Tag: nuclear program

  • ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے خوفزدہ ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ

    ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے خوفزدہ ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے ‘خوفزدہ’ ہے، اسرائیل جانتا ہے کہ ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم کہاں زیر زمین دفن کیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایرانی سمجھتے ہیں کہ جو کچھ امریکا اور اسرائیل نے ایک بار کیا، وہ دو تین بار بھی کر سکتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی معاہدہ جلد ہونے کا امکان بھی ظاہر کردیا۔

    اس سے قبل وائٹ ہاوس میں عشائیہ پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نیویارک کیلئے نامزد مئیر ظہران ممدانی سے متعلق سوال کیا گیا تھا۔

    صحافی نے پوچھا ممدانی نے کہا ہے کہ اگر آپ نیویارک آئے تو گرفتار کر لئے جائیں گے، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ڈیموکریٹک میئر کے نامزد امیدوار ظہران ممدانی کی جانب سے گرفتاری کی دھمکی کو ”احمقانہ”قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں، صدر ٹرمپ فوری بولے میں ان کو باہر نکال لوں گا، نیتن یاہو نے کہا میں نیویارک صدرٹرمپ کیساتھ جاؤں گا پھر دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

    صدر ٹرمپ بولے ظہران ممدانی ایک کمیونسٹ ہیں اور وہ یہودیوں کیلئے بری باتیں کرتے ہیں لیکن ابھی کوئی نہیں جانتا نیویارک کا مئیر کون ہوگا۔

    امریکی صدر کی برازیل کو دھمکی

    واضح رہے ممدانی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا تھا۔

  • ایران جوہری پروگرام برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہوگیا، عباس عراقچی

    ایران جوہری پروگرام برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہوگیا، عباس عراقچی

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ بارہ روزہ اسرائیلی جارحیت کے بعد ایران جوہری پروگرام برقرار رکھنے کے لیے مزید پُرعزم ہو گیا ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا عرب میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے، جوہری پروگرام کے لیے ہمارے سائنس دانوں نے بے پناہ قربانیاں دیں، یہاں تک کہ اپنی جانیں بھی قربان کردی ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام نے اس مقصد کے لیے مشکلات برداشت کی ہیں اور اسی مسئلے پر ایران پر جنگ مسلط کی گئی۔

    اُنہوں نے کہا کہ اب یہ بات یقینی ہے کہ ایران میں کوئی بھی اس ٹیکنالوجی سے دست بردار نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر ہونے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی فوج نے دشمن کے خلاف صبح 4 بجے تک آپریشنز کامیابی سے مکمل کیے۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہماری افواج کی کارروائیاں صبح 4 بجے تک جاری رہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایرانی قوم اپنی افواج کی قربانیوں پر فخر کرتی ہے، ہماری افواج ہر حملے کا جواب دینے کے لیے خون کے آخری قطرے تک تیار ہیں۔

    ایران میں اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دشمن کے حملوں کا جواب دینے کے لیے افواج آخری لمحے تک سرگرم رہیں۔

  • فرانسیسی صدر کا ایران کے جوہری پروگرام پر اظہار تشویش

    فرانسیسی صدر کا ایران کے جوہری پروگرام پر اظہار تشویش

    پیرس : فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے بھی ایران کے جوہری پروگرام پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے ایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام باعث تشویش ہے۔

    دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر نے اپنے ایرانی ہم منصب سے گفتگو کرتے ہوئے ایران سے جوہری مذاکرات کی بحالی پر زور دیا۔

    ایمانویل میکرون نے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات ہی کشیدگی کم کرنے کا واحد راستہ ہیں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں فرانسیسی شہریوں اور سفارتی عملے کو نشانہ نہ بنایا جائے۔

    اس کے علاوہ ایرانی صدر سے بات چیت کرتے ہوئے فرانسیسی صدر نے ایران میں قید 2فرانسیسی شہریوں کی رہائی کا مطالبہ کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ خطے میں ممکنہ عدم استحکام پر تشویش ہے۔

    مزید پڑھیں : ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات منسوخ

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات منسوخ ہوگئے ہیں، عمانی وزیر خارجہ نے ایران اور امریکا کے درمیان مسقط میں ہونے والے جوہری مذاکرات منسوخ ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    عمانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ پائیدار امن کے حصول کا واحد راستہ سفارت کاری اور مذاکرات ہیں۔

