Tag: North waziristan

  • پشاور : شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں میں امدادی چیک تقسیم

    پشاور : شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں میں امدادی چیک تقسیم

    پشاور : خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے شمالی وزیرستان کے تاجروں کو سہولیات دے رہے ہیں، یہاں کے قبائلی عوام کو اب کبھی مایوس نہیں ہونے دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے تاجروں میں امدادی چیک تقسیم کرنے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور میں شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں میں امدادی چیک تقسیم کے حوالے سے تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

    تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ کے پی محمود خان نے متاثرہ تاجروں میں امدادی چیک تقسیم کیے، محمود خان نے دہشت گردی سے متاثرہ25تاجروں میں50کروڑ روپے کے چیک تقسیم کیے۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے تاجروں کو سہولیات دے رہے ہیں، قبائلی عوام کو کبھی مایوس نہیں ہونےدیں گے، قبائلی عوام نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قربانیاں دیں۔

    محمودخان کا کہنا تھا کہ 10دن میں قبائلی علاقوں کے نمائندگان کو کابینہ میں شامل کیاجائے گا، تمام نقصانات کے ازالہ کیلئے7ارب76کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ نقصانات کے ازالہ کیلئے دو ارب روپے پہلے ہی جاری ہوچکے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میرانشاہ میں5654دکانوں کے نقصان کیلئے1ارب69کروڑ روپے اور 69پٹرول پمپوں کے نقصانات کے ازالے کیلئے33کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    وزیراعلیٰ کے پی نے مزید بتایا کہ میر علی بازارکی3707دکانوں کیلئے دو ارب80 کروڑ روپے سوکنال پر ترقیاتی کاموں کیلئے دو ارب92کروڑ روپےمختص کیے گئے ہیں۔

  • شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں میں 50 کروڑ روپے کے چیک تقسیم

    شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں میں 50 کروڑ روپے کے چیک تقسیم

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ قبائلی عوام کو کبھی بھی مایوس نہیں ہونے دیں گے، قبائلی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں میں امدادی چیک تقسیم کیے۔ انہوں نے 25 تاجروں میں 50 کروڑ روپے کے چیک تقسیم کیے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان کے تاجروں کو سہولت دے رہے ہیں، قبائلی عوام کو کبھی بھی مایوس نہیں ہونے دیں گے۔ قبائلی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں۔

    انہوں نے کہا کہ 10 دن میں قبائلی نمائندگان کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا، نقصانات کے ازالے کے لیے 7 ارب 76 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔ نقصانات کے ازالے کے لیے 2 ارب روپے پہلے سے جاری ہوچکے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ میران شاہ بازار میں 5 ہزار 654 دکانوں کے لیے 1 ارب 69 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، 69 پٹرول پمپس کے نقصانات کے ازالے کے لیے 33 کروڑ روپے مختص ہیں۔ میر علی بازار کی 3 ہزار 307 دکانوں کے لیے 2 ارب 80 کروڑ مختص ہیں۔ 100 کنال پر ترقیاتی کاموں کے لیے 2 ارب 92 کروڑ روپے مختص ہیں۔

    انہوں نے سانحہ اے پی ایس شہدا کے والدین سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی شہادت ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ قیام امن کے لیے معصوم بچوں کی قربانی سنہری حروف سے لکھی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ناقابل تلافی نقصان پر ان کے صبر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ دنیا گواہ ہے دہشت گردی کے خلاف نونہالوں نے بھی جام شہادت نوش کیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت آزمائش کی گھڑی میں والدین کے ساتھ ہے۔ ماضی میں بھی ان کی ہر طرح دلجوئی کی، آئندہ بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

  • مادر وطن کا دفاع اور سلامتی  ہر قیمت پر یقینی بنائیں گے: آرمی چیف

    مادر وطن کا دفاع اور سلامتی ہر قیمت پر یقینی بنائیں گے: آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہر قیمت پرمادر وطن کا دفاع اور سلامتی یقینی بنائیں گے۔

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے شمالی وزیرستان اور بلوچستان کے شہد ا اور  ان کے اہل خانہ کو سلام پیش کیا اور کہا کہ  اپنی جانیں قربان کرکے وطن کا دفاع کریں گے.

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ شکست خوردہ عناصرکی مذموم کوششیں ہمیشہ کی طرح ناکام رہیں گی۔

    پاکستان امن و استحکام کی طرف گامزن ہے، اب عالمی برادری علاقائی امن کے لئے اپنا کردار ادا کرے.

    خیال رہے کہ آج شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد پر پاک فوج کے جوانوں پر سرحد پار سے فائرنگ کی گئی، جس سے پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے. بعد ازاں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایف سی بلوچستان کےایک افسر سمیت 4 اہل کاروں نے جام شہادت نوش کیا.

    یاد رہے کہ آج وزیراعظم عمران خان نے فوجی جوانوں کی شہادت پراظہار افسوس کرتے ہوئے انھیں خراج عقیدت پیش کیا اور شہیدفوجی جوانوں کےلواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔

  • شمالی وزیرستان اور بلوچستان حملے، کچھ قوتیں امن و استحکام نہیں چاہتیں!

    شمالی وزیرستان اور بلوچستان حملے، کچھ قوتیں امن و استحکام نہیں چاہتیں!

    اسلام آباد: شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور اعجاز شاہ نے وزیرستان اور بلوچستان میں فوجی جوانوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہدا کو خراج تحسین پیش کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد پر پاک فوج کے جوانوں پر سرحد پار سے فائرنگ کی گئی، جس سے پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے. بعد ازاں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایف سی بلوچستان کےایک افسر سمیت 4 اہل کاروں نے جام شہادت نوش کیا.

    واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کچھ قوتیں امن و استحکام نہیں چاہتیں، یہ بزدلانہ کارروائی ہے.

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بغیرحقائق جانے کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا، ملک دشمن قوتیں کسی کی خیرخواہ نہیں، ابھی ان ملک دشمن قوتوں کا نام نہیں لینا چاہتا.

    وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی اس کی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کے لئے ہمارے دل روتے ہیں، ان کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ یہ دشمن کی آخری حرکتیں ہیں، انھییں منہ کی کھانی پڑے گی، پاکستان کی کامیابیاں دشمنوں سے ہضم نہیں‌ ہو رہی، ہمیں پتہ ہےبی ایل اےکوکون سپورٹ کررہا ہے، پاکستان ان حالات پرقابو پا لے گا.

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ یہ افسوس ناک واقعہ ہے، جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دشمن عناصرنہیں چاہتے کہ پڑوسی ممالک میں امن ہو.

  • شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے جوانوں پر سرحد پار سے فائرنگ، 6 جوان شہید

    شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے جوانوں پر سرحد پار سے فائرنگ، 6 جوان شہید

    اسلام آباد: شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد پر پاک فوج کے جوانوں پر سرحد پار سے فائرنگ کی گئی، فائرنگ سے پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد پر پاک فوج کے جوانوں پر سرحد پار سے فائرنگ کی گئی ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ پٹرولنگ کرنے والے پاک فوج کے جوانوں پر کی گئی، فائرنگ سے پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے۔ شہدا میں حوالدار خالد، سپاہی نوید، سپاہی بچل، سپاہی علی رضا، سپاہی ایم بابر اور سپاہی احسن شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے پاک افغان سرحد پر باڑھ لگانے کے اقدامات جاری رہیں گے اور سرحد کی نگرانی کا عمل سخت رکھا جائے گا۔

    اس سے قبل رواں برس یکم مئی کو شمالی وزیرستان میں سرحد پر باڑھ لگانے والی پاک فوج کی ٹیم پر سرحد پار سے حملہ کیا گیا تھا، الوڑہ کے مقام پر 60 سے 70 دہشت گردوں نے افغانستان کی حدود سے حملہ کیا تھا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جوابی کارروائی میں کئی دہشت گرد مارے گئے جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔ شہدا میں لانس نائیک علی، لانس نائیک نذیر اور سپاہی امداد اللہ شامل تھے۔

    گزشتہ برس 10 اکتوبر کو بھی دہشت گردوں نے سرحد پار سے شمالی وزیرستان میں موجود پاکستانی چیک پوسٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں 7 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔

    گزشتہ برس آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر باڑھ لگانے کا عمل جاری ہے۔ دسمبر 2019 تک پاک افغان سرحد پر باڑھ کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ 843 قلعوں میں سے 233 قلعوں اور 1200 کلو میٹر میں سے 802 کلو میٹر باڑھ پر کام مکمل کر دیا گیا ہے۔ باڑھ لگانے سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت محدود کی جا سکے گی۔

    یاد رہے کہ پاک افغان سرحد پر خاردار تاریں لگانے کا عمل کچھ عرصے سے جاری ہے، 5 مئی 2018 تک شمالی وزیرستان میں 70 کلو میٹر رقبے تک باڑھ لگائی گئی تھی۔

    جون 2017 میں پاک افغان سرحد پر باڑھ لگانے کا پہلا مرحلہ مکمل کیا گیا تھا، پہلے مرحلے میں باجوڑ، مہمند اور خیبر ایجنسی میں باڑ لگائی گئی۔

  • ملک بھرمیں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں اضافہ

    ملک بھرمیں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں اضافہ

    کوہاٹ: خیبرپختونخواکے بنوں ڈویژن میں پولیو نے پنجے گاڑھ لئے ، قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں دوسال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کے بعد رواں سال کے دوران بنوں ڈویژن میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعدادتیزی سے بڑھ کر12 ،جبکہ خیبرپختونخوا میں پولیوسے متاثرہ بچوں کی تعداد16 اورملک بھر میں تعداد22 ہوگئی ۔

    تفصیلات کے مطابق پولیوکے مقامی حکام کے مطابق خیبرپختونخواہ کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے ہیڈکوارٹرمیران شاہ کے دورافتادہ علاقے پلنگ زئی میں دوسالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔متاثرہ بچہ غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے ۔

    رپورٹ کے مطابق مبینہ طورپربچے کو سات مرتبہ انسداد پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں۔واضح رہے کہ بنوں اورشمالی وزیرستان دونوں اضلاع ایک دوسرے سے متصل ہیں۔

    حکام کے مطابق خیبرپختونخوا کے بنوں ڈویژن کے دونوں اضلاع بنوں اور شمالی وزیرستان میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعدادمیں آئے روز اضافہ کی وجہ سے صورتحال انتہائی گھمبیر ہوگئی ہے اور متعلقہ حکام نے پہلے ہی بنوں کو پولیو کے حوالے سے خطرناک علاقہ قراردیا ہے جہاں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد سب سے زیادہ 12 ہوگئی ہے جن میں ضلع بنوں میں سات اور شمالی وزیرستان میں پانچ بچے متاثر ہوچکے ہیں۔

    دو جنوبی اضلاع ہنگو اور ڈیرہ اسماعیل خان کے علاوہ دو قبائلی اضلاع خیبر اورباجوڑ میں بھی پولیو سے متاثرہ بچوں کی کل تعداد4 ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق اب تک صوبہ سندھ اور پنجاب میں تین تین کیس جبکہ خیبرپختونخوا میں تعدادبڑھ کر 16 ہوگئی اور یوں ملک بھر میں رواں سال کے ابتدئی پانچ ماہ کے دوران پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد22تک پہنچ گئی ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کا ٹائپ ون وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، مختلف شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کا خطرہ بڑھ رہا ہے، لاہور اور دیگر شہروں میں 21 کیسز رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے کہا کہ کراچی کا وائرس پاکستان سے باہر ایران میں بھی پایا گیا ہے، عارضی سفری پابندیوں کو اس صورت حال میں برقرار رکھا جائے گا۔دریں اثنا، عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں پولیو ٹیموں پر حملوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں توسیع کردی ہے۔پابندیوں میں توسیع کے باعث بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا، پاکستان سے باہر جانے والوں کو پولیو ویکسی نیشن لازمی کرانا ہوگی۔

    بیرون ملک جانے کے لیے پولیو ویکسی نیشن سرٹیفیکٹ پاس رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا، بیرون ملک سے واپسی پر بھی پاکستانیوں کو ویکسی نیشن کروانی ہوگی۔

  • چیک پوسٹ پر حملے کے متاثرہ افراد کے لیے امدادی پیکج کا اعلان

    چیک پوسٹ پر حملے کے متاثرہ افراد کے لیے امدادی پیکج کا اعلان

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے گزشتہ ہفتے چیک پوسٹ پر حملے کے متاثرہ افراد کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کردیا، جاں بحق افراد کے لواحقین کو 25 لاکھ اور زخمیوں کو 10، 10 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان میں گزشتہ ہفتے چیک پوسٹ پر حملے کے متاثرہ افراد کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کردیا گیا ہے۔ امدادی پیکج کا اعلان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کی جانب سے کیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو 25 لاکھ روپے امدادی پیکج دیا جائے گا۔ زخمیوں کو 10، 10 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر پختونوں کو جنگ میں دھکیلنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، یہ کوشش کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پختونوں کے نام پر سیاست کرنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

    محمود خان کا کہنا تھا کہ عوام، پاک فوج اور اداروں کی قربانیوں کی بدولت امن قائم ہوا۔ امن برقرار رکھنے کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ تمام اضلاع کے مسائل حل کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے ترجیحی بنیادوں پر دن رات محنت جاری ہے، سب پختونوں کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔ 10 ماہ میں قبائلی اضلاع کے کئی مسائل حل کر چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر نے مسلح ساتھیوں کے ساتھ مل کر میران شاہ کے علاقے بویا میں پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا، فائرنگ میں گل خان سمیت پاک فوج کے 5 جوان زخمی ہوئے تھے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں مزید تین افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    اکسا کرحملہ کروانے کے بعد محسن داوڑ معصوم لوگوں کو ڈھال بناتے ہوئے فرارہوگیا جبکہ علی وزیر کو 8 ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا تھا۔

    30 مئی کو محسن داوڑ کو بھی پاک افغان سرحدی علاقے شمالی وزیرستان سے ایک بڑے آپریشن کے دوران گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • پاک فوج اورعوام نے بڑی قربانی کے بعد وزیرستان میں امن قائم کیا ، وزیراعظم

    پاک فوج اورعوام نے بڑی قربانی کے بعد وزیرستان میں امن قائم کیا ، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاک فوج اورعوام نےبڑی قربانی کے بعد وزیرستان میں امن قائم کیا، وقت آگیا ہے کہ ترقی کےلئے نئی سوچ لے کر آئیں، وزیرستان میں لوٹا امن اب کبھی تباہ نہیں ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے شمالی وزیرستان کے دورے کے دوران خطاب کی ویڈیو جاری کردی گئی، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ اور وفاقی وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

    وزیراعظم عمران خان نے شمالی وزیرستان میں قبائلی عمائدین سے خطاب میں کہا وزیرستان آکربےحدخوشی محسوس کررہاہوں ، وزیرستان کےعوام کو اعتماد دینے آیا ہوں کہ آپ کا مستقبل روشن ہے، وزیرستان میں موبائل فون سروسزکی بحالی شروع کررہےہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ، وزیرستان میں تعلیم ہوگی تو ہی ترقی ہوگی، کسی بھی علاقے میں امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں، پاک فوج اورعوام نے بڑی قربانی کے بعد وزیرستان میں امن قائم کیا۔

    عمران خان نے کہا پاکستان کو مدینے کے اصولوں کےمطابق فلاحی ریاست بناناتھا، سب سے بڑا اصول یہ تھا ہمارے اندر رحم ہوتا، زندگی کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے والوں کو آگے لانا ہماری ذمہ داری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لاہورمیں آج کل کی سردی میں لوگوں کوفٹ پاتھ پرسوتےدیکھا ہے ، لوگوں کوٹینٹ اورکمبل فراہم کرنےمیں کتنازیادہ پیسہ گ سکتاتھا؟ صرف احساس تھا جس کےباعث دیکھتےدیکھتےان کیلئےپناہ گاہیں قائم ہوگئیں، وزیراعلیٰ کے پی نے پشاورمیں بھی جگہ کا انتخاب کرلیا ہے، ایسے منصوبوں کے لئے پیسہ نہیں احساس چاہیئے۔

    وزیراعظم نے کہا حکومت نے فیصلہ کیا ہے اپنے نچلے طبقے کو اوپر اٹھانا ہے، چین نے 70کروڑ لوگوں کوغربت کی لکیر سے اوپر اٹھادیا، چین نے سی پیک کا منصوبہ مغربی چین کو اوپر اٹھانے کے لئے شروع کیا، پاکستان کوچین کی طرزپرترقی کے راستے پر ڈالنا ہوگا۔

    [bs-quote quote=” وزیرستان میں لوٹا امن اب کبھی تباہ نہیں ہونا چاہیے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    عمران خان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقہ غربت میں آگےاورترقی میں سب سے پیچھے رہ گیا، وقت آگیا ہے کہ ترقی کےلئے نئی سوچ لے کر آئیں، وزیرستان میں لوٹا امن اب کبھی تباہ نہیں ہونا چاہیے، قبائلی علاقےمیں امن کے لئے پورا پاکستان آپ کے ساتھ کھڑاہے ، ہر وہ قدم اٹھائیں گے جو قبائلی عوام کو فائدہ دے گا۔

    انھوں نے کہا کہ قبائلی عوام کے فیصلے آپ کی مرضی سےہوں گے، قبائلی علاقوں میں نئے قوانین کا نفاذ کرنا ہوگا، جو کام کرنے جارہے ہیں، وہ آسان نہیں ہیں، صوبے اپنے حصے کا ساڑھے 3 فیصد قبائلی علاقوں کو دیں گے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا قبائلی علاقوں میں انتظامی خلا پیدا ہورہا ہے ، پرانا نظام ختم ہورہاہے اور نیا نظام ابھی آیا نہیں ہے، جلدازجلد قبائلی علاقوں کا پختونخوا میں انضمام کرنا چاہتے ہیں، انصاف کا نظام مضبوط اور اقتدار نچلی سطح پر منتقل کرنا چاہتا ہوں ، تنازعات کےفیصلےاب تک جرگہ کی جانب سے ہوتے آئے ہیں۔

    عمران خان نے کہا خیبرپختونخواہ کی طرزپرقبائلی عوام میں بھی مصالحتی کمیشن قائم کریں گے، مصالحتی کمیشن کے ذریعے سالوں کے کیسز گھنٹے میں حل ہوگئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں یونیورسٹی اسپتال اورمیڈیکل کالج بھی قائم ہوگا، پورے قبائلی علاقوں میں صحت کارڈ کے اجرا کا فیصلہ کیا ہے ، غریب خاندان کوعلاج کے لئے ساڑھے5 لاکھ روپےملیں گے۔

    قبائلی علاقوں میں "ٹیلی میڈیسن” کی سہولت شروع کرنے کا اعلان

    وزیراعظم نے قبائلی علاقوں میں "ٹیلی میڈیسن” کی سہولت شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ڈاکٹرپشاورمیں بیٹھ کروزیرستان کےعوام کاعلاج کرسکے گا۔

    قبائلی عوام کوسستےگھروں کی فراہمی کیلئے ایک ارب روپےپیکج کااعلان

    عمران خان نے قبائلی عوام کوسستےگھروں کی فراہمی کیلئے ایک ارب روپےپیکج کااعلان کیا اور کہا گھربنانےکیلئےبلاسودقرضےاورمسجدوں کوسولرسسٹم فراہم کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قطرمیں فٹبال کا ورلڈکپ منعقد ہورہا ہے، ورلڈکپ فٹبال کے دوران پاکستانیوں کو روزگار کے لئے قطر بھیجا جائے گا ، نوکریوں میں سب سے زیادہ حصہ قبائلی عوام کودیں گے، سرکاری ملازمتوں کے لئے بھی قبائلی عوام کا کوٹہ بڑھایا جارہاہے.

    وزیراعظم نے کہا کچھ لوگ چاہتےہیں قبائلی علاقوں میں پولیس نہ آئے ، قبائلی علاقوں میں امن تک ترقی نہیں ہوسکتی، یہاں جان کاخطرہ ہواتوسرمایہ کارنہیں آئےگا، امن کےقیام کیلئےپولیس سسٹم کاہوناضروری ہے ، لیویزاورخاصہ داراہلکارفکرنہ کریں سب کونوکریاں ملیں گے، خیبرپختونخوامیں امن آنےپرغربت آدھی ہوگی۔

    وزیراعظم عمران خان کاقبائلی عوام کاکوٹہ سسٹم دگنا کرنےکااعلان

    وزیراعظم عمران خان نے قبائلی عوام کاکوٹہ سسٹم دگنا کرنےکااعلان کرتے ہوئے کہا جنوبی پنجاب،بلوچستان اوراندرون سندھ کےعلاقےترقی میں پیچھے رہ گئے، ہماری حکومت پیچھے رہ جانے والےعلاقوں کوترقی کی دوڑ میں آگے لائے گے، ایسا نہیں ہوسکتا ملک میں تھوڑے سے لوگ امیر اور باقی سب غریب ہوجائیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں کھیلوں کے لئےمیدان بنارہے ہیں ، قبائلی علاقوں کامکمل سروےکرانےکافیصلہ کیاہے ، قبائلی علاقوں میں گیس کےعلاوہ بے شمارمعدنیات موجودہیں۔

    پوری کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان میں امن آجائے

    افغانستان کے حوالے سے عمران خان نے کہا پوری کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان میں امن آجائے، پاکستان کوشش کر رہا ہے طالبان اورامریکاکےدرمیان بات چیت کاآغاز ہو، افغانستان میں امن کےقیام سےقبائلی علاقوں میں فرق پڑےگا ، بہت عرصے سے کہتا رہا ہوں کے جنگ کے ذریعےامن نہیں آسکتا، اب سب یہی کہہ رہے ہیں، بات چیت اورمذاکرات سےہی مسئلہ حل ہوگا، دعاہےبات آگےبڑھےاورانتخابات کےبعدافغانستان میں امن ہو۔

    خیال رہے عمران خان کا وزیراعظم بننےکےبعدوزیرستان کا پہلا دورہ تھا۔

  • شمالی وزیرستان: سرحد پار سے پاکستانی چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش ناکام، 7 دہشت گرد ہلاک

    شمالی وزیرستان: سرحد پار سے پاکستانی چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش ناکام، 7 دہشت گرد ہلاک

    فاٹا: شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں نے سرحد پار سے پاکستانی چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش کی جسے پاک فوج نے ناکام بناتے ہوئے 7 دہشت گردوں کو ٹھکانے لگا دیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق دہشت گردوں نے سرحد پار سے شمالی وزیرستان میں موجود پاکستانی چیک پوسٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی‘۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں 7 دہشت گردوں ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ، آرمی چیف کی شرکت

    واضح رہے کہ 23 ستمبر کو سیکیورٹی فورسز کو خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ شمالی وزیرستان میں 9 دہشت گرد موجود ہیں، وطن کی حفاظت پر مامور جوانوں نے لمحے بھر بھی دیر نہ کیا اور آپریشن کا آغاز کیا۔

    دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کپیٹن سمیت پاک فوج کے 7 اہلکار شہید ہوئے جن کی شناخت کیپٹن جنید، حوالدار عامر، حوالدار عاطف، حوالدار ناصر، حوالدار عبد الرزاق، سپاہی سمیع اور سپاہی انور کے ناموں سے ہوئی تھی۔

    سیکیورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ میں 9 دہشت گرد ہلاک ہوئے، پاک فوج کے جوانوں نے علاقے کو آپریشن کے بعد کلیئر کروالیا تھا۔

    یاد رہے کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی افغانستان سے نقل و حرکت روکنے کے لیے شمالی وزیرستان میں باڑ لگانے کا کام شروع کیا ہوا ہے جس پر تیزی سے عمل جاری ہے۔

  • سیکورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، 9 دہشت گرد ہلاک، 7 اہل کار شہید

    سیکورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، 9 دہشت گرد ہلاک، 7 اہل کار شہید

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں خفیہ اطلاع پر آپریشن کیا جس میں 9 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسز کے شمالی وزیرستان میں ایک آپریشن کے دوران نو دہشت گرد مارے گئے۔

    شمالی وزیرستان میں خفیہ اطلاع پر کی گئی کارروائی میں دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے کپیٹن سمیت 7 اہل کاروں نے بھی جامِ شہادت نوش کیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے جوانوں میں کیپٹن جنید، حوالدار عامر، حوالدار عاطف، حوالدار ناصر، حوالدار عبد الرزاق، سپاہی سمیع اور سپاہی انور شامل ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان جنگ کیلئے تیار ہے مگر امن چاہتا ہے، پاک فوج کا بھارت کو منہ توڑ جواب


    پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ کے مطابق سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے بعد علاقہ کلیئر کر دیا گیا، جب کہ مارے گئے دہشت گردوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