Tag: notice issue

  • صحافی جان محمد قتل کیس : سندھ حکومت اور سیکورٹی اداروں کو نوٹس جاری

    صحافی جان محمد قتل کیس : سندھ حکومت اور سیکورٹی اداروں کو نوٹس جاری

    سکھر : سندھ ہائیکورٹ سکھر کی ڈبل بینچ نے کیبنٹ ڈویژن، وزارت دفاع اور سندھ حکومت، وزارت داخلہ، آئی جی سندھ پولیس اور ڈی جی رینجرز کو کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی شہید جان محمد مھر کے قاتلوں اور کچے میں موجود ڈاکوؤں کے خلاف رینجرز اور فوج کی نگرانی میں آپریشن کیلئے سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

    نامور ایڈوکیٹ بیرسٹر خان غفار خان کی معرفت سکھر پریس کلب کے نائب صدر لالہ شہباز خان کی آئینی درخواست پر آج سندھ ہائی کورٹ سکھر کی ڈبل بینچ نے کیبنٹ ڈویژن، وزارت دفاع اور سندھ حکومت، وزارت داخلہ، آئی جی سندھ پولیس اور ڈی جی رینجرز کو کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے درخواست پر 12 اکتوبر کو سماعت مقرر کردی، سکھر پریس کلب کے نائب صدر لالا شھباز پٹھان کی جانب سے دائر درخواست پر جسٹس اقبال احمد کلھوڑو اور جسٹس ارباب علی ھکڑو نے سماعت کی۔

    بیرسٹر خان غفار خان نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ کندھکوٹ، گھوٹکی، شکارپور اور سکھر کے کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کی محفوظ پناہ گاہیں بنی ہوئی ہیں جہاں پولیس بھی نہیں جا سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ کچے کے علاقے پولیس کیلئے نوگو ایریاز بنے ہوئے ہیں جبکہ شہید جان محمد مھر اور پروفیسر اجمل ساوند کے قاتلوں نے بھی کچے میں ڈاکوؤں کے پاس پناہ لی ہوئی ہے، ڈاکوؤں نے اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے ساگر کمار سمیت کئی دیگر افراد کو بھی تاوان کیلئے اغوا کیا ہوا ہے۔

    دو سال قبل سکھر کے علاقے سنگرار سے اغوا ہونے والی معصوم بچی پریا کماری بھی اب تک بازیاب نہیں ہوسکی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق کچے کے علاقے میں ایک سو سے زائد افراد کو ڈاکوؤں نے تاوان کیلئے مغوی بنایا ہوا ہے جبکہ کچے میں موجود ڈاکوؤں کے خلاف پاک فوج، رینجرز اور پولیس کا مشترکہ گرینڈ آپریشن کیا جائے، امن و امان کو قائم رکھنے کیلئے مستقل اقدامات کیے جائیں۔

  • کے پی ٹی کی زمین پر قبضہ کرنے والی غیرملکی کمپنی کو نوٹس

    کے پی ٹی کی زمین پر قبضہ کرنے والی غیرملکی کمپنی کو نوٹس

    کراچی : غیرملکی کمپنی کی جانب سے سرکاری زمین پر قبضے کا کراچی پورٹ ٹرسٹ انتظامیہ (کے پی ٹی) نے سخت ایکشن لے لیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ انتظامیہ نے غیرملکی کنٹینرز کمپنی کو نوٹس جاری کردیا ہے۔ غیرملکی کمپنی مرسک لائن کو مذکورہ نوٹس مائی کولاچی کے مقام پر کے پی ٹی کی زمین پر ناجائز کنٹینر ٹرمینل بنانے پر دیا گیا ہے۔

    کے پی ٹی ذرائع کے مطابق کمپنی کو مائی کولاچی زمین کا قبضہ چھوڑنے کیلئے3دن کا وقت دیا گیا ہے، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی فوری طور پر کے پی ٹی کی زمین پر رکھے اپنے غیرقانونی کنٹینرز اور سائن بورڈ ہٹائے۔