    علاوہ ازیں روسی وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب سے رابطہ کرکے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

  • بھارت پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر حملہ کیوں نہیں کرسکا؟ اصل حقائق

    بھارت پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر حملہ کیوں نہیں کرسکا؟ اصل حقائق

    بھارت کی جانب سے ماضی میں بھی ایٹمی پروگرام پر حملے کی دھمکی دی گئی تھی جس کا پاکستان نے مؤثر جواب دیا اور دوبارہ دشمن کی ہمت نہ ہوسکی۔

    بھارت نے پہلگام حملے کے فوری بعد اس کا الزام پاکستان پر عائد کرکے جنگ کا آغاز کیا لیکن اس بار بھی ماضی طرح اسے منہ کی کھانی پڑی۔

    ماضی میں بھی بھارت کی جانب سے اسی طرح بے بنیاد الزامات اور بہانے تلاش کرکے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے کوشش کی گئی تھی لیکن پاک فوج کے شاہینوں نے اس کی ہر سازش کو نام بنادیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر ہے میں ایئر مارشل (ر) نجیب اختر راجہ نے ماضی میں کیے جانے والے بھارتی حملوں اور ان کی ناکامی سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی نے1974میں پوکھران میں ایٹمی دھماکے کیے تو اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ ہم ہزار سال گھاس کھائیں گے لیکن ایٹمی دھماکے کریں گے، جس کے بعد 1986میں عبدالقدیر خان پاکستان پہنچ چکے تھے اور ایٹمی پروگرام شروع کردیا گیا تھا۔

    ایئرمارشل (ر) نجیب اختر راجہ نے بتایا کہ بھارت نے دھمکی دی تھی کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر حملہ کریں گے، اس وقت پاکستان نے بھی جواب دیا کہ آپ نے ایسا کیا تو ہم بھی بھرپور جواب دیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ ان دنوں ہمارے پاس ایسے جہاز تھے کہ بھارتی پروگرام تباہ کرنے جاتے تو واپس نہیں آسکتے تھے لیکن اس وقت بھی ہمارے پائلٹس جذبہ حب الوطنی کے جذبے سے سرشار اور ذہنی طور پر تیار تھے کہ جب بھی کال آئے گی ہم بھارتی ایٹمی پروگرام تباہ کردیں گے۔

    نجیب اختر راجہ کا کہنا تھا کہ آج کے ہمارے پائلٹ بھی اپنے آباؤ اجداد کے نقش قدم پر چل رہے ہیں، جنرل ضیاءالحق کے جاں بحق ہونے کے بعد غلام اسحاق خان نے ایٹمی پروگرام جاری رکھا، 1988میں پاک فضائیہ نے ایٹمی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت بنانا شروع کی تھی۔

    پاک بھارت کشیدگی  سے متعلق تمام خبریں

    انہوں نے بتایا کہ مئی کا مہینہ ہمیشہ بھارت کے لیے برا رہا ہے، 1995میں پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ سے بہت پہلے ایٹمی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت حاصل کرلی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ کشیدگی میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی ہے، پاکستان نے بھارت کو فضا سمیت ہر میدان میں شرکت دے دی ہے۔ رافیل بہت اچھا طیارہ ہے لیکن اس کے چلانے والے اچھے نہیں تھے، بھارت رافیل خرید کر سمجھا کہ اب اس سے کبھی ابھی نندن والی غلطی نہیں ہوگی۔

    ایئرمارشل (ر) نجیب اختر راجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے پائلٹس کی بہترین تربیت کی ہے،
    پاک فضائیہ آج جہاں کھڑی ہے وہاں بھارت کو پہنچنے کے لیے مزید 5سال لگیں گے۔

  • نیو کلیئر پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیر اعظم شہباز شریف

    نیو کلیئر پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیر اعظم شہباز شریف

