Tag: north korea

  • جوہری تجربہ گاہ کے انہدام کے بعد شمالی کوریا نے معائنے کی اجازت دے دی

    جوہری تجربہ گاہ کے انہدام کے بعد شمالی کوریا نے معائنے کی اجازت دے دی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے اپنے جوہری تجربہ گاہ کے انہدام کے بعد بین الاقوامی معائنہ کاروں کو معائنے کی اجازت دے دی۔

    تفصصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس نے اپنے جوہری پروگراموں کے تنصیبات منہدم کردیے ہیں تاہم کسی کو معائنے کی اجازت نہیں دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا اپنے جوہری تجربات کے مقام پُونگی ری کے معائنے پر رضامند ہے، بین الاقومی معائنہ کار جگہ کا دورہ کریں گے۔

    رواں ماہ کے آغاز میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان بین الاقوامی معائنہ کاروں کو شمالی کوریا کی جوہری اور میزائل تنصیبات میں داخلے کی اجازت دینے پر تیار ہیں۔

    کم جونگ اور میں ایک دوسرے کے عشق میں مبتلا ہوگئے ہیں، ٹرمپ

    خیال رہے کہ 8 اکتوبر کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے مختصر دورے کے دوران کم جونگ سے ملاقات کی تھی، انہوں نے بتایا تھا کہ معائنہ کاروں کی ٹیم میزائلوں کے انجن ٹیسٹ کرنے کی تنصیب اور جوہری تجربات کے مقام کا دورہ کرے گی، یہ دورہ فریقین کے بیچ لوجسٹک امور پر اتفاق رائے ہونے کے فوری بعد کیا جائے گا۔

    شمالی کوریا حکام کے مطابق انہوں نے گزشتہ برس اپنا جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام ترک کر دیا تھا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے مابین رواں سال جون کے مہینے میں سنگاپور میں ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کسی قسم کا جوہری خطرہ نہیں ہے۔

  • ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی تک شمالی کوریا پر پابندیاں عائد رہے گی، ٹرمپ

    ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی تک شمالی کوریا پر پابندیاں عائد رہے گی، ٹرمپ

    نیویارک : ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ ایران خطے کے امن کو تباہ کررہا ہے، عالمی برادری ایران پر مزید پابندیاں عائد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی برادری ایران کو تنہا کردے، ایرانی عوام کی جانب سے غم و غصے کا اظہار جائز ہے کیوں کہ ان کے حکمران عوامی وسائل کا استعمال ذات کے لیے کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر نے اجلاس کے دوران ایران پر الزام عائد کیا کہ ایران مشرق وسطیٰ میں افراتفری پھیلانے میں لگا ہوا ہے، اس لیے عالمی برادری سے گزارش ہے کہ وہ ایران پر مزید پابندیاں عائد کریں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب میں کہا کہ شمالی کوریا کے ساتھ معاملات بات چیت سے ہی حل کیا جاسکتا ہے، کیوں بات چیت کے ذریعے شمالی کوریا نے اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کو کم کرکے امریکی مغویوں کو بھی رہا کردیا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کی بہادری بے مثال ہے لیکن ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی تک شمالی کوریا پر پابندیاں عائد رہیں گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے حوالے سے بتایا کہ ’امریکا کسی بھی ملک کو اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ امریکی معیشت سے فائدہ اٹھائے‘۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے مقبوضہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں جس کے لیے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کیا گیا تھا۔

  • کم جونگ ان سے ملاقات کے لیے جاپانی وزیر اعظم آمادہ

    کم جونگ ان سے ملاقات کے لیے جاپانی وزیر اعظم آمادہ

    نیویارک: جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کے لیے آمادگی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے وزیراعظم شینزو آبے خطے میں امن و سلامتی کی فضا قائم کرنے کے لیے شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اُن کے ساتھ ملاقات کے لیے تیار ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے جاپانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے اب تک ملاقات کی کوئی ترتیب نہیں بن سکی لیکن کوشش کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں، اس کے لیے ہرممکن اقدامات کریں گے، شمالی کوریا کے سربراہ سے ملاقات کرنا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریائی لیڈر کے ساتھ ملاقات میں ان کا مقصد ایسے جاپانی شہریوں کی بازیابی یا معلومات کا حصول ہے، جنہیں شمالی کوریا نے اغوا کر لیا تھا۔

    شمالی کوریا بحران کا خاتمہ ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات سے مشروط ہے: جاپانی وزیر اعظم

