Tag: north korea

  • شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کا ایٹمی ہتھیاروں کے حوالے سے اہم اعلان

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کا ایٹمی ہتھیاروں کے حوالے سے اہم اعلان

    سیئول (19 اگست 2025): شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کو تیز تر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    جنوبی کورین میڈیا کے مطابق منگل کو شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ اُن کے ملک کو ایٹمی طاقت میں تیزی سے اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کو ’’جنگ بھڑکانے کے ارادے کا واضح اظہار‘‘ قرار دیا۔ جنوبی کوریا اور اس کا اتحادی امریکا رواں ہفتے مشترکہ فوجی مشقیں کر رہے ہیں، ان مشقوں میں شمالی کوریا کی جوہری دھمکیوں کے پیش نظر ایک بہتر دفاعی ردعمل کی مشقیں بھی شامل ہیں۔

    اگرچہ سیئول اور واشنگٹن کا کہنا ہے کہ یہ مشقیں مکمل طور پر دفاعی نوعیت کی ہیں، تاہم پیانگ یانگ باقاعدگی سے ایسی مشقوں پر تنقید کرتا رہا ہے اور انھیں حملے کی تیاری کی مشقیں قرار دیتا ہے، اور بعض اوقات اس کے جواب میں ہتھیاروں کے تجربات بھی کرتا ہے۔

    اِسکبیڈی، ٹریڈ وائف، ڈی لولو، ماؤس جگلر، ان الفاظ کا کیا مطلب ہے؟

    روئٹرز کے مطابق کم جونگ اُن نے پیر کو ایک نیوی ڈسٹرائر کے دورے کے دوران کہا کہ یہ مشقیں شمالی کوریا کے لیے ’انتہائی دشمنی اور محاذ آرائی پر مبنی رویے‘ کے ارادے کا واضح اظہار ہیں، انھوں نے کہا کہ سلامتی کی موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے شمالی کوریا مجبور ہے کہ وہ اپنی جوہری طاقت میں ’تیزی سے اضافہ‘ کرے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ حالیہ امریکا جنوبی کوریا مشقوں میں ’جوہری عنصر‘ بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ امریکن سائنٹسٹس فیڈریشن کی ایک رپورٹ میں گزشتہ سال یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ اگرچہ شمالی کوریا کے پاس اتنا فِسائل مواد (fissile material) ہو سکتا ہے جس سے وہ 90 تک جوہری وار ہیڈز بنا سکے، لیکن غالب امکان یہ ہے کہ اس نے اب تک تقریباً 50 جوہری ہتھیار تیار کیے ہیں۔

    شمالی کوریا اگلے سال اکتوبر تک 5,000 ٹن وزنی ’چوئے ہیون کلاس‘ (Choe Hyon-class) کا تیسرا ڈسٹرائر بحری جہاز تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی رکھتا ہے اور ان جنگی جہازوں کے لیے کروز اور اینٹی ایئر میزائلوں کے تجربات بھی کر رہا ہے۔

  • کم جونگ اُن کا یوکرین تنازع پر ہر قسم کے روسی اقدامات کی ’’غیر مشروط‘‘ حمایت کا اعلان

    کم جونگ اُن کا یوکرین تنازع پر ہر قسم کے روسی اقدامات کی ’’غیر مشروط‘‘ حمایت کا اعلان

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے یوکرین تنازع پر ہر قسم کے روسی اقدامات کی ’’غیر مشروط‘‘ حمایت کے اعلان کا اعادہ کیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف شمالی کوریا کے تین روزہ دورے پر ہیں، جہاں وونسان شہر میں ان کی کم جونگ ان کے ساتھ ملاقات ہوئی، شمالی کوریا کے رہنما نے ماسکو کو یوکرین کے ساتھ جنگ میں مزید فوجی مدد کا وعدہ کیا۔

    اس ملاقات میں روس نے شمالی کوریا کی سلامتی اور خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کا اظہار کیا، روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ماسکو شمالی کوریا کے ساتھ اسٹریٹیجک شراکت داری مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے۔


    یورپ اور میکسیکو کو ٹرمپ کا بڑا جھٹکا، تمام اشیا پر 30 فی صد ٹیرف لگا دیا


    دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے تعاون کا اعادہ کیا۔ کم جونگ ان نے روس کے اعلیٰ سفارتکار کو بتایا کہ یوکرین کے ساتھ تنازع کے حل کے سلسلے میں ماسکو کی طرف سے اٹھائے گئے تمام اقدامات کی وہ ’’غیر مشروط طور پر حمایت‘‘ کرتے ہیں۔

    شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این اے کے مطابق کِم جونگ اُن نے لاوروف کو بتایا کہ اس وقت عالمی سطح پر جس طرح کی شدت پسندانہ جغرافیائی سیاست پروان چڑھ رہی ہے، اس کے رد عمل میں اتحادیوں کے اقدامات سے دنیا بھر میں امن اور سلامتی کے حصول میں بہت مدد ملے گی۔

    کے سی این اے کے مطابق ’’کم جونگ ان نے اس بات کی تصدیق کی کہ ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا یوکرینی بحران سے نمٹنے کے لیے روسی قیادت کے ہر اقدام کی غیر مشروط حمایت اور حوصلہ افزائی کے لیے تیار ہے۔‘‘

  • شمالی کوریا کی ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت

    شمالی کوریا کی ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت

    سیول: شمالی کوریا نے ایران پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایران پر یہ حملے اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ شمالی کوریا امریکا کے ایران پر حملے کی سختی سے مذمت کرتا ہے، جس نے ایک خودمختار ریاست کی علاقائی سالمیت اور سلامتی کے مفادات کو وحشیانہ طور پر پامال کیا ہے۔

    شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکا اور اسرائیل کے تصادم پر مبنی اقدامات کے خلاف متفقہ مذمت کی آواز بلند کرے۔

    واضح رہے کہ ایران اور شمالی کوریا کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم رہے ہیں اور ان پر عسکری ٹیکنالوجی کی ترقی میں تعاون کا شبہ بھی ظاہر کیا جاتا رہا ہے۔

    سلامتی کونسل میں چین اور روس کی ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت

    واضح رہے کہ ایران کے خلاف اسرائیلی جنگ میں امریکا بھی شامل ہو گیا ہے، امریکا نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ایران کی 3 ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا اور ایرانی کو جوابی کارروائی سے بعض رہنے کی تنبیہ بھی کی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اتوار کو ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے میٹنگ بلائی، جس کے لیے روس، چین اور پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔

    اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل ایران جنگ میں شدت آنے کے بعد زمینی صورت حال تبدیل ہو رہی ہے جس کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں بھی رد و بدل دیکھنے میں آ رہا ہے، جنوری کے بعد خام تیل کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • شمالی کوریا نے ڈونلڈ ٹرمپ کا خط وصول کرنے سے انکار کر دیا

    شمالی کوریا نے ڈونلڈ ٹرمپ کا خط وصول کرنے سے انکار کر دیا

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کورین ہم منصب کے ساتھ خط و کتابت کے خواہاں ہیں، تاہم دوسری طرف شمالی کوریا نے خط وصولی ہی سے انکار کر دیا ہے۔

    این کے نیوز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ نیویارک میں شمالی کوریا کے سفارت کاروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک خط کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے، جس کا مقصد واشنگٹن اور پیانگ یانگ کے درمیان رابطے کا ایک در دوبارہ وا کرنا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے بدھ کو این کے نیوز کی رپورٹ پر رد عمل میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کے دوران کم کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھے تھے، اب بھی وہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ بات چیت کا خیر مقدم کریں گے۔ انھوں نے کہا صدر ٹرمپ 2018 کے سنگاپور سمٹ کی پیش رفت کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔غیر فوجی زون میں ٹرمپ کا پہلی صدارتی مدت کے دوران کم کے ساتھ ڈرامائی مصافحہ

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی 2017-2021 کی پہلی صدارتی مدت کے دوران دونوں رہنماؤں میں میں 3 بار ملاقات ہوئی تھی، اور متعدد خطوط کا تبادلہ کیا گیا تھا، جسے ٹرمپ نے ’’خوب صورت‘‘ خطوط کہا۔ جون 2019 میں ٹرمپ نے ایک غیر فوجی زون میں کم کے ساتھ ڈرامائی مصافحہ کیا تھا، اور ٹرمپ نے مختصر طور پر شمالی کوریا میں قدم رکھا، اور ایسا کرنے والے وہ پہلے امریکی صدر بنے۔

    امریکا کے برعکس شمالی کوریا کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ خط و کتابت سے متعلق فیصلے شمالی کورین صدر کم جونگ ان خود کریں گے۔

  • شمالی کوریا کا آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے حملہ کرنے والے ڈرونز کا تجربہ

    شمالی کوریا کا آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے حملہ کرنے والے ڈرونز کا تجربہ

    شمالی کوریا کی جانب سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے حملہ کرنے والے ڈرونز کا تجربہ کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمال کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن نے بغیر پائلٹ طیاروں اور ڈرونز کی پیداوار بڑھانے کا بھی اعلان کردیا۔

    جنوبی کوریا کے فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے مصنوعی ذہانت سے کیے گئے ڈرونز پر مزید معلومات حاصل کر رہے ہیں۔

    قبل ازیں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے شمالی کوریا کی عوام کیلیے نایاب نسل کے 70 جانور دارالحکومت پیانگ یانگ بھیجے تھے۔

    روئٹرز کے مطابق پیانگ یانگ کے چڑیا گھر بھیجے گئے جانوروں میں ایک افریقی شیر اور دو بھورے ریچھ بھی شامل ہیں۔ روسی حکومت نے کہا کہ یہ جانور صدر ولادیمیر پیوٹن کی طرف سے شمالی کوریا کے عوام کیلیے تحفہ ہے۔

    روس کے قدرتی وسائل کے وزیر الیگزینڈر کوزلوف نے جانوروں کی ماسکو سے شمالی کوریا کے چڑیا گھر منتقلی کی نگرانی کی۔ جانوروں کو ہوائی جہاز کے ذریعے منتقل کیا گیا جس میں ڈاکٹر بھی موجود تھے۔

    ماسکو کی طرف سے شائع کی گئی تصاویر میں ایک خوبصورت سفید طوطے کو پنجرے میں سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ وزیر الیگزینڈر کوزلوف مقامی حکام کے ہمراہ چڑیا گھر کا دورہ کرتے ہوئے نظر آئے۔

    یاد رہے کہ روس نے گزشتہ سال اپریل میں بھی شمالی کوریا کو عقاب اور طوطے سمیت متعدد پرندے تحفے میں بھیجے تھے۔

    شمالی کوریا کے فوجی ’غائب‘ ہو گئے

    شمالی کوریا اور روس کے درمیان اس وقت سے قریبی تعلقات ہیں جب پیوٹن نے جون میں ملک کا دورہ کیا تھا اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے ساتھ ایک معاہدہ پر دستخط کیے تھے۔

  • شمالی کوریا نے ایک اور بیلسٹک میزائل تجربہ کرلیا

    شمالی کوریا نے ایک اور بیلسٹک میزائل تجربہ کرلیا

    شمالی کوریا کی جانب سے مشرقی سمندر کی جانب ایک بیلسٹک میزائل فائر کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ شمالی کوریا کا اس سال کا پہلا بیلسٹک میزائل تجربہ ہے۔ میزائل تجربہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکی وزیرِ خارجہ جنوبی کوریا کے دورے آئے ہوئے ہیں۔

    امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی جانب سے بھی شمالی کوریا کے میزائل تجربے کی مذمت کی گئی ہے۔

    اس سے قبل شمالی کوریا نے روس کیساتھ دفاعی معاہدے کی توثیق کرتے ہوئے 11 ہزار فوجیوں کو یوکرین کیخلاف روس میں تعینات کر دیا۔ معاہدے کے مطابق شمالی کوریا یا روس پر حملہ ہوتا ہے تو دونوں ایک دوسرے کی مدد کریں گے۔

    ماسکو اور پیانگ یانگ کے درمیان بڑھے فوجی تعاون پر واشنگٹن نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    روئٹرز نے رپورٹ کیا تھا کہ جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے تربیت کے لیے 1500 خصوصی فوجی دستے روس بھیج دیے ہیں، اور ممکنہ طور پر ان کو یوکرین کی جنگ میں لڑنے کے لیے تعینات کیا جائے گا۔

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت، 200 فلسطینی شہید

    جنوبی کوریا کی نیشنل انٹیلیجنس سروس نے کہا کہ وہ یوکرین کی انٹیلیجنس سروس کے ساتھ کام کر رہی ہے، اور انھوں نے مشرقی یوکرین کے علاقے ڈونیٹسک میں اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے شمالی کوریائی فوجیوں کے چہروں کی شناخت کی ہے، یہ فوجی روسی میزائل بردار افواج کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