    جاری کیے گئے نوٹس میں وضاحت طلب کی گئی ہے کہ کس کے حکم پر کمپنی نے کے پی ٹی کی زمین پر قبضہ کیا؟ اور اگر تین دن کی مہلت کے اندر سرکاری زمین خالی نہ کی گئی تو قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

  • پولیس اور دیگر محکمے واپڈا کے کروڑوں روپے کے نادہندہ نکلے

    پولیس اور دیگر محکمے واپڈا کے کروڑوں روپے کے نادہندہ نکلے

    محکمہ پولیس اور دیگر اداروں کے ذمے واپڈا کے کروڑوں روپے واجب الادا ہیں جنہیں وصول کرنے کیلئے نوٹسز جاری کر دیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی ادارے محکمہ واپڈا کے کروڑوں روپے کے مقروض ہیں، محکمہ پولیس، صحت اور ٹی ایم اے واپڈا حکام کے کروڑوں کے نادہندہ نکلے۔

    گیپکو کی جانب سے محکمہ پولیس کو ایک کروڑ16لاکھ کا نوٹس جاری کردیے گئے، اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ جیل حافظ آباد کو66لاکھ90ہزارکا نوٹس بھیجا گیا ہے۔

    گیپکو ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکس ای این گیپکوکی جانب سے ٹی ایم اے کو ایک کروڑ 74 لاکھ کا نوٹس موصول ہوا ہے، ایکس ای این گیپکو کی جانب سےڈی ایچ کیو اسپتال کو دو کروڑ8لاکھ40ہزار کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

  • آوارہ کتوں کو کیوں مارا گیا؟ توہین عدالت کے نوٹس جاری

    آوارہ کتوں کو کیوں مارا گیا؟ توہین عدالت کے نوٹس جاری

    اسلام آباد : آوارہ کتوں کو جان سے مارنے سے متعلق توہین عدالت کے نوٹسز جاری کردیئے گئے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ تحریری حکم نامہ 3 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی طرف سے دی گئی ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آوارہ کتوں کو مارا جا رہا ہے۔

    حکم نامہ کے مطابق وکیل نے اس عدالت کی طرف سے دی گئی ہدایات کا حوالہ دیا، بورڈ وائلڈ لائف آرڈیننس 1979اور 1890 کے ایکٹ کے تحت کسی بھی جانور کے ساتھ ایسا سلوک نہ کیا جائے جس سے اسے غیر ضروری تکلیف ہو۔ عدالت نے حکم جاری کیا ہے کہ بورڈ آوارہ کتوں کے حوالے سے پالیسی اور طریقہ کار تجویز کرنے کی مجاز اتھارٹی ہے۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ بورڈ پالیسی بناتے وقت بین الاقوامی سطح پر منائے جانے والے بہترین طریقوں اور اسلام کے ان احکامات کو مدنظر رکھے گا جو جانوروں کے ساتھ انسانی سلوک کی تعلیم دیتے ہیں۔

    حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار آفس چیئرمین سی ڈی اے، وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے چیئر پرسن، میئر میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرے۔ان متعلقہ ذمہ داروں کو نامزد کیا جائے جس نے عدالتی فیصلے کی ورزی کی ہے۔

    حکم نامہ کے مطابق چیئرپرسن وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ اس عدالت کو مطمئن کریں، عدالتی فیصلے کی تعمیل میں بورڈ نے ایک پالیسی بنائی ہے تاکہ آوارہ کتوں کو نشانہ نہ بنایا جائے، آئندہ سماعت میں حکام کتوں کی غیر ضروری درد اور تکلیف سے عدالت کو مطمئن کریں گے۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا سکتی جو اس عدالت کی ہدایات کی خلاف ورزی کے ذمہ دار ہیں۔

    حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ اس کیس پر مذید سماعت 16 نومبر کو صبح ساڑھے10 بجے کی جائے گی اور اس حکم کی ایک کاپی تعمیل کے لیے خصوصی میسنجر کے ذریعے چیئرمین سی ڈی اے، وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ چیئرپرسن، میئر میٹروپولیٹن کارپوریشن کو بھی بھیجی جائے۔

  • ایف بی آر کا لاکھوں ٹیکس دہندگان کیخلاف غیرمعمولی کارروائی کا فیصلہ

    ایف بی آر کا لاکھوں ٹیکس دہندگان کیخلاف غیرمعمولی کارروائی کا فیصلہ

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے میں ناکام رہنے والے8 لاکھ ٹیکس دہندگان کو نوٹسز جاری کردیے، اس بار ٹیکس دہندگان کو سزا دینے کا حیران کن فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    حکومت نے ٹیکس سال 2020 کے لیے 8 دسمبر کی آخری تاریخ سے قبل انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے میں ناکام رہنے والے تقریبا 8 لاکھ ٹیکس دہندگان کو نوٹسز جاری کردیے۔

    اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرا باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر قانون قاضی عمیر علی نے کہا کہ کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت کو چاہیئے کہ ریٹرنز فائل جمع کرانے کیلئے پچھلے سال طرح اس سال بھی اضافی وقت دیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ٹیکس دینے والا کسی بھی وجہ سے مقررہ وقت میں ٹیکس ریٹرنز جمع نہیں کراتا تو اس کا نام اس سال کی ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں نہیں آتا جو خود ایک بڑی سزا ہے جس کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ کسی بھی لین دین میں اس کو دس کی جگہ 20فیصد ٹیکس دینا پڑتا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی کے طریقہ کار کے برعکس فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اعلیٰ عہدیداروں نے ٹیکس دہندگان کو سزا دینے کا غیر معمولی فیصلہ کیا ہے۔

    یہ وہ ٹیکس دہندگان ہیں جو نہ صرف ٹیکس رول پر موجود ہیں بلکہ گزشتہ سالوں میں باقاعدگی سے گوشوارے بھی جمع کرواتے رہے ہیں، یہ نوٹس ٹیکس دہندگان کو ای فائلنگ سسٹم آئی آر آئی ایس کے ذریعے سے پیش کیے گئے۔

    ایف بی آر کو گزشتہ روز تک 18 لاکھ 82 ہزار گوشوارے موصول ہوئے جبکہ گزشتہ سال 19 لاکھ 10 ہزار گوشوارے موصول ہوئے تھے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ28 ہزار 354 افراد نے اب تک اپنا ریٹرن فائل نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 2019 کے لیے آخری تاریخ ابتدا میں30 ستمبر2019 مقرر کی گئی تھی جس میں توسیع دیتے ہوئے اسے28فروری تک بڑھایا گیا تھا۔ واضح رہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے پر جرمانہ 40 ہزار روپے ہے۔

  • بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادیں : چیئرمین ایف بی آر کو توہین عدالت کا نوٹس

    بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادیں : چیئرمین ایف بی آر کو توہین عدالت کا نوٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق رپورٹ جمع نہ کراونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر اور ممبر انکم ٹیکس کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے20 لوگوں کی تحقیقات کر کے رپورٹ جمع کرانے کا کہا تھا، ایف بی آر کو یکم نومبر کو تحقیقات کرکے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم ایف بی آر تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے، تین دن کے اندر عدالتی نوٹس کا جواب دیا جائے، عدالت نے چیئرمین ایف بی آر اور ممبر انکم ٹیکس کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم اس لیے بنائی گئی تھی کہ جلد تحقیقات مکمل ہوں، ڈیڑھ ماہ گزر گیا مگر ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا۔

    جواب میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ معلومات لے لیں تحقیقات فیلڈ افسران نے کرنی ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے نے تحقیق کر دی مگر آپ نے سرد خانے میں ڈال دی،لوگوں نے ہزاروں جائیدادیں ملک سے باہر بنا لیں، ایف بی آر کی ہمدردیاں ان ہی لوگوں کے ساتھ ہیں، منگل تک ہمیں مکمل تفصیل چاہیے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے بتایا کہ ممبر ان لینڈ ریونیو حبیب اللہ کو معطل کر رہے ہیں، ہم نے معاملے پر جے آئی ٹی بنائی تھی، عدالت نے ایف بی آر سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت13دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، ذمہ دارکون؟ سپریم کورٹ میں‌آج سماعت ہوگی