    خیال رہے کہ ماضی میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے کہا تھا کہ جاپانی وزیر اعظم کشیدگی میں اضافہ کر رہا ہے۔

    شمالی کوریا نے جاپان کو کھلے الفاظ میں ایٹمی حملے کی دھمکی بھی دی تھی، دونوں ملکوں کے درمیان شدید تناؤ پایا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ ایٹمی حملے کا اعلان جاپان کے اس بیان کے بعد سامنے آیا تھا جس میں بین الاقوامی برادری پر زور دیا گیا تھا کہ اب شمالی کوریا سے مذاکرات میں وقت نہیں ضائع کرنا چاہیے۔

  • شمالی کورین رہنما کے ساتھ جلد دوسری ملاقات متوقع ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کورین رہنما کے ساتھ جلد دوسری ملاقات متوقع ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے توقع ظاہر کی ہے کہ جلد شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ ان کی دوسری ملاقات ہو سکتی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اقوام متحدہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ جلد ہماری دوسری ملاقات ہونے والی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ ریاست ہائے متحدہ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تناؤ دور ہونے میں زبردست پیش رفت دیکھ رہے ہیں۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ کم جونگ اُن نے ایک خوب صورت خط لکھ کر دوسری ملاقات کا عندیہ دیا تھا تو ہم اس ملاقات کی طرف بڑھیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو مستقبل قریب میں اس ملاقات کا بندوبست کریں گے۔ خیال رہے کہ پومپیو کا طے شدہ دورہ پیانگ یانگ وائٹ ہاؤس کی جانب سے اچانک ختم کر دیا گیا تھا۔

    دونوں رہنماؤں کے مابین رواں سال جون کے مہینے میں سنگاپور میں ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کسی قسم کا جوہری خطرہ نہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  امریکا کا شمالی کوریا پر سائبر حملوں کا الزام، کروڑوں ڈالر کا نقصان


    امریکی صدر نے بعد میں ٹویٹر کے ذریعے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ان کی شمالی کوریا رہنما کم جونگ اُن سے ملاقات نہ ہوتی تو امریکا اور شمالی کوریا میں جنگ ہوسکتی تھی۔

    خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے تقریر میں ٹرمپ نے یہ کہہ کر چونکایا تھا کہ امریکا کمیونسٹ ریاست کو حملہ کر کے مکمل طور پر ختم بھی کرسکتا ہے، انھوں نے کم جونگ کو ’راکٹ مین‘ کہہ کر بھی توہین کی۔

    تاہم بعد میں امریکی صدر نے شمالی کوریا کے ساتھ سفارتی تعلقات بہتر بنائے۔ انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ بہت خطرناک دن تھے، ایک سال ہو گیا ہے، اب سب کچھ بدل گیا ہے۔

  • شمالی کوریا معاملہ: مائیک پومپیو سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے

    شمالی کوریا معاملہ: مائیک پومپیو سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو شمالی کوریا سے متعلق 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے بیان میں ہیدرنوئرٹ کا کہنا تھا کہ مائیک پومپیو 27 ستمبر کو شمالی کوریا کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں وہ عالمی برادری سے مطالبہ کریں گے کہ پیونگ یانگ پر دباؤ جاری رکھا جائے تا کہ شمالی کوریا کو اُس کے جوہری ہتھیاروں سے دست برداری پر مجبور کیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان قربتیں دیکھی گئی تھیں۔

    شمالی ،جنوبی کوریا کا جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لائحہ عمل پراتفاق

    دوسری جانب جنوبی کوریا کے صدر مون جائے کی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے جوہری ہتھیاروں کے خاتمےکے لائحہ عمل پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ میں مون جے ان اور کم جونگ ان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی سیکیورٹی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

    یاد رہے کہ حالیہ عرصے میں ان دونوں رہنماؤں کی یہ تیسری ملاقات ہے۔

    اس سے قبل جنوبی کوریائی صدر مون جے ان کے خصوصی مندوب نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کی تھی اور انہیں جنوبی کوریا کے صدر کا خصوصی خط بھی پیش کیا تھا۔

