Tag: not

  • نئی دہلی : جنسی زیادتی کیس واپس نہ لینے پر متاثرہ لڑکی قتل

    نئی دہلی : جنسی زیادتی کیس واپس نہ لینے پر متاثرہ لڑکی قتل

    نئی دہلی : بھارت میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی 22 سالہ لڑکی کیس ختم نہ کرنے پر فائرنگ کرکے قتل کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر گروگرم میں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی قتل سے کچھ گھنٹے قبل عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرواکر آئی تھی۔۔

    مقتول لڑکی کی والدہ نے الزام عائد کیاکہ ملزم سندیپ کمار اس کی بیٹی کو گھر سے زبردستی لے گیا تھا۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ لڑکی نائٹ کلب میں ملازمت کرتی تھی جسے چار گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 22 سالہ مقتولہ کی لاش گرگاؤں، فرید آباد ایکسپریس وے پر پڑی تھی جسے دیکھ کر مسافروں نے پولیس کو مطلع کیا۔

    مقتول لڑکی کی ماں کا کے مطابق ملزم سندیپ کمار سنہ 2017 اپنے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کو واپس لینے کیلئے ان کی بیٹی پر زور ڈال رہا تھا۔

    خاتون نے بتایا کہ جمعے کو کیس کی سماعت تھی اور اس سے ایک روز قبل کمار ہمارے گھر آیا اور میری بیٹی سے گاڑی میں گفتگو کرنے کی درخواست کی لیکن کمار میری بیٹی کے گاڑی میں بیٹھنے سے پہلے ہی چلاگیا۔

    خاتون نے بیان دیا کہ جمعے کو صبح 6 بجے کمار نے فون کرکے دھمکی کہ کیس ختم کردو ورنہ تمہاری بیٹی کو قتل کردوں گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقتولہ اپنی والدہ کے ہمراہ جمعے کو جنسی زیادتی کیس کی سماعت کےلیے کرنال سے گرگاؤں آئی اور عدالت میں بیان دینے کے کچھ گھنٹے بعد قتل کردی گئی۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مقتولہ جس نائٹ کلب میں ملازم تھی اسی کلب میں ملزم بھی باؤنسر کی نوکری کرتا اور دونوں آپس میں دوست تھے۔

    پولیس نے بتایا کہ مارچ 2017 میں مقتولہ نے الزام عائد کیا کہ کمار نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے، جس کے بعد پولیس نے کمار کو گرفتار کرلیا تھا بعدازاں پولیس نے ملزم کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

  • روسی جاسوس پر حملہ، ملزمان روسی شہری ہیں کرمنل نہیں، صدر پیوٹن

    روسی جاسوس پر حملہ، ملزمان روسی شہری ہیں کرمنل نہیں، صدر پیوٹن

    ماسکو : برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پر اعصاب شکن حملے سے متعلق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ دو مشتبہ افراد کی شناخت کرلی ہے، امید ہے دونوں ملزمان خود سامنے آکر سارا ماجرا خود بتادیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام نے برطانیہ میں کچھ ماہ قبل سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور ان کی بیٹی پر اعصاب شکن کیمیکل سے حملہ کرنے والے دو مشتبہ افراد کی شناخت ہوگئی ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ڈبل ایجنٹ پر حملہ کرنے والوں سے ’دنیا کے سامنے آکر کہانی بتانے‘ کی امید کا اظہار کیا ہے۔

    روس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ’ہمارے سیکیورٹی اداروں نے تحقیقات مکمل کرلی ہے اور روسی حکام جانتے ہیں کہ وہ کون ہیں انہیں جلد تلاش کرلیا جائے گا‘۔

    ولادی میر پیوٹن نے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں مشتبہ افراد میڈیا کے سامنے آکر واقعے کی حقیقت خود دنیا کو بتائیں گے اور یہی سب کے حق میں بہتر ہوگا، انہوں نے کہا کہ وہ لوگ کرمنل نہیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے 6 ستمبر کو روسی جاسوس پر ہونے والے اعصاب شکن کیمیکل حملے کا اصل ذمہ دار روسی صدر کو ٹہراتے ہوئے معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یاد رہے رواں برس 4 مارچ کو روس کے سابق جاسوس 66 سالہ سرگئی اسکریپال اور اس کی 33 سالہ بیٹی یویلیا اسکریپال پر نویچوک کیمیکل سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دو روسی شہری کئی روز تک اسپتال میں تشویش ناک حالت میں زیر علاج تھے۔

    خیال رہے کہ برطانوی حکام نے الزام عائد کیا تھا کہ مذکورہ حملے میں ملوث دونوں ملزمان روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسر ہیں، روسی جنرل اسٹاف اور وزارت دفاع کے سینئر ممبران نے صدارتی دفتر سے احکامات پر عمل کیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادی میرپیوٹن نے کہا ہے کہ دونوں مشتبہ افراد روسی شہری ہیں۔

  • امریکا دھمکیوں سے باز نہ آیا تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا

    امریکا دھمکیوں سے باز نہ آیا تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا

    انقرہ : طیب ایردوگان نے امریکی دھمکیوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر امریکا دھمکی آمیز بیانات سے باز نہ آیا تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں گرفتار امریکی پادری کی رہائی کے لیے امریکی دھمکیوں کے بعد ترکی کے صدر طیب ایردوگان نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے دھمکی آمیز بیانات دینے سے باز نہ آیا تو ’اپنے اچھے دوست سے محروم ہوجائے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوگان نے ٹرمپ کو دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ‘اگر امریکا نے پابندیاں لگائی تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا۔

    خیال رہے کہ ترکی میں گرفتار کیے جانے امریکی پادری پر الزام ہے کہ سنہ 2016 میں ترک حکومت کے خلاف ہونے والی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ایک گروہ سے تعلقات تھے، تاہم امریکی پادری اینڈریو برونسن نے اپنے اوپر لگائے جانے والے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی پادری کو اکیس ماہ جیل میں قید کے بعد گھر میں نظر بند کیا ہوا ہے، جبکہ اینڈریو برونسن کا کیس عدالت میں جاری ہے اگر پادری پر الزامات ثابت ہوگئے تو اسے 35 برس قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اینڈریو برونسن گذشہ 20 برس سے ترکی میں مقیم ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا اور ترکی کے سفارت کار مذکورہ تنازع کو حل کرنے کی کوششیں کررہے ہیں، جبکہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پادری کے معاملے پر اپنے ترکی ہم منصب سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ امریکی پادری کی ترکی میں گرفتاری کے باعث دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات تنازع کی جانب گامزن ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر دھمکی آمیز ٹویٹ کیا تھا کہ ’اگر ترکی نے امریکی پادری کو رہا نہ کیا تو امریکا کی جانب سے سخت پابندیوں کے لیے تیار رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں