Tag: not-to-resign

  • گورنر پنجاب کا فی الحال مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ

    گورنر پنجاب کا فی الحال مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ

    گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ عہدے سے فی الحال مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے، استعفیٰ کب دینا ہے فیصلہ پارٹی کرے گی۔

    گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فی الحال گورنر پنجاب کے عہدے سے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے بعد مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتا ہوں۔

    عمر سرفراز نے یہ بھی کہا کہ امید ہے کہ وفاق وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب تک انہیں تبدیل نہیں کریگا۔

    گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ عہدوں کی نہیں عزت سے رہنے کی خواہش ہے، عمران خان جب کہیں گے مستعفی ہوجاؤں گا۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت ختم ہونے کے بعد سندھ اور کے پی کے گورنرز اپنے عہدوں سے مستعفی ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب آئندہ ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاق گورنر پنجاب کی تبیدلی کا ارادہ رکھتی ہے اور نئے گورنر پنجاب کے لیے پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم احمد محمود فیورٹ ہیں جو کہ اس سے قبل بھی گورنر پنجاب رہ چکے ہیں۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پہلے پی پی رہنما قمر زمان کائرہ نے گورنر پنجاب بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن قمر زماں کائرہ نے یہ کہہ کر گورنر بننے سے معذرت کرلی کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔

  • اپوزیشن کی  تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، صادق سنجرانی

    اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، صادق سنجرانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا،اپوزیشن کےپاس افواہوں کے سوا باقی کچھ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا اپوزیشن کی تحریک کاڈٹ کرمقابلہ کیاجائےگا اور تحریک عدم اعتمادناکام بنائی جائےگی، اپوزیشن کےپاس افواہوں کےسواباقی کچھ نہیں۔

    خیال رہے گذشتہ روز چیئرمین پی پی بلاو ل بھٹو  نے چیئر مین سینیٹ کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ خود مستعفی ہونے کا فیصلہ صادق سنجرانی کے لیےاچھا ہوگا، اپوزیشن کے پاس چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے زیادہ نمبرز ہے۔

    یاد رہے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کےخلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی، سینیٹ اجلاس اور قرارداد سے متعلق تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں اور قرارداد سے متعلق بیلٹ پیپر تیار کرلیا گیا ہے۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ نے قرارداد پر ووٹ کے لئے ہدایت نامہ جاری کردیا ہے ، جس میں کہا گیا قرارداد پر خفیہ رائے شماری کرائی جائے گی ، ہر رکن حروف تہجی کے حساب سے اپنا بیلیٹ پیپر حاصل کرے گا، قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دیکر بیلیٹ باکس میں ڈالنا لازمی ہوگا ، ارکان پر پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پرپابندی عائد ہے۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    سینیٹ سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا سختی سے منع ہے، ووٹ کی رازداری کوہرحال میں یقینی بنایاجائے گا، قرارداد پر رائے شماری بذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔

    خیال رہے سینیٹ میں مجموعی طورپر ایک سو تین ارکان ہیں۔ متحدہ اپوزیشن نے ایک سو تین میں سے چونسٹھ ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے جبکہ حکومت کے پاس مجموعی طور پر انتالیس ارکان ہیں۔

    پی پی،ن لیگ،نیشنل پارٹی،پی کے میپ، جے یو آئی ف، اے این پی حکومت کے خلاف ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے ساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اورآزاد ہیں، ایوانِ بالا میں قرارداد کی منظوری کے لیے صرف ترپن ووٹ درکار ہیں۔