Tag: نیوکلئیر ڈیل

  • ایرانی صدررواں سال کے آخرتک پابندیاں اٹھنے کے لئے پرامید

    ایرانی صدررواں سال کے آخرتک پابندیاں اٹھنے کے لئے پرامید

    تہران: ایرانی صدرحسن روحانی نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہا کہ رواں سال کے آخرتک نیوکلئیر ڈیل کے نتیجے میں پابندیاں اٹھالیں جائیں گی۔

    ان خیالات کا اظہار ایرانی صدر نے تہران میں تعینات ہونے والے نئے اسپینی صدرکے استقبال کے موقع پرکیا۔

    ایران نے جولائی 14 کو چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ ایک تاریخ ساز ڈیل کی تھی جس کے تحت ایران ایٹمی بم نہیں بنائے گا اور بدلے میں عالمی طاقتیں ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں اٹھالیں گی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران پر سے پابندیاں اٹھانے کا عمل جوکہ 18 اکتوبر کو شروع ہوا تھا ، چار سے چھ ماہ میں عمل پذیرہوگا تاہم ایرانی صدر مسلسل کہہ رہے ہیں کہ وہ دسمبرتک پابندیاں ختم ہونے کی امید رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایران کے سپریم مذہبی لیڈرعلی خامنائی نے گزشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران صرف اسی صورت معاہدے کی پاسداری کرے گا جب اس پر سے اقتصادی اور دیگر پابندیاں اٹھائی جائیں گی۔

  • ایران امریکہ جوہری معاہدہ حتمی مرحلے میں داخل

    ایران امریکہ جوہری معاہدہ حتمی مرحلے میں داخل

    جنیوا: ایران کے جوہری پروگرام پرمذاکرات آخری مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں اوراس سلسلے میں امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے جنیوا میں جوہری معاہدے کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں اور ایرانی تحفظات کو دور کرنے کےلیے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کی۔

    ایران کے جوہری پروگرام کو حتمی شکل دینے میں ایک ماہ رہ گیا ہے اورامریکہ نے حتمی معاہدے نہ ہونے کی صورت میں تیس جون کی ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کرنے سے انکار کیا ہے۔

    دوسری جانب ایران اورفرانس کی جانب سے معاہدے پرنظرِثانی کے لیےڈیڈلائن کی مدت میں جولائی تک توسیع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    مغرب اورایران کے درمیان ہونے والے جوہری سمجھوتے کی صورت میں ایران خطے میں طاقت کے ایک نئے مرکز کے طور پرابھرکرسامنے آئے گا۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے اس جوہری معاہدے پر امریکہ کے دیرینہ حلیف اسرائیل اور سعودی عرب نے اپنے تحفظات کا اظہارکیا ہے۔

  • ایران کاجوہری معاہدے میں حد سے زیادہ شرائط تسلیم کرنے سے انکار

    ایران کاجوہری معاہدے میں حد سے زیادہ شرائط تسلیم کرنے سے انکار

    ایتھنز: ایران کےوزیرخارجہ کاکہناہےکہ مذاکرات میں شامل ممالک کی جانب سےحدسےزیادہ مطالبات پیش کئےگئےتوایران کےجوہری پروگرام پرسمجھوتہ کرنا مشکل ہوجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق یونان کےدورےپرآئےہوئےایران کےوزیرِخارجہ جواد ظریف نے ایک پریس کانفرنس میں خطاب کرتےہوئےکہاکہ انھیں امید ہےکہ ایران کےجوہری پروگرام پرایران اورعالمی طاقتوں کےدرمیان مذاکرات کسی حتمی سمجھوتے پرپہنچ جائیں گے۔

    انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہارکیا کہ اگرعالمی طاقتوں کی جانب سےحد سےزیادہ مطالبات پیش کئےگئےتوکسی حتمی سمجھوتہ کا امکان مشکل ہوگا۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اب جتنا جلد ممکن ہواس معاہدے کی تفصیلات طےکرناضروری ہےتاکہ وہ تعزیرات اٹھالی جائیں جن کے باعث ایرانی معیشت کو نقصان کا سامنا ہے۔

    واضح رہے کہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف اورامریکی وزیرخارجہ جان کیری ہفتےکوجینیوا میں ملاقات کرنےوالے ہیں تاکہ حتمی مذاکرات سےمتعلق تفصیلات طے کی جاسکیں۔

    ایران اورامریکہ سمیت دیگرمغربی ممالک کے درمیان ہونے والے جوہری سمجھوتے سے اسرائیل اور سعودی عرب سمیت خطے کے ایران مخالف ممالک میں تشویش پائی جاتی ہے۔

    امریکہ اور ایران کے درمیان حتمی معاہدہ تیس جون 2015 تک طے پا جانے کے قوی امکانات ہیں۔ معاہدے کے طے پا جانے کی صورت میں ایران خطے میں ایک پراثر معاشی اورعسکری قوت بن کرابھرے گا۔

  • ایران مشرق وسطیٰ میں توانائی کا حب بننے جارہا ہے

    ایران مشرق وسطیٰ میں توانائی کا حب بننے جارہا ہے

    تہران: ایران کے اعلیٰ سرکاری عہدیدارکا کہنا ہے کہ مغرب اورایران کے درمیان ہونے والا جوہری معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں ایران کو توانائی کا سب سے بڑا ذریعہ بنادے گا جس سے غیر ملکی کمپنیاں سرمایہ کاری کی جانب راغب ہوں گی۔

