Tag: no-confidence motion

  • اپوزیشن  کی سیاست صرف 7 دن کی ہے،  پھر ان کے ساتھ اپریل فول ہوگا، شیخ رشید کا بڑا دعویٰ

    اپوزیشن کی سیاست صرف 7 دن کی ہے، پھر ان کے ساتھ اپریل فول ہوگا، شیخ رشید کا بڑا دعویٰ

    اسلام آباد : وزیرداخلہ شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن کی سیاست 24 سے 30مارچ تک کی ہے، پھر ان کے ساتھ اپریل فول ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا اپوزیشن تحریکِ عدم اعتماد لانے میں ناکام ہوگی۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے کہہ رہا ہوں یہ لوگ ہار جائیں گے ، ان کی سیاست چوبیس سے تیس مارچ تک کی ہے، پھر ان کے ساتھ اپریل فول ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کو کئی سال سے جانتا ہوں، ایم کیوایم عمران خان کو ووٹ دے گی اور جو عمران خان کےخلاف ہے لوگ ان کا گھیراؤ کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا عدم اعتماد پر انتیس یا تیس مارچ یا یکم اپریل کو اجلاس بلایا جاسکتا ہے اب اسپیکر پر منحصر ہے کہ وہ کب اجلاس بلاتے ہیں لیکن اگر کسی نے ہیرا پھیری کی تو ان کی رکنیت بھی اسپیکر ہی ختم کریں گے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر نے 14دن کے اندربلاناہے، اب 172بندے لانا ان کا کام ہےکیا وہ بھی ہم لاکردیں گے۔

  • تحریک عدم اعتماد: حکومت کی اپوزیشن کو سرپرائز دینے کی تیاری

    تحریک عدم اعتماد: حکومت کی اپوزیشن کو سرپرائز دینے کی تیاری

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے اکثریتی ارکان نے تحریک عدم اعتماد پر  قومی اسمبلی اجلاس فوری بلانے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے اپوزیشن کو سرپرائز دینے کی تیاری کرلی، تحریک عدم اعتماد پر اسپیکر ہاؤس اسلام آباد میں اہم ترین اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں عدم اعتماد پر قومی اسمبلی اجلاس بلانے کیلئے حکومت نے ابتدائی مشاورت مکمل کرلی گئی ، اکثریتی ارکان نے قومی اسمبلی اجلاس فوری بلانے کا مشورہ دیا۔

    اجلاس میں فلورکراسنگ قانون،انحراف شقوں کےتحت اسپیکراختیارات پر بھی مشاورت کی گئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کے دن ایوان میں حکومت کا صرف ایک رکن بلانے کا امکان ہے اور ووٹنگ والے دن حکومتی ارکان کو اجلاس میں نہ جانے کی ہدایات کی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق پارٹی چیئرمین صرف چیف وہپ کواجلاس میں شرکت کی اجازت دیں گے ، اس حوالے سے حکومت اسپیکرقومی اسمبلی کوفیصلےسےتحریری طورپرآگاہ کرے گی۔

    اسپیکرسے پارٹی حکم عدولی کرنے والوں کیخلاف پیشگی درخواست کی جائے گی اور فلورکراسنگ کیخلاف پارٹی چیئرمین کی پیشگی سفارش اسپیکر کے پاس موجود ہوگی۔

    دوسری جانب اپوزیشن کے مزید 2 ارکان اسمبلی نے حکومتی کیمپ میں شمولیت اختیار کرلی ہے، اس سلسلے میں اپوزیشن کے 2 ارکان نے اسلام آباد میں حکومتی وزرا سے ملاقات کی۔

    جس میں دونوں ارکان نے تحریک عدم اعتماد پر حکومت کا ساتھ دینے پر اتفاق ہوا ، جس کے بعد اپوزیشن کے کل 9ارکان حکومت کی حمایت میں ووٹ دینے کیلئے تیار ہیں۔

  • تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی یا ناکام ؟ بڑی پیش گوئی سامنے آگئی

    تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی یا ناکام ؟ بڑی پیش گوئی سامنے آگئی

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا عمران خان کو اب بائے بائے کہنے کا وقت ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی پیشگوئیوں کے حوالے سے شہرت رکھنے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے پیش گوئی کی ہے کہ تحریک عدم اعتماد ناکام نہیں ہوگی، کامیاب ہوگی، عمران خان کو اب بائے بائے کہنے کا وقت ہوچکا ہے۔

    منظوروسان کا کہنا تھا کہ رواں سال الیکشن کاہےاورتمام پارٹیوں سےہمارا الحاق ہوگا، اسلام آبادمیں جگہ جگہ پرکنٹینررکھ کرلانگ مارچ کاراستہ بند کیا گیا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ منظوروسان نے پیش گوئی کی تھی کہ 23 مارچ اور 27 کے بیچ بہت کچھ ہونے والا ہے، ممکن ہے 23 مارچ کی پریڈ میں عمران خان کے بجائے کوئی اور شرکت کرے۔

    اس سے قبل ان کا کہنا تھا کہ اگلے 3مہینےاہم ہیں، آئندہ 3ماہ میں بہت کچھ ہونے والا ہے، اسی جماعت سے کوئی نیا وزیر اعظم ہوسکتا ہے ، ماضی میں ایساہواہےایک ہی مدت میں 2،2 وزیراعظم رہے ہیں۔

  • تحریک عدم اعتماد : اپوزیشن کے 8ایم این ایز کا حکومت سے رابطہ

    تحریک عدم اعتماد : اپوزیشن کے 8ایم این ایز کا حکومت سے رابطہ

    اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں، اس امتحان سے بنرد آزما ہونے کیلئے حکومت اتنی پر اعتماد کیوں ہے اس کی وجہ سامنے آگئی۔

    اس حوالے سے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے 8ایم این ایز نے حکومت کو ساتھ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں 2اپوزیشن رہنماؤں نے منسٹر انکلیو میں وفاقی وزراء سے کچھ دیر پہلے اہم ملاقات کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کیلئے حکومت کے اپوزیشن کے مزید ارکان سے بھی رابطے جاری ہیں۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی

    یاد رہے کہ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے، قبل ازیں اپوزیشن کے ارکان تحریک عدم اعتماد جمع کرانے قومی اسمبلی پہنچے، ارکان میں مریم اورنگزیب، شازیہ مری اور سعد رفیق، نوید قمر، رانا ثنااللہ، ایاز صادق شامل تھے۔

  • تحریک عدم اعتماد : وزیراعظم عمران خان کا اپوزیشن کو دو ٹوک پیغام

    تحریک عدم اعتماد : وزیراعظم عمران خان کا اپوزیشن کو دو ٹوک پیغام

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا عدم اعتماد والے شوق پورا کرلیں، ہماری تیاری مکمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ویراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

    مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے قانونی امور پر بریفنگ دی ، وزیراعظم عمران خان اجلاس کے دوران پر اعتماد نظر آئے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو دو ٹوک پیغام میں کہا کہ عدم اعتماد والے شوق پورا کرلیں ہماری تیاری مکمل ہے ، جمہوری حکومت کو کوئی خطرہ نہیں۔

    عمران خان نے اعلان کیا کہ چوروں کا ایجنڈا ناکام بنا دیں گے، جن کےمقدموں کوخطرہ ہے وہ لوٹی دولت کے ذریعے انقلاب نہیں لا سکتے۔

    اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے جنوبی پنجاب صوبے کا بل قومی اسمبلی لانے کا فیصلہ کیا۔

  • جعلی عدم اعتماد والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی، اعظم سواتی

    جعلی عدم اعتماد والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی، اعظم سواتی

    لاہور : وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کے چوروں کی کمائی کا ذریعہ بند کیا ہوا ہے، تحریک عدم اعتماد لے کر آئیں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جس طرح بولتی رہی ہر بل پر ان کو شکست دی، پاکستان کے لوگ جانتے ہیں کہ آپ کے کیا کرتوت تھے۔

    اعظم سواتی نے اپوزیشن جماعتوں سے کہا کہ آپ۫تحریک عدم اعتماد لائیں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا ، ہم نے ہر بل کی منظوی پر آپ کو شکست دی ہے، آپ کے لانگ مارچ کے لیے بھی تیار ہیں۔ انشااللہ اپوزیشن کو بری طرح شکست ہوگی۔

    پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم نے آپ کے لانگ مارچ دیکھ لیے، عوام سے لوٹا ہوا مال لانگ مارچ پر خرچ ہورہا ہے، کرپشن سے مال بنانا بند ہوگا تو ان کی سیاست بھی ختم ہوگی، ہم آپ کے مقابلے کیلئے تیار ہیں، آپ کا منہ کالا ہوگا اور رسوائی ہوگی۔

    اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جس شخص کو3بار وزیراعظم بنایا وہ آج ملک سے بھاگ کر باہر بیٹھا ہوا ہے،وہ لندن سے تار کھینچ رہا ہے مگر پاکستان نہیں پہنچ رہی۔

    پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلاول زرداری تو ذوالفقار علی بھٹو نہیں ہے، جعلی عدم اعتماد والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔

    یہ لوگ پہلے بھی مار کھاتے رہے پھر مار پڑے گی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر غائب ہوجاتا ہے جنہوں نے چوری کی وہ ہمارے خلاف کیا کھڑے ہونگے بلکہ آئندہ آنے والی حکومت بھی ہماری ہی ہوگی۔

    وزیر ریلوے نے کہا کہ پاکستان ریلوے میں ترقی کی رفتار اور تیز کریں گے، کرپشن کم کرکے ریلوے کو سب سےمنافع بخش ادارہ بنائیں گے۔ اگلے ہفتے کابینہ سے برانڈنگ آف ٹرین منصوبہ منظور کرائیں گے، ریلوے کی بہتری کیلئے آگے آنے پر کارپوریٹ سیکٹر کا مشکور ہوں بزنس مین کے بغیر ہم ریلوے کو منافع بخش ادارہ نہیں بنا سکتے۔

    ان کا کہنا تھاکہ ریلوے میں منافع زیادہ ہوگا تو کرایہ بھی کم ہوگا، 70سال سے پاکستان ریلوے کا اسکریپ چوری ہو رہا ہے جس کو روکنے کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

  • تحریک عدم اعتماد، شہباز شریف کی اپنے اراکین پارلیمنٹ کو اہم ہدایت

    تحریک عدم اعتماد، شہباز شریف کی اپنے اراکین پارلیمنٹ کو اہم ہدایت

    تحریک عدم اعتماد کے پیش نظر مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنے اراکین پارلیمنٹ کو بیرون ملک سفر سے روک دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہباز شریف نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اپنے اراکین پارلیمنٹ کو اہم ہدایات جاری کردی ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف نے اپنے تمام اراکین پارلیمنٹ کو بیرون ملک سفر سے روک دیا ہے۔

    شہباز شریف نے اپنے اراکین پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش ہونے والی ہے اس لیے تمام اراکین پارلیمنٹ ملک میں موجود رہیں۔

    ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے الزام عائد کیا ہے کہ اراکین کے نام ڈال کر انہیں باہر بھجوانے کی سازش کی جارہی ہے، اس لیے تمام اراکین ملک میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں۔

    واضح رہے کہ حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے۔

    مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد: اسلام آباد سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا

    ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے طویل عرصے بعد اسلام آباد جانے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ 10 مارچ کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر و اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی اگلے ہفتے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں جبکہ گزشتہ روز پی ڈی ایم سربراہ فضل الرحمٰن نے بھی سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور تحریک عدم اعتماد کی ممکنہ تاریخ کے حوالے سے مشاورت کی۔

  • مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کا رابطہ، عدم اعتماد  اور نمبر گیم پر اطمینان کااظہار

    مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کا رابطہ، عدم اعتماد اور نمبر گیم پر اطمینان کااظہار

    اسلام آباد :پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف نےعدم اعتماد اور نمبر گیم پر اطمینان کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکرٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونون رہنماؤں عدم اعتماد کےحوالے سے اطمینان کااظہار کرتے ہوئے موجودہ حکومت سے قوم کو جلد نجات دلانے پر اتفاق کیا۔

    ذرائع کے مطابق فضل الرحمان نے نواز شریف کو تحریک عدم اعتماد پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور نمبر گیم پر بھی دونوں نے اطمینان کا اظہار کیا۔

    خیال رہے اپوزیشن نے پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلوانے کے لیے ریکوزیشن جمع کرانے پر اتفاق کرلیا ہے ، بلاول بھٹو کے اسلام آباد جلسے میں عدم اعتماد کا اعلان کیا جائے گا۔

    مسلم لیگ ن ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے لیے اپوزیشن کے پاس نمبر گیم مکمل ہیں اور تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر مکمل یقین ہے۔

  • اپوزیشن کے ایک طرف 48 گھنٹے کا الٹی میٹم، دوسری طرف تاخیری حربے

    اپوزیشن کے ایک طرف 48 گھنٹے کا الٹی میٹم، دوسری طرف تاخیری حربے

    اسلام آباد: اپوزیشن نے ایک طرف 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہوا ہے، دوسری طرف تاخیری حربے استعمال کرنے لگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے تحریک عدم اعتماد سے پہلے اجلاس کی ریکوزیشن کی تجویز دے دی ہے۔

    اپوزیشن کے چند رہنما براہ راست تحریک لانے کے حق میں ہیں، تاہم لیگی ذرائع کے مطابق ن لیگ نے تجویز دی ہے کہ پہلے اجلاس طلب کریں پھر عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس طلب کرنے سے اسپیکر کو 21 روز تک ووٹنگ نہ کرانے کا موقع ملے گا۔ خیال رہے کہ ارکان سے دستخط دونوں ریکوزیشن اور تحریک پر لیے گئے ہیں۔

    بلاول نے وزیر اعظم کو استعفیٰ دینے کے لیے 5 دن کی مہلت دے دی

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم کی جانب سے وزیر اعظم کو مستعفی ہونے کے لیے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا گیا ہے، جب کہ آج پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو مستعفی ہونے کے لیے 5 دن کی مہلت دے دی ہے۔

    بلاول نے بہاولپور میں عوامی مارچ سے خطاب میں وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ کے پاس پانچ دن ہیں، خود ہی مستعفی ہو جائیں، نہیں تو پانچ دن بعد ہم عدم اعتماد کی تحریک لے کر آئیں گے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا ’اگر آپ نے استعفیٰ نہ دیا تو پانچ دن بعد ہم اسلام آباد پہنچ کر عدم اعتماد لائیں گے۔‘

    انھوں نے وزیر اعظم سے کہا اگر آپ میں ہمت ہے تو اسمبلی توڑیں، الیکشن کرائیں اور مقابلہ کریں، ہم دکھائیں گے کہ عوام کس کے ساتھ ہیں، 5 دن بعد ہمارے نمبرز پورے ہو چکے ہوں گے۔

  • تحریک عدم اعتماد: اپوزیشن جماعتوں کی ‘پوزیشن’ کیا ہے؟

    تحریک عدم اعتماد: اپوزیشن جماعتوں کی ‘پوزیشن’ کیا ہے؟

    اسلام آباد: تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں ذرائع نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اب تک صرف 80 ارکان اسمبلی کے دستخط حاصل کر سکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کے لیے 80 ارکان اسمبلی کے دستخط حاصل کیے ہیں، جب کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے 172 ارکان کی مکمل حمایت درکار ہو گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے بھی اہم رابطے جاری ہیں، اور اتحادیوں کو آن بورڈ کیا جا رہا ہے، ایک طرف وزیر اعظم اور دوسری طرف حکومتی شخصیات کی انفرادی طور پر ملاقاتیں جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں فتح یا شکست کے لیے 9 اراکین قومی اسمبلی کا کردار فیصلہ کن ہوگا، قومی اسمبلی کے 342 کے ایوان میں 341 ارکان فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔

    ہم سے کون رابطے میں ہے، مناسب وقت پر سامنے لائیں گے، بلاول بھٹو

    قومی اسمبلی کی ایک نشست پی ٹی آئی رکن کی وفات کے باعث خالی ہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت ن لیگ کے ارکان کی تعداد 84 ہے۔

    قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے 56، ایم ایم اے کے 15 ارکان ہیں، بی این پی کے 4، اے این پی ایک، 3 آزاد ارکان اپوزیشن کا حصہ ہیں۔