Tag: north korea

  • امریکی دھمکیوں کے با وجود شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ

    امریکی دھمکیوں کے با وجود شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا نے امریکی دھمکیاں کسی خاطر میں نہ لاتے ہوئے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا، شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ اپنے جوہری اور میزائل پروگرام کو جاری رکھے گا۔

    اس حوالے سے جاپان نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے بدھ کے روز بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

    ارنا کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے امریکی دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے بدھ کی صبح ایک بیلسٹک میزائل داغا جو بحیرہ جاپان میں گرا، نئے عیسوی سال میں شمالی کوریا کی جانب سے یہ پہلا بیلسٹک میزائل کا تجربہ ہے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا اقوام متحدہ کی پابندیوں، امریکہ سے معاہدے اور جنوبی کوریا سے ڈیل کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس سے قبل بھی ایٹمی صلاحیتوں کے حامل کروز میزائل اور بیلسٹک میزائل کے تجربات کرچکا ہے۔

    ان تجربات پر امریکہ نے اپنا سخت رد عمل دکھاتے ہوئے شمالی کوریا پر مختلف اقسام کی پابندیوں کی دھمکی دی ہے۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کا واضح طور پر کہنا ہے کہ جب تک امریکہ پیانگ یانگ کے خلاف اپنی مخالفانہ پالیسی کو ترک نہیں کرتا اس وقت تک اپنے جوہری اور میزائل پروگرام کو جاری رکھے گا۔

    مزید پڑھیں : شمالی کوریا کا آبدوز سے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ماہ اکتوبر میں  شمالی کوریا نے ایٹمی صلاحیت کے حامل سپر سونک میزائل اور کروز میزائل کے تجربات کیے تھے تاہم اس بار بیلسٹک میزائل کے تجربے کیے گئے ہیں۔

  • شمالی کوریا: اسکوئڈ گیم لانے والے کو گولی مار دی گئی

    شمالی کوریا: اسکوئڈ گیم لانے والے کو گولی مار دی گئی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا میں دنیا کی مقبول ترین سنسنی خیز ڈراما سیریز اسکوئڈ گیم لانے والے کو گولی مار دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسکوئڈ گیم جنوبی کورین سنسنی خیز ڈراما سیریز ہے، جس میں لوگ بڑی رقم کے لالچ میں ایک کھیل کا حصہ بنتے ہیں اور پھر بچپن کے مختلف کھیلوں کے دوران ناکامی سے دوچار ہوتے ہوئے دھڑا دھڑ قتل ہوتے ہیں۔

    تاہم پوری دنیا میں مقبول ہونے والی نیٹ فلیکس کی اس ویب سیریز ’اسکوئڈ گیم‘ پر شمالی کوریا نے پابندی لگا دی ہے، اور اسے اسمگل کر کے لانے والے ایک شخص کو سزائے موت دے دی گئی۔

    کِم جونگ اُن کی حکومت کا کہنا ہے کہ اس سیریز نے جنوبی کوریا کے سرمایہ دارانہ نظام کو فروغ دیا ہے، یہ سیریز ایک شہری چین سے شمالی کوریا لایا، اور اسے ہائی اسکول کے طلبہ کے ساتھ شیئر کیا گیا، مذکورہ شخص اسے پِن ڈرائیو میں اسمگل کر کے لایا تھا، اور اس پر پابندی عائد ہے۔

    اسکوئڈ گیم کی گڑیا کو آواز دینے والی اداکارہ کو سیریز دیکھنے کی اجازت کیوں نہیں‌ ملی؟

    رپورٹ کے مطابق سیریز کو دیکھنے والے طلبہ، اسکول پرنسپل اور اساتذہ کو بھی سزا سنائی گئی ہے، اور ایک طالبِ علم کو عمر قید اور دیگر کو 5 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

    نیوز رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اسکول کے پرنسپل، یوتھ سیکریٹری اور اساتذہ کو سزا کے طور پر اُن کے عہدوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

  • شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ فوجیوں کی تصویر میں ’راکٹ مین‘ کون ہے؟

    شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ فوجیوں کی تصویر میں ’راکٹ مین‘ کون ہے؟

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کی سرکاری میڈیا پر ایک تصویر سامنے آئی ہے جس نے کئی ممالک میں لوگوں کی توجہ حاصل کر لی ہے، اس تصویر میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ فوجی کھڑے ہیں لیکن ایک شخص سوئمنگ سوٹ جیسے تنگ سوٹ میں کھڑا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یہ تصویر پیر کو لی گئی، اور یہ اسلحے کی ایک نمائش کے دوران کم جونگ اُن کے ساتھ لی گئی تھی، جس میں 30 فوجی ان کے ساتھ کھڑے تھے۔

