Tag: Non-custom paid vehicles

  • کراچی میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی بندر بانٹ، دو محکموں کے افسران گتھم گتھا

    کراچی میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی بندر بانٹ، دو محکموں کے افسران گتھم گتھا

    کراچی : محکمہ کسٹمز  نے گزشتہ روز ایکسائز افسران کے زیر استعمال نان کسٹم پیڈ گاڑیاں پکڑی تھیں، جس کے بعد دونوں محکموں کے افسران میں کشیدگی میں اضافہ ہوگیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں پکڑے جانے پر محکمہ ایکسائز نارکوٹکس اور کسٹمز کے افسران آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔

    کراچی کے علاقے کلفٹن میں ایکسائز کی جانب سے سرکاری نمبر پلیٹ لگی گاڑیاں پکڑی گئی تھیں مذکورہ 4گاڑیوں میں کسٹمز کے اعلیٰ افسر فیملی کے سمیت سوار تھے۔

    ایکسائز پولیس کی جانب سے چیکنگ کرنے پر گاڑیاں نان کسٹم پیڈ نکلیں، اس موقع پر ایک کسٹم افسر اپنی فیملی سمیت گاڑی میں موقع سے روانہ ہوگیا۔

    ذرائع کے مطابق دیگر 3 گاڑیاں ڈی جی ایکسائز  نے اپنی تحویل میں لے لیں، اس معاملے پر کسٹمز اور ایکسائز افسران کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوگئی۔

    صورتحال کشیدہ ہونے پر مقامی پولیس کی نفری موقع پرطلب کرلی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں محکمہ کسٹمز کے عملے نے ایکسائز افسران کی گاڑیاں پکڑی گئی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق ایکسائز پولیس نے مختلف مقامات پر ناکے لگا کر کسٹمز افسران کی  متعدد گاڑیاں پکڑیں۔

    مزید پڑھیں : نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اوراسمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں ڈی جی کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے ایسی گاڑیوں اور اسمگلنگ کیخلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا تھا۔

    اس حوالے سے ڈی جی کسٹم مسعود احمد کا کہنا تھا کہ 17مختلف کارروائیوں میں غیرقانونی لگژری گاڑیاں اور ہیوی بائیکس ضبط کی گئی تھیں۔

    اس کے علاوہ دیگر کارروائیوں کے دوران اسمگل شدہ الیکٹرانک سامان، پلاسٹک دانہ اور مختلف غیرقانونی اشیاء ضبط کی گئی تھیں۔

     

  • نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اوراسمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن

    نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اوراسمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن

    کراچی : ڈی جی کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور اسمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن کا باقاعدہ آغاز کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈی جی کسٹم مسعود احمد کا کہنا ہے کہ 17مختلف کارروائیوں میں غیرقانونی نان کسٹم پیڈ لگژری گاڑیاں اور ہیوی بائیکس ضبط کرلیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کارروائیوں کے دوران اسمگل شدہ الیکٹرانک سامان، پلاسٹک دانہ اور مختلف غیرقانونی اشیاء ضبط کرلی گئیں۔

    ڈی جی کسٹم کے مطابق اسمگل شدہ نان کسٹم پیڈ غیرملکی17لگژری گاڑیاں اور102ہیوی بائیکس برآمد کی گئیں، نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور موٹر بائیکس کی مالیت26کروڑ روپے سے زائد ہے۔

    ان کا مزید کہنا ہے کہ 40ایل سی ڈی ٹی وی،28,700 کلوگرام پلاسٹک دانہ اور دیگر سامان ضبط کیا گیا، مختلف کارروائیوں میں37کروڑ60لاکھ روپے کا اسمگل شدہ سامان برآمد کیا گیا۔

     

  • نان کسٹم پیڈ گاڑیاں کیسے لائی جاتی ہیں؟ سابق آئی جی کے اہم انکشافات

    نان کسٹم پیڈ گاڑیاں کیسے لائی جاتی ہیں؟ سابق آئی جی کے اہم انکشافات

    وطن عزیز میں دہشت گردی کی وارداتوں میں زیادہ تر نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کا استعمال کیا جاتا ہے، این سی پی گاڑیاں کہاں سے آتی ہیں اور پاکستان کے کن علاقوں میں ان کی اجازت ہے؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں سابق آئی جی کے پی کے سید اختر علی شاہ نے ان گاڑیوں سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے یہ حقیقت ہے کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں لاکھوں کی تعداد میں قبائلی علاقوں اور مالا کنڈ ڈویژن میں لائی جاتی ہیں جہاں کسٹم ایکٹ لاگو نہیں ہوتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال حکومت کی نااہلی ہے کہ غیر مؤثر حکمت عملی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی کے باوجود لاکھوں گاڑیاں یہاں پہنچ جاتی ہیں۔

    سابق آئی جی نے انکشاف کیا کہ جو ڈرائیور ان گاڑیوں کو لاتے ہیں انہیں ڈھائی لاکھ روپے ملتے ہیں جس میں سے ڈیڑھ لاکھ روپے راستے میں مختلف چیک پوسٹوں کو دیئے جاتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ مالاکنڈ ڈویژن میں تو یونین کونسلز نے باقاعدہ ان گاڑیوں کے نمبرز بھی جاری کردیے تھے، اس وقت مالاکنڈ ڈویژن ڈسٹرکٹ، سوات، چترال، دیر اور آس پاس کے علاقوں کے شورومز اور ہر جگہ یہ گاڑیاں نظر آئیں گی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس غیر قانونی کاروبار کے سدباب کیلئے صرف خلوص اور نیک نیتی کی ضروت ہے لیکن بدقسمتی سے جہاں کرپشن آجائے وہ گڈ گورننس کو کھا جاتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آئین میں ترمیم کے نتیجے میں قبائلی علاقوں کے انضمام کے بعد پورے ملک میں ایک ہی قانون ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہورہا، وہاں کی پولیس ایلیٹ کلاس کے زیراثر ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 22جولائی کو پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی لیفٹینٹ جنرل احمد شریف نے دہشتگردی کے واقعات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں لاکھوں کی تعداد میں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں موجود ہیں اور ان سے کروڑوں، اربوں روپے کا (غیر قانونی) کاروبار ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ہی نان کسٹم پیڈ گاڑیوں میں دہشتگرد آپریٹ کرتے ہیں۔