  • جنوبی کوریا کے سربراہ آئندہ ہفتے کم جونگ ان سے ملاقات کریں گے

    جنوبی کوریا کے سربراہ آئندہ ہفتے کم جونگ ان سے ملاقات کریں گے

    پیانگ یانگ: جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان آئندہ ہفتے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر جنوبی کوریا آئندہ ہفتے شمالی کوریا کا دورہ کریں گے، اسی دوران دونوں ملکوں کے سربراہان کے درمیان ملاقات ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان اور مون جے ان کی ملاقات شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ میں ہوگی، جہاں جوہری ہتھیاروں سے متعلق تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دو ملکی سربراہان کی اس ملاقات میں کوشش کی جائے گی کہ امریکا اور شمالی کوریا کے مابین جوہری مذاکرات میں پائے جانے والے تعطّل ختم کیا جائے۔

    خیال رہے کہ حالیہ عرصے میں ان دونوں رہنماؤں کی یہ تیسری ملاقات ہوگی، خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک بنانے کے موضوع پر بھی گفتگو ہوگی۔

    کم جونگ کا ٹرمپ کو خط، دوبارہ ملاقات کی خواہش کا اظہار

    اس سے قبل جنوبی کوریائی صدر مون جے ان کے خصوصی مندوب نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کی تھی اور انہیں جنوبی کوریا کے صدر کا خصوصی خط بھی پیش کیا تھا۔

    یاد رہے کہ مون جے ان اور کم جونگ ان نے تاریخی ملاقات رواں سال اپریل میں کی تھی، صدر شمالی کوریا خصوصی ملاقات کے لیے جنوبی کوریا پہنچے تھے۔

    تاریخی ملاقات کے بعد جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات میں بہتری آنے لگی

    بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے باہمی جنگ کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ساتھ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر بھی اتفاق کیا تھا۔

  • امریکا کا شمالی کوریا پر سائبر حملوں کا الزام، کروڑوں ڈالر کا نقصان

    امریکا کا شمالی کوریا پر سائبر حملوں کا الزام، کروڑوں ڈالر کا نقصان

    واشنگٹن: امریکی حکام نے شمالی کوریا پر غیر معمولی سائبر حملوں کا الزام لگا دیا، سائبر اٹیک سے کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے دنیا بھر میں ہونے والے سائبر حملوں کا الزام شمالی کوریا پر عائد کیا ہے جس کے باعث لاکھوں افراد متاثر ہوئے اور کروڑوں ڈالر کا نقصان بھی ہوا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ شمالی کوریا کے مفاد میں حالیہ چند سالوں میں متعدد بڑے سائبر حملے کیے گئے ہیں جس میں پیانگ یانگ حکومت کا حمایت یافتہ سائبر حملے کرنے والا گروہ ملوث ہے۔

    مذکورہ حملوں سے متعلق امریکا نے ’بیرک جین ہیوک‘ نامی انفارمیشن ڈیولپر کو مورد الزام ٹھہرایا ہے جو شمالی کوریا کی انٹیلی جنس کے ساتھ مربوط ایک کمپنی کے لیے کام کر چکا ہے۔

    چینی ہیکرز کا امریکا کے اہم عسکری منصوبے پر سائبر حملہ

    خیال رہے کہ رواں سال جون میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنگاپور میں تاریخی ملاقات کی تھی جس کے بعد یہ تاثر سامنے آیا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان قربتیں بڑھ رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں ہی ایک نجی کمپنی کے زیر انتظام امریکی فوج کی جانب راکٹ اور آبدوزوں کی تیاری کے لیے منصوبہ تیار کیا گیا تھا جس کی اہم معلومات چین کے ہیکرز نے باآسانی سائبر حملہ کرتے ہوئے چرالی تھیں۔

    اس سے قبل امریکا کئی بار دیگر ملکوں پر بھی سائبر حملوں کے الزام عائد کرچکا ہے جس میں روس بھی شامل ہے۔

  • شمالی کوریا: سیلاب نے تباہی مچادی، 76 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

    شمالی کوریا: سیلاب نے تباہی مچادی، 76 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا میں سیلاب نے تباہی مچادی جس کے باعث 76 افراد ہلاک جبکہ درجنوں لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی اور جنوبی ہوانگھائی صوبوں میں شدید بارشوں کے سبب آنے والے سیلاب نے نظام زندگی درہم برہم کردی جس کے باعث پچھتر افراد کی ہلاکتیں ہوئیں اور متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی جس کے سبب 800 سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

    قدرتی آفت کے باعث ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں کی بھی ہے، تاہم حکام کی جانب سے سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    شمالی کوریا میں سیلاب،133افراد ہلاک

    اس سے قبل 2016 میں بھی شمالی کوریا کو سیلابی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا تھا، قدرتی آفت کے باعث 130 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا میں 2012 میں سیلاب کے باعث کم و بیش 150 افراد ہلاک اور بہت سے بے گھر ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ مذکورہ سیلاب کے نتیجے میں 35 ہزار کے قریب گھروں کو نقصان پہنچا تھا، جن میں سے بیشتر مکمل طور پر تباہ ہوئے، 8 ہزار سے زائد عمارتیں شدید متاثر ہوئے تھے، جب کہ علاقے میں روڈ، مواصلات اور دیگر نظام زندگی مکمل طور مفلوج ہوگیا تھا۔

  • تاریخی ملاقات کے بعد جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات میں بہتری آنے لگی

    تاریخی ملاقات کے بعد جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات میں بہتری آنے لگی

    سیئول: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان اور جنوبی کوریا کے سربراہ مون جے ان کے درمیان ہونے والی تاریخی ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی اور جنوبی کوریائی ممالک گذشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں، ماضی میں ایک دوسرے کے ملکوں کو تباہ کرنے جیسی سنگین دھمکیاں بھی دے چکے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریائی صدر کے خصوصی مندوب آج شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کریں گے اور جنوبی کوریا کے صدر کا خط انہیں پیش کریں گے۔

    مذکوہ خط سے متعلق حکام نے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں، جبکہ بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مون جے ان شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے اپنا پیغام دیں گے۔

    خیال رہے کہ مون جے ان اور کم جونگ ان نے تاریخی ملاقات رواں سال اپریل میں کی تھی، صدر شمالی کوریا خصوصی ملاقات کے لیے جنوبی کوریا پہنچے تھے۔

    کم جونگ ان کی جنوبی کوریا آمد، پرتباک استقبال، تاریخی ملاقات

    بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے باہمی جنگ کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ساتھ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر بھی اتفاق کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سرحدی علاقوں میں لوگوں کی جانب سے دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے حق اور مخالفت میں مظاہرے بھی کیے گئے تھے، جبکہ عالمی ماہرین نے موقف اختیار کیا تھا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات خطے کے لیے موثر ثابت ہوگی اور جنگی صورت حال کے خاتمے کا پہلا قدم ہوگا۔

  • جنوبی اور شمالی کوریائی جنگ: بچھڑے ہوئے خاندان کو ملنے کا موقع مل گیا

    جنوبی اور شمالی کوریائی جنگ: بچھڑے ہوئے خاندان کو ملنے کا موقع مل گیا

    پیانگ یانگ: جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان ہونے والی تاریخی جنگ کے نتیجے میں بچھڑنے والے متعدد خاندان کو آپس میں ملنے کا موقع مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی اور شمالی کوریائی جنگ کے نتیجے میں لاکھوں خاندان تقسیم ہوگئے تھے، ہزاروں افراد نے جنوبی کوریا جبکہ اسی تعداد میں شمالی کوریا میں پناہ لے لی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے درجنوں عمر رسیدہ افراد کو 65 برس کے طویل انتظار کے بعد پہلی بار اپنے شمالی کوریائی رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت دی گئی۔

    کوریائی ملکوں کے درمیان 1950 سے 1953 تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد جنوبی اور شمالی کوریا کے 89 منقسم خاندانوں کے ارکان کو پہلی بار ایک دوسرے سے ملنے کی اجازت دی گئی۔

    ملاقات کے دوران رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے، اپنے عزیر کو برسوں بعد دیکھ کر عمر رسیدہ افراد کے آنکھوں میں خوشی کے آنسوں نمایاں تھے اور گلے لگ کر خوب اپنی محبت کا اظہار کیا۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کی مون جے ان سے اچانک ملاقات، امریکی فیصلوں پر تبادلہ خیال

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا کے ان خاندانوں کو شمالی کوریا میں داخل ہونے کے لیے خصوصی اجازت نامے جاری کیے گئے تھے اور ان کی ملاقات گذشتہ روز شمالی کوریائی سیاحتی علاقے کومگانگ میں ہوئی۔

    علاوہ ازیں ہزاروں ایسے خاندان موجود ہیں جو اپنے بچھڑے عزیز سے ملنے کو بےتاب ہیں اور جنوبی کوریائی ریاست کو ملاقات سے متعلق درخواست بھی دے چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں سال مئی میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کے رہنما مون جے ان سے اچانک ملاقات کی تھی، اس دوران دوطرفہ تعلقات سمیت شمالی کوریا سے متعلق امریکی فیصلوں پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا تھا۔