Tag: north korea

  • شمالی کوریا کی جانب سے میزائل فائر، جاپانی جہازوں کو خبردار رہنے کی ہدایت

    شمالی کوریا کی جانب سے میزائل فائر، جاپانی جہازوں کو خبردار رہنے کی ہدایت

    سیئول: جنوبی کوریا نے شمالی کوریا پر بیلسٹک میزائل فائر کرنے کا الزام لگایا ہے، جاپانی کوسٹ گارڈ نے میزائل لانچ کی تصدیق کرتے ہوئے جہازوں کو خبردار رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جنوبی کوریائی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا نے اتوار کے روز مشرقی سمندر میں ایک مشتبہ بیلسٹک میزائل داغا ہے۔

    اس سے قبل یہ رپورٹس بھی سامنے آئی تھیں کہ پیانگ یانگ آبدوز سے لانچ کیے جانے والے بیلسٹک میزائل فائر کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

    یہ میزائل ٹیسٹ امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کے مشترکہ مشقوں میں حصہ لینے کے لیے جنوبی کوریا پہنچنے کے بعد اور نائب صدر کملا ہیریس کے طے شدہ دورے سے قبل سامنے آیا ہے۔

    جاپانی کوسٹ گارڈ نے ٹوکیو کی وزارت دفاع کی معلومات کے حوالے سے ممکنہ بیلسٹک میزائل لانچ کی تصدیق کی، اور ہدایت جاری کی کہ ’بحری جہاز نئی معلومات کے لیے چوکس رہیں، اگر کوئی چیز نظر آتی ہے تو قریب جانے کی بجائے کوسٹ گارڈ کو مطلع کریں۔‘

    جاپان کے پبلک براڈکاسٹر نے کہا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ یہ آبجیکٹ جاپان کے خصوصی اقتصادی زون سے باہر گرا ہے۔‘

    یاد رہے کہ جنوبی کوریا اور امریکی حکام کئی مہینوں سے یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن ایک اور جوہری تجربہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

  • کروڑوں کی کرپٹو کرنسی کی ہیکنگ میں شمالی کوریا ملوث

    کروڑوں کی کرپٹو کرنسی کی ہیکنگ میں شمالی کوریا ملوث

    امریکی بلاک چین کمپنی میں 100 ملین ڈالر کی نقب زنی میں شمالی کوریا کا گروپ ملوث نکلا، رواں برس اقوام متحدہ کی سینکشن کمیٹی شمالی کوریا پر کرپٹو کرنسی چرانے اور اس رقم کو میزائل تجربات میں استعمال کرنے کے الزامات عائد کرچکی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے ہونے والی 100 ملین ڈالرکی نقب زنی میں شمالی کوریا کے سے تعلق رکھنے والے گروپ لازارس کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

    لندن کی بلاک چین ریسرچ فرم الپٹک کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی لیئر 1 بلاک چین ہارمنی پروٹوکول کے ہورائزن برج میں ہیکرز نے 100 ملین ڈالر کی نقب لگائی تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیکنگ کی اس واردات میں جو طریقہ کار استعمال کیا گیا ہے وہ شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے ہیکنگ گروپ لازارس کا ہے۔

    الپٹک کا کہنا ہے کہ اس ہیکنگ میں چرائی گئی رقم کو ہیکرز نے کرپٹو میں تبدیل کردیا تھا اور رواں سال اپریل میں امریکی حکومت نے پلے ٹوارن گیم ایکس انفینیٹی میں استعمال ہونے والے کراس چین برج رونن نیٹ ورک سے 625 ملین ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی چرانے کا الزام بھی لازارس پر عائد کیا تھا۔

    بلاک چین ریسرچ فرم کا کہنا ہے کہ جس سوشل انجینیئرنگ کے ذریعے ہیکرز نے اس جرم کا ارتکاب کیا ہے وہ مذکورہ گروپ کے ماضی میں کیے گئے حملوں کی طرف اشارہ کرتا ہے، کیوں کہ ہارمونی حملے میں بھی چرائے گئے فنڈز کو خود مختار ٹرانسفر کے ذریعے منتقل کیا گیا ہے اور یہی طریقہ ایکس انفینیٹی میں بھی استعمال کیا گیا تھا۔

    تاہم، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس نقب زنی میں لازارس کے ملوث ہونے کی باتیں صرف ہمارے اندازے ہیں کیوں کہ لازارس کے ملوث ہونے کا ایک بھی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    بلاک چین سیکیورٹی کمپنی پیک شیلڈ کے مطابق ہوئرازن برج ہیکنگ کے پیچھے موجود جرائم پیشہ افراد نے چرائے گئے فنڈز کو کرپٹو میں منتقل کر دیا۔

    ایتھر اسکین کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس حملے میں سائبر چوروں کی جانب سے استعمال کیے گئے والٹ کے ذریعے 18 ہزار ایتھیریم مجموعی طور پر چار کرپٹو ایڈریسز پر بھیجے گئے جس کے لیے ہیکرز نے 100 ملین ڈالر کے مختلف کرپٹو کوائنز کو ایتھریم، ٹیتھر (یو ایس ڈی ٹی) اور یو ایس ڈی کوائن میں تبدیل کردیا۔

    اس سائبر حملے کے بعد ہارمنی نے ہیکرز کو چرائے گئے فنڈز کی واپسی پر 1 ملین ڈالر بطور انعام اور قانون نافذ اداروں کی جانب سے کسی قسم کی کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے۔

  • بائیڈن کے ایشیا سے نکلنے کے چند گھنٹے بعد شمالی کوریا نے 3 میزائل داغ دیے

    بائیڈن کے ایشیا سے نکلنے کے چند گھنٹے بعد شمالی کوریا نے 3 میزائل داغ دیے

    پیانگیانگ: امریکی صدر جو بائیڈن کے ایشیا سے نکلنے کے چند گھنٹے بعد ہی شمالی کوریا نے 3 میزائل داغ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کی فوج نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے بدھ کی صبح تین بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں۔

    سیئول میں حکام نے بتایا کہ میزائل پیانگ یانگ کے علاقے سنان سے ایک گھنٹے سے بھی کم وقفے میں فائر کیے گئے، یہ تجربات امریکی صدر جو بائیڈن کے اس خطے سے نکلنے کے ایک دن بعد کیے گئے ہیں، اس دورے کے موقع پر بائیڈن نے شمالی کوریا کو روکنے کے لیے اقدامات کو تقویت دینے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

    یاد رہے کہ شمالی کوریا اس سال کے آغاز ہی سے بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کر رہا ہے۔

    شمالی کوریا کا نئی قسم کا ٹیکٹیکل گائیڈڈ ہتھیار تجرباتی طور پر فائر

    جاپان نے بدھ کے روز کم از کم 2 میزائل داغے جانے کی تصدیق کی ہے لیکن کہا گیا کہ اس سے زیادہ بھی ہو سکتے ہیں، جاپان کے وزیر دفاع نوبو کیشی نے کہا کہ پہلے میزائل نے تقریباً 550 کلو میٹر کی زیادہ سے زیادہ اونچائی کے ساتھ تقریباً 300 کلو میٹر (186 میل) تک پرواز کی، جب کہ دوسرے میزائل نے 50 کلو میٹر کی بلندی تک 750 کلو میٹر کا سفر کیا۔

    جاپانی وزیر دفاع نے میزائل تجربات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ قابل قبول نہیں، انھوں نے کہا اس سے جاپان اور عالمی برادری کے امن، استحکام اور تحفظ کو خطرہ لا حق ہوگا۔ جنوبی کوریا کی قومی سلامتی کونسل نے میزائل تجربات کے بعد بلائے گئے اجلاس میں اسے سنگین اشتعال انگیزی قرار دیا۔

    یہ تجربات امریکی صدر جو بائیڈن کے پانچ روزہ دورے کے بعد منگل کی شام امریکا کے لیے روانہ ہونے کے چند گھنٹے بعد کیے گئے، دورے کے دوران وہ جنوبی کوریا اور جاپان گئے۔ امریکی اور جنوبی کوریا کے حکام نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ شمالی کوریا ممکنہ طور پر بائیڈن کے دورے کے دوران ایک اور ہتھیار کے تجربے کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے۔

  • کورونا نے ایک پھر انٹری دے دی، 1لاکھ 74 ہزار مریضوں کا انکشاف

    کورونا نے ایک پھر انٹری دے دی، 1لاکھ 74 ہزار مریضوں کا انکشاف

    پیانگ یانگ : کورونا وائرس کی عالمی وبا نے دنیا کے مختلف ممالک میں ایک بار پھر سر اٹھانا شروع کردیا جس کے سبب معاشی پریشانی کے پیش نظر حکومتوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    اس حوالے سے خبر ہے کہ شمالی کوریا نے ملک میں کورونا وائرس کی وبا پہلی بار پھیلنے کا اعتراف کرنے کے بعد جمعہ کے روز ملک میں اکیس نئی ہلاکتوں اور مزید ایک لاکھ 74 ہزار400 افراد میں وائرس کی علامات ظاہر ہونے کی تصدیق کی ہے۔

    حکمران ورکرز پارٹی کے اخبار رودونگ سنمن نے میڈیا کو بتایا ہے کہ رہنما کم جونگ اُن کو ہفتے کے روز اس متعدی مرض سے متعلق تفصیلات بتائی گئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپریل کے اواخر سے جمعہ تک بخار کی علامات والے افراد کی تعداد پانچ لاکھ 24 ہزار چار سو ہوچکی ہے۔ شمالی کوریا کی آبادی، دو کروڑ ستاون لاکھ اسی ہزار کے قریب ہے۔

    اخبار کے مطابق دو لاکھ اسی ہزار سے زائد افراد زیرعلاج ہیں اور ستائیس کا انتقال ہو چکا ہے، جمعہ کو ملک میں بخار کی علامات والے کیسوں کی یومیہ تعداد جمعرات کی نسبت نو گنا سے تجاوز کر چکی تھی۔

    اجلاس میں جناب کم نے صورت حال کو ملک بننے کے بعد ایک عظیم بحران قرار دیتے ہوئے فوری نوعیت کی ہنگامی تشویش کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں لاگو کردہ انسداد وائرس اقدامات کا جائزہ لینا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے حکام کو چین کے مؤثر تر نتائج سے سیکھنے اور اقدامات میں تیزی لانے کی ہدایات دیں۔

    شمالی کوریا نے اپنے ملک میں کورونا وائرس کے پہلے متاثرین کی جمعرات کو باضابطہ تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ وہ انسداد وبا کے اپنے نظام کو انتہائی ہنگامی درجے تک بڑھا دے گا، جناب کم نے تمام شہروں اور کاؤنٹیوں کو لاک ڈاؤن کا حکم دیا ہے۔

  • شمالی کوریا کا نئی قسم کا ٹیکٹیکل گائیڈڈ ہتھیار تجرباتی طور پر فائر

    شمالی کوریا کا نئی قسم کا ٹیکٹیکل گائیڈڈ ہتھیار تجرباتی طور پر فائر

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا میں نئی قسم کے ٹیکٹیکل گائیڈڈ ہتھیار کو تجرباتی طور پر فائر کیا گیا، ہتھیاروں کا یہ نظام ملک کی ٹیکٹیکل جوہری کارروائیوں کے مؤثر پن کو تقویت دے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا میں نئی قسم کے ٹیکٹیکل گائیڈڈ ہتھیار کو تجرباتی طور پر فائر کیا گیا، ملک کی حکمران ورکرز پارٹی کے اخبار رودونگ سنمن نے اپنے اتوار کے شمارے میں خبر دی کہ یہ ہتھیار شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی موجودگی میں داغا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ہتھیار کم فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل تھا جسے غالباً ہفتے کے روز داغا گیا تھا۔

    اخبار نے مذکورہ پروجیکٹائل کو ایک لانچر سے داغے جانے اور ہدف بنائے گئے جزیرے پر نشانہ لگنے کی تصاویر شائع کی ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہتھیاروں کا یہ نظام ملک کی ٹیکٹیکل جوہری کارروائیوں کے مؤثر پن کو تقویت دینے اور اس کی فائر پاور کو متنوع بنانے میں مدد دے گا۔

    اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کم جونگ نے ملک کی دفاعی صلاحیت اور جوہری جنگی فورسز کو مزید تقویت دینے سے متعلق ہدایات دی ہیں۔

  • امریکا کے ساتھ طویل جنگ کے لیے تیار ہیں: اہم ملک کا اعلان

    امریکا کے ساتھ طویل جنگ کے لیے تیار ہیں: اہم ملک کا اعلان

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے کہا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ طویل مدت کی جنگ کے لیے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ ہم امریکا کے ساتھ طویل المدت تصادم کے لیے تیار ہیں۔

    کم جونگ اُن نے بین البر اعظمی بیلسٹک میزائل کے تجربے کی جگہ کا دورہ کیا تھا، اس موقع پر انھوں نے کہا شمالی کوریا کا نیا اسٹریٹجک ہتھیار ایک بار پھر پوری دنیا کو ہماری مسلح افواج کی طاقت سے واضح طور پر آگاہ کر دے گا۔

    کِم جونگ اُن کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کی قومی دفاعی افواج بہت اچھی فوجی اور تکنیکی صلاحیت کی حامل ہیں، اور جو بھی طاقت ہماری ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بنے گی، اسے معلوم ہونا چاہیے کہ اسے بھاری قیمت ادا کرنا ہوگی۔

    واضح رہے کہ جاپان اور جنوبی کوریا نے یہ خبر دی تھی کہ شمالی کوریا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے، جاپانی حکام کے مطابق شمالی کوریا کا میزائل فضا میں تقریباً ایک گھنٹے تک رہا اور 1100 کلومیٹر دور جاپان کے جنوبی سمندر میں جا کر گرا۔

    رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کا یہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل2017 کے میزائل کے مقابلے میں زیادہ طاقت ور ہے، جو 6 ہزار کلو میٹر سے زیادہ بلندی تک پہنچتا ہے۔

    شمالی کوریا نے 2017 کے بعد کئی مرتبہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہے، امریکا نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے کی مذمت کی ہے، وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے کہا یہ تجربہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    امریکا کا مؤقف ہے کہ اس تجربے سے خطے میں بلا ضرورت تناؤ میں اضافہ ہوگا اور صورت حال غیر مستحکم ہو سکتی ہے۔

  • شمالی کوریا: سب سے بڑے میزائل کا تجربہ، دنیا حیران

    شمالی کوریا: سب سے بڑے میزائل کا تجربہ، دنیا حیران

    شمالی کوریا نے سال 2017 کے بعد سب سے بڑے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجزبہ کرلیا جس پر امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے فضا میں ایک ایسا بیلسٹک میزائل لانچ کیا گیا ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ 2017 کے بعد ملکی تاریخ کا سب سے بڑا میزائل ہے۔

    جنوبی کوریا کے ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ اتوار کی صبح 7 بج کر 52 منٹ پر شمالی کوریا کے مشرقی ساحل کے قریب میزائل کو فضا میں لانچ کیا گیا جو 30 منٹ تک فضا میں رہنے کے بعد بحیرہ جاپان میں جا گرا۔ بیلسٹک میزائل 2 ہزار کلو میٹر کی اونچائی تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    میزائل تجزبے پر جاپان، شمالی کوریا اور امریکا نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادیں شمالی کوریا کو میزائل اور جوہری ہتھیاروں کے تجربات سے روکتی ہیں جبکہ ملک پر متعدد پابندیاں بھی عائد ہیں۔

    North Korea fires most powerful missile since 2017, data suggests -  National - Verve times

    شمالی کوریا کے صدر کم جونگ نے ملک پر عائد پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ملکی دفاع کو مضبوط کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔

    دفاعی ماہرین کا ماننا ہے کہ پابندیوں کے باوجود میزائل تجزبے کی بہت سے وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں عالمی اور علاقائی طاقتوں کو تنبیہ دینا، طویل عرصے سے تعطل کا شکار جوہری مذاکرات کے لیے امریکا پر دباؤ ڈالنا اور نئے انجینئرنگ اور دفاعی نظام کی صلاحیت کو جانچنا ہے۔

    یاد رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے یہ اس مہینے کا ساتواں میزائل تجربہ ہے۔

  • شمالی کوریا کے ایک ماہ کے دوران 4 میزائل تجربات، جاپانی وزیر دفاع کا ردعمل آ گیا

    شمالی کوریا کے ایک ماہ کے دوران 4 میزائل تجربات، جاپانی وزیر دفاع کا ردعمل آ گیا

    ٹوکیو: ایک ماہ کے دوران میزائل کے 4 تجربات پر جاپانی وزیر دفاع کا ردعمل آ گیا، کشی نوبواو نے ایک بیان میں کہا کہ شمالی کوریا اپنی میزائل ٹیکنالوجی کو تیزی کے ساتھ بہتر بنا رہا ہے، جاپان اس کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔

    جاپان کے وزیر دفاع کِشی نوبُواو نے منگل کے روز کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں شمالی کوریا کی جانب سے چار بار میزائل داغنا تجربے کی انتہائی بلند شرح ہے، شمالی کوریا اپنی میزائل ٹیکنالوجی کو تیزی کے ساتھ بہتر بنا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا پیانگ یانگ کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں کا داغا جانا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے اور جاپان اس کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔

    جاپانی وزیر دفاع نے کہا شمالی کوریا کی طرف سے میزائل داغنے میں رازداری اور تیزی کا مطلب ہے کہ وہ اپنی صلاحیت کو بہتر بناتا جا رہا ہے، اس صلاحیت میں میزائل داغنے کی نشانیوں کی کھوج کو مشکل بنانا، متنوع طریقوں سے میزائل داغنا، اور اچانک حملہ شامل ہیں۔

    کِشی نے کہا کہ جاپان اور خطے کی سلامتی کے لیے جوہری اور میزائل ٹیکنالوجی میں شمالی کوریا کی تیز رفتار پیش رفت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    واضح رہے کہ جمعے کو شمالی کوریا نے اس ماہ اپنے چوتھے ہتھیاروں کے تجربے میں دو مشتبہ مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل سمندر میں داغے ہیں، جاپان کا کہنا ہے کہ میزائل جاپانی سمندر میں گرے، جسے کوریا میں مشرقی سمندر کہا جاتا ہے۔

  • شمالی کوریا نے میزائل لانچ کی تفصیلات جاری کردیں

    شمالی کوریا نے میزائل لانچ کی تفصیلات جاری کردیں

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا نے گزشتہ دنوں کیے جانے والے میزائل تجربوں پر اٹھنے والے سوالات پر میزائل لانچ کی تفصیلات جاری کرکے جواب دے دیا۔

    شمالی کوریا کے حکام نے اپنے حالیہ میزائل لانچ کی تفصیلات عام کی ہیں، ملک کی حکمران جماعت ورکرز پارٹی کے اخبار رودونگ سِنمُن نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ منگل کی صبح ایک ہائپر سونک میزائل چھوڑا گیا ہے۔

    اخبار نے اطلاع دی کہ ملک کے رہنما کِم جونگ اُن نے تجربے کا مشاہدہ کیا، اخبار کے مطابق کِم نے کہا کہ ملک کو اپنی دفاعی صلاحیت مضبوط کرنے کے لیے فوجی قوت بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    اخبار میں مضمون کے ساتھ شائع کی گئی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ موبائل لانچر سے ایک میزائل فائر کیا گیا۔ اخبار نے بتایا کہ میزائل نے ایک ہزار کلومیٹر کی پرواز کے بعد اپنے مطلوبہ ہدف کو نشانہ بنایا۔

    شمالی کوریا کے ایک الگ دعوے کے مطابق گزشتہ بدھ کو چھوڑا گیا میزائل بھی ہائپر سونک تھا، جس کی رفتار آواز کی رفتار سے 5 گنا تیز تھی۔

    مزید پڑھیں : جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر سوالات اٹھا دیئے

    جنوبی کوریا کے دفاعی عہدیداروں نے دونوں میزائل تجربات کا موازنہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے چھوڑا گیا میزائل اپنی پرواز کے کچھ حصے میں ہی ہائپرسونک رفتار پر پہنچا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ تازہ ترین میزائل کی رفتار پچھلے سے دو گنا تھی اور وہ زیادہ دور تک گیا ہے۔ گزشتہ سال شمالی کوریا نے پنج سالہ دفاعی منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس میں مختلف اقسام کے میزائلوں کی تیاری شامل تھی۔

  • جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر سوالات اٹھا دیئے

    جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر سوالات اٹھا دیئے

    جنوبی کوریا نے گزشتہ روز شمالی کوریا کی جانب سے کیے جانے والے میزائل تجربے سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ یہ تجربہ مبالغہ آمیز ہے۔

    اس حوالے سے جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کا رواں ہفتے ہائپر سونک میزائل کامیابی سے لانچ کرنے کے دعوے میں مبالغہ آرائی سے کام لیا گیا۔

    یہ بات وزارت دفاع نے بدھ کو لانچ کیے گئے میزائل کے ابتدائی تجزیے کے نتائج کے بعد کہی۔ ترجمان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ تجزیے سے پتا چلا ہے کہ میزائل نے شمالی کوریا کے دعویٰ کردہ سات سو کلومیٹر سے کم پرواز کی۔

    تجزیے کے مطابق میزائل کی رفتار آواز کی رفتار سے پانچ گنا سے متجاوز ضرور ہوئی جو ہائپر سونک باور کی جاتی ہے تاہم پرواز کے دوران اس نے رفتار کی یہ سطح برقرار نہیں رکھی۔

    وزارت دفاع کا یہ بھی کہنا ہے کہ میزائل نے شمالی کوریا کے دعوے کے برعکس دائیں بائیں حرکت پذیری کا مظاہرہ بھی نہیں کیا۔

    تجزیے میں کہا گیا ہے یہ میزائل غالباً اُس قسم کا تھا جس کی نقاب کشائی گزشتہ سال اکتوبر کی فوجی نمائش میں کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : امریکی دھمکیوں کے با وجود شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ماہ اکتوبر میں  شمالی کوریا نے ایٹمی صلاحیت کے حامل سپر سونک میزائل اور کروز میزائل کے تجربات کیے تھے تاہم اس بار بیلسٹک میزائل کے تجربے کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کا واضح طور پر کہنا ہے کہ جب تک امریکہ پیانگ یانگ کے خلاف اپنی مخالفانہ پالیسی کو ترک نہیں کرتا اس وقت تک اپنے جوہری اور میزائل پروگرام کو جاری رکھے گا۔