Tag: #noconfidencemotion

  • تحریک عدم اعتماد اچانک مسترد ہونے کے بعد ٹویٹر پر سرپرائز کا ٹرینڈ

    تحریک عدم اعتماد اچانک مسترد ہونے کے بعد ٹویٹر پر سرپرائز کا ٹرینڈ

    اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے مسترد ہونے کے بعد ٹوئٹر پر ’سرپرائز‘ ٹرینڈ کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد اچانک مسترد ہونے کے بعد ٹویٹر پر #سرپرائز کا ٹرینڈ ٹاپ پر چل رہا ہے۔

    اس سے قبل ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کے لیے ایک ’سرپرائز‘ لے کر آ رہی ہے۔

    حکومتی وزرا کہہ رہے تھے انھوں نے اپنا ہوم ورک مکمل کر لیا ہے، اپوزیشن کو کچھ دن ڈھول بجانے دیں، ہم انھیں سرپرائز دیں گے۔

    اب اس پر ٹوئٹر کے صارفین طرح طرح کے ٹویٹس کر رہے ہیں۔

    ایک ویڈیو بھی تیزی سے وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا گیا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلی اجلاس کے بعد اپنی نشستوں پر صدمے کی حالت میں بیٹھے ہیں۔

    واضح رہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ یہ وزیر اعظم عمران خان کے خلاف غیر ملکی سازش سے متعلق ہے، فیصلے کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔

  • عمران خان قانون کے مطابق 15 دن وزیر اعظم رہ سکتے ہیں: شیخ رشید

    عمران خان قانون کے مطابق 15 دن وزیر اعظم رہ سکتے ہیں: شیخ رشید

    اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ الیکشن کے لیے 90 دن طے ہو گئے ہیں، عمران خان قانون کے مطابق 15 دن وزیر اعظم رہ سکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میں تو ایمرجنسی کی خواہش رکھتا تھا میری بات نہیں مانی گئی، یہ زبردست کام ہوا ہے، عمران خان کو اتنے ووٹ ملیں گے کہ لوٹے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    انھوں نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کے بعد انڈیا کے 72 چینلوں پر صف ماتم بچھی ہوئی ہے، بھارتی چینلز کا خیال تھاان کے بزنس پارٹنر اور کاروباری شیئر ہولڈر آ جائیں گے۔

    انھوں نے کہا پنجاب اور کے پی اسمبلیاں بھی پیر کو توڑ دینی چاہیئں۔ وزیر داخلہ نے کہا آصف زرداری نے 3 دن سے پھڈا ڈالا ہوا تھا، ورنہ 4 دن پہلے اسمبلی ٹوٹ جاتی، صرف آصف زداری نے اسٹینڈ لیا ہوا تھا باقی دو جماعتیں ری الیکشن کے لیے تیار تھیں، آصف زرداری نئے الیکشن میں رکاوٹ تھے۔

    انھوں نے کہا 4 دن پہلے سے طے تھا ملک الیکشن کی طرف جا سکتا ہے، آخر کار کل فیصلہ ہوا اور عمران خان نے سیاسی کمیٹی ممبران سے حلف لیا۔

    واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر نے آج وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد غیر آئینی قرار دے کر مسترد کر دیا، جس کے بعد صدر مملکت نے وزیر اعظم کی تجویز پر اسمبلیاں تحلیل کر دی ہیں۔

    وزیر مملکت فرخ حبیب نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ نئے انتخابات آئندہ 90 روز میں ہوں گے۔

  • ’وزیر اعظم آئین کے تحت ذمے داریاں جاری رکھیں گے‘

    ’وزیر اعظم آئین کے تحت ذمے داریاں جاری رکھیں گے‘

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آرٹیکل 224 کے تحت وزیر اعظم اپنی ذمے داریاں جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے وزیر اعظم کی تجویز پر اسمبلیاں تحلیل کر دی ہیں، وزیر اطلاعات نے اس سلسلے میں ایک ٹویٹ میں بتایا کہ کابینہ تحلیل کر دی گئی ہے، تاہم وزیر اعظم آرٹیکل 224 کے تحت بدستور اپنی ذمے داریاں جاری رکھیں گے۔

    ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ سیاسی جماعت الیکشن سے فرار اختیار کرے تو اسے سیاسی بھگوڑا کہا جائے گا، ادھر ادھر کی بونگیاں نہ ماریں اور الیکشن کی تیاری کریں۔

    وزیر اعظم نے بھی ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے تحریک عدم اعتماد مسترد کیے جانے کے بعد قوم سے مختصر خطاب میں عوام کو ہدایت کی ہیے کہ وہ نئے انتخابات کی تیاری کریں۔

    وفاقی وزیر مملکت فرخ حبیب نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ نئے انتخابات آئندہ 90 روز میں ہوں گے۔

    قبل ازیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف قرارداد آئین کے منافی ہے، اس لیے وہ اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے اسے مسترد کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا تحریک اعتماد عالمی سازش کے تحت لائی جا رہی ہے اس لیے اسے مسترد کرتے ہیں۔

  • تحریک عدم اعتماد مسترد: بلاول نے اداروں سے مدد مانگ لی

    تحریک عدم اعتماد مسترد: بلاول نے اداروں سے مدد مانگ لی

    اسلام آباد : تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے اپوزیشن نے اسمبلی میں دھرنا دینے کا فیصلہ کرلیا، بلاول بھٹو نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر نے غیر آئینی کام کیا، پاکستان کا آئین تڑوایا گیا اور آئین توڑنے کی سزا واضح ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی جانب سے تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارے پاس اکثریت ہے کہ وزیراعظم کو شکست دیں۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہ حکومت نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ روک کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے، اداروں سے مطالبہ ہے کہ پاکستان کے آئین کی حفاظت کریں، ادارے اسے برقرار رکھیں، دفاع کریں اور عمل درآمد کریں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم اپنے وکلاء کے ساتھ ابھی سپریم کورٹ جائیں گے لیکن غیر آئینی کام نہیں کرنے دیں گے۔

    ان کا کہنا ہے کہ پارلیمان کو تحلیل نہیں کیا جاسکتا، ہم نے اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد جمع کرکے ان سے یہ آپشن چھینا ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آئین اور جمہوریت کا راستہ یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دینا ہے، کسی کٹھ پتلی کو غیرجمہوری شخص کو عوام کے حق پرڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔

    انہوں نے اپنی گفتگو میں عمران خان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ خان صاحب جھوٹی عالمی سازش قرار دے کر عدم اعتماد سے بھاگ رہے ہیں اور میدان سے بھاگنا بچگانہ حرکت ہے۔

  • ‘نئے انتخابات آئندہ 90 روز میں ہوں گے’

    ‘نئے انتخابات آئندہ 90 روز میں ہوں گے’

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا ہے کہ نئے انتخابات آئندہ 90 روز میں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد مسترد کیے جانے کے بعد صدر مملکت عارف علوی نے وزیر اعظم کی تجویز پر اسمبلیاں تحلیل کر دی ہیں۔

    وزیر مملکت نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ نئے انتخابات آئندہ 90 روز میں ہوں گے، وزیر اعظم نے بھی خطاب میں قوم کو نئے انتخابات کی تیاری کی ہدایت کر دی ہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کوئی الیکشن سے فرار اختیار کرے تو اسے سیاسی بھگوڑا کہا جائے گا، ادھر ادھر کی بونگیاں نہ ماریں الیکشن کی تیاری کریں۔

  • پاکستان کی صورت حال پر ترکی کو تشویش

    پاکستان کی صورت حال پر ترکی کو تشویش

    اسلام آباد: پاکستان میں تحریک عدم اعتماد کے تناظر میں سیاسی صورت حال پر ترکی نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو فون کر کے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے ابھی ترکی کے وزیر خارجہ کا فون آیا، انھوں نے موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا، وہ کہتے ہیں وزیر اعظم عمران خان کو مدت پوری کرنی چاہیے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ انھوں نے ترکی کی تشویش اور جذبات کو وزیر اعظم تک بھی پہنچا دیا ہے، چین اور ترکی جیسے دوست صورت حال پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ پاکستان نے کہا ترک وزیر خارجہ نے تحریک عدم اعتماد کے بارے میں پوچھا تو انھیں بتایا کہ حکومت کی جانب سے اپنا دفاع کیا جا رہا ہے، تاہم موجودہ صورت حال پر پاکستان کے دوست اور خیر خواہ ممالک کو فکر لاحق ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ترکی کے وزیر خارجہ نے اظہار یک جہتی کیا ہے، ترک وزیر خارجہ چاہتے ہیں پاکستان میں استحکام ہو اور دوستی بڑھے، ترک وزیر خارجہ صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    شاہ محمود نے کہا حکومت کی آئینی مدت پوری ہونی چاہیے، وزیر اعظم کو آگاہ کیا تو انھوں نے کہا ترک بھائیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

  • تحریک عدم اعتماد: ڈپٹی اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا

    تحریک عدم اعتماد: ڈپٹی اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا

    اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعرات کو ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ تحریک عدم اعتماد پر فوری ووٹنگ شروع کی جائے، تاہم ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا۔

    ڈپٹی اسپیکر نے کہا میرا خیال ہے کوئی بھی وقفہ سوالات کے لیے سنجیدہ نہیں، لہٰذا قومی اسمبلی کا اجلاس 3 اپریل تک ملتوی کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس تین اپریل ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

    اجلاس شروع ہوا تو مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے مطالبہ کیا کہ تحریک عدم اعتماد پر فوری ووٹنگ کرائی جائے، شیخ روحیل اصغر نے بھی کہا کہ میرا بھی مطالبہ ہے ووٹنگ کرائی جائے، اپوزیشن اراکین تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے کا مطالبہ کرتے رہے، اور قاسم سوری نے اچانک اجلاس ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔

    اجلاس اچانک ملتوی کیے جانے پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا اور اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ بھی کیا۔

  • ‘وزیراعظم نے کوئی محفوظ راستہ نہیں مانگا’، خان آخری بال تک لڑے گا

    ‘وزیراعظم نے کوئی محفوظ راستہ نہیں مانگا’، خان آخری بال تک لڑے گا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کوئی محفوظ راستہ نہیں مانگا، اس حوالے سے جھوٹی خبریں چلائی جارہی ہیں۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ کس کو وزیراعظم رہنا ہے اور کس کو ہٹانا فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔

    شہبازگل نے ان خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے اپوزیشن سے محفوط راستہ مانگا ہے، ایسی خبروں کی سختی کے ساتھ تردید کرتا ہوں، کیا وزیراعظم ان چوروں سے راستہ مانگیں گے؟ واضح کردوں کہ وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیں گے شان سے یہ لڑائی لڑیں گے۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم کی لڑائی اس سامراج سے ہے جو حکومتیں بناتا اور گراتا رہاہے، استعفیٰ دینے کی وزیراعظم نے کوئی پیشکش نہیں کی اور ن ہی وزیراعظم نے ان سے کوئی راستہ نہیں مانگا، وزیراعظم سیاسی بونوں اور انکے پیچھے جو ہیں ان کابھی مقابلہ کرینگے۔

    شہباز گل نے کہا کہ مراسلہ سات تاریخ کو آیا کسی ملک کو ڈکٹیٹ کرنے کی ایسی نظیر نہیں ملتی، نامور صحافی بھی کہہ رہے ہیں کہ بیرونی قوتیں عمران خان کو ہٹانا چاہتی ہیں، جن صحافیوں کو شک و شبہ تھا وہ بھی کھل کر بات کررہےہیں جبکہ کچھ صحافی حضرات سوچ رہےتھےکہ ایساہوسکتاہےیانہیں

    یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ: معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

    میڈیا سے گفتگو میں شہباز گل نے کہا کہ قوم کے بارے میں ایک بات بتانا چاہتا ہوں، عمران خان نے اس ملک کیلئےبہت کچھ کیاہے، باہر کےملک سےبیٹھ کر کہا جاتا ہے کہ صورت عمران خان کوہٹاناہے، دھمکی دی جاتی ہے کہ نہ ہٹایاتوخطرناک نتائج کیلئےتیارہوجائیں۔

    شہبازگل کا مزید کہنا تھا کہ اب سب دیکھیں گے قوم اپنے بیٹے عمران خان کیساتھ کیسے کھڑی ہوتی ہے؟کس کو وزیراعظم رہنا ہے اور کس کو ہٹانا فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔

  • تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ: معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

    تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ: معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

    اسلام آباد: تحریک عدم اعتماد کا معاملہ بھی عدالت پہنچ گیا، شہری نے ووٹنگ روکنے کے لئے درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں دھمکی آمیز خط کی تحقیقات، عدم اعتماد پر ووٹنگ روکنے کیلئے درخواست دائر کردی گئی ہے، درخواست سید طارق بدر نامی شہری نے عدالت عظمیٰ میں دائر کی۔

    درخواست میں وزیراعظم، چیئرمین قومی سلامتی کونسل، وزارت خارجہ، وزارت داخلہ، وزارت دفاع، وزارت قانون، اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، تحریک عدم اعتماد ایجنڈے میں شامل

    درخواست کے متن میں کہا گیا کہ دھمکی آمیز خط انتہائی حساس اور سنجیدہ معاملہ ہے، عوام کو ذہنی تناؤ سے نکالنے کیلئے فوری مداخلت کی ضرورت ہے، وزیراعظم کی جانب سے دکھائے گئے خط کی فوری تحقیقات کا حکم دیا جائے اور معاملے کی تحقیقات تک اسپیکر کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے روکا جائے۔

    درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سیاسی جماعتوں کے ملکی سالمیت و وقار کیخلاف کردار کی تحقیقات کا حکم دیا جائے، مبینہ سازش پر ملوث سیاسی جماعتوں کیخلاف ڈیکلریشن کا حکم دیا جائے اور سیاسی جماعتوں کیخلاف انتخابی ایکٹ2017 کی شق212 کے تحت کارروائی کی جائے، حساس معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کیا جائے اور ایف آئی اے کو سیاسی جماعتوں ،اراکین اسمبلی کیخلاف تحقیقات کاحکم دیا جائے۔

  • تحریک عدم اعتماد سے پاکستانی معیشت کو دھچکا، موڈیز نے ریٹنگ منفی کردی

    تحریک عدم اعتماد سے پاکستانی معیشت کو دھچکا، موڈیز نے ریٹنگ منفی کردی

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے باعث ملکی معیشت کو پہلا دھچکا ملا ہے، جہاں معیشتوں کی درجہ بندی کرنے والےادارے موڈیز نے پاکستان کی معاشی درجہ بندی  کم کردی ہے۔

    بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے تحریک عدم اعتماد کے تناظر میں پاکستان کی ریٹنگ کو منفی قرار دے دیا ہے۔

    اس تناظر میں موڈیز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پاکستان میں معاشی پالیسی کے تسلسل پر سوالیہ نشان ہے، تحریک عدم اعتماد حکومت کے ریفارمز متعارف کرانے کی صلاحیت پر اثر انداز ہو گی۔

    موڈیز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بیرونی فنڈنگ کے حصول میں تحریک عدم اعتماد رکاوٹ ہو گی اور آئی ایم ایف سمیت بیرونی فنانسنگ محفوظ بنانےمیں مشکلات پیداہوسکتی ہیں۔موڈیز کے مطابق عدم اعتماد اس وقت آئی جب پاکستان کو بڑھتی ہوئی مہنگائی کاسامنا ہے۔

    دوسری جانب عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنے سے پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ بڑھ رہا ہے، جس کے باعث مالی سال 2022 میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کا 6 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔

    موجودہ حالات میں پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر گھٹنا شروع ہوجائیں گے، زرمبادلہ ذخائر جو جولائی 2021 میں 18 ارب 90 کروڑ ڈالر تھے کم ہوکر فروری 2022 تک 14 ارب 90 کروڑ کی سطح پر باقی رہ چکے ہیں۔