Tag: non filers

  • نان فائلرز کیلئے بڑی خبر

    نان فائلرز کیلئے بڑی خبر

    اسلام آباد: نان فائلرز کیلئے بڑی خبر آگئی، تعمیراتی شعبہ میں نان فائلرز کو 1 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریدنے کی اجازت ہوگی۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق تعمیراتی شعبہ میں نان فائلر اب ایک کروڑ روپے تک سرمایہ کاری کرسکتے ہیں، نان فائلر ایک کروڑ روپے تک گھر، پلاٹ یا فلیٹ بھی خرید سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نان فائلر ایک مکان فروخت کر کے ایک کروڑ روپے مالیت کا دوسرا مکان بھی خرید سکے گا، ایک کروڑ روپے تک کی پراپرٹی خریدنے والے نان فائلر سے اثاثے کی چھان بین نہیں ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نان فائلر ایک کروڑ 30 لاکھ تک کی ویلیو کی پراپرٹی کو ایک کروڑ تک ظاہر کر سکے گا، نان فائلر کی مورثی جائیداد اور مویشی کالا دھن تصور نہیں کیے جائیں گے، نان فائلر مورثی جائیداد اور مویشیوں کی فروخت سے ایک کروڑ کی جائیداد بھی خرید سکتا ہے۔

    ذرائع ایف بی آر کا مزید کہنا ہے کہ نان فائلر سونا، قیمتی گھڑی، پرائز بانڈ، اسٹاک حصص سے بھی ایک کروڑ روپےکی پراپرٹی خرید سکتا ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم نے ن لیگی اراکین کو پارلیمنٹ میں تعمیراتی شعبہ کا مقدمہ لڑنے کی ہدایت کردی، پارلیمنٹ فروی کے وسط تک تعمیراتی شعبہ کی بحالی کیلئے قانونی سازی کرے گی۔

  • سمز بلاک کرنے کی ہدایت پر موبائل کمپنیوں نے ایف بی آر کو کیا جواب دیا؟

    سمز بلاک کرنے کی ہدایت پر موبائل کمپنیوں نے ایف بی آر کو کیا جواب دیا؟

    اسلام آباد: سمز بلاک کرنے کی ہدایت پر موبائل کمپنیوں نے ایف بی آر کو کسی قسم کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرنے پر ایف بی آر اور موبائل کمپنیوں میں مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ موبائل کمپنیوں کی جانب سے نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے سے انکار کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق موبائل کمپنیوں کی جانب سے تکنیکی و آپریشنل رکاوٹوں کی نشان دہی کی گئی، ٹیلی کام کمپنیوں کا کہنا تھا کہ سموں کی بندش پر عمل درآمد کرنے میں قانونی مسائل ہیں۔

    ذرائع نے کہا اس سلسلے میں موبائل آپریٹرز اور ایف بی آر حکام کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا، فی الوقت کمپنیوں نے موبائل سمز کی بندش کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی ہے۔

    ایسے افراد جو ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے قابل ہیں اور انھوں نے سال 2023 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کیا، اُن کی تعداد تقریباً 671،506 ہے۔ ایف بی آر نے ایکٹیو ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہ ہونے والے ان افراد کی موبائل فون سمیں بلاک کرنے کا فیصلہ کیا۔ بعد ازاں، ایف بی آر نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور تمام ٹیلی کام آپریٹرز کو ہدایت کی کہ وہ آئی ٹی جی او (انکم ٹیکس جنرل آرڈر) کو فوری طور پر نافذ کریں تاکہ آرڈر پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

  • ملک بھر کے 18 لاکھ نان فائلرز کی موبائل فون سم کارڈ بلاک کرنیکا فیصلہ

    ملک بھر کے 18 لاکھ نان فائلرز کی موبائل فون سم کارڈ بلاک کرنیکا فیصلہ

    اسلام آباد: ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی شرط پر عمل درآمد کا آغاز کرتے ہوئے ملک بھر کے 18 لاکھ نان فائلرز کی موبائل فون سم کارڈ بلاک کرنیکا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر نے نان فائلرز کے سم کارڈ بلاک کرنے کی منظوری دیدی ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رولز متعلقہ افسران کو بھیج دیے ہیں۔

    ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشنز کو 2023 میں انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنیوالوں کاڈیٹا جمع کرانے اور چیف کمشنرز کو نان فائلرز کی فائنل لسٹ مرتب کر کے بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک بھر کے 18 لاکھ ٹیکس ڈیفالٹر اور نان فائلرز کے خلاف کارروائی ہوگی، ایف بی آر کے پاس نان فائلرز کے سم کارڈ کے علاوہ بجلی کنکشنز منقطع کرنے کے بھی اختیارات ہیں۔

    ملک میں 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس آفیسرز کو خصوصی اختیارات دے دیے گئے، نان فائلرز کے خلاف سیکشن 114بی کے تحت کارروائی کی جائیگی، ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانیوالوں کیخلاف بھی ایکشن لیا جائیگا۔

    پولیو مہم، ویکسین سے انکار کے ہزاروں کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف

    ایف بی آرحکام کا کہنا ہے کہ 2022کے مقابلے 2023میں 18 لاکھ افراد نے انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کی، جنوری کے بعد نان فائلرز کو گوشوارے جمع کرانے کیلئے مواقع دیے گئے، کارروائی جنوری سے ہونی تھی لیکن اب عیدکے بعد شروع ہوگی۔

  • کار ساز کمپنیوں کی  نان فائلرز کو گاڑی کی فروخت بند

    کار ساز کمپنیوں کی نان فائلرز کو گاڑی کی فروخت بند

    اسلام آباد : بجٹ 19 -2018 کی منظوری کے بعد مقامی کار ساز کمپنیوں نے نان فائلرز کو گاڑیوں کی فروخت بند کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس نا دہندگان اور نان فائلرز  کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوگیا، مقامی کمپنیوں کے عوامی نوٹسسز کے مطابق اب نان فائلز گاڑی کی بکنگ نہیں کروا سکیں گے۔

    نوٹسسز میں کہا گیا ہے ایسے افراد جنھوں نے گاڑی پہلے سے بک کرائی ہوئی ہے اور وہ نان فائلرز  ہیں تو ان کو گاڑی کی ڈیلیوری سے پہلے فائلز بننا ہوگا، بصورت دیگر گاڑی کی ڈیلیوری تاخیر کا شکار یا بکنگ کینسل بھی ہوسکتی۔

    خیال رہے کہ بجٹ دوہزار اٹھارہ انیس میں حکومت نے گاڑی کی خریداری کیلئے فائلز ہونا لازمی قرار دیا تھا، اب نان فائلر افراد 50 لاکھ سے زائد رقم کی سرمایہ کاری نہیں کرسکیں گے جب کہ 1200سی سی سے بڑی گاڑی بھی نہیں خرید سکیں گے۔

    کار ساز کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اس عمل سےگاڑیوں کی فروخت میں کمی متوقع ہے، چھوٹی گاڑی خریدنے والے ساٹھ فیصد صارفین نان فائلز ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