    ان خیالات کا اظہار ایرانی وزیرِمملکت برائے تیل بی جان زنگانے سالانہ عالمی پیٹرولیم مصنوعات کی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    ایران دنیا کا چوتھا سب سے بڑا تیل اور دوسرا سب سے بڑا گیس کا ذخیرہ رکھنے والا ملک ہیں۔

    ایرانی وزیرِمملکت برائے تیل بی جان زنگانےکا کہنا ہے کہ نیوکلیائی مذاکرات میں کامیابی کے نتیجے میں تیل کی دنیا کے بڑے نام ایران میں لوٹ آئیں گے۔

    Iran_2

    فی الحال اس سب کے لئے جوہری معاہدے کا انتظار کرنا ہوگا جس کے لئے حتمی مدت 30 جون مقرر کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ 2012 میں جب ایران پرمعاشی پابندیاں عائد کی گئی تھیں اس کے بعد سے ایران کو تیل پیدا کرنے والی مقامی کمپنیوں پراظہارکرنا پڑرہا تھا۔

    ایران اس وقت 1.2 ملین بیرل پیٹرول پیدا کررہا ہے جو کہ اس کی پیداواری صلاحیت کا نصف بھی نہیں ہے۔

  • اسرائیل نے ایران کو ’نازیوں‘ سے تشبیہہ دے دی

    اسرائیل نے ایران کو ’نازیوں‘ سے تشبیہہ دے دی

    یروشلم: اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہولو کاسٹ کی یاد میں منائے جانے والے سالانہ دن کے موقع پر ایران کو جرمنی کے ہٹلر سے تشبیہہ دے دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’’جیسے نازی تمام تہذیبوں کو ختم کرکے ایک نسل کو پوری دنیا پرمسلط کرنا چاہتے تھے، اسی طرح ایران پورے خطے پر قبضہ کرکے اسرائیلی ریاست کو تباہ کرنا چاہتا ہے‘‘۔

    اسرائیلی وزیر اعظم یروشلم کے یاد واشیم ہولو کاسٹ میموریل سے خطاب کررہے تھے، اسرائیل میں یہ دن 70 سال پہلے نازیوں کی قید سے آٓزادی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

    اس موقع پر انہوں نے ایران اور مغربی قوتوں کےدرمیان ہونے والی ممکنہ ڈیل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایران کا سول نیوکلئر پلان ملٹری پلان کے لئے آڑ کے سوا کچھ نہیں ہے۔

  • ایران کے ساتھ حتمی معاہدہ امن کو فروغ دے گا، شاہ سلمان

    ایران کے ساتھ حتمی معاہدہ امن کو فروغ دے گا، شاہ سلمان

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود نے امریکی صدر باراک اوبامہ سے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان حتمی نیوکلیئر سمجھوتے سے خطے اور عالمی امن کو استحکام ملے گا۔

    سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر اور سعودی فرمانروا کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں ایران اور مغرب کے درمیان ہونے والے معاہدے پر گفتگو کی گئی۔

    ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے طویل مذاکرات کے نتیجے میں بالاخر ایک حتمی معاہدہ تشکیل پا گیا ہے جس کے تحت ایران نیوکلئیر ہتھیارنہیں بنائے گا۔ گزشتہ 12 سال میں میں ایران اور مغرب کے درمیان پہلی بار یہ ایک بڑی پیش رفت ہے۔

    ایران اور سعودی عرب مشرقِ وسطیٰ میں ایک دوسرے کے سب سے بڑے حریف ہیں اور ان دونوں کے درمیان تعلقات شام کے مسئلے پر کافی کشیدہ ہیں جنہیں حالیہ یمنی بحران سے ہوا ملی ہے۔

    سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس چیف ترکی الفیصل نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ جس قسم کا معاہدہ ایران کے ساتھ ہو ویسا ہی سعودی عرب کے ساتھ بھی ہونا چاہیے تاکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رہے۔۔

    ایک مغربی ملک کے سفیر کا کہنا ہے کہ سعودیہ سب سے پہلے تو امریکہ سمیت ایران سےمذاکرات کرنے والی طاقتوں سے یقین دہانی چاہے گا اور اگر اس سے بھی بات نہیں بنی تو سعودی عرب پاکستان سے نیوکلیائی ہتھیاروں کے سلسلے میں مدد لے سکتا ہے۔

  • امریکا سمیت عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان نیو کلیئرمعاہدہ ہوگیا

    امریکا سمیت عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان نیو کلیئرمعاہدہ ہوگیا

    سویٹزرلینڈ: امریکا کی سربراہی میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان نیو کلیئرمعاہدہ طے پا گیا،ایران پر عائد اقتصادی پابندی ہٹادی جائیں گی۔

    امریکا کی سربراہی میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان نیو کلیئرمعاہدہ طے پا گیا، معاہدہ کے ابتدائی نکات جاری کردیئے گئے ہیں۔

    معاہدے کے تحت یورپی یونین اور امریکا ایران پر عائد اقتصادی پابندی ہٹادیں گے،امریکا سمیت دیگر عالمی طاقتوں اور ایران نے معاہدہ کو تاریخی قرار دیا ہے،اسرائیل اس معاہدہ کے شدید خلاف تھا، مذاکرات میں امریکا، برطانیہ، فرانس، چین ، جرمنی اور روس شامل تھے ۔

     ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے معاہدے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ معاہدے کی دستاویز 30جون تک تیار ہوجائیں گی، ایران کا نیوکلیئر پروگرام امن مقاصد کیلئے ہے، ایران ہونے والے معاہدہ کی پوری پاسداری کریگا۔

    یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ معاہدہ فریقین کی کامیابی ہے، معاہدے کے تحت ایران یورینیم افزودگی کی شرح کم کرے گا۔