Tag: Non-payment

  • جیسن گلیسپی کے الزام پر پی سی بی کی وضاحت

    جیسن گلیسپی کے الزام پر پی سی بی کی وضاحت

    قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کی جانب سے واجبات کی عدم ادائیگی سے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے وضاحت پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جیسن گلیسپی کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ پر معاوضہ ادا نہ کرنے کے الزام پر پی سی بی کا جواب سامنے آگیا ہے۔

    اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سابق ہیڈ کوچ کے الزام میں کوئی حقیقت نہیں، سابق ہیڈ کوچ معاہدے کے برخلاف 4ماہ نوٹس پیریڈ کے بغیر اچانک اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

    ترجمان پی سی بی نے کہا ہے کہ سابق ہیڈ کوچ  نے اچانک مستعفی ہوکر معاہدے کی خلاف ورزی کی، معاہدے میں دونوں فریقین کے لیے نوٹس پیریڈ پر عمل درآمد کی شق واضح تھی، اور وہ معاہدے کی شقوں سے اچھی طرح واقف بھی تھے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ واجبات اُن کی طرف نکلتے ہیں، واجبات کے لیے ان کے ایجنٹ نے بھی بورڈ سے رابطہ کیا تھا، ایجنٹ کو بھی بورڈ نے تفصیلی آگاہ کیا تھا کہ وہ پہلے واجبات کلیئر کریں، پھر باقی حساب بھی کلیئر کرلیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ  نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اب تک 9 ماہ کی کوچنگ کا معاوضہ نہیں ملا تاہم میرے دل میں پاکستان کرکٹ کے لیے کوئی منفی جذبات نہیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : پی سی بی نے نئے ہیڈ کوچ کی تلاش شروع کردی

    دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے ویب سائٹ پر باضابطہ اشتہار شائع کرکے نئے مستقل ہیڈ کوچ کی تلاش شروع کردی ہے۔

    سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید کو گزشتہ سال نومبر میں عبوری وائٹ بال ہیڈ کوچ کے طور پر مقرر کیا گیا تھا جب گیری کرسٹن نے دورہ آسٹریلیا سے عین قبل عہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔

    عاقب جاوید کو عبوری ہیڈ کوچ کے طور پر ترقی دی گئی کیونکہ جیسن گلیسپی نے بھی کرکٹ بورڈ سے اختلافات کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

     

  • ٹریفک جرمانے ادا نہ کرنے والے افراد کیخلاف سعودی پولیس کی سخت وارننگ

    ٹریفک جرمانے ادا نہ کرنے والے افراد کیخلاف سعودی پولیس کی سخت وارننگ

    ریاض : سعودی ٹریفک پولیس نے جرمانہ ادا نہ کرنے ڈرائیوروں کو متنبہ کیا ہے کہ خلاف ورزیوں کا جرمانہ 20 ہزار ریال یا اس سے زائد ہوا تو مقدمہ عدالت منتقل کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے ٹریفک قوانین کی حد سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والے مقامی اور غیر ملکیوں کو وارننگ جاری کی ہے کہ اگر ٹریفک خلاف ورزیوں کا جرمانہ20 ہزار ریال یا اس سے زیادہ ہوگیا ہو یا جرمانوں کی عدم ادائیگی کو چھ ماہ گزر گئے ہوں توایسی صورت میں ٹریفک خلاف ورزیاں کرنے والے کی خدمات معطل کردی جائیں گی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ خدمات معطل کرنے سے قبل اسے مزید ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی اس حوالے سے ایس ایم ایس بھی بھیجا جائے گا، جس کے بعد اس کا مقدمہ ضلعی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ٹریفک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں عوام کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ اگر مقررہ مدت کے اندر جرمانے ادا نہ کیے گئے تو ایسی صورت میں معاملہ ٹریفک عدالت کے حوالے کردیا جائے گا۔

    عدالت ہی اسے ٹریفک خدمات سے محروم کرنے کا فیصلہ کرسکتی ہے۔ اور عدالت اس شخص کو بعض خدمات سے بھی محروم کرسکتی ہے اور تمام خدمات سے بھی۔

    واضح رہے کہ سعودی قانون ٹریفک میں یہ بات بتائی گئی ہے کہ بعض خلاف ورزیاں ایسی ہیں جن سے شاہراہوں کی سلامتی متاثر ہوسکتی ہے۔

    ان خلاف ورزیوں میں خاص طور پر نشے کی حالت میں گاڑی چلانا، دماغ سن کرنے والی ادویہ لے کر ڈرائیونگ کرنا، سگنل توڑنا، مخالف سمت میں گاڑی چلانا، زگ زیگ انداز میں گاڑی دوڑانا۔

    مزید پڑھیں : متحدہ عرب کی اہم شاہراہ ٹریفک کے لیے بند، متبادل روٹ کا اعلان

    اس کے علاوہ مقررہ رفتار سے 25 کلو میٹر سے زیادہ رفتار سے گاڑی چلانا، اوور ٹیک کے ممنوعہ مقامات سے اوور ٹیک کرنا، بریک اور لائٹس کے بغیر گاڑی چلانا اور ٹائر سکریچنگ کرنا وغیرہ شامل ہے۔

  • سرکاری اداروں کی غیر ذمہ داری پر سعودی حکومت نے نوٹس لے لیا

    سرکاری اداروں کی غیر ذمہ داری پر سعودی حکومت نے نوٹس لے لیا

    ریاض: سعودی عرب کے سرکاری اداروں کی جانب سے مختلف نجی کمپنیوں کو عدم ادائیگی کی شکایات پر سعودی حکومت نے نوٹس لے لیا۔

    سعودی اخبار کے مطابق سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت کونسل نے سعودی عرب کے نجی اداروں اور کمپنیوں کی شکایات کا نوٹس لے لیا، اداروں اور کمپنیوں نے شکوہ کیا تھا کہ کئی سرکاری ادارے ان کے بقایا جات ادا نہیں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ بے حد مشکل میں ہیں۔

    صنعت و تجارت کونسل نے تمام نجی اداروں اور کمپنیوں سے کہا ہے کہ جس کا بھی کسی سرکاری ادارے پر کوئی مطالبہ ہو، وہ اس کی تفصیلات کونسل کے ماتحت متعلقہ کمیٹی کو پیش کردے۔

    کونسل کی ہدایات کے مطابق ہر ادارہ اپنے مطالبے کے ساتھ مطلوبہ دستاویزات بھی منسلک کرے۔ متعلقہ کمیٹی ایک طرف تو نجی اداروں کے بقایا جات دلوانے کی مہم چلائے گی اور دوسری جانب اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ آئندہ اس نوعیت کی شکایات نہ ہوں۔

    کونسل نے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جسے نجی اداروں اور کمپنیوں کے بقایا جات دلوانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

    اس سے قبل وزارت خزانہ نے اطمینان دلایا تھا کہ مختلف اداروں اور کمپنیوں کے درمیان مسابقت اور سرکاری پرچیزنگ کا نیا قانون بے حد مؤثر ہے۔ اس میں سرکاری اداروں پر نجی اداروں کے بقایا جات کی ادائیگی کے نظام میں بڑی سہولتیں دی گئی ہیں۔

    نئے نظام کے تحت براہ راست ٹھیکیدار اور ثانوی درجے کے ٹھیکیدار کو ٹھیکے کی رقم ادا کرنے کا باقاعدہ نظام مقرر کیا گیا ہے۔

    اس میں اپنی نوعیت کی پہلی سہولت یہ بھی دی گئی ہے کہ اگر براہ راست ٹھیکیدار گھپلے کر رہا ہو تو ایسی صورت میں اس کی طرف سے سرکاری ادارے کا کام انجام دینے والے ثانوی درجے کے ٹھیکیدار کو اس کی مطلوبہ رقم براہ راست دی جاسکتی ہے۔

    یہ رقم اسی صورت میں دی جائے گی جب سرکاری ادارے کا کام مکمل کر دیا گیا ہو۔

    وزارت خزانہ نے یہ وضاحت بھی جاری کی ہے کہ نئے قانون میں سرکاری ادارے ادائیگی کا نظام صاف شفاف رکھیں گے۔ سرکاری اخراجات کا معیار بہتر بنایا جائے گا۔

    وزارت کے مطابق نئے قانون میں کوشش یہ کی گئی ہے کہ ٹھیکے دینے اور لینے میں ذاتی مفادات اثر انداز نہ ہوں۔ قومی خزانہ محفوظ رہے، نجی اور سرکاری اداروں کی ضروریات پوری ہوں اور ٹھیکیداروں اور ان کی جانب سے مختلف کام انجام دینے والوں کے مفادات پورے ہوں۔

    وزارت خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ بنیادی سامان مہنگا ہونے، کسٹم ڈیوٹی بڑھنے، کوئی نیا ٹیکس لگنے یا ٹھیکیدار کو ٹھیکہ نافذ کرتے وقت حقیقی مشکلات پیش آنے کی صورت میں ٹھیکوں کی لاگت میں ترمیم کا واضح طریقہ کار بھی مقرر کردیا گیا ہے۔

  • شاہ سلمان کا جرمانوں کی عدم ادائیگی کے باعث قید تمام قیدیوں کی رہائی کا حکم

    شاہ سلمان کا جرمانوں کی عدم ادائیگی کے باعث قید تمام قیدیوں کی رہائی کا حکم

    ریاض : شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مشرقی علاقے کے دورے کے دوران جرمانوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید تمام افراد کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حقوق سے متعلق کیسز کے تحت قید ان تمام قیدیوں کے جرمانے حکومت کی طرف سے ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے جو جرمانوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید ہیں۔

    شاہ سلمان کی ہدایت پر فوج داری کیسز کے علاوہ دیگر عمومی نوعیت کے کیسز کے تحت جیل میں قید ایسے قیدیوں جن کے ذمہ ایک ملین ریال یا اس سے کم رقم کی جرمانہ کی ادائیگی باقی ہے کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا۔

    خیال رہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کل سوموار کو تیونس کےدورے سے واپس سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں پہنچے تھے۔

    الظہران کے شاہ عبدالعزیز ہوائی اڈےپر مشرقی علاقے کے گورنر شہزادہ سعود بن نایف اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز ان کے استقبال کے لیے موجود تھے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب میں قیدیوں کو جسمانی و ذہنی تشدد کا سامنا، برطانوی میڈیا

    یاد رہے کہ برطانوی خبر رساں ادارے دی گارجین نے ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب کے حکام شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیے گئے دو سو سے زائد افرادکی گرفتاری کے حکم نامے کا جائزہ لینے کا حکم بھی دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی جیلوں میں قید افراد کو جسمانی و ذہنی تشدد کا نشانہ بنانے کے طبی معائنے کی رپورٹ شاہ سلمان کو پیش کی جائے گی۔

    برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ رپورٹ دیکھنے کے بعد امکان ہے کہ شاہ سلمان جسمانی تشدد کا نشانہ بنائے جانے والے قیدیوں کی رہائی کا حکم دے دیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جسمانی و ذہنی تشدد کا شکار 60 سے زائد قیدیوں کے طبی معائنے کا حکم شاہ سلمان کی جانب سے دیا گیا تھا۔