Tag: nuclear supplier group

  • امریکا کی حمایت کے باوجود بھارت کا نیوکلیئر سپلائر بننے کا خواب چکنا چور

    امریکا کی حمایت کے باوجود بھارت کا نیوکلیئر سپلائر بننے کا خواب چکنا چور

    نئی دہلی : امریکا کی حمایت کے باوجود بھارت کا نیوکلیئر سپلائر گروپ کا ممبر بننے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔

    وزیراعظم نریندر مودی نے دنیا کے چکر لگائے امریکا کی حمایت سمیٹی اور آخری وقت میں چین کو رام کرنے کی کوشش بھی کی لیکن اس ساری بھاگ دوڑ کا نتیجہ صفر نکلا، نیوکلیئر سپلائیرز گروپ نے مودی جی کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا، کچھ ممالک نے وعدے کے باوجود نیوکلیئر سپلائی گروپ کے اجلاس کے دوران بھارت کی حمایت سے صاف انکار کردیا ۔

    دوسری جانب ترکی برازیل، آسٹریا، نیوزی لینڈ اور آئرلینڈ نے بھارت کی کھل کر مخالفت کی جبکہ چین تو پہلے ہی بھارت کو لال جھنڈی دکھا چکا تھا۔

    بھارت کو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی سے معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا، ناقدین نے بھارت کے جوہری پروگرام کو دنیا کا سب سے غیر محفوظ پروگرام قرار دے دیا۔

    واضح رہے نیو کلیئر سپلائر گروپ میں 48 ممالک شامل ہیں جو دنیا بھر میں جوہری مواد کے معاملات کو دیکھتے ہیں اور رکن ممالک کو جوہری موادکی تجارت کا اختیار حاصل ہے.

  • نیوکلئیرسپلائرگروپ کا اجلاس آج ہوگا، پاک بھارت کی رکنیت پر غور

    نیوکلئیرسپلائرگروپ کا اجلاس آج ہوگا، پاک بھارت کی رکنیت پر غور

    سئیول:‌ نیوکلئیرسپلائرگروپ کا اجلاس آج جنوبی کوریا کے دارالحکومت سئیول میں ہورہا ہے، اجلاس میں پاکستان اور بھارت کو رکنیت دینے پر غور کیا جائے گا۔

    نیوکلیئر سپلائرز گروپ کے 48 رکن ممالک اجلاس میں پاکستان اور ہندوستان کی جوہری کلب میں شمولیت کی درخواستوں پر غور کریں گے۔ نیوکلئیرسپلائرگروپ کا اجلاس سئیول میں ایک ہفتے جاری رہے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان نے انیس مئی کونیوکلئیرسپلائرگروپ کا ممبربننے کی درخواست دی تھی جبکہ بھارت نے پاکستان سے ایک ہفتے قبل درخواست جمع کرائی تھی۔

    مزید پڑھیں : ترکی نے این ایس جی میں پاکستان کی شمولیت کیلئے حمایت کردی

    چین این ایس جی میں بھارت کی شمولیت کا مخالف جبکہ امریکا بھارت کا بھرپورحامی ہے، رکنیت حاصل کرنے کے لئے بھارت نے پینترا بدلتے ہوئے اعلان کیا کہ پاکستان کی رکنیت کی مخالفت نہیں کی۔

    مزید پڑھیں :   نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں بھارت کی شمولیت پر برطانیہ کی تعاون کی یقین دہانی

     مزید پڑھیں : چین نے بھارت کی نیوکلئیر سپلائرز گروپ میں شمولیت کی مخالفت کردی

    بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کا این ایس جی رکن بننے کے مخالف نہیں سشما سوراج نے کہا پاکستان سےسیکریٹری خارجہ سطح کےمذاکرات منسوخ نہیں ملتوی کئے۔

    واضح رہے کہ این ایس جی یعنی نیوکلئیرسپلائیرز گروپ ایک ایسا گروپ ہے جو ایٹمی اور جوہری مواد کی قانونی خرید و فروخت کا مجاز ہے جبکہ جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے کام کرتا ہے اور نیوکلیئر ہتھیاروں کی بلیک مارکیٹنگ کی بھی کڑی نگرانی کرتا ہے۔

