Tag: NSC meeting

  • پاک ایران صورتحال، قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کیے جانے کا امکان

    پاک ایران صورتحال، قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کیے جانے کا امکان

    اسلام آباد: پاک ایران صورتحال کے پیش نظر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایرانی میزائل حملے کے جواب میں پاکستان کی جانب سے ایرانی صوبے سیستان میں بھرپور کارروائی کے بعد پاک ایران صورت حال پر قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس کل طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں عسکری قیادت اور کمیٹی کے دیگر ارکان شریک ہوں گے، اجلاس کو شر پسندوں کے خلاف کارروائیوں پر بریف کیا جائے گا، اس اجلاس میں قومی سلامتی سے متعلق امور بھی زیر غور آئیں گے۔

    واضح رہے کہ موجودہ صورت حال کے پیش نظر نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ڈیووس کا دورہ مختصر کر دیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے نیوز بریفنگ میں بتایا کہ نگراں وزیر اعظم آج وطن واپس پہنچ رہے ہیں، نگراں وزیر خارجہ نے بھی اپنے یوگنڈا کے دورے کو مختصر کر دیا، ادھر ایران میں پاکستان کے سفیر مدثر ٹیپو بھی پاکستان واپس پہنچ گئے ہیں۔

    ایران کے میزائل کے جواب میں پاکستان کا بھرپور جواب

    پاکستان نے آج ایران کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے آپریشن مرگ بر سرمچار کے تحت ایرانی صوبے سیستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر انتہائی مربوط فوجی کارروائی کی، انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں متعدد دہشت گرد مارے گئے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی پاکستان کے تمام خطرات کے خلاف قومی سلامتی کے تحفظ کا مظہر ہے، پاکستان اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس : آڈیو لیکس پر اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنانے کی منظوری

    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس : آڈیو لیکس پر اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنانے کی منظوری

    اسلام آباد : قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وزیراعظم ہاﺅس میں منعقد ہوا جس میں وفاقی وزرا کے علاوہ سروسز چیفس، حساس اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں آڈیو لیکس کے معاملے پر خصوصی غور و خوص کیا گیا۔ حساس اداروں کے سربراہان نے اجلاس کو وزیراعظم ہاﺅس سمیت دیگر اہم مقامات کی سکیورٹی، سائیبر اسپیس اور اس سے متعلقہ دیگر پہلوﺅں پر تفصیلی بریفنگ دی۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر زیرگردش آڈیوز کے معاملے پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ وزیراعظم ہاﺅس کی سکیورٹی سے متعلق بعض پہلوؤں کی نشاندہی کی گئی اور ان کے تدارک کے لئے فول پروف انتظامات کے بارے میں بتایاگیا۔

    اس کے علاوہ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ وزیراعظم ہاﺅس سمیت دیگر اہم مقامات، عمارات اور وزارتوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کی کسی صورتحال سے بچا جاسکے۔

    اجلاس نے مشاورت کے بعد سائیبرسکیورٹی سے متعلق’لیگل فریم ورک‘کی تیاری کا فیصلہ کیا اور اس ضمن میں وزارت قانون وانصاف کو’لیگل فریم ورک‘کی تیاری کی ہدایت کی۔

    اجلاس نے آڈیو لیکس کے معاملے پر تحقیقات کے لئے اعلی اختیاراتی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی، وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ خاں اس کمیٹی کے سربراہ ہوںگے۔

    اجلاس نے اتفاق کیا کہ جدیدٹیکنالوجی اور سائیبرسپیس کے موجودہ تبدیل شدہ ماحول کے تناظر اور تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی ، سیفٹی اور سرکاری کمیونیکیشنز کے محفوظ ہونے کو یقینی بنانے کا جائزہ لیا جائے تاکہ سکیورٹی نظام میں کوئی رخنہ اندازی نہ ڈال سکے۔

    اجلاس نے ملک میں تاریخی تباہ کن سیلاب، متاثرین کے لئے ریسکیو، ریلیف کے اقدامات اور سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔

    اجلاس میں 3 کروڑ30 لاکھ سے زائد سیلاب متاثرین کی فوری امداد، محفوظ مقامات پر منتقلی، خوراک، علاج معالجے اورضروری اشیاءکی فراہمی کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس کے شرکا نے سیلاب متاثرین کی زندگیاں بچانے، متاثرین کی محفوظ علاقوں میں منتقلی اور سیلاب میں گھرے افراد تک خوراک اور دیگر اشیاءکی فراہمی بشمول ایڈمنسٹریشن اور اداروں کے ساتھ خاص طورپر آرمی، نیوی اور فضائیہ کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا اور مشکل ترین حالات میں خدمت کے جذبے کو سراہا۔

