Tag: nomination papers

  • این اے 57 ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نااہل قرار

    این اے 57 ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نااہل قرار

    راولپنڈی: این اے 57 مری سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو نااہل قرار دے دیا اور  کاغذات نامزدگی مسترد کردئے ۔

    تفصیلا ت کے مطابق اپیلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس عبدالرحمان لودھی نے این اے 57 سے شاہدخاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم کو نااہل قرار دے دیا ۔

    درخواست گزار نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی پر ٹمپرنگ کا الزام لگایا تھا۔

    یاد رہے گذشتہ روز الیکشن ٹربیونل نے شاہد خاقان عباسی کو این اے 53 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف درخواست مسترد کردی تھی۔

    اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے حلقے میں اٹھ دفعہ منتخب ہوا اور اپنا وقار بلند رکھا، کبھی غیر جمہوری قوتوں سے نہیں ملا، حلقے کی بہتری کے لیے کیا کام کیا،میرے اس سے بہتر جواب نہیں تھا، میں نے یہی بہتر جواب سمجھا ہے، امتحان لینے والے نے کیا غلط سمجھا ، عوام کو حق دیں کہ وہ مسترد کریں نہ کہ ریٹرنگ آفیسر کو نہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں ریٹرننگ افسران کے اعتراضات کے خلاف اپیلوں پر فیصلوں کا آج آخری دن ہے، امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرست 28 جون کو جاری ہوگی۔

    امیدوار 29 جون کو کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے، 29جون کو ہی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی جبکہ 30 جون کو امیدواروں کو انتخابی نشانات جاری کیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز

    الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز

    اسلام آباد : عام انتخابات 2018 کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018 کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے اور ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ جانچ پڑتال کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔

    الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق 2013ء کے مقابلے میں 2018ء کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 11 جون تک امیدواروں کے کاغذات نامزدگی وصول کیے تھے جس کے بعد ان کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کیا گیا۔

    انتخابی شیڈول کے مطابق ریٹرننگ افسران کے فیصلے پراعتراضات کے لیے اپیلیں 22 جون تک دائر کی جاسکیں گی اور امیدواروں کی نظرثانی شہدہ فہرست 28 جون کو جاری کی جائے گی۔

    ڈیٹا لیک ہونے کے معاملہ پر الیکشن کمیشن نے نادرا سے وضاحت طلب کرلی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نادرا کی جانب سے ڈیٹا لیک ہونے کے معاملہ پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نادرا کو خط لکھ کر نادرا سے وضاحت طلب کی ہے۔

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے لیے بیان حلفی جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدالتی حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل روک دیا

    عدالتی حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل روک دیا

    اسلام آباد : عدالت کی جانب سے کاغذات نامزدگی میں ترامیم کالعدم قرار دینے کے بعد الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکش کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کیلئے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی وصول کرنے کا عمل روک دیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے یہ اقدام لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے کاغذات نامزدگی کے فارم میں ترامیم کالعدم قرار دینے کے بعد اٹھایا ہے، لاہورہائیکورٹ کے فیصلے پر غور کیلئے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس کل ہوگا، الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کو کاغذات نامزدگی وصول نہ کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔

    واضح رہے کہ لاہورہائی کورٹ نے کاغذات نامزدگی میں ترامیم کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو پرانا فارم بحال کرنے کا حکم دیا ہے، عدالت کے مطابق مذکورہ ترمیم شدہ فارم میں آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کو غیر مؤثر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے نادہندگی، قرضوں اور بچوں کے اثاثہ جات کی شق کو کاغذات نامزدگی کا حصہ بنانے کا حکم دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو فارم اے اور بی سے خامیاں دور کرنے کی ہدایت کردی۔

    جسٹس عائشہ اے ملک نے سعد رسول ایڈووکیٹ کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا، عدالت نے اپنے39صفحات کے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ پارلیمنٹ کو کاغذات نامزدگی بنانے اختیار حاصل ہے تاہم بچوں کے حوالے سے جو شق ختم کی گئی ہے وہ کاغزات نامزدگی میں شامل تصور کی جائے گی۔

    پارلیمنٹ نے ترمیم کرکے قرضہ جات اور نادہندگی کے جو خانے نکالے وہ فارم میں موجود سمجھے جائیں گے، عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ الیکشن کمیشن کو اختیار حاصل ہے کہ وہ فارم اے اور بی میں تمام خامیاں دور کرے اور صاف اور شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن تمام ضروری اقدامات کرے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پارلیمنٹ نے ترامیم کرکے کاغذات نامزدگی میں سے آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کے حوالے سے تمام کالم نکال دیئے ہیں جن کی وجہ سے اب نادہندہ اور مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے بھی الیکشن لڑسکتے ہیں، کاغذات نامزدگی بنانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے پارلیمنٹ کی ترامیم الیکشن پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے، لہٰذا عدالت اسے کالعدم قرار دے۔

    مزید پڑھیں: الیکشن میں ایک دن تو دُور، ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں ہونی چاہیے: نواز شریف

    کالعدم کیے گئے فارم میں امیدواراپنے مقدمے، آف شورکمپنیاں ظاہر کرنے کا پابند نہیں تھا، عدالت نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن دہری شہریت ،ٹیکس کی معلومات حاصل کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: خدارا الیکشن ایک ماہ کے لیے ملتوی کردیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان

    لاہور ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی کے فارم ازسر نو چھاپ کر تقسیم کرنا ہوں گے، الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی اجلاس میں تبدیلیوں کی مخالفت کی گئی تھی۔

  • کلثوم نوازکی اہلیت جانچنے والا بنچ دوسری بار تحلیل

    کلثوم نوازکی اہلیت جانچنے والا بنچ دوسری بار تحلیل

    لاہور : این اے ایک سو بیس کے ضمنی انتخابات میں ن لیگ کی امیدوار بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرنے والا تین رکنی بنچ دوسری بار تحلیل ہوگیا، جسٹس شمس محمود مرزا نے بھی درخواست کی سماعت سے معذرت کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، عدالتی کاروائی شروع ہوتے ہی بنچ کے فاضل رکن جسٹس شمس محمود مرزا نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس کی سماعت سے معذرت کرلی، جس پر بنچ نے کیس چیف جسٹس کو واپس بھجوا دیا تاکہ سماعت کے لیے نیا بنچ تشکیل دیا جائے۔

    لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصورعلی شاہ کی جانب سے تشکیل دیا گیا تھا ، پہلا بنچ بھی جسٹس فرخ عرفان خان کی جانب سے کیس کی سماعت سے معذرت کی بناء پر تحلیل ہوگیا تھا۔


    مزید پڑھیں : کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف سماعت، فل بینچ تشکیل


    پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر اور عوامی تحریک کے رہنما اشتیاق چوہدری کی جانب سے بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کیا گیا ہے، درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بیگم کلثوم نواز نے کاغذات نامزدگی میں اپنی آمدن اور اثاثے ظاہر نہیں کئے۔ انھوں نے خود کو نوازشریف کی زیر کفالت ظاہر کیا مگر وہ کئی کمپنیوں میں شئیر ہولڈر ہیں۔

    درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ بیگم کلثوم نواز نے زرعی انکم ٹیکس کی ادائیگی نہیں کی۔ اقامہ ظاہر کیا مگر تنخواہ کی رسید اور اس سے ہونے والی بچت کو ظاہر نہیں کیا، انھوں نے مری کی رہائش گاہ میں موجود فرنیچر اور دیگر گھریلو اشیاء کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

    درخواست گزاروں نے مزید کہا کہ سندھ میں ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہے مگر یہ تمام حقائق چھپائے گئے لہذا وہ الیکشن لڑنے کی اہل نہیں ، اس لیے ہائی کورٹ ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیلیں مسترد

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیلیں مسترد

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبیونل نے مسلم لیگ نون کی این اے 120 سے امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیلیں مسترد کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی اپیلٹ ٹریبونل نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر، پی ٹی آئی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد اور عوامی تحریک کے امیدوار اشتیاق چودھری کی جانب سے اپیلوں کی سماعت کی۔

    اپیل کنندگان کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے کلثوم نواز کے کاغذات ان کے اعتراضات کو نظرانداز کیا ہے۔

    عوامی تحریک کے اشتیاق چودھری نے مؤقف اپنایا کہ کلثوم نواز کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہے ، جو انہوں نے کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا، کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کے ساتھ نون لیگ کے صدر کا لیٹر نہیں، لہذا وہ نون لیگ کی امیدوار ہی نہیں، اقامہ کے حوالہ سے بھی کلثوم نواز نے تمام حقائق نہیں بتائے، اس لئے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جائیں۔


    مزید پڑھیں : کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج


    اپیلٹ ٹربیونل نے دلائل سننے کے بعد تمام اپیلیں مسترد کر دیں اور کلثوم نوازکو الیکشن کیلئے اہل قرار دے دیا۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور عوامی تحریک نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں درخواستیں دائر کر دی ہیں، جن میں کلثوم نواز کے اقامہ، ٹیکس تضادات اور لندن کی جائیداد کی ٹرسٹ ڈیڈ کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

    تینوں جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ ریٹرننگ افیسر کے فیصلے کو کلعدم قرار دے کر کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔

    اس سے قبل ین اے ایک سو بیس کے ضمنی انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر نو افراد کی جانب سے اعتراضات عائد کیے گئے، جنہیں ریٹرننگ افیسر نے مسترد کرتے ہوئے کاغذات درست قرار دے دیئے تھے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120: بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور


    یاد رہے گذشتہ روز  این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کردیئے تھے ، جس کے بعد پی پی اور عوامی تحریک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج

    لاہور : حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردی گئی، ٹربیونل اکیس اگست کو درخواستوں پر سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون کی امیدوار کلثوم نواز کے این اے ایک سو بیس کے ضمنی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور عوامی تحریک نے الیکشن ٹربیونل سے رجوع کرلیا۔

    پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور عوامی تحریک نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں درخواستیں دائر کر دی ہیں، جن میں کلثوم نواز کے اقامہ، ٹیکس تضادات اور لندن کی جائیداد کی ٹرسٹ ڈیڈ کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

    تینوں جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ ریٹرننگ افیسر کے فیصلے کو کلعدم قرار دے کر کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔


    مزید پڑھیں : کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری چیلنج


    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ اور جسٹس شاہد وحید بطور الیکشن ٹربیونل اکیس اگست کو ان درخواستوں کی سماعت کریں گے

    یاد رہے کہ این اے ایک سو بیس کے ضمنی انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز، تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد ، پیپلز پارٹی کے فیصل میر اور عوامی تحریک کے اشتیاق چوہدری سمیت 63 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو ریٹرننگ افیسر نے منظور کر لیا۔

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر نو افراد کی جانب سے اعتراضات عائد کیے گئے، جنہیں ریٹرننگ افیسر نے مسترد کرتے ہوئے کاغذات درست قرار دے دیئے تھے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120: بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور


    یاد رہے گذشتہ روز  این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کردیئے تھے ، جس کے بعد پی پی اور عوامی تحریک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری چیلنج

    کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری چیلنج

    لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نوازکے کاغذات نامزدگی کی منظوری لاہور ہائی کورٹ ٹریبونل میں چیلنج کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف ہائی کورٹ ٹریبونل میں درخواست دائرکر دی درخواست عوامی تحریک کے امیدوار اشتیاق چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ کلثوم نواز کیخلاف بغاوت کا مقدمہ ہے، لیکن انہوں نے نامزدگی فارم میں ظاہر نہیں کیا، ان کا اقامہ بھی دوہری شہریت کے مترادف ہے، اس لئے وہ این اے ایک سو بیس میں الیکشن نہیں لڑ سکتیں۔

    جس میں مزید کہا گیا ہے کہ اقامہ کی بنیاد پر جو اکاؤنٹس کھولے گئے اور لین دین کیا گیا اسے بھی ظاہر نہیں کیا گیا، ریٹرننگ افسر کے روبرو تمام اعتراضات پیش کئے لیکن کاغذات منظور کر لئے گئے۔

    درخواست گزار نے ٹریبونل سے استدعا کی کہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120: بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور


    یاد رہے گذشتہ روز  این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کردیئے تھے ، جس کے بعد پی پی اور عوامی تحریک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    کلثوم نواز الیکشن کمیشن میں پیش ہونے کے بجائے

    خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ن لیگ کے نامزد وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے

    ن لیگ کے نامزد وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے

    اسلام آباد : ن لیگ کے نامزد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے ، انکا کہنا ہے کہ شیخ رشید ریفرنس دائر کرنے کا شوق پورا کرلیں، وہ مجھے اورمیں انہیں اچھی طرح جانتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے نامزد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور کاغذات نامزدگی جمع کرائے،پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ شیخ رشید ریفرنس دائر کرنے کا شوق پورا کرلیں، شیخ رشید مجھے اور میں انہیں اچھی طرح جانتا ہوں۔

    شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ شیخ رشید اور میں ایک ہی شہرمیں رہتے ہیں اور ایک پارٹی میں بھی رہے، کابینہ کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا آج مشاورت ہوگی، اسپیکر کی مہربانی مجھے آج کمرہ دے دیا ورنہ سڑک پر کھڑا ہونا پڑتا۔

    انھوں نے کہا کہ صورتحال سامنے ہے، فیصلہ کس نے قبول کیا اور کس نے نہیں کیا، وزارت عظمیٰ کے الیکشن میں بھرپور کامیابی حاصل کریں گے ، گزشتہ جمعہ تک جو پالیسیاں تھیں وہی جاری رہیں گی اور عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔


    مزید پڑھیں : شاہد خاقان عباسی عبوری اور شہباز شریف مستقل وزیراعظم نامزد


    یاد رہے کہ نواز شریف کی نا اہلی کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیر اعظم جبکہ شہبازشریف کو مستقل وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو 45دنوں کے لیے وزیر اعظم بنایا جائے گا، جس کے بعد مستقل طور پر شہباز شریف کو وزیر اعظم بنایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