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، ذمہ دارکون؟ سپریم کورٹ میں‌آج سماعت ہوگی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان کا  پانچ رکنی لارجر  بینچ آج سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کرےگا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت آج بروز بدھ سپریم کورٹ میں ہوگی،  بینچ چیف جسٹس ثاقب نثار،  جسٹس آصف سعیدکھوسہ، جسٹس عظمت سعید، جسٹس فیصل عرب اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل ہے۔ْ

     اس ضمن میں گذشتہ روز نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، رانا ثنا، چوہدری نثار اور خواجہ آصف سمیت 146 افراد کو نوٹس جاری کیے گئے۔

     اس کے علاوہ عابد شیرعلی اور  رانا ثناءاللہ، اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی سپریم کورٹ کی جانب سے نوٹس بھیجے گئے۔


    مزید پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن میں چیف جسٹس کےفیصلے سے مطمئن ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ نومبر میں عوامی تحریک کی درخواست پر چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجر بینک تشکیل دیا تھا۔ عدالت عظمیٰ کے انسانی حقوق سیل میں درخواست مقتول خاتون کی بیٹی بسمہ نے دائر کی تھی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے واقعہ کی تحقیقات کے لیے نئے جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنانے کی عوامی تحریک کی درخواست پر پنجاب حکومت پراسیکیوشن اور ملزمان کو نوٹس کر دئیے تھے۔

  • احکامات کی خلاف ورزی پر سول ایوایشن کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری

    احکامات کی خلاف ورزی پر سول ایوایشن کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کردیا، مذکورہ نوٹس میں ڈی جی، ڈپٹی ڈی جی اور لاہور ایئرپورٹ منیجر نامزد ہیں، سی اے اے نے چین میں پھنس جانے والی شاہین ایئر لائن کی فلائٹ کو آنے کی اجازت دے دی ۔

    تفصیلات کے مطابق شاہین ایئر کے فلائٹ آپریشنز کو روکنے اور عدالتی احکامات کو رد کرنے پر سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران کو نوٹس جاری کردیا، جس میں ڈی جی سی اے اے، ڈپٹی ڈی جی اور لاہور ایئرپورٹ کے منیجر کو نامزد کیا گیا ہے۔

    شاہین ایئر لائنز ترجمان کا کہنا ہے کہ سول ایوی ایشن معزز عدالت کے جاری احکامات کے باوجود شاہین ایئر پر الزامات لگانے سے باز نہیں آیا، سول ایوی ایشن نے13جولائی کو بذریعہ خط شاہین ایئر کو تمام انٹرنیشنل آپریشنز بند کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں جسے سندھ ہائی کورٹ نے معطل کردیا تھا۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے اس خط کو بھی معطل کر دیا جس میں لاہور کے ایئرپورٹ منیجر نے شاہین ایئر کو لاہور شہر سے فلائٹ آپریٹ کرنے سے باز رہنے کا کہا تھا، سول ایوی ایشن کے اس اقدام سے نہ صرف ایئرلائن کو بلکہ قومی خزانے کو بھی اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔

    ترجمان شاہین ائیر کے مطابق سی اے اے کے اس اقدام سے بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جو کہ انتہائی افسوسناک ہے، سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن کو شاہین ایئر کے خلاف مزید کسی قسم کے کارروائی کرنے سے روک دیا ہے۔

    ترجمان شاہین ایئر نے واضح کیا کہ شاہین ایئر لائنز کا بیرونِ ملک فلائٹ آپریشن بحال کردیا گیا ہے اور جلد تمام پروازیں شیڈول کے مطابق آپریٹ ہوں گی، سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق سول ایوی ایشن کو توہینِ عدالت اور شاہین ایئر کے آپریشن جاری رکھنے کا نوٹیفکیشن ادارے کو فیکس کردیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں72گھنٹے گزرنے کے باوجود سول ایوی ایشن نے شاہین ایئر کی چین سے لاہور پرواز کو اُڑنے کی اجازت نہیں دی تھی، پاکستانی مسافر تا حال چین کے ہوٹل میں محصور ہیں اور اُن کے ويزا کی میعاد ختم ہورہی ہے جن سے اُنہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