  • شمالی کوریا نے خفیہ طور پر روس کی مدد کے لیے فوجی دستے بھیج دیے

    شمالی کوریا نے خفیہ طور پر روس کی مدد کے لیے فوجی دستے بھیج دیے

    سئول: شمالی کوریا نے روس کی مدد کے لیے فوجی دستے بھیج دیے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی نے جمعہ کو کہا ہے کہ شمالی کوریا نے تربیت کے لیے 1500 خصوصی فوجی دستے روس بھیج دیے ہیں، اور ممکنہ طور پر ان کو یوکرین کی جنگ میں لڑنے کے لیے تعینات کیا جائے گا۔

    جنوبی کوریا کی نیشنل انٹیلیجنس سروس نے کہا کہ وہ یوکرین کی انٹیلیجنس سروس کے ساتھ کام کر رہی ہے، اور انھوں نے مشرقی یوکرین کے علاقے ڈونیٹسک میں اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے شمالی کوریائی فوجیوں کے چہروں کی شناخت کی ہے، یہ فوجی روسی میزائل بردار افواج کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

    خفیہ ایجنسی کے مطابق یوکرین میں جنگ کے محاذ سے ایسے ہتھیاروں کی باقیات برآمد ہوئی ہیں، جو شمالی کوریا کی جانب سے روس کو بھیجے گئے تھے، گزشتہ سال اگست سے اب تک شمالی کوریا 13,000 سے زیادہ کنٹینرز میں آرٹلری راؤنڈز، بیلسٹک میزائل اور اینٹی ٹینک راکٹ روس کو بھیج چکا ہے، اور مجموعی طور پر 80 لاکھ گولے اور راکٹ راؤنڈز روس کو بھیجے گئے ہیں۔

    ’ایران اور اسرائیل میں سمجھوتہ‘ روسی صدر کا بڑا بیان

    جنوبی کوریائی جاسوس ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ ’’روس اور شمالی کوریا کے درمیان براہ راست فوجی تعاون سے متعلق غیر ملکی میڈیا پہلے ہی اطلاع د چکی تھی، لیکن اب باضابطہ طور پر تصدیق ہو گئی ہے۔‘‘

    اس صورت حال میں جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے قومی سلامتی کے حوالے سے ایک اہم اعلیٰ سطح اجلاس بلایا تھا، جس میں شرکا نے کہا کہ روس اور شمالی کوریا کا فوجی تعاون اب فوجیوں کی تعیناتی تک پہنچ گیا ہے، جو جنوبی کوریا اور عالمی برادری کے لیے ایک خطرہ ہے۔

  • کم جونگ ان کا جوہری ہتھیاروں سے متعلق اہم اعلان

    کم جونگ ان کا جوہری ہتھیاروں سے متعلق اہم اعلان

    شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں اُن کا کہنا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں اضافہ کریں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اب جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے لیے جوہری طاقت کی تعمیر کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا کو جوہری صلاحیت اور ریاست کے تحفظ کے حقوق کو یقینی بنانے کے لیے اپنی تیاریوں کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے لاحق خطرات کا سامنا کرنے کے لیے ایک مضبوط فوجی طاقت کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل شمالی کوریا کے حکمراں نے سیلاب سے قبل حفاظتی انتظامات نہ کرنے پر 30 افسران کو پھانسی پر لٹکادیا۔

    رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا میں چند ماہ قبل آنے والے خوفناک سیلاب کے باعث 4 ہزار لوگوں کی جان چلی گئی تھی اور بڑی تعداد میں گھر تباہ ہو ئے تھے۔

    شمالی کوریا جانے والے غیرملکیوں کیلئے اہم خبر

    واضح رہے کہ بعض ممالک میں پھانسی کی سزا دینے کی روایت ہے ہی نہیں، جبکہ شمالی کوریا میں سیلاب کے نام پر 30 افسروں کو پھانسی پر لٹکائے جانے سے پوری دنیا حیرانی میں مبتلا ہوگئی ہے۔

  • شمالی کوریا جانے والے غیرملکیوں کیلئے اہم خبر

    شمالی کوریا جانے والے غیرملکیوں کیلئے اہم خبر

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا رواں سال کے آخر میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد پر لگائی جانے والی پابندی ختم کردے گا، مذکورہ پابندی کرونا وائرس کی وباء کے باعث عائد کی گئی تھی،

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ بات سیاحتی دوروں کا انتظام کرنے والی دو کمپنیوں نے گزشتہ روز میڈیا کو بتائی۔

    اس سلسلے میں "کوریو ٹورز” کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ شمالی کوریا میں مقامی شراکت دار کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ سامجیون اور غالباً بقیہ ملک کے لیے سیاحتی پروازیں سرکاری طور پر دسمبر 2024 میں دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔

    شمالی کوریا

    چین کے ساتھ سرحد پر پہاڑی علاقے کے نزدیک واقع شمالی کوریا کے شہر سامجیون کو پائکٹو پہاڑ پر داخلے کا راستہ شمار کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ کورونا کے سبب شمالی کوریا میں تقریبا پانچ سال سے غیر ملکی سیاحوں کی آمد پر پابندی ہے۔

    شمالی کوریا نے کوویڈ کی وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 2020 کے اوائل میں اپنی سرحد بند کر دی تھی یہاں تک کہ اس نے اپنے شہریوں کو بھی کئی سال تک ملک میں داخلے سے روک دیا تھا۔

    کورونا کی وبا سے قبل شمالی کوریا میں سیاحوں کی آمد محدود تھی اور ان کی سالانہ تعداد تقریبا پانچ ہزار تھی۔

  • ایسا ملک جہاں غیر ملکی گانا سننے پر موت کی سزا

    ایسا ملک جہاں غیر ملکی گانا سننے پر موت کی سزا

    دنیا میں ایسے بہت سے ممالک ہیں جہاں عجیب و غریب قسم کے قوانین یا اصول ضوابط نافذ ہیں، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت ترین سزاؤں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    جی ہاں ! آج ہم آپ کو ایک ایسے ہی ملک کے بارے میں بتائیں گے جہاں دلہنوں کے سفید گاؤن پہننے اور غیر ملکی گانا سننے پر پھانسی کی سزا اور تیز دھوپ میں بھی کالا چشمہ پہننے پر پابندی عائد ہے۔

    شمالی کوریا ایک ایسا ملک ہے جہاں اس قسم کے سخت ترین اور عجیب و غریب قوانین نافذ ہیں، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان جنوبی کوریا کو بدترین دشمن سمجھتے ہیں، ناپسندیدگی کا یہ عالم ہے کہ کم جونگ جنوبی کوریا کی کوئی بھی چیز یا روایت اپنے ملک میں پسند نہیں کرتے۔

     

    جنوبی کوریا کی یونیفیکیشن منسٹری کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا میں دلہنیں شادیوں کے دوران سفید گاؤن پہنتی ہیں، یہ ان کی ثقافت کا لازمی حصہ ہے۔ وہاں کا فیشن دیکھ کر شمالی کوریا کی لڑکیوں نے بھی سفید گاؤن پہننا شروع کر دیا تو کم جونگ ان اتنے غصے میں آگئے کہ انہوں نے سکیورٹی فورسز کو حکم دیا کہ اگر کوئی ایسا کرتے ہوئے نظر آئے تو اسے سزا دی جائے۔

    رپورٹ کے مطابق سکیورٹی فورسز شادی والے گھروں میں داخل ہوتی ہیں اور وہاں موجود لوگوں کی تلاشی لیتی ہیں کہ آیا کسی نے جنوبی کوریا کے ثقافتی لباس تو نہیں پہن رکھے۔

    یہاں لوگوں کو فیشن ایبل لباس پہننے سے روکا جاتا ہے دولہا دلہن کو اپنی پیٹھ پر نہیں اٹھا سکتا اگر ایسا کیا گیا تو اس کی سزا یقینی ہے۔

    یہی نہیں لوگوں کے فون بھی تلاش کیے جاتے ہیں یہ دیکھا جاتا ہے کہیں وہ جنوبی کوریا کے کسی شخص سے رابطے میں تو نہیں ہے۔

    اس کے علاوہ اگر کوئی جنوبی کوریا کے گانے سنتا ہوا پایا گیا تو اسے سزائے موت دی جا سکتی ہے۔

    چند روز قبل ایک 22 سالہ لڑکے کو صرف اس لیے پھانسی دے دی گئی تھی کہ اس نے جنوبی کوریا کی موسیقی سننے اور جنوبی کورین فلموں کی سی ڈیز فروخت کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    تاہم بعد میں شمالی کوریا نے اسے من گھڑت رپورٹ قرار دیا۔ بتادیں کہ 2020 میں شمالی کوریا نے ایک قانون بنایا تھا جس میں جنوبی کوریا کی فلمیں دیکھنے یا سی ڈیز تقسیم کرنے پر سزائے موت کا بندوبست کیا گیا تھا۔