Tag: noor ul haq qadri

  • نور الحق قادری کیخلاف  نااہلی  کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

    نور الحق قادری کیخلاف نااہلی کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کیخلاف نااہلی کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا، وکیل درخواست گزار نے کہا الیکشن کمیشن نے ہماری درخواست مسترد کر دی،عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی وزیر مذہبی امور کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت سنگل رکنی بنچ جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے کی۔

    شہری حضرت حسین اور شاہ نواز کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت میں وکیل درخواست گزار نے کہا کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت نورالحق قادری حکومت کے ڈیفالٹر تھے، ان کی جانب سے نامکمل کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

    وکیل درخواست گزار نے کہاکہ کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت نورالحق قادری حکومت کے ڈیفالٹر تھے، نور الحق قادری کی جانب سے نامکمل کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے، الیکشن کمیشن نے ہماری درخواست مسترد کر دی

    وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دے اور الیکشن کمیشن کو درخواست پر دوبارہ سماعت کرنے کا حکم دے۔

    وکیل نے کہا الیکشن کمیشن میں نور الحق قادری کی نااہلی کی درخواست دائر کی تھی، نورالحق قادری نے بجلی کے بل جمع نہیں کرائے ، جوڈیشل ڈاکومنٹس موجود ہیں نورالحق قادری نے قبول کی ہے،

    دلائل سننے کے بعد عدالت نے وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کی نااہلی کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔

  • میڈیا کو پابند کرنا ہوگا کہ رویت ہلال کمیٹی کے اعلان سے پہلے چاند کا اعلان نہ کرے، نورالحق قادری

    میڈیا کو پابند کرنا ہوگا کہ رویت ہلال کمیٹی کے اعلان سے پہلے چاند کا اعلان نہ کرے، نورالحق قادری

    اسلام آباد : وفاقی وزیرمذہبی امورنورالحق قادری نے کہا رمضان اورعید کی شرعی طورپربنیاد رویت ہلال پرہے، مذہبی تہواروں کویکجہتی سے منانے کیلئے قانون  سازی کی ضرورت ہے، میڈیا کوپابندکرناہوگاکہ رویت ہلال کمیٹی کےاعلان سے پہلےچاند کا اعلان نہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرمذہبی امورنورالحق قادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کچھ افرادرویت ہلال کمیٹی کےفیصلوں کوتسلیم نہیں کرتے، رویت ہلال کمیٹی1974میں قراردادکےذریعےقائم کی گئی۔

    نورالحق قادری کا کہنا تھا رمضان اورعید کی شرعی طورپربنیاد رویت ہلال پرہے، شہادت جمع کرنے اور پہنچانےکےمربوط نظام کی ضرورت ہے اور مذہبی تہواروں کو یکجہتی سے منانے کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے۔

    وفاقی وزیرمذہبی امور نے کہا میڈیا کوپابندکرناہوگاکہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کےاعلان سے پہلےچاند کا اعلان نہ کرے اور کرے تو کمیٹی سے پہلے چاند کے اعلان پر سزا کا تعین کرناہوگا۔

    مزید پڑھیں : ملک بھر میں ایک ساتھ رمضان کا آغاز، وفاقی مذہبی امور متحرک، صوبوں سے حمایت مانگ لی

    یاد رہے وزارتِ مذہبی امور رواں سال بھی رمضان المبارک اور عید ملک بھر میں ایک ساتھ منانے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں اور انہوں نے صوبوں سے قانونی حمایت مانگ لی ہے۔

    وزارتِ مذہبی امور برائے مذہبی بین ہم آہنگی نے رویت ہلال سے متعلق قانون سازی کا مسودہ تیار کرلیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے تحت چاند کے لیے صوبائی اسمبلیوں سے قرارداد کی منظوری ضروری ہے۔

    خیال رہے کہ رمضان المبارک 1440 ہجری کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلاک کمیٹی نے 5 مئی بروز اتوار اجلاس طلب کیا ہے، محکمہ موسمیات نےپیشگوئی کی ہے کہ رمضان کا چاند تیس شعبان یعنی 6 مئی کو نظر آنے کا امکان ہے اور پہلا روزہ سات مئی بروز منگل ہوگا ۔

  • پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کا احترام کیا جاتا ہے، نورالحق قادری

    پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کا احترام کیا جاتا ہے، نورالحق قادری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہے کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے ساتھ یکساں سلوک اور ان کے ماننے والوں کا احترام کیا جاتا ہے، مذہبی آزادی سے متعلق فہرست سے پاکستان کا نام نکالا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی سفیر برائے مذہبی آزادی سیم براؤن بیک نے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا، اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری سے امریکی سفیر برائے مذہبی آزادی سیم براؤن بیک نے ملاقات کی۔

    نورالحق قادری کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے ساتھ یکساں سلوک اور ان کے ماننے والوں کا احترام کیا جاتا ہے کیونکہ پاکستان کا آئین تمام اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔

    اسلام بقائے باہمی، محبت اور امن کا درس دیتا ہے، وزیرمذہبی امور پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے، پاکستان میں آزاد عدلیہ اور متحرک میڈیا ہے، ملک میں کسی مذہب یا عقیدے کے خلاف امتیازی سلوک کا تصور نہیں۔

    پاکستان کی اسمبلیوں اور اداروں میں تمام مذاہب کی نمائندگی ہے، بعض ممالک میں آزادی اظہار رائے پر مذہبی جذبات مجروح کئے گئے، توہین آمیز خاکوں سے عالمی امن کی کوششوں کو دھچکا پہنچتا ہے۔

    مذہبی آزادی کی فہرست میں پاکستان کو شامل کرنا غیر منصفانہ ہے، وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی قوانین پرمذہبی آزادی کا عملی طور پر حمایت کرتے ہیں، انہوں نے مذہبی آزادی سے متعلق فہرست سے پاکستان کا نام نکالنے کا مطالبہ بھی کیا۔

  • ریاست مدینہ کا مطلب لوگوں کوخوشحالی دینا ہے، مفت حج کروانا نہیں ،نورالحق قادری

    ریاست مدینہ کا مطلب لوگوں کوخوشحالی دینا ہے، مفت حج کروانا نہیں ،نورالحق قادری

    اسلام آباد : وزیرمذہبی امور نور الحق قادری کا کہنا ہے کہ ریاست مدینہ کا مطلب لوگوں کوخوشحالی دینا ہے، مفت حج کروانا نہیں، کابینہ کاحصہ ہوں ناراضی کا تاثرغلط ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرمذہبی امور نور الحق قادری نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا سینیٹ اجلاس کیلئے بلایاگیا تھا اور میں حاضر ہوا ہوں، ریاست مدینہ کا مطلب لوگوں کو خوشحالی دینا ہے، ریاست مدینہ کا مطلب یہ نہیں کہ لوگوں کومفت حج کراؤں، میں حج پر ضرور جاؤں گااورانشااللہ اپنے خرچے پر جاؤں گا۔

    نورالحق قادری کا کابینہ سے ناراضی کا تاثرغلط قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کابینہ کاحصہ ہوں میں کیسے ناراض ہوں گا، ایک فون کال کیلئے کابینہ کے اجلاس سے باہر گیا تھا، جسے ناراضی ظاہرکیا گیا۔

    وزیرمذہبی امور نے کہا قبائلی علاقوں میں کابینہ کےاجلاس کامطلب احساس دلاناتھا، اجلاس سے قبائلیوں کاصوبائی حکومت پراعتمادبڑھاہے، خیبر میں کابینہ اجلاس سے لوگوں کوان کی اہمیت کااحساس دلایاگیا۔

    [bs-quote quote=” رواں برس قربانی کے اخراجات ملاکر 4لاکھ 56ہزار آئیں گے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”مشتاق احمد”][/bs-quote]

    آج ہونے والے سینیٹ اجلاس میں جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے حج اخراجات میں اضافے کو عازمین پر ڈرون حملہ قرار دیتے ہوئے کہا گزشتہ دن حکومت نےحج پالیسی کا اعلان کیا ، کابینہ کی جانب سےحج پالیسی پرسبسڈی نہیں دی گئی ، رواں برس حج اخراجات میں 1 لاکھ 76ہزار اضافہ کیاگیا، وزارت مذہبی امور نے 45ہزار روپے سبسڈی کی درخواست کی، حکومت نے اپنے وزیر کی بات نہیں مانی۔

    مشتاق احمد نے خطاب میں کہا گزشتہ سال سرکاری حج کےاخراجات 2لاکھ 80 ہزار تھے ، رواں برس قربانی کے اخراجات ملاکر 4لاکھ 56ہزار آئیں گے۔

    مزید پڑھیں : قومی حج پالیسی 2019 منظور، سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ

    وزیرپارلیمانی امورعلی محمد کا کہنا تھا کہ حج کے70فیصداخراجات سعودی عرب میں پہلےاداکیےجاتےہیں، سعودی عرب جو اضافہ کرتا ہے اس پر ہمارا اختیار نہیں، سعودی عرب نے سفر، رہائش ، کھانے پینے کے اخراجات میں اضافہ کیا، گزشتہ حکومت نے الیکشن کے لیے حج اخراجات میں اضافہ نہیں کیا، اخراجات کی مد میں جو نقصان ہوا وہ بوجھ ہم پر پڑا، کوشش کریں گے حجاج کو جتنا ریلیف ہو سکے گا دیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز وفاقی کابینہ اجلاس میں قومی حج پالیسی 2019 کی منظوری دی گئی تھیا اور اس برس سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ پر واضح کیا تھا کہ رواں برس حجاج کو کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہونا چاہیے، سہولتوں پرکسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