحریک عدم اعتماد پنجاب اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کی طرف سے جمع کرائی گئی ہے، قرارداد میں وزیر اعلیٰ کی کارکردگی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع، 100 سے زائد ارکان کے دستخط موجود

    وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع، 100 سے زائد ارکان کے دستخط موجود

    لاہور: مرکز کے بعد پنجاب کے سیاسی ماحول میں کھلبلی مچ گئی، وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی، وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد اپوزیشن ارکان رانا مشہود اور سمیع اللہ خان نےجمع کرائی۔

    عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ن لیگ کے 122 اور پیپلزپارٹی کے 6ارکان کےدستخط ہیں۔

    عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر سو سے زائد ارکان کے دستخط موجود ہیں، تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد وزیراعلیٰ اسمبلی تحلیل نہیں کرسکیں گے جبکہ اسمبلی رولز کے مطابق تحریک عدم اعتماد جمع ہونے پر اسپیکر 14دن میں اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔

    گذشتہ روز پنجاب کی سیاست میں اہم پیش رفت دیکھنے میں آئی جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف نے ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے کی شرط مان لی ہے اور نئی ڈیل کے تحت وزارت اعلیٰ 6 ماہ کے لیے ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں: ’اتحادیوں کے ساتھ عدم اعتماد کی تحریک جیتیں گے

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی قیادت ق لیگ کو 6 ماہ کیلیے پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے پر رضامند تو ہوگئی ہے تاہم اس کے اعلان پر اختلاف ابھی باقی ہے کیونکہ ن لیگ عدم اعتماد کے بعد جبکہ ق لیگ وزارت اعلیٰ کا اعلان پہلے چاہتی ہے۔

    یاد رہے کہ پچیس مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر کارروائی کے بغیر پیر تک ملتوی کردیا گیا تھا۔

    اس موقع پر اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے رولنگ دی تھی کہ اسمبلی کی روایت ہے کہ معزز رکن کے انتقال کے احترام میں فاتحہ خوانی کے بعد ایجنڈا مؤخر کرکے اجلاس ملتوی کردیا جاتا ہے۔

    اسپیکرقومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہورہا ، ماضی میں بھی 24 بار قومی اسمبلی کا اجلاس روایت کے تحت ملتوی کیا گیا جبکہ موجودہ اسمبلی میں بھی اس روایت کے تحت5باراجلاس ملتوی ہوچکا ہے۔

    اسد قیصر نے واضح کیا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر آئین اور اسمبلی قواعد کے مطابق عمل کیا جائے گا۔

  • پنجاب کا محاذ گرم، عثمان بزدار کےخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ

    پنجاب کا محاذ گرم، عثمان بزدار کےخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ

    لاہور: متحدہ اپوزیشن نے مرکز میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد پنجاب میں یہی طرز عمل اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے وزیراعلیٰ پنجاب کےخلاف بھی تحریک عدم اعتمادجمع کرانےکا فیصلہ کیا ہے آئینی طریقہ کار کو لاگو کرنے کے لئے اپوزیشن ارکان نے عثمان بزدار کےخلاف تحریک عدم اعتماد پر دستخط کردیئے ہیں۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کےخلاف تحریک عدم اعتماد آج جمع کرائی جائےگی، تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کےبعد وزیراعلیٰ اسمبلی تحلیل نہیں کرسکیں گے۔

    اسمبلی رولز کے مطابق وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی دفتری امور کے سات روز کے اندر اندر اجلاس بلا کر ووٹنگ کراسکتے ہیں۔

    اس حوالے سے پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں وفاق کے بعد عدم اعتماد لائیں گے، اس کے لئے پنجاب میں تمام اختلافی امور کو ختم کرلیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: آئندہ انتخابات میں نشستوں پر ن اور ق لیگ میں ڈیڈ لاک

    گذشتہ روز پنجاب کی سیاست میں اہم پیش رفت دیکھنے میں آئی جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف نے ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے کی شرط مان لی ہے اور نئی ڈیل کے تحت وزارت اعلیٰ 6 ماہ کے لیے ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی قیادت ق لیگ کو 6 ماہ کیلیے پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے پر رضامند تو ہوگئی ہے تاہم اس کے اعلان پر اختلاف ابھی باقی ہے کیونکہ ن لیگ عدم اعتماد کے بعد جبکہ ق لیگ وزارت اعلیٰ کا اعلان پہلے چاہتی ہے۔

  • پی ٹی آئی جلسے "امر بالمعروف” کی تیاریاں عروج پر

    پی ٹی آئی جلسے "امر بالمعروف” کی تیاریاں عروج پر

    اسلام آباد : وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد سے ایک روز قبل دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے امر بالمعروف کی تیاریاں جڑواں شہر راولپنڈی میں عروج پر پہنچ گئیں۔

    اس حوالے سے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ڈی چوک جلسے سے قبل اپوزیشن کو پیغام دیا کہ تیاری پکڑو چوہوں، اب ٹانگیں نہ کانپیں۔

    انہوں نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ کراچی، گلگت بلتستان سے قافلے تاریخی امر بالمعروف جلسے میں شرکت کیلئے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں, ۔

    وفاقی وزیراطلاعات نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان سے 20 کلومیٹر لمبا جلوس جلسے میں شرکت کیلئے اسلام آباد آرہا ہے۔

    علاوہ ازیں اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں جلسے کیلئے وفاقی صوبائی وزراء اراکین قومی و صوبائی اسمبلی مقامی پارٹی عہدیداران و کارکنان میں جوش و جذبے کی بیداری کے لیے متحرک ہوگئے۔

    وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے بھتیجے راشد شفیق وفاقی وزیر غلام سرور خان اور ان کے بھتیجے عمار صدیق خان صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت صوبائی وزیر جیل خانہ جات صوبائی وزیر راجہ راشد حفیظ مری میں رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی اور گوجر خان میں پارٹی عہدیدار میٹنگز گلی محلوں کے دوروں میں میں مصروف ہیں مختلف مقامات پر ریلیاں بھی نکالی جارہی ہیں۔

    پی ٹی آئی راولپنڈی کی قیادت دعویٰ کر رہی ہیں کہ جلسے میں پنڈی کی عوام بھرپور شرکت کرکے وزیر اعظم عمران خان کی آواز پر لبیک کہیں گے۔

    خیال رہے کہ اتوار27 مارچ کو اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں منعقد ہونے والے ’امر بالمعروف‘ جلسے کا وقت سہ پہر 3 بجے مقرر کیا گیا ہے۔

    وفاقی وزیرمواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید نے کہا ہے کہ 27 مارچ کو اسلام آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔

  • وزیراعظم تحریک عدم اعتماد میں کتنے ووٹ لیں گے، پی پی رہنما کا دعویٰ

    وزیراعظم تحریک عدم اعتماد میں کتنے ووٹ لیں گے، پی پی رہنما کا دعویٰ

    سعید غنی نے عدم اعتماد سے متعلق بڑا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ عمران خان 120 ووٹ بھی نہیں لے سکیں گے۔

     وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا ہے کہ ہم شروع سے پرامید ہیں کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی اور یقین ہےکہ عمران
    خان 120 ووٹ بھی نہیں لے سکیں گے۔

    سعید غنی نے کہا کہ موجودہ صورتحال کو میں مارشل لا کی صورتحال بالکل نہیں سمجھتا ہوں۔ عمران خان رسمی طور پر کچھ دن کیلیے ہی وزیراعظم رہ گئے ہیں۔ وہ ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں، وہ انارکی پھیلانے کے بجائے توبہ کریں اور لوگوں سے معافیاں مانگیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن احتجاج کرتی ہے وہ سمجھ میں آتا ہے اور ٹھیک ہے لیکن دنیا میں حکومتیں کہیں بھی احتجاج کیلیے نہیں جاتیں۔

    سعید غنی نے مزید کہا کہ نیب کا ادارہ بند ہونا چاہیے اور انتقامی کارروائیاں کرنیوالے نیب افسران کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

     

  • تحریک عدم اعتماد : ووٹوں کی خرید فروخت پر جے آٸی ٹی تشکیل دینے کی درخواست

    تحریک عدم اعتماد : ووٹوں کی خرید فروخت پر جے آٸی ٹی تشکیل دینے کی درخواست

    لاہور : سپریم کورٹ میں عدم اعتماد تحریک کے دوران ووٹوں کی خرید فروخت کے الزمات پر جے آٸی ٹی تشکیل دینے کی درخواست داٸر کر دی گٸی