    اس موقع پر سیلاب متاثرین کی مدد کے دوران بلوچستان، لسبیلہ میں آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہید ہونے والے افسروں اور جوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ قوم اپنے شہداءاور ان کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتی ہے۔

    اجلاس نے عزم کا اعادہ کیا کہ سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی ایک قومی ایجنڈے کے طورپر اولین ترجیح رہے گی اوراہل وطن کی دوبارہ آباد کاری تک اِسی جذبے توجہ اور اشتراک عمل کو برقرار رکھتے ہوئے خدمات اور اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

  • امریکا کا پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کا خیر مقدم

    امریکا کا پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کا خیر مقدم

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ دو طرفہ تعلقات ہیں اور تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان جیلینا پورٹر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کے نتائج کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    نائب ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی ان الزامات کو مسترد کر چکے ہیں، پاکستان کے ساتھ دیرینہ دو طرفہ تعلقات ہیں اور تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں، ہمیشہ مستحکم، خوشحال اور جمہوری پاکستان کو اہم سمجھتے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ سیکیورٹی اداروں کی تحقیقات کے مطابق کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق خفیہ اداروں نے اعلامیہ کی تحقیقات کی، واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کو ٹیلی گرام موصول ہوا، تمام ترمعلومات اور مراسلوں کی بنیاد پر کمیٹی نے فیصلہ
    کیا کہ غیر ملکی سازش نہیں تھی۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے جاری اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دوران تحقیقات غیر ملکی سازش کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔

  • دھمکی آمیز خط کا معاملہ : قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب

    دھمکی آمیز خط کا معاملہ : قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد حتمی مرحلے میں داخل ہونے کے بعد ملک میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔

    دوسری جانب غیر ملکی”مراسلے” کے معاملے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو دوپہر وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں مبینہ دھمکی آمیز خط کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی، اس کے علاوہ اجلاس میں قومی سلامتی کے امور زیر بحث آئیں گے۔

    پاکستان میں سیاسی بحران کے تناظر میں آج کا قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معمولی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ ملکی و غیرملکی ذرائع ابلاغ کی نظریں آج کے اجلاس پر مرکوز ہیں۔

    علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر بحث آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہوگی۔ اجلاس آج شام چار بجے شروع ہو گا۔

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پارلیمان کا اعتماد کھو چکے ہیں، جس کے بعد وہ عہدے پر براجمان نہیں رہ سکتے۔

  • وزیر اعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا

    وزیر اعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد: پاکستان کوموصول ہونے والے دھمکی آمیز خط پر وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کئے گئے ٹوئٹ میں بتایا کہ وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اجلاس آج بعد دوپہر وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔

    فواد چوہدری کے ٹوئٹ میں کہا گیا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سول وعسکری قیادت شرکت کرے گی اہم ترین اجلاس میں پاکستان کو موصول ہونے والا دھمکی آمیز خط پیش کیا جائیگا۔

    یاد رہے کہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں جلسہ عام سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے خط لہرایا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، میرے پاس خط ہے اور وہ ثبوت ہے۔

    یاد رہے کہ سال دوہزار بیس میں وزیراعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل نو کی تھی، اہم قومی و اسٹریٹجک فیصلوں کا فورم 12 ارکان پر مشتمل کیا گیا تھا۔

    وزیر اعطم قومی سلامتی کمیٹی کے چیئرمین مقرر کئے گئے جبکہ وزیر دفاع ، وزیر داخلہ ، وزیر خارجہ ، مشیر خزانہ ، معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ، تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی سلامتی کمیٹی کا حصہ بنائے گئے تھے۔

  • قومی سلامتی کمیٹی کا کالعدم جماعت کیساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہ کرنے کا فیصلہ

    قومی سلامتی کمیٹی کا کالعدم جماعت کیساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کالعدم جماعت کے دھرنے سے متعلق بڑے فیصلے کئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں کالعدم جماعت کے مارچ پر تبادلہ خیال سمیت قومی سلامتی کےدیگر امورکی حکمت عملی پربھی غور کیا گیا۔

    اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، نیول چیف امجد خان نیازی، ایئرچیف ظہیر احمد بابر،ڈی جی آئی بی، ڈی جی ایف آئی اے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ شیخ رشید، فوادچوہدری، پرویزخٹک ، نورالحق قادری نےشرکت کی۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کالعدم جماعت کیساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہ کئے جائیں اور نہ ہی کسی کو ریاست کی رٹ کو چیلنج نہیں کرنے دیا جائے گا۔

    اہم ترین اجلاس کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو میں وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دو گھنٹے تک جاری رہا، متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ مذکرات کے دروازے بند نہ کئے جائیں، خواہش ہے معاملات خوش اسلوبی سے حل ہو جائیں۔

    شیخ رشید نے کہا کہ حکومت نے لوگوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے اور ریاست کی رٹ کو ہر حال میں قائم رکھنا ہے، وزیراعظم آفس قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا متعلق اعلامیہ جاری کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: کالعدم تنظیم کا احتجاج : پولیس اہلکاروں پر حملے کا مقدمہ درج

    گذشتہ روز وزیرداخلہ شیخ رشید نے مظاہرین کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ بس بہت ہوگیا، مظاہرین واپس چلے جائیں، حکومت جھکےگی نہ یرغمال بنےگی ، ریاست کی رٹ ہرصورت قائم کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام مطالبات تسلیم کر لیے تھے احتجاج کا کوئی جواز نہیں اگر مظاہرین واپس مرکز چلےجائیں ‏تو ان سے بات چیت کیلئے تیار ہے، جی ٹی روڈ بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جی ٹی روڈ اہم شاہراہ ‏ہے اسے بند نہیں کیا جاسکتا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دو ٹوک کہا تھا کہ سڑکیں خالی ہونے تک مذاکرات نہیں کریں گے اور پولیس اہلکاروں کوشہید کرنےوالوں کو بھی حوالے کرنا ہوگا، محب وطن لوگ خود کو احتجاج سے لاتعلق کریں اور گھروں کوجائیں۔

  • قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا مقام تبدیل، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کو چھٹی دے دی گئی

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا مقام تبدیل، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کو چھٹی دے دی گئی

    اسلام آباد : قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا مقام تبدیل کرتے ہوئے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کو چھٹی دے دی گئی، پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت قومی سلامتی کے اجلاس سے قبل خالی کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے آج ہونے والے اجلاس کا مقام تبدیل کردیا گیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کمیٹی روم 2کی بجائے قومی اسمبلی ہال میں ہوگا ، شرکاکی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے اجلاس قومی اسمبلی ہال میں ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے اجلاس کے موقع پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کو چھٹی دے دی گئی اور قومی اسمبلی کے دفاتر کوبندکردیاگیا، عمارت میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق سینیٹ سیکرٹریٹ کے ملازمین کو بھی چھٹی دے دی گئی، پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت قومی سلامتی کے اجلاس سے قبل خالی کرائی جائے گی۔

    ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اجلاس کے حوالے سے تمام تر انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

    خیال رہے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس آج سہہ پہر تین بجے ہوگا، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی پارلیمانی کمیٹی میں شرکت کریں گے جبکہ پارلیمانی جماعتوں کے نمائندے بھی شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید شرکا کو بریفنگ دیں گے، اجلاس میں ملک کی داخلی صورتحال سمیت افغانستان،بھارت اورمقبوضہ کشمیرسےمتعلق امور پر بریفنگ دی جائے گی، جبکہ امریکا کی جانب سے فضائی اڈوں کے مطالبے اور خطے کے امور کا بھی تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔

  • کرونا وائرس پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب

    کرونا وائرس پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب

    اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کرونا وائرس پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا ، اجلاس بلانے سے متعلق پارلیمانی پارٹی کو آگاہ کردیاگیا ہے، اجلاس میں بارڈرز کی بندش سے متعلق نیشنل پالیسی کاجائزہ لیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کرونا وائرس پر سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بلانےکافیصلہ کرلیا جبکہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل شام وزیراعظم ہاؤس میں‌ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس بلانے سے متعلق پارلیمانی پارٹی کوآگاہ بھی کردیاگیا ہے، اجلاس میں بارڈرز کی بندش سے متعلق نیشنل پالیسی کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوا، جس میں عوامی مسائل کےفوری حل کے لئے نیشنل پالیسی پرمشاورت کی گئی اور کروناوائرس کے مزید پھیلاؤ سے بچاؤ کے لئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس کےدوران بلوچستان سے منسلک بارڈر بند کرنے کی تجویز دی گئی اور کہا گیا بلوچستان سے منسلک بارڈر پر شدید خطرہ ہے، مکمل سیل کردیا جائے۔

    وزیراعظم کی صوبوں میں ترقیاتی منصوبے جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا فی الحال قومی مسائل اور چیلنجز پر مل کر قابو پانا ہے، حکومت کی پوری توجہ مہنگائی میں کمی پر مرکوزہے، حلقے کے ترقیاتی مسائل کا بھی علم ہے، جلد اسے حل کیا جائےگا۔

    خیال رہے گلگت بلتستان میں کروناوائرس کاتیسرا مریض سامنےآگیا جبکہ افغانستان میں پاکستانی سفارتخانےکے ملازم میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ، جس کے بعد پاکستان میں کرونامریضوں کی تعداد 22ہوگئی ہے۔

  • وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا

    وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے، اجلاس میں علاقائی سلامتی اور کنڑول لائن پر بھارتی جارحیت کا معاملہ زیرغورآئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان شرکت کریں گے جبکہ وزرائے داخلہ،خارجہ اور دفاع بھی موجود ہوں گے۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں علاقائی سلامتی، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر بھارتی جارحیت اور قومی داخلی سلامتی کے حوالے سے امور زیر غور آئیں گے اور قومی وداخلی سلامتی کے معاملات پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔

    وزیراعظم فلسطینیوں پر مظالم کےخلاف او آئی سی کے ترکی میں ہنگامی اجلاس میں شرکت سے متعلق بھی کمیٹی کو اعتماد میں لیں گے۔

    یاد رہے کہ اسی ہفتے 14 مئی کو نواز شریف کے ممبئی حملوں پر بیان کے بعد وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں نوازشریف کابیان متفقہ طور پر مسترد کردیا گیا تھا اور نوازشریف کے بیان کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا تھا۔

    اجلاس میں شرکاء کی جانب سے  بھی متفقہ طور نواز شریف کے بیان کی مذمت کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ حقیقت کو پس پشت ڈال کرذاتی ،جھوٹی اختراعات کومسترد کرتے ہیں، بھارت نے تفتیش کے دوران متعدد بار تعاون سے انکار کیا، بھارت نے مرکزی ملزم تک رسائی دینے سے بھی انکار کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ٹرمپ کی الزام تراشیاں ، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری

    ٹرمپ کی الزام تراشیاں ، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری

    اسلام آباد: امریکا کی نئی افغان پالیسی میں الزام تراشیوں پر غور کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، جس میں صدر ٹرمپ کے الزامات اور نئی افغان پالیسی پر غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس تین گھنٹے سے جاری ہے، اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان شریک ہیں۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر دفاع خرم دستگیر خان سمیت قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ، ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور دیگر حکام بھی موجود ہیں۔

    وزیر خارجہ خواجہ آصف نے شرکا کو امریکاکی جنوبی ایشیاسےمتعلق پالیسی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا امریکی سفیر کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا، پاکستان نےدہشت گردی کیخلاف70ہزارجانوں کی قربانی دی، 100ارب ڈالرسےزیادہ کےوسائل دہشت گردی کیخلاف جھونکے افغانستان میں بھارتی کردار ہمیشہ منفی رہا۔

    خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان کی قربانیوں کوعالمی برادری تسلیم کرتی ہے ، پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے نہیں اور دہشت گردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں امریکی الزام تراشیوں کے خلاف جوابی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم شاہدخاقان عباسی ایک روزہ دورے پر سعودی عرب گئے تھے ، جہاں انھوں نے سعودی ولی عہد محمدبن سلمان سے ملاقات کی، وزیراعظم اورسعودی ولی عہد نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں جن کی سعودی عرب قدر کر تا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا تھا کہ پاکستان سعودی عرب کی معاونت جاری رکھے گا، انہوں نےسعودی ولی عہدکےترقیاتی ایجنڈےدو ہزار تیس کی تعریف کی اورامن واستحکام سے متعلق پاکستان کےکردار سے آگاہ کیا۔

    یاد رہے کہ افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ کیا تھا جبکہ ساتھ ساتھ پاکستان کو دھمکیاں دے ڈالیں اور کہا اربوں ڈالر دیئے ہیں نتائج چاہئیں، پاکستان کو دہشت گردوں کےٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا۔


    مزید پڑھیں : امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیئے ہیں، نتائج چاہئیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ


    ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ افغانستان میں ہماراساتھ دینے پر پاکستان کوفائدہ ہوگا، دوسری صورت میں اسے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا،  پاکستان اکثر ان افراد کو پناہ دیتا ہے، جو افراتفری پھیلاتے ہیں، پاکستان ہمارا اہم اتحادی ہے، پاکستان نےدہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت نقصان اٹھایا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