  • ترکی نے این ایس جی میں پاکستان کی شمولیت کیلئے حمایت کردی

    ترکی نے این ایس جی میں پاکستان کی شمولیت کیلئے حمایت کردی

    ویانا : ترکی نے نیوکلئیر سپلائرگروپ میں پاکستان کی شمولیت کی حمایت کردی۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق ویانا میں نیوکلئیر سپلائرگروپ کے اجلاس میں ترکی نے پاکستان کو گروپ کا رکن بنانے کی حمایت کرتےہوئے مطالبہ کیا کہ پاکستان اور بھارت کی گروپ میں شمولیت پر ایک ساتھ غور کیا جائے۔

    ترکی نے بھارت کو رکنیت دینے کی بھی مخالفت کی، امریکا نے نیوکلئیرسپلائرگروپ میں بھارت کو شامل کرنے کی حمایت کرتے ہوئے رکن ممالک سے بھارت کی حمایت کی درخواست کی ہے۔

    نیوکلئیرسپلائرگروپ کا اگلا اجلاس اس مہینے کے آخر میں ہوگا۔

    یاد رہے بھارت نے اس سال نیؤ کلر سپلائر گروپ کی رکنیت کیلئے درخواست دائر کروائی تھی ، جس پر یورپ کے دو اہم ممالک آئرلینڈ اور نیوزی لینڈ سمیت دیگر کئی ملکوں نے بھارتی کو نیوکلیئر سپلائر گروپ کا رکن بنانے کی مخالفت کردی ، جبکہ اس سال پاکستان نے بھی رکنیت کیلئے درخواست دی ہوئی ہے۔

  • پاکستان نے نیوکلئیرسپلائرگروپ کی ممبرشپ کیلئے درخواست دے دی

    پاکستان نے نیوکلئیرسپلائرگروپ کی ممبرشپ کیلئے درخواست دے دی

    اسلام آباد : پاکستان نے نیوکلئیرسپلائر گروپ کی ممبر شپ کیلئے درخواست دے دی ہے۔ ویانا میں پاکستان کے سفیر نے خط لکھ کرچیئرمین این ایس جی ٹیسٹ کے ذریعے ممبرشپ کیلئے درخواست دی۔

    دفترخارجہ کے مطابق نیو کلیئر سپلائر گروپ کی ممبر شپ کے لیے درخواست میں بتایا گیا کہ پاکستان نے ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور اس کے ذرائع کو روکنے کیلئے بھر پور کردار ادا کیا ہے۔

    پاکستان کے پاس مہارت موجود ہے کہ وہ پر امن مقاصد کیلئے ایٹمی مواد کو بین الاقوامی معیار کے مطابق سپلائی کر سکے، پاکستان ایٹمی سلامتی اور سیفٹی کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، پاکستان پر امن مقاصد کیلئے مہارت ،افرادی قوت ،انفراسٹرکچر رکھتاہے ۔

    ترجما ن دفتر خارجہ کا کہناتھا کہ پاکستان نیوکلیئر سیفٹی اور سیکیورٹی کو انتہائی ترجیح دیتاہے ،رکنیت کافیصلہ ہتھیاروں کے عدم پھیلاﺅ کی کوششوں کی حمایت کا عکاس ہے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی ایٹمی مواد کے لیے درآمدات کی کنڑول لسٹ این ایس جی اورآسٹر یلیا گروپ سے ہم آہنگ ہے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ این ایس جی کو ان ممالک کیلئے منصفانہ رویہ اختیار کر نا چاہیئے جو این پی ٹی کا کبھی بھی حصہ نہیں رہے۔

    پاکستان کی این ایس جی میں شمولیت ایٹمی عدم پھیلاؤ کے تمام مقاصد کو حاصل کر نے میں معاون ہو گی کیونکہ پاکستان ایسا ملک ہے جس کی ایٹمی مواد کی ترسیل کے حوالے سے صلا حیتیں بہتر ین اور این ایس جی کی گائیڈ لائن کے مطابق ہے۔