Tag: north korea

  • شمالی کوریا تنازعہ، امریکا بغیر کسی شرط کے مذاکرات کے لیے راضی

    شمالی کوریا تنازعہ، امریکا بغیر کسی شرط کے مذاکرات کے لیے راضی

    واشنگٹن: شمالی کوریا سے کشیدگی کے خاتمے کے لیے امریکا بغیر کسی شرط کے ایک بار پھر مذاکرات کے لیے راضی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے مذاکرات کے لیے حامی بھر چکے ہیں، البتہ شمالی کوریا نے انکار کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان نے موقف اختیار کیا ہے کہ مذاکرات کے لیے امریکا کو اپنی پابندیاں ختم کرنی ہوگی۔

    البتہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے لیے کوئی شرائط نہیں ہیں تاہم ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ پیونگ یانگ کو جوہری صلاحیت کے خاتمے کے لیے زیادہ اقدامات کرنے چاہییں۔

    دریں اثنا امریکی صدر کو شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن کی طرف سے ایک نیا ’خوبصورت خط‘ بھی موصول ہوا ہے، جس میں مثبت خیالات کا اظہار اور جوہری پروگرام کے خاتمے کی بات کی گئی ہے۔

    امریکا کے خصوصی مندوب اسٹیفن بیگن کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے گرم جوشی پر مبنی تعلقات کے لیے اپنا جوہری پروگرام ترک کرنے کی پیشکش کی ہے، تاہم با معنی مذاکرات کے لیے قابل تصدیق اقدامات ضروری ہیں۔

    ٹرمپ،کم جونگ ان مذاکرات کی ناکامی :شمالی کوریا کے 5عہدیداروں کو موت کی سزا

    یاد رہے ٹرمپ اورکم جونگ ان کی ملاقات فروری میں ویتنام میں ہوئی تھی جوبے نتیجہ رہی تھی، کم جونگ ان نے مذاکرات کی ناکامی کہ وجہ ’’امریکا کی بدنیتی’’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا صدر ٹرمپ نے ملاقات کے دوران بدنیتی کا مظاہرہ کیا۔

    واضح رہے کہ کم جونگ کے حکم پر اس سے قبل بھی کئی اہم حکومتی عہدیداروں کو مختلف الزامات کے تحت سزائے موت دی جا چکی ہے۔

  • امریکا نے جنوبی کوریا کے ساتھ جنگی مشقوں کو غیرضروری قرار دے دیا

    امریکا نے جنوبی کوریا کے ساتھ جنگی مشقوں کو غیرضروری قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکی سیکریٹری برائے دفاع پیٹرک شین ہن نے امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان فوجی جنگی مشقوں کو فی الحال غیر ضروری قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان کے مذاکرات کے پیش نظر کئی بار جنوبی کوریائی فوج اور امریکی فوج کے درمیان جنگی مشقیں منسوخ ہوچکی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سیکریٹری برائے دفاع پیٹرک شین نے مقامی صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان مذاکرات اہم ہیں۔

    پیٹرک نے گذشتہ روز جنوبی کوریا کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے ملکی عہدیداروں سے ملاقاتیں کی، دریں اثنا جنوبی کوریا میں امریکی فوج کے آفسر سے بھی ملاقات کی۔

    گذشتہ ماہ امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان فوجی جنگی مشقیں ہونا تھی، دونوں ممالک کی جانب سے حتمی فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا، تاہم کم جونگ ان نے فوجی مشقوں کو مذاکرات کے درمیان دیوار قرار دیا تھا۔

    شمالی کوریا نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر کو جنگ کا سوداگر قرار دے دیا

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں شمالی کوریا نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کو جنگ کا سودا گر قرار دیا تھا۔

    شمالی کوریا کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں آیا کہ جب امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربات اقوام متحدہ کے قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

