Tag: Notification issued

  • حکومت نے ایف آئی اے کو مزید بااختیار بنا دیا، نوٹی فکیشن جاری

    حکومت نے ایف آئی اے کو مزید بااختیار بنا دیا، نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد : ایف آئی اے کے اختیارات سے متعلق وزارت داخلہ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا، ایف آئی اے کسی بھی اعلیٰ آفیسر کے خلاف انکوائری یا مقدمہ درج کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کے اختیارات میں اضافہ کردیا جس کے مطابق ایف آئی اے کسی آفیسر کے خلاف انکوائری یا مقدمہ درج کرسکتی ہے۔

    وزارت داخلہ کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق گریڈ 21 یا 22 تک کے آفیسر کے خلاف بھی ایف آئی اے کو کارروائی کرنے کا اختیار ہے۔

    نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کوکسی بھی اعلیٰ آفیسر کے خلاف انکوائری یا تفتیش کے لیے کسی بھی اتھارٹی سے اجازت کی ضرورت نہیں۔

    ایف آئی اے انوسٹی گیشن اور انکوائری 2002ء کے قانون میں ترمیم ہوچکی ہے، نوٹی فکیشن کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے کچھ عرصہ قبل پابندیاں عائد کی گئی تھیں ایف آئی اے کے اختیارات سے متعلق وفاقی شرعی عدالت اور سپریم کورٹ کے احکامات بھی موجود ہیں۔

  • مشعال کیخلاف نوٹیفکیشن قتل کے بعد جاری ہوا، پروفیسر فیاض کا اعتراف

    مشعال کیخلاف نوٹیفکیشن قتل کے بعد جاری ہوا، پروفیسر فیاض کا اعتراف

    اسلام آباد : مردان یونیورسٹی میں مشتعل افراد کے ہاتھوں قتل ہونے والے طالب علم مشعال خان کے حوالے سے یونیورسٹی کے پروفیسر فیاض علی شاہ نے کہا ہے کہ مشعال خان کے قتل کے بعد اس کےخلاف نوٹیفکیشن جاری ہوا، ہمیں اس وقت واقعے کی معلومات نہیں تھیں۔

    اس بات کا اعتراف انہوں نے اے آر وائی نیوزکے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، پروفیسرفیاض شاہ نے یہ بھی اعتراف کیا کہ مشعال خان کےخلاف نوٹیفکیشن میں غلطیاں ہیں۔

    اسسٹنٹ رجسٹرار نےغلطی سے یہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم میٹنگ میں تھے تو پتہ چلا کہ مشعال کو قتل کردیا گیا ہ، مشعال کیخلاف نوٹیفکیشن پراسسٹنٹ رجسٹرارسے وضاحت طلب کرلی گئی ہے۔

    بھائی کو قتل کرنے والے مسلمان نہیں، بہن مشعال خان

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مقتول مشعال کی ہمشیرہ نے کہا کہ مشعال خان ہمارے گھرکا چراغ تھا جسے بے دردی سے بجھا دیا گیا، اس کی لاش دیکھی تو اس کا چہرہ بدل چکا تھا، بھائی کو بےدردی سے قتل کرنے والےمسلمان نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مشعال خان کے قاتلوں کوسخت سےسخت سزادی جائے، بھائی کوجیسےمارا گیا قاتلوں کو بھی ویسے ہی سزادی جائے ۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھائی نے یونیورسٹی میں ہونے والے کسی مسئلے کا ذکر کبھی نہیں کیا
    لاش کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا، علاقے میں بھائی کی نمازجنازہ نہ پڑھانے کا اعلان بھی ہوا تھا۔

    کسی کو بھی سزا دینے کا اختیار صرف ریاست کو ہے، مفتی نعیم

    اس حوالے سے بات کرتے ہوئے مفتی نعیم کا کہنا تھا کہ مشعال خان کو جھوٹے الزام کی بنیاد پر بےدردی سے قتل کیاگیا، اسلام محض الزام کی بنیاد پر کسی کی جان لینے کی اجازت نہیں دیتا، انہوں نے کہا کہ اور الزام سچا یا جھوٹا ہونے کی انکوائری ریاست ہی نے کرنی ہوتی ہے، الزام ثابت بھی ہوجائے تو بھی سزا دینا صرف ریاست کی ذمہ داری ہے، ریاست کسی کو سزانہیں دے رہی کئی کیسزالتوا کا شکار ہیں، مفتی نعیم نے کہا کہ مشعال خان کو قتل کرنے والے ظالم ہیں، اس کو بغیر تحقیقات کے بے دردی سے قتل کیا گیا۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شہریارآفریدی نے کہا کہ جب ریاست جزا اورسزا نہ دے تو المیہ ہونا کوئی انوکھی بات نہیں۔ جبکہ مفتی حنیف قریشی کا کہنا تھا کہ ریاست نے ہرچیزمیں ڈنگ ٹپاؤ پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔

  • پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ کا نوٹیفیکشن جاری

    پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ کا نوٹیفیکشن جاری

    کراچی : پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز کو خسارے سے نکال کر اسے ایک منافع بخش ادارہ بنانے کے لئے قومی ائرلائن کی ری اسٹرکچرنگ کا نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے۔

    دنیا کی کامیاب ائرلائنز کے ماڈلز کی پیروی کرتے ہوئے پی آئی ائی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے قومی ائرلائن کو جدید پیشہ ورانہ خطوط پر استوار کرنے کے لئے اس امر کی منظوری دی ہے کہ پی آئی اے میں مختلف شعبوں کی سربراہی کے لئے ڈائریکٹرز کی جگہ چیف آفیسرز کی تقرری عمل میں لائی جائے۔

    ری اسٹرکچرنگ کے ان انتظامی اصلاحات کے تحت اب چیف آپریٹنگ آفیسر, چیف کمرشل آفیسر, چیف ٹیکنیکل آفیسر, چیف فنانشل آفیسر, چیف ہیومن ریسورس آفیسر, چیف کارپوریٹ ڈویلپمنٹ آفیسر, جنرل منیجر پروکیورمنٹ اینڈ لاجسٹکس, چیف انفارمیشن آفیسر, چیف آفیسر/جنرل منیجر سیفٹی اینڈ کوالٹی ایشورنس اپنے متعلقہ شعبوں کے سربراہان ہوں گے۔

    ceo-order

    یہ تمام افسران پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افسر کو رپورٹ کریں گے۔جس کے لئے پی آئی اے انتظامیہ نے نوٹیفیکشن جاری کردیا۔

    دریں اثنا بدھ کی شام عشائیہ کے دوران وزیراعظم کے مشیر ہوابازی سردار مہتاب احمدخان نے پی آئی اے کے تمام شعبوں کے ڈائریکٹرز, جنرل منیجرز, چیف انجنیئرز, پالپا و دیگر پیشہ ورانہ یونینز کے اور عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے پی آئی اے بورڈ کے فیصلوں پر عملدرآمد کو خوش آئند قرار دیا۔

    اس ضمن میں انہوں نے پی آئی اے حکام اور کارکنان کے تعاون کا خیرمقدم کیا انہوں نے کہا کہ پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلوں پر عمل درآمد کے نتیجہ میں ان انتظامی اصلاحات اقدام کا مقصد وزیراعظم محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق پی آئی اے کو ایک مستعد, فعال اور ذمہ دار انتظامیہ کے ذریعہ پی آئی اے کو ایک کامیاب کمرشل ادارہ میں ڈھالنا ہے۔

    اس طرح پی آئی اے کو خسارے, زبوں حالی اور بحرانوں سے نکال کر ایک بار پھر قابل فخر قومی اثاثہ بنایا جائے گا جس میں فلائٹ سیفٹی کے ساتھ دوران پرواز اعلیٰ ترین معیار کی خدمات کی فراہمی کو اولیت دی جاٰے گی۔

    انہوں نے کہا کہ شاندار ماضی کا حامل یہ ادارہ ایک بار پھر قومی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے اور خطہ میں رونما ہونے والی اقتصادی و معاشی ترقی کے نئے مواقع میں حصہ دار بن سکتا ہے۔

  • پی آئی اے میں ایک بار پھرلازمی سروسزایکٹ نافذ کر دیا گیا

    پی آئی اے میں ایک بار پھرلازمی سروسزایکٹ نافذ کر دیا گیا

    کراچی : پی آ ئی اے میں لازمی سروس ایکٹ دوبارہ لا گو کردیا گیا، لازمی سر وس ایکٹ تیسری بار لاگو کیا گیا ہے، ائیر لیگ سی بی اے یو نین نے اس ایکٹ کی پر زور مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے میں ایک بار پھر لازمی سروسز ایکٹ کا نفاذ کردیا گیا ہے، وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کی کاپی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق فوری طور پرنافذ العمل مذکورہ لازمی سروسز ایکٹ چھ ماہ تک لاگو رہے گا۔

    ایکٹ کا نفاذ ائرلائن کے تمام درجات کے ملازمین پریکساں طور سے ہو گا، فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری رکھنے کے لئے ایکٹ کا نفاذ ضروری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس ملازمین کے احتجاج اور اس کے بعد بھی یہ ایکٹ نافذ کیا گیا تھا، ایکٹ کے نفاذ کا مبینہ مقصد قومی ائر لائن میں بڑے فیصلوں کے ردعمل سے بچنا ہے۔

    pia-post-01

    حکومت پاکستان کی رائے میں پبلک سیفٹی، عوام کی ویلفیئر کے لئے بھی اس ایکٹ کا نفاذ ضروری ہے، سی بی اے کے سیکرٹری جنر ل ناصر مہدی جنجوعہ نے کہا ہے کہ ایکٹ کا دوبارہ نفاذ پی آئی اے ملازمین کے بنیا دی حق کے منا فی ہے۔

    اس ا یکٹ کے نفاذ کا مقصد اس ایکٹ کی آڑ میں پی آئی اے میں مبینہ اربو ں رو پے کی کرپشن کے خلاف کسی بھی قسم کی مزاحمت کو دبانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس ایکٹ کو کالعد م کروانے کے لیے عد الت سے رجو ع کریں گے، جس سی ای او کا مبینہ کرپشن کے الزام پر ای سی ایل میں نام شامل ہے، اس کی ایڈ وائس پر اس ایکٹ کا نفا ذ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