    تمام فوجیوں نے مخصوص رنگ یونیفارم پہنا تھا، ان میں صرف دو افراد نے مختلف رنگ پہنا ہوا تھا، ایک نے نیلا رنگ اور دوسرے نے نیوی بلیو یونیفارم پہنا تھا، جب کہ شمالی کوریا کے رہنما نے سیاہ رنگ پہنا ہوا تھا۔

    نمائش کے اگلے روز جب یہ تصویر سامنے آئی تو لوگ حیران رہ گئے، سوال اٹھا کہ نیلے کپڑوں میں ملبوس ’راکٹ مین‘ شمالی کورین فوجیوں کے درمیان کیا کر رہا ہے؟

    تصویر کے سامنے آتے ہی کسی نے فوجی کو ’سپر ہیرو‘ تو کسی نے ’کیپٹن ڈی پی آر کے‘ اور کسی نے ان کو ’راکٹ مین‘ کہا۔

    جنوبی کوریا، امریکا اور دیگر جگہوں پر کچھ ٹوئٹر صارفین نے ان کو مذاق کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ’انسانی توپ کے گولے‘ جیسا دکھ رہے ہیں۔

    شمالی کوریا کی سرکاری میڈیا نے اس شخص کے بارے میں کچھ نہیں کہا تاہم مونٹیری میں مڈل بری انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ایک تجزیہ کار جیفری لیوئس نے ایک تصویر ٹوئٹ کی کہ ’ایسا لگ رہا ہے کہ وہ پیرا شوٹر تھا۔‘

    کوریا کی سرکاری خبر رساں ادارے نے کہا ہے کہ نمائش شروع ہونے سے قبل اعلیٰ درجے کے ایک پیرا شوٹسٹ نے پارٹی کے جھنڈے کو لہراتے ہوئے کرتب دکھائے۔

    شمالی کوریا میں ہونے والے پہلے ایئر شو کی تصاویر میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ پیرا شوٹرز نے نیلے رنگ کے تنگ کپڑے پہنے ہوئے تھے۔

  • شمالی کوریا کے اخبار نے میزائل تجربے کی تصدیق کر دی

    شمالی کوریا کے اخبار نے میزائل تجربے کی تصدیق کر دی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریائی میڈیا نے تصدیق کر دی ہے کہ ملک نے آواز سے کئی گنا تیز رفتار میزائل تجربہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے حکمران ورکرز پارٹی کے اخبار رودونگ سنمُن نے بدھ کو تصدیق کی ہے کہ اس کے ملک نے نئے تیار کردہ، آواز سے کئی گنا تیز رفتار میزائل کا منگل کی صبح پہلی مرتبہ تجربہ کیا۔

    خبر کے مطابق شمالی کوریا نے ‘ہواسونگ 8’ میزائل شمالی صوبے جاگانگ سے لانچ کیا تھا، جس سے قبل پارٹی کے ایک اعلیٰ عہدے دار اور شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کِم جونگ اُن کے قریبی مشیر پاک جونگ چون نے میزائل لانچ کا مشاہدہ کیا۔

    دفاعی سائنس دانوں نے میزائل کی پرواز کے راستے کے کنٹرول اور استحکام کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا، انھوں نے میزائل کی رہنمائی کرنے والے نظام کی پینترے بازی اور الگ ہو کر گلائیڈ کرنے والے وارہیڈ کی خصوصیات، اور دیگر تکنیکی تفصیلات کی جانچ بھی کر لی۔

    شمالی کوریا نے ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کر لیا

    شمالی کوریا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل تمام مطلوبہ معیارات پر پورا اترا ہے، اور میزائل تجربہ ملکی دفاعی صلاحیت کی مزید بہتری میں اسٹریٹیجک اہمیت رکھتا ہے۔

    واضح رہے کہ جاپان کے دفاعی وہائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ ہائپرسونک میزائل ایک ایسا ہتھیار ہے، جو ماک فائیو سے زیادہ تیز رفتاری سے پرواز کرتا ہے، یہ آواز کی رفتار سے 5 گنا زیادہ تیز رفتار ہے۔

  • شمالی کوریا نے ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کر لیا

    شمالی کوریا نے ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کر لیا

    پیانگ یانگ: جنوبی کوریا کی جانب سے آب دوز لانچ ہونے کے چند ہی گھنٹے بعد شمالی کوریا کی طرف سے بھی ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادھر اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے سفیر نے میزائل تجربات کے خلاف امریکی پالیسی کو مسترد کیا، اور ادھر شمالی کوریا نے ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کر لیا۔

    جنوبی کوریا کی ملٹری کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ شمالی کوریا کی فوج نے ملک کے مشرقی ساحل کی جانب ایک ’نامعلوم پروجیکٹائل‘ داغا ہے، جب کہ جاپانی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یہ بظاہر ایک بیلسٹک میزائل تھا۔

    میزائل کا تجربہ کرنے سے کچھ دیر پہلے ہی شمالی کوریا کے سفیر کم سانگ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ ان کے ملک کو قانونی دفاع کے حق سے کوئی بھی محروم نہیں رکھ سکتا، اور ان کے ملک کو میزائل تجربات کرنے کا حق حاصل ہے۔

    ایک ماہ کے دوران شمالی کوریا کا میزائلوں کا یہ تیسرا تجربہ ہے، اس سے قبل اس نے ایک کروز میزائل اور دو بیلسٹک میزائلز کا تجربہ کیا تھا، واضح رہے کہ اقو ام متحدہ نے شمالی کوریا پر میزائلوں کے تجربات پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

    میزائل کے تجربے کے فوراً بعد جنوبی کوریا کی حکومت نے قومی سلامتی کونسل کی میٹنگ طلب کی اور میزائل تجربے کی مذمت کرتے ہوئے کہا یہ ایک کم فاصلے تک پہنچنے والا میزائل تھا اور شمالی کوریا نے ایسے وقت اس کا تجربہ کیا ہے جب کوریا جزیرہ نما میں سیاسی استحکام کی صورت حال بہت نازک ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ نے بھی میزائل تجربے کی مذمت کی ہے اور پیانگ یانگ سے مذاکرات کی اپیل کی ہے۔

  • شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا ایک اور تجربہ، امریکی ردعمل بھی آگیا

    شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا ایک اور تجربہ، امریکی ردعمل بھی آگیا

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا نے ایک بار پھر سمندر میں بیلیسٹک میزائل فائر کیے ہیں، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کوریا کا اس نوعیت کے ہتھیاروں کا یہ دوسرا تجربہ ہے۔

    اس حوالے سے جنوبی کوریا کی فوج کے ترجمان نے کہا کہ شمالی کوریا نے بدھ کے روز مشرقی ساحل سمندر پر دو میزائیل ٹیسٹ کئے ہیں۔ مختصر فاصلے کا میزائل اپریل 2020 کے بعد اس کا پہلا میزائل تجربہ ہے۔

    شمالی کوریا کا یہ اقدام امریکہ کے ساتھ سفارت کاری میں تعطل کے درمیان آیا ہے جس میں بائیڈن انتظامیہ پر دباؤ بنانا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اپنی فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے دوبارہ ٹیسٹ شروع کرنے کی جانب ایک اشارہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے مشرقی ساحل پر امریکی اورجنوبی کوریا کی افواج ٹیسٹوں کا تجزیہ کررہی ہیں۔

    فوجی سربراہ نے ابھی تک یہ انکشاف نہیں کیا ہے کہ یہ میزائل بیلسٹک میزائل ہیں یا وہ فاصلہ جو وہ نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا نے یہ تجربہ امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات میں تعطل کے درمیان کیا ہے۔ شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اور اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان فروری 2019 میں ہونے والی دوسری سربراہی کانفرنس کے ناکام ہونے کے بعد یہ تعطل پیدا ہوا ہے۔

    اس مذاکرات میں امریکہ نے شمالی کوریا کے اپنے جوہری پروگرام کو جزوی طور پر بند کرنے کے بدلے میں اس پر عائد بڑی پابندیوں کو ختم کرنے کے مطالبے کو مسترد کردیا تھا۔

    شمالی کوریا اب تک بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے مذاکرات کی کوششوں کو نظرانداز کر چکا ہے۔ کم جونگ کی بہن نے گذشتہ ہفتے جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں پر امریکہ کو دھمکی دی تھی۔

    انہوں نے ان مشقوں کو دراندازی کی ریہرسل قرار دیتے ہوئے واشنگٹن کو متنبہ کیا کہ اگر وہ اگلے چار سال تک پر سکون طریقے سونا چاہتے ہیں تو وہ خلل پیدا کرنے سے دور رہیں۔

    جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے بتایا کہ اتوار کے روز شمالی کوریا کی جانب سے تجربہ کیا گیا مختصر فاصلے کا میزائل اپریل 2020 کے بعد اس کا پہلا میزائل تجربہ ہے۔ بائیڈن نے اس پر توجہ نہیں دی اور کہا کہ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔

  • شمالی کوریا نے امریکا کو اپنا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا

    شمالی کوریا نے امریکا کو اپنا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے امریکا کو اپنے ملک کا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے اپنے ایک بیان میں امریکا کو سب سے بڑا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جوہری اور میزائل پروگرام کو آگے بڑھائیں گے۔

    انھوں نے منگل کو کانگریس میں اپنی تقریر میں جوہری پروگرام کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ملک کی خارجہ پالیسی، سیاسی سرگرمیاں امریکا کو دبانے اور اس پر غلبہ پانے پر مرکوز ہونی چاہیئں۔

    واضح رہے کہ کم جونگ اُن کا یہ بیان نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے رواں ماہ منصب سنبھالنے سے چند ہی روز قبل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا قطع نظر اس سے کہ وائٹ ہاؤس میں کون منصب سنبھالتا ہے، شمالی کوریا سے متعلق امریکی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

    کم جونگ اُن نے مزید کہا کہ دونوں ممالک میں مستقبل کے تعلقات کے لیے ضروری ہے کہ امریکا اپنا مخاصمانہ رویہ بدلے۔

    انھوں نے اعلان کیا کہ شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں کو مزید چھوٹا اور کم وزن کرے گا، ٹیکٹیکل جوہری اسلحہ بنائے گا، اور انتہائی بڑے جوہری ہتھیاروں کی پائیدار بنیادوں پر پیداوار کو عملی جامہ پہنائے گا۔

    کم جونگ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک بیلسٹک میزائلز پر کثیر تعداد میں وار ہیڈز نصب کرنے اور ٹھوس ایندھن والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائلز کی تیاری کی جانب پیش رفت کر رہا ہے۔

  • شمالی کوریا نے روسی ویکسین خرید لی، ملک میں ویکسی نیشن شروع

    شمالی کوریا نے روسی ویکسین خرید لی، ملک میں ویکسی نیشن شروع

    ٹوکیو: ایک جاپانی اخبار کا دعویٰ ہے کہ شمالی کوریا نے روس کی کرونا وائرس ویکسین سپٹنک وی خرید کر ملک میں ویکسی نیشن شروع کردی ہے۔

    جاپان کے ایک مقامی اخبار میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق مطابق شمالی کوریا نے تھرمو گرافکس سمیت روس کی سپٹنک وی کرونا وائرس ویکسین اور چینی تشخیص کے آلات خریدے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق تاہم اس معاہدے کی لاگت اور ویکسین کا حجم نامعلوم ہے۔

    مذکورہ رپورٹ میں شمالی کوریا کے ساتھ تجارتی تعلقات میں مصروف جنوبی کوریائی انٹیلی جنس اور چینی کاروباری حلقوں کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ شمالی کوریا کی حکمران ورکرز پارٹی کے کچھ ارکان کو یہ ویکسین لگائی جا چکی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس بارے میں کوئی اطلاعات نہیں کہ آیا شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو بھی یہ ویکسین لگائی گئی ہے یا نہیں۔

    دوسری جانب چند روز قبل روس کی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ بیرون ملک روسی کرونا وائرس ویکسین کے خلاف مہم جاری ہے جس کا مقصد روسی ویکسین کو بدنام کرنا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ دنیا کی کچھ طاقتیں روسی ویکسین کو بدنام کرنے کے لیے کتنے وسائل کا استعمال کر رہی ہیں۔

    ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا تھا کہ روسی ویکسین انتہائی مؤثر ہے اور اس کے بارے میں جعلی خبریں روس کو انسانیت کی بھلائی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کرنے سے نہیں روک سکتیں۔

  • شمالی کوریا میں کرونا پابندی کی خلاف ورزی، شہری کو فائرنگ اسکواڈ نے سرعام سزائے موت دے دی

    شمالی کوریا میں کرونا پابندی کی خلاف ورزی، شہری کو فائرنگ اسکواڈ نے سرعام سزائے موت دے دی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے کرونا پابندی کے قانون کو توڑنے پر ایک شہری کو فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے سر عام سزائے موت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا میں ایک شہری کو کرونا پابندی کی خلاف ورزی پر فائرنگ اسکواڈ کے سامنے کھڑا کر دیا گیا، شہری پر بند کیے گئے چینی سرحد پر اسمگلنگ کا الزام تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ خبر شمالی کوریا کے اندرونی ذرایع نے دی ہے، کرونا پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے شہری کو اس لیے گولی ماری گئی تاکہ لوگ ڈر جائیں، اور کرونا پابندیوں کی تعمیل کریں۔

    شمالی کوریا کے حکومتی ذرایع کا دعویٰ ہے کہ ان کے ملک میں ابھی تک کوئی ایک کرونا کیس بھی سامنے نہیں آیا ہے، تاہم دوسری طرف کم جونگ اُن کی حکومت نے ملک میں نہایت سخت ایمرجنسی قرنطینہ اقدامات اٹھائے ہیں، اور فوج کو حکم دیا گیا ہے کہ چینی بارڈر کے آس پاس دیکھے جانے والے افراد کو بلا جھجک گولی مار دی جائے۔

    ریڈیو فری ایشیا کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ مذکورہ شہری کو سرعام گولی مارنے کا انتظام اس لیے کیا گیا تاکہ سرحدی علاقے میں رہنے والوں کو ڈرایا جا سکے، کیوں کہ یہاں بہت سارے لوگوں کے سرحد کے آر پار روابط ہیں اور اسمگلنگ بھی جاری رہتی ہے۔

    جس شہری کو سزائے موت دی گئی، اس کی عمر 50 سال بتائی گئی، اس پر الزام تھا کہ وہ اپنے چینی کاروباری پارٹنرز کے ساتھ سرحد کے پار اسمگلنگ کر رہا تھا، جسے رواں برس بند کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ چین شمالی کوریا کا بڑا تجارتی پارٹنر ہے تاہم کرونا وبا کی وجہ سے باہمی تجارت میں 75 فی صد کمی آ چکی ہے۔ چوں کہ اسمگلرز کے ذریعے وائرس کی منتقلی کا خطرہ لگا رہتا ہے اس لیے کم کی حکومت نے فوج کو سرحد پر تعینات کر کے اسے پابندیوں کے نفاذ کا حکم جاری کیا۔

    صرف یہی نہیں، پیانگ یانگ نے سرحدی محافظوں کو بھی چیک کرنے کے لیے اسپیشل یونٹس بھی بھیجے کہ کہیں وہ خود تو اسمگلنگ میں ملوث نہیں۔

  • کِم جونگ اُن نے اپنی قوم سے معافی مانگ لی، خطاب کے دوران آبدیدہ

    کِم جونگ اُن نے اپنی قوم سے معافی مانگ لی، خطاب کے دوران آبدیدہ

    کم جونگ اُن نے عوامی توقعات پر پورا نہ اترنے کا اعتراف کرتے ہوئے اپنی قوم سے معافی مانگی اور خطاب کے دوران قدرتی آفات اور کرونا وائرس کی روک تھام کے ذکر پر رو پڑے۔

    اتوار کو ملٹری پریڈ سے خطاب کے دوران شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے اعتراف کیا ہے کہ وہ عوام کا معیارِ زندگی بلند کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں تاہم انہوں نے معاشی مشکلات کے چیلنجز کا سامنا کرنے پر فوج اور عوام کا شکریہ ادا کیا ہے، کم جونگ اُن عوام کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے رو پڑے۔

    شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے نے کم جونگ اُن کی ایڈٹ شدہ ویڈیو جاری کی ہے جس میں اُنہیں ملٹری پریڈ سے خطاب کے دوران آنسوؤں سے روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان  ملک کو درپیش قدرتی آفات اور کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے۔ انہوں نے فوجی اہلکاروں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور شہریوں کا معیارِ زندگی بلند کرنے میں ناکامی پر اُن سے معذرت بھی کی۔

    کم جونگ اُن نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام کا مجھ پر اعتماد آسمان جتنا بلند اور سمندر جتنا گہرا ہے لیکن میں اُنہیں اطمینان بخش زندگی گزارنے کی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہو گیا ہوں، ایک موقع پر کم جونگ اُن نے ہچکچاتے ہوئے کہا کہ اس سب کے لیے وہ معافی کے طلب گار ہیں۔

    اس حوالے سے آزاد محقق اور شمالی کوریا کی تجزیہ کار رچل منیونگ لی نے کہا ہے کہ کم جونگ کی تقریر خاص طور پر مقامی افراد کے لیے تھی جس کا مقصد ممکنہ طور پر کم کو قابل اور کرشماتی رہنما کے طور پر پیش کیا جانا بھی ہو سکتا ہے۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ عالمی پابندیوں، قدرتی آفات، سیلاب اور کرونا وائرس کی وجہ سے شمالی کوریا کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