  • ٹرمپ،کم جونگ ان مذاکرات کی ناکامی :شمالی کوریا کے 5عہدیداروں کو موت کی سزا

    ٹرمپ،کم جونگ ان مذاکرات کی ناکامی :شمالی کوریا کے 5عہدیداروں کو موت کی سزا

    پیانگ یانگ: مریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اورشمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعدپانچ عہدیداروں کوموت کی سزا دے دی، سزائے موت پانے والوں میں امریکا کیلئے شمالی کوریا کے نمائندہ خصوصی بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اورشمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کا نتیجہ شمالی کوریا کے پانچ اعلی حکام کوبھگتنا پڑا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا نے دونوں رہنماؤں کے مذاکرات ناکام ہونے کے بعدپانچ عہدیداروں کوموت کی سزا دے دی، اہلکاروں کو سزائے موت جاسوسی کے الزام میں دی گئی۔

    سزائے موت پانے والوں میں امریکا کیلئے شمالی کوریا کے نمائندہ خصوصی بھی شامل ہیں، کم چول شمالی کوریا کے خاص جوہری سفیر تھے جو کہ امریکا میں تعینات تھے، پانچوں عہدیداروں کومارچ میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    خیال رہے شمالی کوریا نے کم فاصلے تک مار کرنے والے دو میزائلوں کا تجربہ کیا، جس پر امریکی صدر نے کہا تھا کہ تجربے سے کوئی بھی خوش نہیں اور امریکا نے شمالی کوریا کا جہاز قبضے میں لے لیا جبکہ شمالی کوریا کے صدر کم جانگ ان نے اپنی فوج کو تیار رہنے کا حکم دیا۔

    مزید پڑھیں : کم جونگ نے صدر ٹرمپ سے مذاکرات میں ناکامی کی وجہ بتادی

    یاد رہے ٹرمپ اورکم جونگ ان کی ملاقات فروری میں ویتنام میں ہوئی تھی جوبے نتیجہ رہی تھی، کم جونگ ان نے مذاکرات کی ناکامی کہ وجہ ’’امریکا کی بدنیتی’’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا صدر ٹرمپ نے ملاقات کے دوران بدنیتی کا مظاہرہ کیا۔

    واضح رہے کہ کم جونگ کے حکم پر اس سے قبل بھی کئی اہم حکومتی عہدیداروں کو مختلف الزامات کے تحت سزائے موت دی جا چکی ہے

  • شمالی کوریا نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر کو جنگ کا سوداگر قرار دے دیا

    شمالی کوریا نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر کو جنگ کا سوداگر قرار دے دیا

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کو جنگ کا سودا گر قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں آیا کہ جب امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربات اقوام متحدہ کے قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے ایک بار پھر میزائل کے کامیاب تجربے کی کوشش کی ہے، البتہ یہ میزائل کم فاصلے تک ہدف کا نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    شمالی کوریا نے جان بولٹن پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر شمالی کوریا کے خلاف اقدامات کی حمایت کرتے ہیں، قبل ازیں اشتعال انگیز اقدامات بھی اٹھائے گئے۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جاپان کے چار روزہ دورے پر ہیں۔ اس دوران وہ جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے کے ساتھ ملاقاتوں میں علاقائی امن اور شمالی کوریائی کی طرف سے لاحق خطرات پر بھی گفتگو کریں گے۔

    امریکا اورشمالی کوریا کے درمیان کشید گی عروج پر

    دریں اثنا حال ہی میں شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربے پر امریکی صدر نے کہا تھا کہ تجربے سے کوئی بھی خوش نہیں، امریکا نے شمالی کوریا کا جہاز قبضے میں لے لیا۔ دوسری جانب شمالی کوریا کے صدر کم جانگ ان نے اپنی فوج کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔

  • شمالی کوریا خوراک کی شدید قلت کا شکار ہوگیا

    شمالی کوریا خوراک کی شدید قلت کا شکار ہوگیا

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا میں بارش نہ ہونے اور عالمی اقتصادی پابندیوں کے باعث خوراک کی شدید قلت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا میں گذشتہ 5 مہینوں کے دوران اوسطاً 2.1 انچ بارش ہوئی، جس سے ملک میں خوراک کا مزید بحران پیدا ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا پر امریکا کی جانب سے اقتصادی پابندیاں عائد ہیں، جو ملک میں خوراک کی کمی کی ایک وجہ بن رہی ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے حالیہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شمالی کوریا کے دس ملین شہریوں کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    شمالی کوریا میں غیرموزوں موسمی صورت حال کے باعث 2015 میں خوراک کی پیداوار میں 14 فیصد کمی واقع ہوئی تھی، جس سے ملک کو شدید غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑا تھا، اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے نے مذکورہ سال میں اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ ملک میں چاول کی پیداوار کے علاقے گزشتہ 100 سال کی بدترین خشک سالی کا شکار ہیں۔