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا جوہری پروگرام دفاع کے لیے ہے، نیو کلیئر پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، نیشنل ڈیفنس کمپلیکس سمیت دیگر پابندیاں بلا جواز ہیں۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ میں اظہار خیال کیا، انھوں نے امریکا کی جانب سے حالیہ پابندیوں کے تناظر میں کہا کہ نیشنل ڈیفنس کمپلیکس اور دیگر پابندیاں لگائی گئیں جس کا کوئی جواز نہیں، پاکستان ایسا کوئی ارادہ نہیں رکھتا جہاں ہمارا ایٹمی پروگرام جارحانہ ہو۔

    انھوں نے کہا پاکستان ایٹمی قوت ہے تو صرف اپنے دفاع کے لیے ہے، ایٹمی پروگرام پاکستان کے 24 کروڑ عوام کا ہے جو ہم سب کو عزیز ہے، پاکستان کے نیو کلیئر پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، قوم اس پر متحد ہے۔

    وزیر اعظم نے اپوزیشن کے ساتھ مذاکراتی سلسلے کے حوالے سے کہاکہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا اگلا سیشن دو جنوری کو ہے، تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی میں اعجاز الحق اور خالد مگسی کو بھی شامل کیا ہے، قومی مفاد کا تقاضا ہے کہ ذاتی مفاد قربان کر دیں۔

    امریکا نے پاکستان کے میزائل پروگرام پر مزید پابندیاں عائد کردیں

    انھوں نے کہا ملک کے مفاد میں فیصلے کریں گے تو مزید معاشی استحکام آئے گا، قومی مفاد کو سامنے رکھ کر گفت و شنید ہوگی تو قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا، کسی کی نیت پر شک نہیں، امید ہے دونوں پارٹیاں پاکستان کے مفاد میں بہترین فیصلے کریں گے۔

    وزیر اعظم نے ملک میں معیشت کی بہتر ہوتی صورت حال بتاتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے شرح سود 13 فی صد کر دی ہے، مہنگائی بھی 5 فی صد سے کم ہے، مہنگائی اس وقت 2018 کے بعد سب سے کم سطح پر ہے، اور پاکستان سے ایکسپورٹ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

    شہباز شریف نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار میں جو واقعہ ہوا اس میں دونوں طرف سے جانیں ضائع ہوئیں، لیکن کرم میں جب قتل و غارت گری ہو رہی تھی تو اس وقت اسلام آباد میں چڑھائی ہو رہی تھی، کاش اسلام آباد پر چڑھائی کرنے والے پارا چنار پر توجہ دیتے۔

  • 23 ستمبر: بھارتی وزیر اعظم پر نیوکلیئر پروگرام شروع کرنے کے لیے دباؤ

    23 ستمبر: بھارتی وزیر اعظم پر نیوکلیئر پروگرام شروع کرنے کے لیے دباؤ

    بھارت میں پارلیمینٹیرینز نے بھارتی وزیرِ اعظم شاستری پر زور دیا کہ پاکستان اور چین کے ساتھ مستقبل کے معرکوں کے لیے نیوکلیئر پروگرام شروع کیا جائے۔

    بھارتی فوج نے کشمیری مسلمانوں پر ظلم ڈھانے شروع کر دیے جس پر 2 ہزار سے زائد کشمیری آزاد کشمیر کا بارڈر عبور کرنے پر مجبور ہوئے، بھارت کے معروف اخبارات نے بھارتی حکومت پر زور دینا شروع کر دیا کہ جنگ میں برطانیہ کی طرف سے حمایت نہ ملنے پر دولتِ مشترکہ کو چھوڑ دیا جائے۔

    فائر بندی کا اطلاق ہونے سے قبل بھارتی افواج نے اپنے کھوئے ہوئے علاقے واپس حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کی۔ سیالکوٹ اور جموں سیکٹر میں پاکستانی افواج نے اپنی برتری برقرار رکھی اور ایئر فورس کی مدد سے دشمن کی حرکت کو بالکل محدود کر دیا۔

    واہگہ اور اٹاری سیکٹر میں بھارتی افواج نے مایوسی کے عالم میں آخری مرتبہ 2 بر یگیڈز سے حملہ کیا لیکن منہ کی کھائی، کھیم کرن سیکٹر میں بھارتی افواج نے فائر بندی سے اپنی پوزیشن ایڈجسٹ کرنے کے بہانے ایک پورے ڈویژن سے حملہ کیا مگر اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