    درخواست شہری اعجاز خان یوسف زئی نے دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جمہوری حکومت کو نوٹوں کے ذریعے گرانے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔

    آصف علی زردای, شہباز شریف عوام کے ووٹ کی تضحیک اور توہین کے مرتکب ہو رہے ہیں، سرعام خرید وفروخت کرنا حلف سے روگردانی ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق کسی ایم این اے، ایم پی اے کے پاس مینڈیٹ کو ذاتی مفاد کے استعمال کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ معاملہ انتہاٸی حساس نوعیت کا ہے لہٰذا عدالت معاملے کی شفاف تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائے کا حکم دے۔

  • ووٹ کو عزت دینے والے اب اسے خود خرید رہے ہیں، شہباز گل

    ووٹ کو عزت دینے والے اب اسے خود خرید رہے ہیں، شہباز گل

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ تحریک انصاف موجودہ بحران سے مزید طاقتور ہوکر نکلے گی۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ قرآن کریم میں لکھا ہوا ہے کہ مومن جتنی بار توبہ کرے گا تو میں(اللہ) اسے معاف کروں گا اگر کوئی ضمیر کی آوازسن کر واپس آتا ہے تواسے بھی معاف کیا جاسکتا ہے۔

    شہباز گل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ کرنا ہے کہ ضمیر فروشی کا کیا کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے بہت سخت الفاظ کہہ دیئے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف موجودہ بحران سے مزید طاقتور ہوکر نکلے گی، ووٹ کو عزت دینے والے اب ووٹ خرید رہے ہیں۔

    شہبازگل نے کہا کہ جب کوئی غلطی کرے اور توبہ کرکے واپس آجاتا ہے تو اسے گلے لگا لینا چاہیے، لفظ بروکر گالی نہیں جو وہ بروکری کررہے ہیں وہ گالی ہے۔

    اپنے بیان کی وضاحت دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسی کو برا کہنے کیلئے سخت الفاظ ہی استعمال کرنا پڑتے ہیں مریم بی بی کا کہنا ہے کہ نیوٹرل لفظ کا چرچہ ہے۔

    مریم صاحبہ جو خواب آپ دیکھ رہی ہیں وہ چکنا چور ہونے والے ہیں تم جیسے چوروں کے ہاتھوں میں ملک کو نہیں دیا جاسکتا، اسی سپریم کورٹ پر ن لیگ نے حملہ کیا تھا، عمران خان اس ملک کا سب سے بڑا دفاع کرنے والا ہے۔

  • تحریک عدم اعتماد :  اپوزیشن کا حکومت کیخلاف پلان ”بی” بھی سامنے آگیا

    تحریک عدم اعتماد : اپوزیشن کا حکومت کیخلاف پلان ”بی” بھی سامنے آگیا

    اسلام آباد : اپوزیشن کا حکومت کیخلاف پلان ”بی” بھی سامنے آگیا ، پلان بی میں وزیراعظم پر اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے دباؤ بڑھایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کے ساتھ پلان بی بھی تیارکررکھاہے ،‌ذرائع کا کہنا ہے کہ پلان بی میں ناکامی اور نتائج کے حصول میں تاخیر پر پلان سی تشکیل پائے گا۔

    وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹانا پلان اے ہے، اتحادی جماعتوں،منحرف ارکان سے رابطے پلان اے کا حصہ تھے، تحریک عدم اعتماد میں ناکامی کی صورت پلان بی پر عمل کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے پر پلان بی پر فورا عملدرآمد ہو گا، پلان بی میں منحرف ارکان اسمبلی کے استعفوں کا آپشن بھی موجود ہے جبکہ وزیراعظم سےاعتماد کاووٹ لینے کا قانون وآئینی طریقہ کار کے مطابق مطالبہ کیا جائے گا اور اس حوالے سے صدر مملکت، اسپیکر اسمبلی کو تحریری طور پر معاملے پر آگاہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے اپوزیشن کوعدم اعتمادمیں کامیابی کیلئے172ارکان کی حمایت اور وزیراعظم کو بھی اعتماد کاووٹ لینے کے لئے 172ارکان کی حمایت درکار ہوگی۔