Tag: Nuclear treaty

  • روس اور امریکا کے مابین نیوکلیئر ٹریٹی ختم، جرمنی کے تحفظات

    روس اور امریکا کے مابین نیوکلیئر ٹریٹی ختم، جرمنی کے تحفظات

    برلن : اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کا بھی اس ٹریٹی کے ممکنہ خاتمے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرد جنگ کے زمانے میں طے پانے والا یہ معاہدہ اُس دور میں جوہری جنگ کو روکنے میں بہت اہم ثابت ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی نے خبردار کیا ہے کہ آئی این ایف ٹریٹی کے ختم ہو جانے سے یورپ کو سیکورٹی کے بڑے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس طرح خطے میں اسلحے کی دوڑ میں اضافے کا خطرہ پیدا ہو جائے گا ،اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے بھی اس ٹریٹی کے ممکنہ خاتمے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا کہ امریکا اور روس کے مابین نیوکلیئر ٹریٹی (آئی این ایف) کا خاتمہ یورپ میں امن اور سکیورٹی سے جڑے معاملات کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔

    انہوں نے اصرار کیا کہ ان ممالک کو ‘انٹر رینج نیوکلیئر فورسز‘ کے خاتمے بعد ان ممالک کو اسلحے کی دوڑ کو روکنے کی خاطر کیے گئے دیگر معاہدوں پر عمل رہنا چاہیے۔

    جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اس ڈیل کے ممکنہ خاتمے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ظاہری طور پر روس کو قصوروار قرار دیا ، انہوں نے کہاکہ ہمیں افسوس ہے کہ روس اس ٹریٹی کو بچانے کی خاطر ضروری اقدامات کرنے سے قاصر رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ان دونوں ممالک کو کوشش کرنا چاہیے کہ اسلحے کی دوڑ سے بچنے کی خاطر کوشش کی جائے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے بھی اس ٹریٹی کے ممکنہ خاتمے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور مزید کہا کہ سرد جنگ کے زمانے میں طے پانے والا یہ معاہدہ اُس دور میں جوہری جنگ کو روکنے میں بہت اہم ثابت ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمعرات کے دن نیو یارک میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ اس ٹریٹی کی موت سے بیلسٹک میزائلوں کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

  • جاپان کا بھارت کے ساتھ متنازعہ جوہری معاہدہ

    جاپان کا بھارت کے ساتھ متنازعہ جوہری معاہدہ

    ٹوکیو: جاپان اور بھارت کے درمیان ایک متنازعہ سول جوہرہ معاہدہ ہونے جارہا ہے ، جس کا مقصد خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوغ کو کم کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے جاپانی ہم منصب شن ژو ایبے جمعے کے روز ایک متنازعہ معاہدے پر دستخط کرنے جارہے ہیں جس کے تحت جاپان ‘ بھارت کو نیوکلئیر ٹیکنالوجی فراہم کرے گا۔

    اس معاہدے کے بعد بھارت نیوکلئیر ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر دستخط نہ کرنے والا پہلا ملک بن جائے گا جسے نیوکلیائی ٹیکنالوجی جاپان سے حاصل ہوگی جو کہ خود جنگِ عظیم دوئم میں امریکہ کے ایٹمی حملے کا نشانہ بنا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدے میں یہ شق شامل ہے کہ اگر بھارت نیوکلئیر ٹیسٹ کرے گا تو جاپان اس کے ساتھ تعاون جاری نہیں رکھے گا۔

    یہ معاہدہ درحقیقت خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کی راہ میں روڑے اٹکانے کے لیے کیا جارہا ہے کیونکہ بھارت اور جاپان دونوں ہی چین کے ساتھ متنازعہ سرحدی معاملات کے حامل ہیں۔

    ایک جانب چین نے بحرِ ہند اور چینی سمندروں کے گہرے پانیوں میں اپنی بحری قوت میں اضافہ کیا ہے جس پر جاپان کو تحفظات ہیں تو دوسری جانب بھارت بھی چین کے ساتھ ایک طویل عرصے سے سرحدی تنازعے کا شکار ہے اور دونوں ممالک کی سرحدوں پر افواج 2014 سے کشیدگی کی صورتحال سے گزررہی ہیں۔

    واضح رہے کہ ماضی میں جاپان بھارت کو مذکورہ ٹیکنالوجی کی فراہمی کے حوالے سے صاف انکار کردیا تھا تاہم بعد میں نریندر مودی کے دورِ حکومت میں ان معاملات پر پیش رفت ہوئی۔