    راجستھان سیکٹر میں پاکستانی افواج نے ڈالی پر قبضہ کرنے کی بھارتی کوشش کو نا کام بنایا، یہ حملہ 22 ستمبر کو بٹالین لیول حملہ کے بعد کیا گیا تھا، اس حملے میں پاکستانی افواج نے 97 بھارتی فوجیوں کو قیدی بنایا جس میں 5 آفیسرز بھی تھے۔

    مجاہدین نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 80 سے زائد بھارتی سپاہیوں کو واصلِ جہنم کیا اور ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت نے ہلاک شدگان اور زخمیوں کو میدانِ جنگ سے نکالنے کے لیے 10 ایمبولینسز استعمال کیں۔ لڑائی کے دوران گہرے سمندر میں بھارتی نیوی نے پاکستان نیوی پر حملہ کیا مگر پاکستان نیوی نے حملہ آور بھارتی فریگیٹ کو تباہ کر دیا۔

    واہگہ اٹاری سیکٹر میں بھاری اسلحہ اور گولہ بارود لے جانے والے ایک بھارتی قافلے پر پاکستان ایئر فورس کے جنگی جہازوں نے حملہ کر کے اسے نیست و نابود کر دیا۔ جنگ میں پاکستان ایئر فورس کی شان دار کارکردگی پر ایئر فورس کے سربراہ ایئر مارشل نور خان نے تعریف کی۔

    زندہ دلانِ لاہور نے صدر ایوب کی جانب سے فائر بندی کی پیش کش قبول کرنے کی تعریف کی۔

  • ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات، جنوبی کوریا کا خیرمقدم

    ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات، جنوبی کوریا کا خیرمقدم

    سیئول: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ ملاقات پر جنوبی کوریا نے خیرمقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کم جونگ ان اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان اگلے ماہ اہم ملاقات متوقع ہے، جس پر جوبی کوریا اور اقوام متحدہ نے خوش آمدید کہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریائی حکام کے مطابق دونوں سربراہان کی دوسری ملاقات یقینی طور پر جزیرہ نما کوریا میں امن کے قیام کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوگی۔

    حکام کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان اور ٹرمپ کی ملاقات کے نتیجے میں خطے میں مثبت اور ٹھوس اقدامات کی توقع ہے، خطے میں امن کی پالیسی پر یقین رکھتے ہیں۔

    جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کا دونوں ممالک کو قریب لانے میں اہم کردار ہے، انہوں نے کم جونگ ان اور ٹرمپ کے درمیان سنگاپور میں ہونے والی ملاقات میں بھی اہم حصہ ڈالا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کم جونگ اُن سے آئندہ ماہ ملاقات کریں گے

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے شمالی کوریا کے اعلیٰ سفارت کار نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی جو تقریباً ڈیڑھ گھنٹے جاری رہی تھی، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان آئندہ مذاکرات کا لائحہ عمل طے کیا۔

    یاد رہے کہ جون 2018 میں سنگاپور کے جزیرے سینٹوسا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے درمیان ون آن ون تاریخی ملاقات جزیرہ سینٹوسا کے کیپیلا ہوٹل میں ہوئی تھی، دونوں رہنماؤں کی جانب سے مثبت تاثر سامنے آیا تھا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ آج جاپانی وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے

    ڈونلڈ ٹرمپ آج جاپانی وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے سے ملیں گے، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے سنگاپور میں ہونے والی ملاقات سے متعلق تبادلہ خیال ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ حتمی فیصلہ کیا گیا ہے وہ سنگاپور میں 12 جون کو شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کریں گے اسی سے متعلق جاپانی وزیر اعظم سے گفتگو ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے آج امریکا کے دار الحکومت واشنگٹن میں امریکی صدر سے ملیں گے، اس دوران دنوں رہنماؤں کی جانب سے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔


    امریکی صدر اور جاپانی وزیر اعظم شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے خاتمے پر متفق


    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کی 12 جون کو ہونے والی تاریخی ملاقات سے قبل شنزو آبے شمالی کوریا پر قیام امن کے حوالے سے ٹرمپ کو اپنے خیالات سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں، اس ملاقات کے بعد جاپانی وزیر اعظم اور صدر ٹرمپ کینیڈا روانہ ہو جائیں گے، جہاں جی سیون گروپ کی سمٹ منعقد کی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال 30 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا اس دوران دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا تھا کہ شمالی کوریا کا جوہری ہتھیار سے دست بردار ہونا اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو ختم کرنا ناگزیر ہوچکا ہے۔


    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی ریاست فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی تھی اس دوران دنوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہا کہ شمالی کوریا پر جوہری پروگرام کے خاتمے کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ دباؤ کو قائم رکھا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کے سربراہ کا دورہ چین، شی جن پنگ سے ملاقات

    شمالی کوریا کے سربراہ کا دورہ چین، شی جن پنگ سے ملاقات

    بیجنگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے چین کا دورہ کیا اور چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی اس دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر روز دیا۔

    تفصلات کے مطابق شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اْن نے چین کا غیر اعلانیہ دورہ کیا اور میزبان ملک کے شمال مشرقی شہر ڈالیان میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران دونوں رہنما خوشگوار موڈ میں نظر آئے اور ایک دوسرے کے کردار کو سراہا۔

    ملاقات کے بعد جاری کردہ بیان میں چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ میرے اور کم جونگ ان کے درمیان پہلی ملاقات کے بعد سے چین اور کوریا کے درمیان تعلقات اور جزیرہ نما کوریا کی صورت حال میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مجھے اس ملاقات سے بہت خوشی ہوئی۔

    شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان چین پہنچ گئے

    خیال رہے کہ کِم جونگ اْن کا مارچ کے بعد چین کا یہ دوسرا دورہ ہے اور وہ سرد جنگ کے دور کے اپنے ملک کے اہم اتحادی ملک چین کے ساتھ اختلافات کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔

    یاد رہے کہ چین نے شمالی کوریا کے خلاف جوہری تجربات کے ردعمل میں اقوام متحدہ کی عائد کردہ مختلف پابندیوں کی حمایت کی تھی، اس کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں سرد مہری آ گئی تھی۔

    شمالی کوریا میں قید تین امریکی رہا

    واضح رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی جانب سے چین کا یہ دوسرا دورہ ہے اس سے قبل گذشتہ ماہ انہوں نے اعلی سطح وفد کے ہمرا چین کے دار الحکومت بیجنگ کا دوراہ کیا تھا اور اس دورن چینی صدر سے ملاقات کی تھی، بعد ازاں عالمی ماہرین نے بھی اس ملاقات کو مثبت قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران نےایٹمی ہتھیاربنانےکےحوالےسےاسرائیلی دعوے کی تردید کردی

    ایران نےایٹمی ہتھیاربنانےکےحوالےسےاسرائیلی دعوے کی تردید کردی

    تہران : ایران نے اسرائیل کے اس دعوے کی تردید کردی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایران نے خفیہ طور پرایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کی تھی۔

    تفصیلات کے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں اسرائیل کی جانب سے ایران پرایٹمی ہتھیار بنانے کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات کی تردید کی ہے۔

    جواد ظریف کا کہنا ہے کہ یہ پرانے الزامات کی تکرار ہے جن سے اقوام متحدہ کا ایٹمی ہتھیاروں کی نگرانی کا ادارہ پہلے ہی نمٹ چکا ہے۔

    ایرانی وزیرخارجہ نے نیتن یاہو کے بارے میں کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے یہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے بارے میں فیصلہ کرنے سے قبل متاثرکرنے کے لیے بچگانہ ہتھکنڈا ہے۔

    جواد ظریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن اور توانائی کے حصول کا ذریعہ تھا۔


    ایران نےخفیہ طورپرایٹمی ہتھیاربنانےکی کوشش کی تھی‘ نیتن یاہو

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ایران کا یہ کہنا کہ وہ ایٹم بم نہیں بنا رہا تھا، سفید جھوٹ تھا، ایران نے خفیہ طورپرایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کی تھی۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کے اہم اجزا پرکام کیا تھا جن میں ان کا ڈیزائن اور ایٹمی تجربے کی تیاری شامل ہیں اور ایران نے ایٹمی تجربے کے لیے پانچ مختلف مقامات پرغور کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں