Tag: NRO

  • اب کسی کرپٹ اور بددیانت کو این آر او نہیں ملے گا، فیاض چوہان

    اب کسی کرپٹ اور بددیانت کو این آر او نہیں ملے گا، فیاض چوہان

    لاہور : وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں احتساب کا بگل بج چکا ہے اور اب کسی کرپٹ، بددیانت کو کسی صورت این آر او نہیں ملے گا۔

    اپنے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی ” میٹھا میٹھا ہپ، کڑوا کڑوا تھو” کی پالیسی کے برعکس موجودہ حکومت عدالت عظمیٰ سمیت تمام معزز عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کرتی ہے۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ کرپشن کی بارش میں بھگے ہوئے آل زرداری اور آل شریف نے قومی خزانے کو گزند پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیٹ بنک نے الیکشن کمیشن میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے خفیہ بینک اکانٹس سے متعلق رپورٹ پیش کی ہے جس کے مطابق شریف خاندان نے 12 اور زرداری خاندان نے 7 بینک اکانٹس خفیہ رکھے ہوئے تھے۔

    فیاض الحسن چوہان نے یہ بھی کہا کہ ان دونوں خاندانوں نے اقتدار کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا اور عوامی فلاح کو نظر انداز کر کے صرف اپنوں کو نوازا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی شریف برادران نادہندہ ہونے کے باوجود اقتدار میں آئے اور پرویز رشید بھی پنجاب ہاؤس کے لاکھوں روپے کے نادہندہ نکلے۔

    وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں احتساب کا بگل بج چکا ہے اور اب کسی کرپٹ، بددیانت کو کسی صورت این آر او نہیں ملے گا۔

  • اپوزیشن والے ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں، بابراعوان

    اپوزیشن والے ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں، بابراعوان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ ہارے ہوئے نااہل لوگ کھڑے ہوکر کہہ رہے ہیں کہ عمران خان مستعفی ہوں، اپوزیشن والے ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ کا ایک فارم ہے جو پارلیمنٹ ہے اور پارلیمنٹ ہی مسائل کاحل ہونا چاہئے کیونکہ ڈائیلاگ کوئی بھی ہو پارلیمنٹ میں ہی ہوگا۔

    بابراعوان نے کہا کہ فوج اور عدلیہ کسی ڈائیلاگ میں شریک نہیں ہوسکتی، ڈائیلاگ صرف حکومت کے ساتھ ہی ہوسکتا ہے، لیکن یہ ڈائیلاگ نہیں آین آر او مانگ رہے ہیں، ہارے اور نااہل لوگ کھڑے ہوکر کہہ رہے ہیں عمران خان مستعفی ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے این آر او کا نام ڈائیلاگ رکھ دیا ہے، نوازشریف بھارت اور عرب ممالک میں مختلف شخصیات سے رابطے میں ہیں، نوازشریف کے رابطے پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں سے ہیں۔

    وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ چند چوروں کو بچانے کیلئے پی ڈی ایم بنائی گئی ہے، فضل الرحمان سنجیدہ ہوتے تو پہلے اپنے فیملی ممبران سے استعفے دلواتے، الزام ہے تو جواب دینا ہوگا کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔

    بابراعوان نے کہا کہ نوازشریف چاہتے ہیں کہ وہ پورے سسٹم کو ساتھ لے کر چلیں، ایک طرف کہتے ہیں کہ خفیہ ملاقاتیں نہیں ہوتیں، مریم نواز نے دو دن پہلے کہا کہ رابطے تو رہتے ہیں۔ شہبازشریف کو فرمائشی ڈائیلاگ کی ضرورت تھی۔

  • مجھ سے 7 ارکان قومی اسمبلی نے این آر او مانگا: مراد سعید

    مجھ سے 7 ارکان قومی اسمبلی نے این آر او مانگا: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ مجھ سے 7 ارکان قومی اسمبلی نے این آر او مانگا، ایک اس وقت یہاں اجلاس میں بیٹھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کوئی کیمپ آفس نہیں رکھا، ذاتی گھر میں رہے۔ 2016 میں پہلی دفعہ مجھے اور میرے اہلخانہ کو نشانہ بنایا گیا، میری کوئی ایک تقریر دکھا دیں جس میں کسی کی ذات کو نشانہ بنایا ہو۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں پختونوں کے شناختی کارڈ کے معاملے کو اٹھایا تھا۔ انہوں نے سیاسی مخالفین کو مخاطب کر کے کہا کہ ان کے خلاف ایک منٹ میں مہم شروع کر سکتا ہوں، کونڈا لیزا رائس کی کتاب لایا تھا تو پیپلز پارٹی کے ایم این نے مجھے گالیاں دیں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھ سے پیپلز پارٹی کے 7 ایم این ایز نے این آر او مانگا، 1 اس وقت یہاں بیٹھا ہے۔ ایک ایم این اے نے سڑک کا پیسہ کھا لیا، سڑک نہیں بنائی۔ ان کا سینئر رہنما مجھے گالیاں دینے والے رکن کے خلاف کرپشن کی فائلیں لایا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ میں ان کے 30 لوگوں کے نام لے سکتا ہوں، یہ میرے سر پر بندوق بھی رکھ کر کہیں کہ اسٹیٹس کو کا ساتھ دو تو نہیں مانوں گا۔

  • افراتفری مچانے والے مجھ سے ’این آر او‘ کے الفاظ سننا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

    افراتفری مچانے والے مجھ سے ’این آر او‘ کے الفاظ سننا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

    کراچی: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی سے مل کر ملک کو اوپر لے کر جائیں گے، یہ مجھ سے این آر او کے تین لفظ سننا چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. وزیر اعظم نے کہا کہ ایک سال میں جتنا ٹیکس اکٹھا ہوا، اس کا آدھا قرضوں کے سود پر ادا کیا.

    وزیر اعطم نے کہا کہ جب تک ملک اپنے آپ کو تبدیل نہیں کرتا، ہم مزید قرضوں میں ڈوبتے چلے جائیں گے، دنیا میں صنعتیں بڑھ رہی ہیں یہاں پیچھے جارہی ہیں، صنعت کاروں سے ملاقات کا مقصد تھا کہ انڈسٹریلائزیشن کو آگے بڑھایا جائے، سرمایہ کاری کے لئے مختلف ممالک سے ایم او یو کئے ہیں.

    [bs-quote quote=” سندھ میں گورنر راج لگانے کی کسی نے بات نہیں کی ، اور نہ ایسا ہوگا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ ماہانہ خسارہ 2 ارب ڈالر سے کم ہوکر ایک ارب ڈالر پر آگیا ہے، امریکا جا رہا ہوں، پاکستانی سفارتخانے میں ٹھہروں گا، حکومتی اخراجات کم کررہےہیں،خرچے کم کر رہے ہیں.

    وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں10سے12ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہورہی ہے، چوری،کرپشن، منی لانڈرنگ پرسزا نہیں دیں گے، تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں،چین نے پانچ سال میں ہزاروں لوگوں کو کرپشن پر جیلوں میں ڈالا، اگر کرپٹ لوگوں کا احتساب نہیں کریں گے، تو یہ ملک کو آگے نہیں بڑھنے دیں گے،  پہلے دن سے  یہ لوگ بلیک میل کررہےہیں، افراتفری مچارکھی ہے، یہ مجھ سے این آر او کے الفاظ سننا چاہتے ہیں.

    مزید پڑھیں: جدید طریقوں کو بروئے کار لا کر ماہی گیری کی صنعت کو فروغ دیں گے: وزیر اعظم

    ماضی میں جو این آر او دیاگیا، اس سے ملک تباہ ہوا، جوکہتے ہیں کہ حکومت گرادو وہ لوگ این آر او چاہتے ہیں، ان کی کرپشن کی وجہ سے آج مشکل حالات ہیں،عوام مشکل میں ہے، شبر زیدی اور میں نے ذمہ داری اٹھائی ہے،ایف بی آر کو ٹھیک کریں گے، ساڑھے 5 ہزار ارب روپے ٹیکس کا ہدف مل کر پورا کریں گے، ٹیکس نہ ملےاور نوٹ چھاپنے پڑے تو ملک ہائپر انفلیشن کا شکار ہوجاتا ہے.

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج لگانے کی کسی نے بات نہیں کی ، اور نہ ایسا ہوگا، آصف زرداری نے بہ طور صدر  دبئی کے 40 دورے کیے، وہ کیا کرنے جاتے تھے؟ نوازشریف نے لندن کے 20 نجی دورے کیے کیوں کہ ان کے محلات باہر ہیں.

    [bs-quote quote=”دوست ممالک پیکج نہ دیتے تو ہمارا دیوالیہ ہو چکا ہوتا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]


    پہلے دن سے یہ سب اکٹھے ہوگئے کہ حکومت گرادو، حالاں کہ زرداری اور نوازشریف نے خودایک دوسرے پر کیسز بنائے.

    وزیر اعظم نے کہا کہ 60 سال میں ملک پر 6ہ زار ارب روپے قرضہ تھا،   ان لوگوں نے 10سال میں قرضہ 30ہزار  ارب روپے تک پہنچادیا، آج انھیں خوف ہے ، یہ جمہوریت بچانے کے لئے اکٹھے ہونے کی باتیں کرتے ہیں، اس قوم کو لوٹا گیا، یہ حکومت کو بلیک میل کرنےکے لئے اکٹھے ہو رہے ہیں، مولانافضل الرحمان ملکی سیاست کے 12ویں کھلاڑی ہیں،  جن ممالک میں غربت زیادہ ہے وہاں بھی زرداری اور نوازشریف جیسے بیٹھےہیں، حدیبیہ پیپر مل کیس میں پیسہ ہنڈی کےذریعے باہر بھجوایاگیا پھر  وہی ٹی ٹی سے واپس آیا۔

     

    انھوں نے کہا کہ دوست ممالک نے ہمیں ریکارڈ پیکج دیے ہیں،  دوست ممالک پیکج نہ دیتے تو ہمارا دیوالیہ نکل چکا ہوتا، مجھے کہاجارہاہے ملک لوٹنے والوں کو چھوڑ کر آگے بڑھو، ایسا نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ ملک کےساتھ غداری کے مترادف ہوگا۔

     

  • اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا مقصد صرف’’این آر او‘‘ ہے، بابر اعوان

    اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا مقصد صرف’’این آر او‘‘ ہے، بابر اعوان

    اسلام آباد : رہنما پی ٹی آئی بابراعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا مقصد صرف’’این آر او‘‘ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں کی ساری دھمکیوں کا ایک ہی مقصد ہے، اور وہ ہے ’’این آراو‘‘ دونوں جماعتوں کے قائدین نے حکومت سے پچھلی باتیں بھولنے کا کہا ہے۔

    اس کا مطلب این آراو نہیں ہے تو اور کیا ہے ؟ گفتگو کے دوران بابراعوان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے اس پر آپ کیا کہیں گے؟

    جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ لوگ تو خودکشی کے بھی فیصلے کرتے ہیں، ان کو روکا تو نہیں جاسکتا، اپوزیشن اراکین نے استعفے دینے کا فیصلہ کیا ہے، دیکھتے ہیں کب دیں گےْ۔

    انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ حکومت کیخلاف سڑکوں پر عوام کے پاس جائیں گے، میں کہتا ہوں نہیں جائیں گے، انہوں نے کہا کہ لات مار کر حکومت گرائیں گے، نہیں گراسکتے۔

  • این آر او کے باعث قرضوں میں اضافہ ہوا، ملک کو اس دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

    این آر او کے باعث قرضوں میں اضافہ ہوا، ملک کو اس دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں،  ملک کو  اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔  این آراو کے باعث ملک کے قرضوں میں اضافہ ہوا.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے قرضوں کے بوجھ سے نکالنے کے عزم کا اعادہ کر دیا.  ان  کا کہنا ہے کہ سابق حکمرانوں پر عوام کو اعتماد نہیں تھا.

    عوام یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے ٹیکسوں کا پیسہ صحیح جگہ خرچ نہیں ہوتا، ہمیں عوام کو یقین دلانا ہوگا کہ اب ایسا نہیں ہوگا، ملک میں ٹیکس کلچر کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ایف بی آر کو کی سمت ٹھیک کرنی ہوگی.

    انھوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں میں عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہوتا ہے، اب پاکستانی عوام کو احساس دلانا ہے کہ آپ کا پیسہ آپ پر خرچ ہوگا. قوم چاہے تو 8 ہزار ارب روپے ٹیکس سالانہ آسانی سے اکٹھا کرسکتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”عوام کو کہتا ہوں، آپ ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم میں آئیں، یقین دلاتا ہوں ایف بی آر یا کوئی ادارہ آپ کوتنگ نہیں کرے گا، اسکیم کی خود نگرانی کررہا ہوں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

      عوام ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، کرپشن کی وجہ سے مہنگائی، بے روزگاری بھی ہوتی ہے، کرپٹ رولنگ ایلیٹ نے ایف بی آر کو تباہ کیا، چھوٹی اور درمیانی انڈسٹری کی سب سےزیادہ تباہی ہوئی.

    انھوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی پیسہ بنائے گی، تو عوام کو بھی روزگار ملے گا، ہمیں اپنی بزنس کمیونٹی کو اوپر  لانا ہے، عوام کو کہتا ہوں، آپ ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم میں آئیں، یقین دلاتا ہوں ایف بی آر یا کوئی ادارہ آپ کوتنگ نہیں کرے گا، اسکیم کی خود نگرانی کررہا ہوں.

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی مہنگائی میں اضافے کے خلاف خصوصی مہم کی ہدایت

    وزیر اعظم نے کہا کہ جب حکمران قربانی نہیں دیتے تو قوم بھی قربانی نہیں دیتی، کابینہ کےاخراجات میں 10 فیصد کمی کی، پہلی بارمسلح افواج نےاپنے بجٹ میں اضافہ نہیں کیا.

    انھوں نے کہا جو لوگ سائیکلوں پر جاتے تھے، آج بڑی بڑی گاڑیوں میں گھومتے ہیں، جن کو جیل میں ڈالنا چاہیے، ان کا پروڈکشن آرڈر جاری کیا جارہا ہے، جن کے اکامے ہیں، وہ  واپس نہیں آتے. چھوٹے لوگ جیلوں میں سڑ رہے ہیں ،ملک ایسے کیسے آگے بڑھے گا.

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، کسی کو این آر او نہ دینے کا فیصلہ

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، کسی کو این آر او نہ دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس ہوا، جس میں این آر او کے امکان کو ایک بار پھر رد کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال اور این آر او کی بازگشت پر تبادلہ خیال ہوا، اجلاس کے بعد وزیراطلاعات نے ویڈیو بیان جاری کیا.

    [bs-quote quote=” شہبازشریف کوبھی علیم خان کی طرح اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں کسی کو  این آر او نہیں ملے گا، اجلاس میں متفقہ فیصلہ ہوا ہے کہ نہ تو کسی سے ڈیل ہوگی، نہ ڈھیل دی جائے گی.

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ بدعنوانی کیسز کا سامنا کرنے والے عناصر کو انجام تک پہنچایا جائے گا، شہبازشریف پی اے سی کو کیسزکے خلاف بطورڈھال استعمال کررہے ہیں، پی اے سی میں سعد رفیق ناقابل قبول ہیں.

    مزید پڑھیں: سینئروزیر علیم خان کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں

    فوادچوہدری نے کہا کہ اجلاس میں علیم خان کی گرفتاری کے معاملے پر بھی مشاورت ہوئی، علیم خان کی جانب سے فوری مستعفی ہوناقابل تعریف تھا، علیم خان نے استعفیٰ دے کر شاندار روایت قائم کی، شہبازشریف کوبھی علیم خان کی طرح اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے.

    ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف چیئرمین پی اے سی کاعہدہ چھوڑ کر کیسزکا سامنا کریں، احتساب وقت کی ضرورت ہے، ہم اداروں کے پیچھےکھڑے ہیں، ایسا تاثر نہیں دیناچاہتے کہ کوئی بیلنسنگ ایکٹ ہو رہا ہے، چاہتے ہیں احتساب شفاف اور انصاف ہوتا نظر آئے.

  • ‌اگر کوئی این آر او ہوا، تو اس کا حصہ نہیں بنیں گے: چیئرمین نیب

    ‌اگر کوئی این آر او ہوا، تو اس کا حصہ نہیں بنیں گے: چیئرمین نیب

    لاہور:‌ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کبھی کسی دباؤ کے سامنے سر نہیں‌ جھکائے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ نیب پرکبھی دباؤنہیں آیا کہ حزب اقتدارکے ساتھ رعایت کرے، دباؤ آیا، تب بھی سر نہیں جھکائیں گے.

    [bs-quote quote=” کسی حکومتی عہدے داروں کو یہ استحقاق نہیں کہ وہ نیب کی کارروائی کاسامنانہ کرے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے کہا کہ آج یہ کہا جاتا ہے کہ نیب نے وزیر اعظم کی توہین کر دی، توہین کا لفظ استعمال کرنے والے سادہ لوح ہیں.

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ اس اقدام سے یہ ثابت ہوا کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکومت ہے.

    انھوں نے اپوزیشن کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف نیب کی تفتیش کا حصہ بن سکتا ہے، کسی حکومتی عہدے داروں کو یہ استحقاق نہیں کہ وہ نیب کی کارروائی کاسامنانہ کرے.


    مزید پڑھیں: نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے‘ چیئرمین نیب


    ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے ہی دن واضح‌کر دیا تھا اپنا کام آئین اور قانون کےمطابق کروں گا، این آراوہواتو اس کاحصہ نہیں بنیں گے.

    چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہا کہ وزیراعظم کی توقیر اور عزت میں اضافہ ہوا ہے، عالمی سطح پرتاثر گیا پاکستان میں کرپشن کے خاتمےکی کوشش ہورہی ہے.

  • فیصل واوڈا نے این آر او کے لیے درخواستوں کی تصدیق کر دی

    فیصل واوڈا نے این آر او کے لیے درخواستوں کی تصدیق کر دی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے این آر او کے لیے موصول ہونے والی درخواستوں کی تصدیق کر دی.

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ این آر او کی کئی باضابطہ درخواستیں آئی ہیں، ایک دوست ملک کو بھی شامل کیا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ میں یہ نہیں کہتا ہے کہ وفاقی کابینہ میں یہ باتیں ہوئیں، میں حکومت کاحصہ ہوں، چیزیں سامنے سے گزرتی ہیں.

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی نے ایک جیسےکام کیے ہیں، ان کے کالے کرتوت ان کے سامنے آرہے ہیں.


    مزید پڑھیں: دھرنا دیں شور کرلیں، این آر او نہیں ہوگا، کرپشن کے خاتمے کے لیے اگلے ہفتے قانون لا رہے ہیں، وزیرِ اعظم


    فیصل واوڈا کے مطابق انھوں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اے پی سی میں نوازشریف نہیں جائیں گے، کہنے کے لیے بہت باتیں ہیں، دل کرتا ہے سب بتا دوں.

    وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ اپوزیشن تاریخ کی سب سے کمزوراپوزیشن ہے، پاکستان کابچہ بچہ اپوزیشن کی ساکھ جانتا ہے.

    چوہدری منظور اور شیخ‌ رشید کا موقف

    آف دی ریکارڈ ہی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما چوہدری منظور نے کہا کہ خان صاحب نے کہا ہے قطر کے وزیرخارجہ نے این آراو کے لئے بات کی.

    ان کا کہنا تھا کہ اب یہ نہیں پتا کہ این آراو کے لئے کس نےدرخواست دی تھی۔

    وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے بھی آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ نوازشریف شدید ڈپریشن کاشکار ہیں اور شہباز شریف این آراوکی سرتوڑکوششوں میں مصروف ہیں.

  • ہم میں سے کسی نے این آراو کیلئے رابطہ نہیں کیا، نوازشریف

    ہم میں سے کسی نے این آراو کیلئے رابطہ نہیں کیا، نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ملکی حالات عوام دیکھ رہے ہیں، ہم میں سے کسی نےاین آراوکیلئے رابطہ نہیں کیا، این آراو کا الزام لگا رہے ہیں تو اس کا نام بھی لیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  ایک تشنگی رہ گئی،وہ آخری سانسیں لے رہی تھی اور میں قید خانے کی سلاخوں کے پیچھے بند تھا، ابھی تک صدمے کی کیفیت سے باہر نہیں آسکے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم میں سے کسی نے این آراوکیلئے رابطہ نہیں کیا، این آراو کا الزام لگا رہے ہیں تو جرات کرکے اس کا نام بھی لیں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا  ملکی حالات عوام دیکھ رہےہیں، مولانافضل الرحمان گزشتہ روز ملاقات کیلئے آئے ان کا احترام ہے، ان سے جو باتیں ہوئی وہ پبلک میں نہیں کرنا چاہتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کوصاف پانی کیس میں بلایاگیا اور آشیانہ میں گرفتارکیاگیا، جب آشیانہ میں کچھ نہیں ملا تو اب ایک اور کیس بنایا جا رہا ہے، شہباز شریف کو کہا جارہا ہے آپ کے اثاثےآمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

    کرپشن کے الزام میں گرفتار شہباز شریف کے حوالے سے نواز شریف نے کہا شہبازشریف نےدن رات محنت سےکام کیاہے، انھوں نے جو محنت کی اس کے ثمرات ملکی سطح پردیکھےگئے، شہبازشریف نےوہ کام کیےجوآج تک کسی وزیراعلیٰ نےنہیں کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بڑے افسوس کی بات ہےہم ملک کوکس طرح لےکرجارہے ہیں۔