Tag: novichok

  • لندن : مزید دو روسی شہری زہریلے کیمیکل کا شکار

    لندن : مزید دو روسی شہری زہریلے کیمیکل کا شکار

    لندن : برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں مزید دو روسی شہریوں پر زہریلے کیمیکل سے حملہ کیا گیا ہے، متاثر افراد اسپتال میں تشویش ناک حالت میں زیر علاج ہیں، پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے علاقے سالسبری میں واقع اطالوی ریستوران میں دو روسی شہری بے ہوشی کی حالت میں پائے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پریزو نامی اطالوی ریستوران سے بے ہوشی کی حالت میں ملنے والے 40 سالہ مرد اور 30 سالہ خاتون کا تعلق بھی روس سے ہے اس لیے حکام کی جانب سے حملے میں اعصاب شکن کیمیکل نوویچوک استعمال ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زہریلے کیمیکل سے متاثرہ افراد کو گذشتہ شام نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد دونوں روسی شہریوں کو شدید تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھاکہ گذشتہ روز جس جگہ (پیزارو) دو روسی شہریوں کو کیمیکل حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے اس سے 300 میٹر کی دوری پر سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی کو بھی زہریلے کیمکل کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    مقامی میڈیا کہنا تھا کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوے کہ ریستوران کو سیل کر کے تفتیش کا آغاز کردیا تھا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پولیس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز ہونے والے حملے میں اعصاب شکن کیمیکل نوویچوک کا استعمال نہیں ہوا۔

    یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی کو یویلیا اسکریپال کو سالسبری میں ہی اعصاب شکن کیمیکل سے نشانہ بنایا گیا تھا جو کئی روز اسپتال میں تشویشناک حالت میں زیر علاج تھے۔

    رواں برس جون میں ایمزبری کے دو رہائیشوں پر نوویچوک کیمیکل سے حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد حملے میں نشانہ بننے والی 44 ڈان اسٹریس دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گئی تھیں۔

    برطانوی حکومت نے دو روسی شہریوں ایلیگزینڈر پیٹروو اور رسلن بوشیرو پر نوویچوک حملے کا الزام عائد کیا ہے۔

  • روسی ایجنٹ پر حملہ، عالمی رہنماؤں نے پھر برطانیہ کی حمایت کردی

    روسی ایجنٹ پر حملہ، عالمی رہنماؤں نے پھر برطانیہ کی حمایت کردی

    نیویارک : عالمی رہنماؤں نے سالسبری میں روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور بیٹی یویلیا پر کیمیل حملے کے معاملے برطانیہ کی حمایت کرتے ہوئے روس پر زور دیا ہے کہ  ’نوویچک‘ پروگرام کی تفصیلات فراہم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکام نے سالسبری میں سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر ہونے والے اعصاب شکن کیمیکل حملے میں روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا، فرنس، کینیڈا اور جرمنی نے اعصاب شکن کیمیکل حملے پر برطانیہ کی جانب سے تیار کی گئی جائزہ رپورٹ پر اتفاق کیا ہے۔

    مغربی اتحاد کی جانب سے روس پر زور دیا گیا ہے کہ نوویچوک منصوبہ بندی کے حوالے سے تمام تفصیلات فراہم کرے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور یویلیا اسکریپال پر ہونے والے حملے سے متعلق منعقدہ میٹینگ کے دوران روس نے برطانیہ کی جانب سے پیش کردہ تمام ثبوت کو رد کرتے ہوئے ’جھوٹ‘ قرار دیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جی سی ایچ کیو کے سربراہ نے کہا ہے کہ برطانیہ اور اس کے اتحادی روس کے مؤقف کو رد کرتے ہیں جس کے ذریعے وہ عالمی قوانین کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔

    واشنگٹن میں تقریر کرتے ہوئے برطانوی حکومت کے کمیونیکیشن ہیڈکوارٹر کے سربراہ جیریمی فلیمنگ کا کہنا ہے کہ ’روس کی جانب سے دی گئی دھمکیاں حقیقی ہے اور روس اپنی دھمکیوں پر کار بند ہے‘۔

    تھریسا مے، ایمنیول مکرون، انجیلا مرکل، ڈونلڈ ٹرمپ اور جسٹن ٹروڈو کی جانب سے جاری بیان ’سالسبری کے کیمیکل حملے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب سے روسی حکام نے برطانیہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے عائد کردہ تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’الزامات ناقابل قبول ہیں‘۔

    یاد رہے کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے سابق روسی جاسوس اور اس ک بیٹی پر قاتلانہ حملے میں ملوث دو ملزمان ’الیگزینڈر پیٹروف اور  رسلین بوشیروف ‘ کے نام جاری کیے تھے، تھریسا مے نے دعویٰ کیا تھا دونوں ملزمان روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسران ہیں۔

    خیال رہے کہ اعصاب شکن کیمیکل حملے کے معاملے پر برطانیہ اور اس کے اتحادیوں نے روس کے سیکڑوں سفارت کاروں کو ملک بدر کردیا تھا جبکہ روس نے بھی جواباً برطانیہ اور اتحادیوں کے سفارت کاروں کو ملک بدر کرکے قونصل خانے بند کردئیے تھے۔

    یاد رہے رواں برس 4 مارچ کو روس کے سابق جاسوس 66 سالہ سرگئی اسکریپال اور اس کی 33 سالہ بیٹی یویلیا اسکریپال پر نویچوک کیمیکل سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دو روسی شہری کئی روز تک اسپتال میں تشویش ناک حالت میں زیر علاج تھے۔

  • سابق روسی جاسوس پر حملے میں روسی شہری ملوث تھے، برطانوی پولیس

    سابق روسی جاسوس پر حملے میں روسی شہری ملوث تھے، برطانوی پولیس

    لندن : برطانوی پولیس نے سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی یولیا پر اعصاب متاثر کرنے والے زہر کے حملے میں ملوث روسی شہریوں کا سراغ لگا لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس نے چند ماہ قبل برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یولیا اسکریپال پر اعصاب شکن زہر کے حملے میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا لیا ہے.

    برطانوی پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے جائے وقوعہ پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں اور دیگر شواہد کا استعمال کیا گیا ہے.

    برطانیہ کے پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور یولیا اسکریپال پر زیریلے کیمیکل کے حملے میں‌ روسی شہری ملوث تھے، تاہم روس کی حکومت مسلسل روسی جاسوس پر حملے الزامات کی تردید کررہی ہے.

    خیال رہے کہ رواں برس مارچ کے اوائل میں 63 سالہ سابق روسی ملٹری انٹیلیجنس آفیسر سرگئی اسکریپال اور ان کی 33 سالہ بیٹی یولیا اسکریپال کو برطانیہ کے شہر سالسبری کے سٹی سینٹر میں ایک بینچ پر تشویش ناک حالت میں پایا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ برطانوی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ گیس کی زیادہ مقدار اسکریپل کے گھر کے دروازے پر پھینکی گئی تھی جس کے نتیجے میں سابق روسی جاسوس زیادہ متاثر ہوئے تھے۔

    اعصابی گیس حملے کے تنازع کے بعد سے دونوں ملکوں کی جانب سے سفارتکاروں کو بھی ملک بدر کردیا گیا تھا، امریکا نے بھی روسی سفارتکاروں کو ملک سے نکل جانے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • برطانیہ میں اعصاب شکن کیمیکل سے خاتون کی موت

    برطانیہ میں اعصاب شکن کیمیکل سے خاتون کی موت

    لندن : برطانیہ کے علاقے ایمزبری میں زہریلے کیمیکل ’نووی چوک‘ کے حملے میں ایک شادی شدہ جوڑا متاثر ہوا تھا، اعصاب شکن کیمیکل سے متاثرہ خاتون اسپتال میں دم توڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے قصبے ایمزبری میں زہریلے کیمیکل ’نووی چوک‘ سے متاثر ہونے والی خاتون گذشتہ روز اسپتال میں دم توڑ گئی ہے، متاثرہ خاتون کو چند روز قبل تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے ایمزبری میں زیریلے کیمیکل کے حملے میں ہلاک ہونے والی 44 سالہ خاتون ڈان اسٹورگس کے قتل کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ حملے میں خاتون کا شوہر بھی متاثر ہوا تھا۔ جس کی حالت تاحال تشویش ناک ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھرسا مے نے زیریلے کیمیکل ’نووی چوک‘ کے حملے میں ہلاک ہونے والی خاتون اسٹورگس کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی اہلکار واقعے میں ملوث ملزمان کا فوری تعین کرکے کارروائی عمل میں لائیں۔

    یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں روس کے سابق جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یولیا اسکریپال کو سالسبری میں اعصاب شکن کیمیکل کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی تحقیقات کے لیے برطانوی حکام کو فوج طلب کرنا پڑی تھی، جس کے باعث اہل علاقہ شدید خوف میں مبتلا ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ ڈبل ایجنٹ سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی پر حملے بعد برطانیہ نے روس پر حملے کا الزام عائد کیا تھا جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے تھے۔ جس کے بعد امریکا سمیت برطانیہ کے دیگر حامی ممالک نے روس کے سفیروں کو ملک بدر کردیا تھا۔ جب کہ روس نے بھی جواباً ان ممالک کے سفارت کاروں کو ملک سے بے دخل کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے وزیر خارجہ ساجد جاوید نے ایمزبری میں شادی شدہ جوڑے پر زہریلے کیمیکل کے حملے کے بعد روس پر الزام عائد کیا تھا کہ ’ماسکو ایک مرتبہ پھر برطانیہ میں زہریلے کیمیکل استعمال کررہا ہے‘۔

    برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے روس سے مطالبہ کیا تھا کہ ماسکو اس حملے کے حوالے سے تفصیلی موقف پیش کرے اور واضح طور پر بتائے کہ اس سے پہلے کیا ہوا تھا۔

    دوسری جانب روس کے وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخاروا کا کہنا تھا کہ برطانوی پولیس کو گندی سیاست کے کھیل میں شریک نہیں ہونا چاہئے اور اپنی تحقیقات میں روس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے معاونت لینی چاہیئے۔

    نووی چوک اعصاب کو متاثر کرنے والی گیس ہے جس کو عسکری مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس گیس کو سوویت یونین نے سرد جنگ کے دوران تیار کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں