Tag: North Korean

  • شمالی کوریا کا کچرے سے بھرا غبارہ جنوبی کوریا کے صدارتی کمپاؤنڈ میں گرگیا

    شمالی کوریا کا کچرے سے بھرا غبارہ جنوبی کوریا کے صدارتی کمپاؤنڈ میں گرگیا

    شمالی کوریا کی جانب سے بھیجا گیا کچرے سے بھرا غبارہ جنوبی کوریا کے صدارتی کمپاؤنڈ میں گر کرپھٹ گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کی طرف سے آنے والا ایک غبارہ صدارتی کمپاؤنڈ میں آ کر پھٹ گیا جس کے باعث علاقے کے بڑے حصے میں کچرا پھیل گیا۔

    جنوبی کوریا کی صدارتی سیکورٹی سروس کے مطابق کچرے میں کوئی مہلک چیز نہیں پائی گئی اور نہ ہی غبارہ پھٹنے سے کوئی نقصان ہوا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران شمالی کوریا کی طرف سے جنوبی کوریا میں کچرے اور فضلے سے بھرا غبارہ بھیجنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

  • شمالی کورین رہنما کی طاقتور بہن نے ایٹمی حملے کی دھمکی دے دی

    شمالی کورین رہنما کی طاقتور بہن نے ایٹمی حملے کی دھمکی دے دی

    پیانگیانگ: شمالی کورین رہنما کی طاقتور بہن نے جنوبی کوریا کو ایٹمی ہتھار استعمال کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن کی طاقت ور بہن کِم یو جونگ نے جنوبی کوریا کو دھمکی دی ہے کہ اگر انھیں اشتعال دلایا گیا تو وہ جوہری جوابی کارروائی کر دیں گے۔

    جنوبی کوریا کے وزیر دفاع نے جمعے کے روز کہا تھا کہ ان کے ملک کی فوج کے پاس نمایاں طور پر بہتر رینج، اور طاقت والے میزائل موجود ہیں، جو شمالی کوریا میں کسی بھی ہدف کو درست اور تیزی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    کِم یو جونگ، جو حکمراں جماعت کی سینیئر عہدے دار اور کم جونگ ان کی بہن ہیں، نے کہا کہ جنوبی کوریا کے وزیر دفاع کا شمالی کوریا پر حملوں کے بارے میں حالیہ ریمارکس دینا ایک ‘بہت بڑی غلطی’ ہے۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے اس سال تیزی سے طاقت ور میزائلوں کے تجربات کیے گئے ہیں، جس کے بعد دونوں کوریائی ممالک کی جانب سے فوجی طاقت کا مظاہرہ بڑھا دیا گیا ہے۔

    سیئول اور واشنگٹن میں حکام کو یہ بھی خدشہ ہے کہ شمالی کوریا 2017 کے بعد پہلی بار جوہری ہتھیاروں کا تجربہ دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

    کم یو جونگ نے کہا کہ اگر جنوبی کوریا کی فوج شمالی کوریا کی سرزمین کی خلاف ورزی کرتی ہے تو اسے ایک ‘ناقابل تصور خوفناک تباہی’ کا سامنا کرنا پڑے گا، جنوبی کوریا جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاست پر کسی بھی حملے کے بعد بچ نہیں سکے گا۔

    یہ تین دنوں میں جنوبی کورین رہنما کے تبصروں پر کم یو جونگ کا دوسرا غصے سے بھرا جواب ہے، اتوار کے روز انھوں نے ریمارکس کو ‘لاپروا’ قرار دیا، اور کہا کہ جنوب اگر تباہی کو روکنا چاہتا ہے تو خود کو قابو کرے۔

  • شمالی کوریا میں قیدیوں کو فرار کی کوشش کرنے پر ہلاک کر دیا جاتا ہے، اقوام متحدہ

    شمالی کوریا میں قیدیوں کو فرار کی کوشش کرنے پر ہلاک کر دیا جاتا ہے، اقوام متحدہ

    نیویارک :اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ شمالی کوریا میں قیدیوں کے ساتھ سخت ناروا سلوک کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں کہاگیاکہ فرار کی کوشش کرنے والے قیدیوں کو سرعام گولیاں مار کر ہلاک کر دیا جاتا ہے۔ اسی طرح چوری کے شبے میں بھی قیدیوں کو ڈنڈوں اور دھاتی سلاخوں سے پیٹا جاتا ہے۔

    یہ رپورٹ جنرل اسمبلی میں پیش کی جائے گی، اس رپورٹ میں شمالی کوریا سے فرار ہونے میں کامیاب ہو جانے والے 330 افراد کے تاثرات شامل ہیں۔

    اس رپورٹ کے مطابق جیلوں کے محافظ چوری کے شبے میں پوچھ گچھ کے ساتھ ساتھ قیدیوں کو برہنہ کر کے تلاشی بھی لیتے ہیں، شمالی کوریا انسانی حقوق کی ایسی یا دیگر خلاف ورزیوں کے الزامات کو رد کرتا ہے۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ایک فوجی کو گرفتار کیا تھا جو دونوں ممالک کی سرحد پر واقع سخت نگرانی والے ڈی ملٹرائزڈ زون (غیر عسکری علاقے) کو پار کر کے اس طرف نکل آیا تھا۔

    جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا کہناہے کہ شمالی کوریا کی فوج میں کام کرنے والے اس سپاہی نے اپنی وفادریاں تبدیل کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

  • شمالی کوریا کا منحرف فوجی غیر عسکری علاقہ پار کرکے جنوبی کوریا پہنچ گیا

    شمالی کوریا کا منحرف فوجی غیر عسکری علاقہ پار کرکے جنوبی کوریا پہنچ گیا

    سیؤل :جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ایک فوجی کو گرفتار کر لیا ہے جو دونوں ممالک کی سرحد پر واقع سخت نگرانی والے ڈی ملٹرائزڈ زون (غیر عسکری علاقے) کو پار کر کے اس طرف نکل آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے ایک بیان میں کہاکہ اس فوجی کو اندھیرے میں حرارت کی نشاندہی کرنے والے تھرمل آلات کی مدد سے تلاش کیا گیا تھا، جنوبی کورین حکام نے فوجی کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

    جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا کہناہے کہ شمالی کوریا کی فوج میں کام کرنے والے اس سپاہی نے اپنی وفادریاں تبدیل کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہر سال درجنوں لوگ شمالی کوریا سے بھاگ نکلتے ہیں لیکن ڈی ایم زی کو پار کرنا انتہائی خطرناک ہے اور ایسے واقعات کم ہی دیکھنے کو ملتے ہیں۔

    شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان واقع ڈی ملٹرائزڈ زون دونوں کوریائی ممالک کے درمیان ایک ایسا بفرزون ہے جہاں خار دار تاریں، نگرانی والے کیمرے، بجلی کی باڑ اور بارودی سرنگیں موجود ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق تازہ ترین واقعے میں جزیرہ نما کوریا کے مغرب میں ڈی ایم زی کے دونوں اطراف بہنے والے دریا اِمجِن کے قریب سے ایک شخص کو آدھی رات کے اندھیرے میں تلاش کیا گیاتھا جسے جنوبی کوریا کی افواج نے اپنی حراست میں لے لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارےکا کہناتھا کہ اس واقعے سے ایک دن پہلے شمالی کوریا نے کم فاصلے پر مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا ہے،شمالی کوریا نے کہا کہ یہ تجربے رواں ماہ کے آخر میں امریکہ اور جنوبی کوریا کے مابین ہونے والی فوجی مشقوں کے حوالے سے ایک انتباہ ہے۔

  • کم جونگ اُن کا مقتول بھائی سی آئی اے ایجنٹ تھا، امریکی جریدے کا دعویٰ

    کم جونگ اُن کا مقتول بھائی سی آئی اے ایجنٹ تھا، امریکی جریدے کا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکی جریدے نے شمالی کورین سربراہ کے مقتول بھائی سے متعلق انکشاف کیا ہے کہ کم جونگ نام سی آئی اے کا ایجنٹ تھا جسے امریکا جاتے ہوئے پُراسرار طور پر قتل کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے پُراسرار طریقے سے قتل کیے گئے سوتیلے بھائی کم جونگ نام دراصل سی آئی اے ایجنٹ تھے۔

    امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے مقتول سوتیلے بھائی کم جونگ نام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ وہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ایجنٹ تھے اور شمالی کوریا کی جاسوسی کیا کرتے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کے سوتیلے بھائی کا ایک بار ملک کی باگ ڈور سنبھالنے والوں کی ممکنہ افراد کی فہرست میں بھی نام آچکا ہے تاہم والد کے انتقال کے بعد کم جونگ اُن نے یہ عہدہ سنبھال لیا اور یہیں سے دونوں کے درمیان اختلافات نے جنم لیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اسی دوران دونوں بھائیوں کے درمیان اختلافات اور اقتدار کے حصول کے لیے کھینچا تانی کی خبریں بھی آتی رہی ہیں، اسی اثناء میں اچانک 2017 کو کوالالمپور کے ہوائی اڈے پر کم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کا قتل ہوگیا۔

    تحقیقاتی اداروں کا کہنا ہے کہ کم جونگ نام کے چہرے پر دو خواتین نے اعصاب شکن کیمیکل کا اسپرے کیا تھا جس سے ان کی موت واقع ہوگئی، قاتل خواتین کا تعلق ویت نام اور انڈونیشیا سے تھا جنہیں عدم ثبوت پر حال ہی میں رہا کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کم جونگ نام قتل کے وقت ملائیشیا میں موجود تھے جہاں سے انہیں سی آئی اے حکام سے ملنے امریکا جانا تھا، اس سے قبل بھی کم جونگ نام کے سی آئی اے حکام سے ملاقاتوں کے شواہد موجود ہیں تاہم سی آئی اے کے لیے ان کا کردار اب تک غیر واضح تھا۔

  • شمالی کوریا کے سفارتخانے پر حملے میں ملوث سابق امریکی فوجی گرفتار

    شمالی کوریا کے سفارتخانے پر حملے میں ملوث سابق امریکی فوجی گرفتار

    نیویارک : عالمی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ اسپین میں جنوبی کوریا کے سفارتخانے پر حملے میں مبینہ طور پر ملوث سابق امریکی فوجی گرفتار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں قائم جنوبی کوریا کے سفارتخانے کے عملے کو یرغمال بنانے والے 10 حملہ آوروں میں سابق امریکی فوجی کریسٹوفر اہن بھی شامل تھا جسے گرفتار کرلیا گیا۔

    خیال ہے کہ 14 مارچ کو رپورٹ شائع کی گئی تھی جس میں کہا تھا کہ ہسپانوی خفیہ ادارے کو یقین ہے کہ گزشہ ماہ جنوبی کوریا کے سفارتخانے پر حملہ کرنے والے 10 میں سے 2 کا تعلق امریکی ایجنسی سی آئی اے سے تھا۔

    اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ سفارتخانے پر حملے میں ملوث تاحال صرف ایک گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہسپانوی جوڈیشل ذرائع نے بتایا سفارتخانے سے چوری ہونے کے دو ہفتے بعد ہی ایف بی آئی نے تمام سامان ہسپانوی عدالت میں کے حوالے کردیا تھا۔

    دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے اپنے واپر لگنے والے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ میڈرڈ میں 10 حملہ آواروں نے جنوبی کوریا کے سفارتخانے کے عملے کو یرغمال بنایا اور فرار ہوتے ہوئے کمپیوٹرز اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق اگرچہ تمام حملہ آوار کورین تھے سی این آئی نے ان میں سے 2 کی شناخت کی جن کا تعلق امریکی سی آئی اے سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 21 مارچ کو شمالی کوریا نے اپنے سفارت خانے پر حملے کو سنگین دہشت گرد حملہ قرار دیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

    سفارت خانے پر حملے سے متعلق جاری کیے گئے سرکاری بیان میں شمالی کوریا نے امریکا کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی ) کی شمولیت کا امکان ظاہر کیا تھا اور ہسپانوی حکام سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

  • ٹرمپ کا شمالی کوریا کے جنرل کو انوکھا سلیوٹ

    ٹرمپ کا شمالی کوریا کے جنرل کو انوکھا سلیوٹ

    واشگنٹن: شمالی کوریا کے سرکاری ٹیلی وژن نے دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے جنرل کے درمیان سلام اور مصافحے کے مناظر نشر کیے جس کے امریکی میڈیا میں تنازع کھڑا ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ویڈیو کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹرمپ نے پہلے شمالی کوریا کے مسلح افواج کے وزیر نو کو ان چول کی طرف مصافحے کے لیے ہاتھ بڑھایا تاہم شمالی کوریا کے جنرل نے ہاتھ ملانے کے بجائے انہیں فوجی سلیوٹ کیا، اس پر ٹرمپ کے پاس بھی جوابی سلیوٹ کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔

    اس کے فوری بعد جنرل چول نے مصافحے کے لیے ٹرمپ کی جانب ہاتھ بڑھادیا جس پر امریکی صدر یکدم بوکھلا گئے اور اس بوکھلاہٹ اور شرمندگی کو کیمروں کی آنکھ نے بھی محفوظ کرلیا۔

    اس حوالے سے ٹرمپ کے چاہنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ عام سی بات تھی اور اس میں کوئی شرمندگی کی بات نہیں، دوسری جانب بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ بوکھلاہٹ پر مبنی عجیب سا منظر تھا، علاوہ ازیں اس بات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ امریکی صدر نے ایک ایسی حکومت کے جنرل کو سلیوٹ کیا جو کریک ڈاؤن کی پالیسی کے سبب معروف ہے۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز نے تبصرہ کرتے ہوئے باور کرایا کہ امریکی صدر کا تصرف طبعی اور مماثل تھا۔

    واضح‌ رہے کہ ٹرمپ نے 12 جون کو سنگاپور کے جزیرے سینتوزا میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے تاریخی ملاقات کی  تھی اس موقع پر دونوں‌ ملکوں‌ کے درمیان اہم دستاویز پر دستخط بھی کئے گئے تھے ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں