Tag: No new tax

  • ایف بی آر کی کوششیں، ٹیکس دہندگان میں معمولی اضافہ

    ایف بی آر کی کوششیں، ٹیکس دہندگان میں معمولی اضافہ

    اسلام آباد: ٹیکس دہندگان کی تعداد کو بڑھانے کے لئے حکومت نے سرتوڑ کوششیں کرلیں لیکن ٹیکس ادا کرنے والی کمپنیوں کی تعداد میں کمی ہوگئی۔

    حکومت کا دعوی ہے کہ ٹیکس نا دہندگان کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا گیا،ٹیکس وصولیوں میں ریکارڈ اضافہ کیا گیا ہے مگر حقائق کچھ اور ہی ہیں، ایف بی آر کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود ٹیکس دہندگان میں صرف دس ہزار کا اضافہ ہوا ۔

    سال دو ہزار پندرہ کی ٹیکس ڈائریکٹری میں صرف دس ہزار سات سو پینتالیس نئے افراد کا اندارج ہوا ، کاروباری طبقے کیلئے ایمنسٹی اسکیم و مراعات مگر جنہوں نے ٹیکس نہیں دینا وہ نہیں دے رہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق ٹیکس دینے والی کمپنیوں اور ایسوسی ایشنز کی تعداد میں کمی ریکارڈ کی گئی ، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت حکومت کو کم از کم تین لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق بیس کروڑ کی آبادی میں سے صرف سینتیس لاکھ افراد رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان ہیں ۔

  • ہر سال1لاکھ نئے لوگ ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، چیئرمین ایف بی آر

    ہر سال1لاکھ نئے لوگ ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، چیئرمین ایف بی آر

    اسلام آباد: چیئر مین ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ہرسال ایک لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے جبکہ موجود ٹیکس دہندگان پر ٹیکسوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا ۔

    قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس وصولی کا ہدف تین ہزار ایک سو ارب روپے رکھا ہے۔

    طارق باجوہ نے کہا ہے کہ ہر سال ایک لاکھ نئے ٹیکس گزاروں کا اضافہ کیا جائے گا، پاکستان میں ٹیکسوں کی مکمل اور بروقت ادائیگی کے کلچر کا فقدان ہے تاہم حکومت ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح بڑھانے کا عزم کیے ہوئے ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ٹیکس مراعات کو مرحلہ وار کم کیا جائے گا۔ رواں مالی سال کیلئے اٹھائیس سو دس ارب روپے کا ٹیکس ٹارگٹ رکھا گیا تھا۔ لیکن بعد میں اسے کم کر کے چھبیس سو پانچ ارب روپے تک کم کیا گیا۔

    ایف بی آر نے یقین دہانی کروائی ہے کہ اس ہدف کو کم نہیں کرنا پڑے گا۔