     ترجمان شاہین ائیر نے بتایا کہ سول ایوی ایشن اس مسئلے پر کسی قسم مؤقف اختیار کرنے سے قاصر ہے، ہفتے کے روز سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن کو شاہین ائیر کی بیرون ملک پروازوں کو روکنے اور عدالت کے احکامات پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا،۔

     دوسری جانب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ترجمان سی اے اے نے بتایا ہے کہ ڈی جی سی اے اے نے چین میں پھنسے ہوئے پاکستانی مسافروں کی وطن واپسی کے لیے شاہین ائیر کو اڑان بھرنے کی اجازت دے دی، یہ اجازت انسانی بنیادوں پر دی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • لاہور:  10 ارب روپے کی رشوت کی پیشکش، عمران خان کو تیسری بار نوٹس جاری

    لاہور: 10 ارب روپے کی رشوت کی پیشکش، عمران خان کو تیسری بار نوٹس جاری

    لاہور : مقامی عدالت نے  وزیراعلی شہباز شریف کی جانب سے پانامہ پیپرز میں اربوں روپے کی پیشکش کا الزام لگانے پر تحریک انصاف کے سربراہ کے خلاف دس ارب روپے ہرجانے کی درخواست پر عمران خان کو تیسری بار  نوٹس جاری کر دیا۔

    لاہور کی مقامی عدالت میں شہباز شریف کی جانب سے عمران خان کیخلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالتی نوٹسز کے باوجود عمران خان کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔

    عمران خان کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر عدالت نے عمران خان کو  9ستمبر کیلئے تیسری بار نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    گذشتہ سماعت میں عدالتی حکم کے باوجود عمران خان کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر عدالت نے عمران خان کو اکیس اگست کے لئے دوسری بار نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا تھا۔


    مزید پڑھیں : وزیر اعلیٰ پنجاب کا عمران خان پر 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر


    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف مقامی عدالت میں 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا ، جس پر عدالت نے عمران خان کو 21 جولائی کا نوٹس جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل عمران خان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر الزام عائد کیا تھا کہ شہباز شریف نے پاناما لیکس پر مجھے خاموش رہنے پر 10 ارب روپے دینے کی پیشکش کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مخصوص نشستوں پر انتخابات، الیکشن کمیشن کی درخواست مسترد

    مخصوص نشستوں پر انتخابات، الیکشن کمیشن کی درخواست مسترد

    لاہور: ہائی کورٹ نے پنجاب میں مقامی حکومتوں کی مخصوص نشستوں پر نیا انتخابی شیڈول جاری کرنے سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل مسترد کر دی۔

    لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع ہو چکے ہیں ان ہی امیدواروں کو مقامی انتخابات میں حصہ لینے کا استحقاق ہونا چاہیے،قانون کے تحت مخصوص نشستوں پرزائد ووٹ لینے والے امیدواران ہی ان نشستوں پر کامیاب قرار دئیے جائیں گے اس حوالے سے تمام ریٹرننگ افسران کو مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے مقامی حکومتوں کے انتخابات کے تمام انتظامات مکمل ہیں دوبارہ شیڈول جاری ہونے سے انتخابات میں مزید تاخیر ہو گی لہذا ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    عدالت نے اپیل دائر کرنے پر الیکشن کمیشن پر اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا ایڈیشنل سیکرٹری کو کس نے اختیار دیا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرے،ہائی کورٹ نے جس طریقہ کار کے مطابق الیکشن کروانے کا حکم دیا الیکشن کمیشن اسے کس طرح غلط کہہ سکتا ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ کسی سیاسی جماعتنے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا تو الیکشن کمیشن کو کس نے اس کا اختیار دیا ہے الیکشن کمیشن متاثرہ فریق نہیں اس کا کام صرف انتخابات کروانا ہے اور انتخابات میں سہولتیں فراہم کرنا ہے۔

    عدالت نے سماعت کے بعد الیکشن کمیشن کی اپیل مسترد کر دی۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے مخصوص نشستوں پر انتخابات کے لیے نیا شیڈول جاری کرنے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف الیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