    دوسری جانب شمالی کوریائی حکام نے اشیائے خوردنوش کی قلت کا ذمہ دار خراب موسم اور بین الاقوامی برداری کی جانب سے نافذ کردہ پابندیوں کو ٹھہرایا ہے۔

    شمالی کوریائی سربراہ کم جونگ تاریخی دورے پر روس پہنچ گئے

    اقوام متحدہ نے رواں سال فروری میں ہی شمالی کوریا کو متنبہ کیا تھا کہ رواں برس کے دوران اسے 1.4 ملین ٹن خوراک کی کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ عالمی ادارے نے اس کی وجہ شدید سیلاب اور بلند درجہ حرارت بتائی تھی۔

  • امریکا اورشمالی کوریا کے درمیان کشید گی عروج پر

    امریکا اورشمالی کوریا کے درمیان کشید گی عروج پر

    پیانگ یانگ/واشنگٹن:شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربے پرامریکی صدر نے کہاہے کہ تجربے سے کوئی بھی خوش نہیں ، امریکا نے شمالی کوریا کا جہاز قبضے میں لے لیا۔ دوسری جانب شمالی کوریا کے صدر کم جانگ ان نے اپنی فوج کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے اعلان کیا ہے کہ اس نے شمالی کوریا کاکارگو جہاز اپنے قبضے میں لے لیا ہے، یہ عمل امریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی پر کیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے وائٹ ہاوس میں صحافیوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا امریکا کے ساتھ مذاکرات چاہتا ہے لیکن وہ اس کے لئے ابھی تیار نہیں ہے۔

    ادھرجنوب کوریائی صدر کا کہنا تھاکہ شمالی کوریا کا حالیہ میزائل تجربہ ممکنہ طور پر اسکا امریکا سے اظہار ناراضی ہے۔واضح رہے کہ شمالی کوریا نے گزشتہ روزکم فاصلے تک مار کرنے والے دو میزائلوں کا تجربہ کیا ہے۔

    دوسری جانب شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ ان نے اپنے ملک کی فوج سے کہا ہے کہ اس کے لیے طاقتور حملے کی صلاحیت پیدا کرنا انتہائی ضروری ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریائی رہنما کا یہ تازہ بیان اس امریکی بیان کے جواب میں سامنے آ یاجس میں کہا گیا تھا کہ ایک ایسا مال بردار بحری جہاز قبضے میں لے لیا گیا ہے، جو شمالی کوریا کے لیے کوئلے کی غیرقانونی سپلائی کرتا تھا۔

    شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ ان نے ایک بیان میں کہاکہ انہوں نے مزید میزائل ٹیسٹ کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔ کم جونگ ان نے ملکی افواج کو کسی بھی ہنگامی صورت حال کے لیے تیار رہنے کی خاطر جنگی مشقیں اور اہداف مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

  • شمالی کوریائی سربراہ تعلقات کی راہ کو خطرے میں نہیں ڈالیں گے: ٹرمپ

    شمالی کوریائی سربراہ تعلقات کی راہ کو خطرے میں نہیں ڈالیں گے: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان تعلقات کی راہ کو خطرے میں نہیں ڈالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے نئے میزائل کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے، جس کے ردعمل میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے اچھے تعلقات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ ان کے کہنے پر ملکی سالمیت اور دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مزید جدید طرز کے میزائل کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔

    امریکی صدر کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے ساتھ معاہدہ ضرور ہوگا، مجھے یہ بھی امید ہے کہ کم جونگ اپنے دعوے کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔

    عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے میزائل تجربہ امریکا پر جوہری مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے دباؤ ڈالنے کی ایک کوشش ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ شمالی کوریا نے کہا تھا کہ اس نے اپنے ٹیکٹیکل گائیڈڈ ہتھیاروں کا تجربہ کیا تھا۔ اور یہ ہنوئی سربراہی ملاقات کے بعد پہلا تجربہ تھا۔

    علاوہ ازیں شمالی کوریا امریکا کو پہلے ہی خبردار کرچکا ہے کہ اگر ٹرمپ انتظامیہ سال کے آخر تک تعلقات اور مذاکرات کے حوالے سے فیصلہ نہیں کرتی تو شمالی کوریا اپنے فیصلے میں آزاد ہوگا۔

    کم جونگ نے صدر ٹرمپ سے مذاکرات میں ناکامی کی وجہ بتادی

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی آٹھ ماہ بعد ملاقات ہوئی اور دونوں ملکوں کے سربراہان نے مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم کردیے تھے۔ بعد ازاں جنوبی کوریا نے اس پر تشویش اور مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

  • امریکا کے بعد ایران نے بھی جوہری ڈیل سے انخلا کی دھمکی دے دی

    امریکا کے بعد ایران نے بھی جوہری ڈیل سے انخلا کی دھمکی دے دی

    تہران: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی پاپندیوں کے بعد ایران نے بھی جوہری معاہدے سے انخلا کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا گذشتہ سال مئی میں جوہری ڈیل سے دست بردار ہوچکا ہے، جس کے بعد اب ایران نے بھی معاہدے سے انخلا کی دھمکی دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے یہ عندیہ امریکی نئی پابندیوں کے ردعمل میں دیا گیا ہے، خیال رہے کہ امریکا نے ایران دوست ممالک کو ایرانی تیل کی خریداری کے لیے دیا گیا استثناء ختم کردیا ہے۔

    امریکا نے استثنا کے خاتمے کے بعد ان تمام ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایرانی تیل درآمد کرنے سے پرہیز کریں بصورت دیگر ان پر بھی پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔

    ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکی اقدامات کے ردِ عمل میں جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے نکل جانا ایران کے پاس موجود کئی امکانات میں سے ایک ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی پابندیاں اور عالمی سطح پر یہی صورت حال رہی تو ایران یہ قدم بھی اٹھا سکتا ہے۔ واضح رہے ایرانی وزیرخارجہ جلد شمالی کوریا کا دورہ کریں گے۔

    ایران آج بھی جوہری ڈیل کی تعمیل کررہا ہے: اقوامِ متحدہ

    اس دورہ کا مقصد دونوں ممالک پر عائد امریکی پابندیوں پر تبادلہ خیال کرنا اور مستقبل کے لائحہ پر غور کرنا ہے، اس سے قبل شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان روس کا دورہ کرچکے ہیں، اس دوران بھی امریکا پابندیوں پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔

  • شمالی کوریا تنازعہ، صدر ٹرمپ کی جاپانی وزیراعظم سے جلد ملاقات متوقع

    شمالی کوریا تنازعہ، صدر ٹرمپ کی جاپانی وزیراعظم سے جلد ملاقات متوقع

    واشنگٹن: شمالی کوریا تنازعہ کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ماہ جاپان کا دورہ کریں گے جہاں ملکی وزیراعظم شنزو ایبے سے ٹرمپ کی خصوصی ملاقات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے دورہ جاپان سے قبل جاپانی وزیراعظم شنزوایبے کا دورہ امریکا متوقع ہیں، جہاں وہ قاباعدہ طور پر صدر ٹرمپ کو اپنے ملک آنے کی دعوت دیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جاپان کی خاتون کے جنم دن سے متعلق امریکا میں تقریب بھی ہوگی جہاں امریکی صدر سمیت دیگر عہدیدار بھی شریک ہوں گے۔

    امریکی صدر اور جاپانی وزیراعظم کے درمیان ہونے والی ممکنہ ملاقات کے دوران دونوں رہنما جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے مکمل پاک کرنے کی کوششوں پر تبادلۂ خیال کریں گے۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کم جون ان سے صدر ٹرمپ کی گذشتہ سال ہونے والی تاریخی ملاقات میں جنوبی کوریا سمیت جاپان نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔

    جاپان امریکا کا اہم اتحادی ممالک میں شمار ہوتا ہے، شمالی کوریا کے لیے امریکی پالیسی کی جاپان نے ہمیشہ حمایت کی ہے، جاپانی حکام کے مطابق امریکا شمالی کوریا پر سے اس وقت تک اقتصادی پابندیاں نہ اٹھائے جب تک پیانگ یانگ اپنے جوہری ہتھیار مکمل طور پر ترک نہ کر دے۔

    جاپان کے وزیر اعظم آج امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے

    خیال رہے کہ دنوں سربراہان گذشتہ سال اپریل میں بھی ملاقات کرچکے ہیں، اس دوران وزیر اعظم شنزوایبے نے جاپان کے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کے دوران شمالی کوریا کے ایسے تمام تر میزائلوں کے خاتمے کیلئے کہوں گا جس سے کسی بھی قسم کا جاپان کو خطرہ ہو۔

  • شمالی کوریا کا ’ٹیکٹیکل گائیڈڈ میزائل‘ کا کامیاب تجربہ

    شمالی کوریا کا ’ٹیکٹیکل گائیڈڈ میزائل‘ کا کامیاب تجربہ

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد دوبارہ تابکاری مواد کو بم کے ایندھن میں استعمال کرنا شروع کردیا، شمالی کوریا نے ایک اور میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق کم جونگ ان کی زیرنگرانی ایک نئی قسم کے ’ٹیکٹیکل گائیڈڈ میزائل‘ کا تجربہ کیا گیا ہے جسے شمالی کوریا کی جنگی طاقت میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

    کورین سینٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے) کی جمعرات کو شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ میزائل غیر معمولی انداز سے پرواز کرتے ہوئے طاقتور ’وار ہیڈ‘ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ایجنسی نے اس ہتھیار کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کیں، تاہم یہ بتایا ہے کہ کم جونگ ان نے اس ہتھیار کو’ پیپلز آرمی کی جنگی طاقت میں اضافے میں اہم پیشرفت قرار دیا ہے‘۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شمالی کورین رہنما نے اس ہتھیار کو فائر کرنے کے مختلف طریقوں اور اہداف کو نشانہ بنانے کی خودنگرانی کی ہے۔

    شمالی کوریا کی جانب سے نئے میزائل تجربے کا اعلان امریکی نگراں ادارے سینٹر فار سٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز کے اس بیان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ شمالی کوریا کی ایٹمی تنصیبات میں سرگرمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    امریکی نگراں ادارے کے مطابق شائد شمالی کوریا رواں سال فروری میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد دوبارہ تابکاری مواد کو بم کے ایندھن میں استعمال کر رہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے درمیان امریکہ میں ہونے والی دوسری ملاقات پیانگ یانگ کے جوہری اور میزائل پروگرام کے معاملے پر کسی معاہدے کے بغیر اچانک ختم ہو گئی تھی۔

    اس ملاقات کے بعد شمالی کوریا نے کہا تھا کہ وہ امریکہ کے ساتھ اپنی سفارتکاری کے مختلف آپشنز کا جائزہ لے رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکا رویہ مناسب کرے تو ملاقات کے لیے تیار ہوں، کم جونگ اُن

    کم جونگ ان نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اگر واشنگٹن مناسب رویہ اپنائے تو وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔

    سینٹر فار دا نیشنل انٹرسٹ کے تجزیہ کار ہیری کازیانس کا کہنا ہے کہ کم جونگ ان ٹرمپ انتظامیہ کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان کی فوجی صلاحیت میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ان کی حکومت حالیہ مذاکرات میں واشنگٹن کے غیر لچکدار رویے سے مایوس ہوتی جا رہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس نومبر میں کورین سینٹرل نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ کم جونگ ان نے ٹرمپ کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کے بعد نئے اور انتہائی جدید نوعیت کے ہتھیار وںکے تجربے کی نگرانی کی تھی۔

    یہ شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگرام پرامریکہ کے ساتھ مذاکرات شروع ہونے کے بعد ہتھیاروں کے تجربے کی پہلی سرکاری رپورٹ تھی۔