Tag: noor-muqaddam-murder-case

  • نور مقدم قتل کیس: مرکزی ملزم ظاہرجعفر کے والدین کی درخواست ضمانت پرفیصلہ کل سنایا جائے گا

    نور مقدم قتل کیس: مرکزی ملزم ظاہرجعفر کے والدین کی درخواست ضمانت پرفیصلہ کل سنایا جائے گا

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہرجعفر کے والدین کی درخواست ضمانت پر فیصلہ کل سنائے گی، 5 دن قبل دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہرجعفر کے والدین کی درخواست ضمانت پرفیصلہ کل سنایا جائے گا،کل فیصلہ اوپن کورٹ میں سنایا جائے گا۔

    یاد رہے جسٹس عامر فاروق نے 5 دن قبل دلائل مکمل ہونے پر مرکزی ملزم ظاہرجعفرکےوالدین کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا اور ریمارکس دیئے کہ یہ کیس ہمارے ملک میں کرمنل کیسز کا مستقبل طے کرے گا، واقعاتی شواہد کوکیسے جوڑنا ہےاسے سب نےدیکھنا ہے۔

    دوران سماعت وکیل شاہ خاور نے کہا تھا ہم نے کیس میں غیرضروری گواہان کو شامل نہیں کیا، اٹھارہ گواہ ہیں جس میں پرائیویٹ گواہ دو ہی ہیں، ہم انتہائی جلدی ٹرائل مکمل کر لیں گے ضمانت نہ دی جائے۔

    شاہ خاور ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ شواہدکےمطابق والدین ملزم سےرابطےمیں تھےجرم سے ان کاتعلق ہے، ہم ٹرائل میں جو شواہد لائیں گے اس پر وہ جرح کر لیں گے ، انتہائی بہیمانہ قتل تھا اس میں ضمانت نہ دی جائے۔

  • ملزم ظاہر جعفر کے والد کی درخواست ضمانت، نور مقدم کے والد کے وکیل کو وکالت نامہ ہائیکورٹ میں داخل کرانے کی ہدایت

    ملزم ظاہر جعفر کے والد کی درخواست ضمانت، نور مقدم کے والد کے وکیل کو وکالت نامہ ہائیکورٹ میں داخل کرانے کی ہدایت

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں نور مقدم قتل کیس میں مدعی مقدمہ شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ آج ہی وکالت نامہ ہائیکورٹ میں داخل کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں نور مقدم قتل کیس مرکزی ملزم کے والد ذاکر جعفر کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی، ذاکر جعفر کی جانب دے خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔

    شاہ خاور ایڈووکیٹ نے کہا کہ مدعی شوکت مقدم کی جانب سے پاور آف اٹارنی آج جمع کرا دوں گا، تھراپی ورکس والوں کی ضمانت منسوخی درخواست بھی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے، عدالت مناسب سمجھے تو اس درخواست کو بھی اس کے ساتھ یکجا کر کے سماعت کرے۔

    جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس میں کہا کہ ضمانت منظور اور منسوخ کرنے کے اصول مختلف ہیں، ہم دونوں درخواستوں کو الگ الگ سنیں گے، جس پر ذاکر جعفر کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگر شاہ خاور کا پاور آف اٹارنی داخل نہ ہونے کی وجہ سے سماعت ملتوی ہونی ہے تو کل تک ملتوی کریں، خواجہ حارث

    عدالت نے شاہ خاور کو وکالت نامہ داخل کرانے کی ہدائت کرتے ہوئے سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • نور مقدم قتل کیس : 18 گواہوں کی فہرست عدالت میں جمع

    نور مقدم قتل کیس : 18 گواہوں کی فہرست عدالت میں جمع

    اسلام آباد: نورمقدم قتل کیس میں گواہوں کی فہرست عدالت میں جمع کرا دی گئی، گواہوں میں مدعی شوکت مقدم اور تفتیشی افسر انسپکٹر عبدالستار سمیت پوسٹ مارٹم اور طبی معائنہ کرنے والے ڈاکٹرز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نورمقدم قتل کیس میں 18گواہوں کی فہرست عدالت میں جمع کرا دی گئی ، مدعی شوکت مقدم اور تفتیشی افسرانسپکٹرعبدالستارگواہوں کی فہرست میں شامل ہیں جبکہ نور مقدم کا پوسٹ مارٹم اور طبی معائنہ کرنے والے ڈاکٹرز کو بھی گواہ بنایا گیا ہے۔

    گواہوں میں پولی کلینک اسپتال کی ڈاکٹرشازیہ اور ڈاکٹرجہاں زیب استغاثہ ، فنگر پرنٹس اکٹھےکرنےوالےاےایس آئی بشارت حسین ، ظاہرجعفرکوقابوکرنےوالےاےایس آئی محمد زبیر مظہر شامل ہیں۔

    پولیس نےعبوری چالان کے ہمراہ گواہوں کی فہرست بھی عدالت میں جمع کروائی۔

    نورمقدم قتل کیس میں پولیس کی جانب سے پہلےچالان میں مرکزی ملزم ظاہرجعفرنےنورمقدم کوقتل کرنےکااعتراف کرلیا تھا جبکہ ڈی این اے رپورٹ سے نور مقدم کا ریپ بھی ثابت ہوگئی تھی۔

    ظاہر جعفر کا پولیس کو ریکارڈ کرایا گیا اعترافی بیان بھی چالان کاحصہ بنایا گیا ہے، چالان میں کہا گیا تھا کہ ظاہرجعفر نےانکشاف کیانورمقدم نےشادی سےانکارکیاتواسےگھرمیں قید کرلیا اور چوکیدارکوکہاگھرکےاندرناکسی کوآنےدیں نا نور مقدم کو جانے دیں۔

    چالان کے مطابق ملزم ظاہرجعفرنےنورمقدم کوقتل کرکےاس کاسردھڑسےالگ کیا اور نور کاموبائل دوسرےکمرےمیں چھپادیا، جس کے بعد ملزم کی نشاندہی پر ہی نورمقدم کاموبائل اسی کے گھرکی الماری سے برآمد کیا۔

  • نور مقدم قتل کیس: مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد  کی درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹسز جاری

    نور مقدم قتل کیس: مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد کی درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹسز جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر کی درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے اور جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر کی ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔

    ملزم ذاکر کی جانب سے اسد جمال ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، اسد جمال ایڈووکیٹ نے بتایا کہ میرے موکل کو نور مقدم کیس کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا، ظاہر جعفر پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے۔

    ، وکیل ملزم نے استدعا کی کہ عدالت ذاکر جعفر ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرے، جس پر عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

    گذشتہ ماہ نور مقدم قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت کی درخواستیں عدالت نے مسترد کردی تھیں۔

    خیال رہے کہ ملزم ظاہر جعفر کے والدین اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید ہیں جبکہ عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6 ستمبر تک کی توسیع کی تھی۔

    واضح رہے کہ عید کی رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ایف سیون سے ایک سربریدہ لاش ملی تھی، جسے سابق سفیر شوکت مقدم کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کے نام سے شناخت کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا بعد ازاں اس کا سر دھڑ سے الگ کردیا تھا۔

  • نور مقدم قتل کیس : مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6ستمبر تک توسیع

    نور مقدم قتل کیس : مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6ستمبر تک توسیع

    اسلام آباد : نور مقدم قتل کیس میں عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6ستمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر اسلام آباد کچہری میں بخشی خانےلایاگیا ، ملزم کو روبکار کے ذریعے حاضری لگائے جانے کے بعد عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

    عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6ستمبر تک توسیع کردی ، جس کے بعد پولیس بخشی خانےسے ہی واپس ملزم کو اڈیالہ جیل لے کر روانہ ہو گئی۔

    یاد رہے کہ عید الاضحیٰ کی رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ایف سیون سے ایک سربریدہ لاش ملی تھی، جسے سابق سفیر شوکت مقدم کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کے نام سے شناخت کیا گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا بعد ازاں اس کا سر دھڑ سے الگ کردیا تھا۔

    دو روز قبل نور مقدم کيس کی فرانزک رپورٹ جاری ہوئی، جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ نور کو قتل سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ،مرکزی ملزم ظاہر جعفر کا ڈی اين اے اور فنگر پرنٹس نمونوں سے ميچ کرگئے تھے۔