Tag: notice issue

  • ایم کیو ایم رجسٹریشن منسوخی کیس، ہائی کورٹ نے وفاق اور الیکشن کمیشن کو نوٹس بھیج دیا

    ایم کیو ایم رجسٹریشن منسوخی کیس، ہائی کورٹ نے وفاق اور الیکشن کمیشن کو نوٹس بھیج دیا

    لاہور : ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کی بطور سیاسی جماعت کی حیثیت سے رجسٹریشن کی منسوخی کے لئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے درخواست کی سماعت کی۔  درخواست گزار آفتاب ورک ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ  آئین کے تحت سیاسی جماعت کا محب وطن ہونا لازم ہے جبکہ ایم کیو ایم کے قائدین کے حالیہ بیانات سے ثابت ہوچکا ہے کہ یہ جماعت اب محب وطن نہیں ہے۔

    پڑھیں:   الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پر پابندی کی درخواست خارج کردی

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’’عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت ملک مخالف سرگرمیاں کرنے پر کسی بھی سیاسی جماعت کی رجسٹریشن منسوخ کی جا سکتی ہے۔ ایم کیو ایم کے قائدین کے بیانات کی روشنی میں ایم کیو ایم کی سیاسی جماعت کی حیثیت سے رجسٹریشن منسوخ کرنے اور اس کے اراکین پارلیمنٹ کو نااہل قرار دینے  کے احکامات صادر کئے جائیں۔

    مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کا ایم کیو ایم پر پابندی کے لئے آرمی چیف کو خط

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کا مؤقف سننے کے بعد  وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو 20 ستمبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    یاد رہے ایم کیو ایم پر پابندی کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں بھی درخواست دائر کی گئی تھی جس پر گزشتہ روز مدعی کو طلب کیا گیا تھا تاہم کیس کی پیروی نہ کرنے پر الیکشن کمیشن نے پابندی کی درخواست مسترد کردی۔

     

  • رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایم کیو ایم کے صوبائی اسمبلی کے ممبر رؤف صدیقی اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء انیس احمد قائم خانی کی درخواستِ ضمانت کے حوالے سے سماعت، جج نے  درخواست پر فیصلہ تین اگست تک محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کی جانب سے دائر درخواست ضمانت پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سماعت ہوئی، دورانِ سماعت انیس قائم خانی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ’’میرے موکل نے دہشتگردوں کے علاج کے لیے کبھی سفارش نہیں کی اور نہ ہی کبھی گرفتار ملزمان سے دہشت گردوں کے علاج کے لیے مدد طلب کی۔

    انہوں نے مزیدعدالت کو دلائل دیتے ہوئے مزید بتایا کہ ’’انیس قائم خانی کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس نے پرانے مقدمات کھولے ہیں جبکہ انیس قائم خانی کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں ہے، وکیل ایم الیاس خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے اب تک جرح نہیں کی گئی ، جس پر جج نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’’کیا کوئی ملزم پکڑا جائے تو اُس سے جرح ہوگی‘‘۔

    پڑھیں :     نامزد میئر وسیم اختر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ

    رینجرز کے وکیل نے عدالت میں موقف پیش کرتے ہوئے اصرار کیا کہ ’’عدالتی فیصلے کے مطابق ملزمان ضمانت کے مستحق نہیں ہیں، رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت کی نقول موصول نہیں ہوئے ہیں۔

    عدالت نے تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست ضمانت پر تین اگست تک فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    یاد رہے ڈاکٹر عاصم کے نجی اسپتال میں  دہشت گردوں کو علاج و معالجے کے کیس میں نامزد میئر کراچی وسیم اختر، رؤف صدیقی، انیس قائم خانی اور قادر پٹیل کی ضمانت منسوخی کے بعد انہیں جیل بھیجنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا، تینوں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈاکٹر عاصم سے روابط کی بناء پر دہشت گردوں کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کروائی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں :   ڈاکٹر عاصم کا ویڈیو بیان چوہدری نثارکی نااہلی کا ثبوت ہے، مولا بخش چانڈیو

    کیس کے مرکزی ملزم ڈاکٹر عاصم اور عثمان معظم پہلے ہی پولیس کی حراست میں موجود ہیں، جبکہ میئرکراچی کو اشتعال انگیز تقاریر اور دیگر مقدمات میں نامزد ہونے پر تحقیقات کے لیے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے حوالے کیا گیا ہے، ایس ایس پی کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش سانحہ 12 مئی کے حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں اور اس واقعے میں ملوث ملزمان کو وسیم اختر کی نشاندہی پر گرفتار کیا جائے گا۔

    مئیر کراچی وسیم اختر کو عدالتی احکامات کی روشنی میں گزشتہ روز 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ہے جہاں اُن سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    دوسری جانب وسیم اختر کے وکلا کی جانب سے تین اشتعال انگیز تقاریر مقدمات میں دائر کی گئی درخواست عدالت کو موصول ہوگئی ہے، جس پر عدالت نے تمام فریقین کو نوٹسس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

  • انیس قائم خانی کی درخواستِ ضمانت سماعت کے لیے منظور، فریقین کو نوٹس جاری

    انیس قائم خانی کی درخواستِ ضمانت سماعت کے لیے منظور، فریقین کو نوٹس جاری

    کراچی : انیس قائم خانی کی درخواستِ ضمانت پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کیس کی سماعت ، اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور سرکاری وکیل کو 27 تک جواب دائر کرنے کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء انیس قائم خانی کی درخواستِ ضمانت پر کیس کی سماعت ہوئی، دورانِ سماعت ملزم کے وکیل نے جج سے استفتار کیا کہ ’’جب مقدمہ درج ہوا تو میرے موکل پاکستان میں موجود نہیں تھا، انیس قائم خانی پڑھے لکھے ہیں کبھی دہشت گردوں سے تعلقات نہیں رکھے‘‘۔

    وکیل انیس قائم خانی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ’’میرے موکل کو پہلے کبھی کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا گیا، اب پولیس دیگر مقدمات میں بھی ملزم کو گرفتار کررہی ہے‘‘۔

    اس موقع پر وکیل رینجرز نے عدالت کو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ’’ملزم کی ضمانت کے حوالے سے درخواست پر سماعت اور فیصلہ کرنے کا حق صرف اے ٹی سی کے پاس ہے،ملزم کے خلاف دہشت گردوں کو سہولیات فراہم کرنے اور علاج و معالجے کے حوالے سے ثبوت موجود ہیں‘‘۔

    عدالت نے دلائل پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رینجرز وکیل سے پوچھا کہ ’’آپ اس اتھارٹی کے بارے میں کیا کہتے ہیں جو  ملزم کے وکیل کی جانب سے دائر کی گئی ہے؟،جس پر رینجرز وکیل نے جواب دیا کہ ’’یہ آپ کو اختیار ہے کہ آپ ضمانت کی درخواست سُن سکتی ہیں کیونکہ اعلیٰ عدلیہ نے بھی یہی فیصلہ کیا ہے، ہم قانون کے پابند ہیں اور قانون کی پاسداری چاہتے ہیں‘‘۔

    جج نے رینجرز وکیل کے جواب پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’’عدالت نے میرٹ پر فیصلہ دیا ہے ، کسی بھی مقدمے میں ضمانت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ عدالت کے اختیار میں ہے، عدالت نوٹس جاری کردے میرے موکل کو کوئی اعتراض نہیں ہے‘‘۔ جج نے رینجر وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ لوگوں نے عدالت کا قیمتی وقت ضائع کیا اگر آپ پہلے کہہ دیتے تو میں پہلے ہی نوٹس جاری کردیتی‘‘۔

    عدالت نے درخواست گزار سمیت تمام متعلقہ حکام کو نوٹس کا جواب 4 روز میں دینے کا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے سماعت27 جولائی تک ملتوی کردی۔

    دوسری جانب رہنماء پیپلزپارٹی عبدالقادر پٹیل کو جیل میں بی کلاس اور علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ رہنماء پیپلزپارٹی ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہیں انہیں کسی بھی اسپتال میں علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں۔

    وکیل قادر پٹیل مندو خان کی جانب سے درخواست دائر پر سماعت آج ہی متوقع ہے۔

  • جعلی ڈگری کیس، کالعدم سزا کی بحالی کیلئے جمشید دستی  کو نوٹس جاری

    جعلی ڈگری کیس، کالعدم سزا کی بحالی کیلئے جمشید دستی کو نوٹس جاری

    اسلام آباد:سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں جمشید دستی کی بریت کے خلاف اور سزا کی بحالی کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر اپیل پر جمشید دستی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب مظہر شیر اعوان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جمشید دستی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 178مظر گڑھ سے جعلی ڈگری کی بنیاد پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیا۔

    صوبائی الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ریجنل الیکشن کمیشن ملتان نے جمشید دستی کے خلاف ٹرائل عدالت میں استغاثہ دائر کر دیا جبکہ ٹرائل عدالت نے جعلی ڈگری کا جرم ثابت ہونے پر جمشید دستی کو تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی جسے ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دے دیا۔

    انہوں نے استدعا کی کہ جمشید دستی کو ملنے والی سزا بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے اپیل منظور کی جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ الیکشن کمیشن نے کس قانون کے تحت استغاثہ دائر کیا عدالت کو آگاہ کیا جائے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جمشید دستی دو ہزار آٹھ کے ضمنی انتخابات میں بی اے کی شرط نہ ہونے پہ الیکشن جیت گئے اور دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں بھی رکن قومی اسمبلی منتخب ہو گیا بادی النظر میں اس اپیل کی کوئی قانونی حیثیت دکھائی نہیں دے رہی۔

    عدالت نے جعلی ڈگری کیس میں جمشید دستی کی بریت کے خلاف اور سزا کی بحالی کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر اپیل پر جمشید دستی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 جون کو جواب طلب کر لیا۔

  • جوڈیشل کمیشن نے ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کو نوٹس جاری کر دیا

    جوڈیشل کمیشن نے ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کو نوٹس جاری کر دیا

    اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن نے ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کو نوٹس جاری کر دیا، ایم کیو ایم کو جماعت اسلامی اور ن لیگ کو تحریک انصاف کی درخواست پر نوٹس جاری کیا گیا۔

    انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن نے حکمران ضماعت مسلم لیگ ن اور ایم کیوایم کو پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی درخواست کر نوٹس جاری کردیا۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیئے کہ نوٹس اسلئے جاری کیےجارہے ہیں کہ دونوں جماعتوں کے پاس جواب جمع کروانے کا وقت ہو۔

    تحریکِ انصاف نے اکتیس حلقوں کے ریکارڈ سیل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ ان حلقوں کے ریکارڈ کو نقصان پہنچایا جاسکتا ہے، حفیظ پیزادہ نے دلائل میں کہا کہ ریکارڈ صوبائی حکومت کے زیرِنگرانی ہے، جسکی حفاظت کمیشن کسی اور کے سپرد کرے۔

    الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے اعتراض پر واضح کیا کہ انتخابات کا ریکارڈ محفوظ اور اصل حالت میں ہے۔

    دوسری جانب کمیشن کے باہر پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں نئی تاریخ بننے جارہی ہے، عمران خان جوڈیشنل کمیشن کا اگلا اجلاس اب پیر کو ہوگا۔

  • دودھ کی مقدار زیادہ کرنے کیلئے بھینسوں کو ٹیکے لگانے کیخلاف نوٹس جاری

    دودھ کی مقدار زیادہ کرنے کیلئے بھینسوں کو ٹیکے لگانے کیخلاف نوٹس جاری

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے دودھ کی مقدار زیادہ کرنے کےلیے بھینسوں کو ٹیکے لگانے کے خلاف درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے جواب طلب کرلیا۔

    جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار آصف چیمہ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ملک بھر میں دودھ کی مقدار زیادہ کرنے کے لیے بھینسوں کو ٹیکے لگائے جارہے ہیں،  روزانہ چھ لاکھ کے قریب ملک بھر میں یہ ٹیکے استعمال ہوتے ہیں۔

    درخواست گزار کے مطابق دنیا بھر میں ایسے ٹیکوں پر سخت پابندی ہے کیوں کہ اس سے کینسر اور ہیپا ٹائٹس جیسے امراض لاحق ہوتے ہیں اور بھینسوں کی عمر صرف دو سال رہ جاتی ہے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ان ٹیکوں کی فروخت پر فوری پابندی عائد کی جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد وفاقی و صوبائی حکومتوں اور لائیو اسٹاک سمیت فریقین سے جواب طلب کرلیا ہے۔

  • سندھ ہائیکورٹ: توہین عدالت کیس، شرجیل میمن اور دیگر کو نوٹس

    سندھ ہائیکورٹ: توہین عدالت کیس، شرجیل میمن اور دیگر کو نوٹس

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیرِاعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور صوبائی وزیرِ اطلاعات شرجیل انعام میمن کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ میں وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن کے بیان پر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ صوبائی وزیر نے چند روز قبل اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر عدالتیں سزا نہیں دے سکتیں تو جج مستعفی ہو جائیں، ان کا یہ بیان عدالتوں اورفاضل ججز کی توہین کے مترادف ہے، اس لیے عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ انہیں نااہل قراردیا جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل میمن، الیکشن کمیشن، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت سولہ دسمبر تک ملتوی کردی۔