Tag: nuclear

  • ’’حسن روحانی جوہری ڈیل سے علیحدگی کا اعلان کرسکتے ہیں‘‘

    ’’حسن روحانی جوہری ڈیل سے علیحدگی کا اعلان کرسکتے ہیں‘‘

    تہران: ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکی صدر حسن روحانی جوہری ڈیل سے علیحدگی کا اعلان کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی جوہری ڈیل سے دست بردار ہونے کا عندیہ دے چکے ہیں، ایرانی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ حسن روحانی یہ قدم جلد اٹھا سکتے ہیں۔

    ايرانی میڈٰیا کا کہنا ہے کہ چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ سن 2015 ميں طے پانے والے معاہدے سے ایران جزوی طور پر عليحدگی اختيار کر سکتا ہے۔

    دریں اثنا یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر اس دن کا انتخاب کریں گے جس دن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیل سے دست برداری کا اعلان کیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری ڈیل سے دست بردار ہونے کا اعلان گذشتہ سال 8 مئی کو کیا تھا، ایرانی صدر بھی اسی تاریخ کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

    دوسری جانب ایرانی صدر کے دفتر نے البتہ فی الحال اس کی تصديق نہيں کی، البتہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے مطابق ايران اب تک اس معاہدے کی پاسداری کرتا آيا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ یکم مئی کو ایران کے نائب وزیر خارجہ نے متنبہ کیا تھا کہ امریکی پابندیاں عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ ایٹمی معاہدے کو سبوتاژ کردیں گی۔

    امریکی پابندیوں کے باعث جوہری ڈیل کو خطرہ ہے، نائب ایرانی وزیر خارجہ

    ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا تھا کہ امریکی پابندیوں کے نتیجے میں عالمی قوتوں کے ساتھ سن 2015 میں طے شدہ جوہری ڈیل ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

  • امریکا اور شمالی کوریا کی ناکام ملاقات کی وجہ ٹرمپ کے کاغذ کا ایک ٹکڑا قرار

    امریکا اور شمالی کوریا کی ناکام ملاقات کی وجہ ٹرمپ کے کاغذ کا ایک ٹکڑا قرار

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ کو ایک کاغذ کا ٹکرا دیا تھا جس میں تحریر تھا کہ وہ اپنا جوہری اسلحہ اور بم امریکا منتقل کردیں جس کے باعث ویتنام میں ہونے والی ملاقات ناکام ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے درمیان گزشتہ ماہ ویتنام میں منعقدہ اجلاس کی ناکامی ٹرمپ کی جانب سے دیئے گئے کاغذ کے ایک ٹکڑے کو قرار دیا جارہا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان کو کاغذ کا ایک ٹکڑا تھمایا تھا جس میں مبینہ طور پر شمالی کوریا سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اپنا جوہری اسلحہ اور بم امریکا منتقل کردے۔

    رپورٹ کے مطابق شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے پہلی مرتبہ کم جونگ اُن کو براہ راست غیر مسلح ہونے کے حوالے سے ان کے مطالبے اور طریقہ کار سے آگاہ کیا تھا۔

    امریکا کے موجودہ قومی سلامتی مشیر جان بولٹن نے 2004 میں ایک تجویز دی تھی کہ شمالی کوریا اپنا اسلحہ امریکا کے حوالے کرے اور اپنی اسی تجویز کو انہوں نے گزشتہ برس بھی دہرایا تھا، جب انہیں باقاعدہ طور پر اس عہدے کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ٹرمپ کے کاغذ کے ٹکڑے میں کس طرح سے غیر مسلح ہونا ہے اور اسلحے کو امریکا کے حوالے کیسے کیا جائے اس کی تمام تفصیلات درج تھیں۔

    وائٹ ہاوس کی جانب سے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا گیا جبکہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اس کاغذ میں درج تفصیلات کے حوالے سے کچھ بتانے سے گریز کیا۔

    یاد رہے کہ 28 فروری کو ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ملاقات اچانک ختم ہوگئی تھی جس کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کی جانب سے امریکی پابندیاں ہٹانے کے اصرار پر ملاقات کسی معاہدے کے بغیر ختم ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے سربراہی ملاقات کی ناکامی کا ذمہ دار شمالی کوریا کو قرار دیا تھا کہ کم جونگ اُن نے جوہری ہتھیاروں کا مکمل استعمال ترک کرنے پر آمادہ ہوئے اور بغیر امریکا کے پیانگ یانگ پر عائد تمام پابندیاں ہٹائے جانے پر اصرار کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے طے شدہ وقت سے قبل سربراہی اجلاس ختم ہونے کے بعد الوداعی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بعض اوقات آپ کو چلنا پڑتا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ایک تجویز کردہ معاہدے پر دستخط ہونے تھے لیکن میں جلد بازی کے بجائے درست معاہدہ کرنا بہتر سمجھتا ہوں، امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم کچھ خاص کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان نے ملاقات کے بعد ظہرانے اور دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کی تقریب میں بھی شرکت کرنی تھی تاہم وہ بھی منسوخ ہوگئی۔

    خیال رہے کہ پیانگ یانگ اپنے جوہری پروگرام کو خلیج نما کوریا کی سیکیورٹی کی مضبوط ترین ضمانت کے طور پر دیکھتا ہے۔

    اس حوالے سے کم جونگ اُن سے جب پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کے لیے تیار ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ اگر میں ایسا نہیں کرنا چاہتا تو میں اس وقت یہاں نہیں ہوتا۔

    امریکی صدر نے شمالی کوریا پر دباو ڈالنے کے بجائے اعلان کیا کہ ایک فوری معاہدے کے بجائے وہ ایک درست معاہدے کے خواہش مند ہیں۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ کم ملاقات بےسود ثابت، دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی بڑھنے لگی

    یاد رہے کہ  ہنوئی میں ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات ناکام ہونے کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہونے لگا ہے۔

    جنوبی کوریا اور امریکا کی مشترکہ جنگی مشقیں ہونے جارہی ہیں جس پر شمالی کوریا نے شدید تنقید کرتے ہوئے اسے قیام امن کی کوششوں میں رکاوٹ قرار دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریائی حکام نے عنقریب ہونے والی ان جنگی مشقوں کو کھلا چیلنج قرار دیتے ہوئے اسے فوری روکے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

  • پاکستان جنگ میں نیوکلیئرہتھیار کےاستعمال سےگریزنہیں کرےگا،  امریندرسنگھ نے خبردار کردیا

    پاکستان جنگ میں نیوکلیئرہتھیار کےاستعمال سےگریزنہیں کرےگا، امریندرسنگھ نے خبردار کردیا

    نئی دہلی : بھارتی پنجاب کے وزیر اعلٰی امریندرسنگھ نے مودی کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان کی جوابی کارروائی کہیں زیادہ سخت ہوسکتی ہے اور جنگ میں نیوکلیئر ہتھیار کے استعمال سےگریز نہیں کرےگا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی پنجاب کےوزیر اعلٰی امریندرسنگھ نے اپنی حکومت کو کہا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی کہیں زیادہ سخت ہوسکتی ہے، مودی سرکار خبردار رہے، پاکستان جنگ میں نیوکلیئر ہتھیار کے استعمال سےگریز نہیں کرے گا، پاکستان نے ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے۔

    خیال رہے اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان ایٹمی قوت کے موازنے میں بھارت سے بہت آگے ہے۔

    اس سے قبل امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان سےفضائی جنگ ہارگیا، پاکستان کیساتھ فضائی تصادم میں شکست کے بعد بھارت کی بوسیدہ فوج پرسوالات اٹھنے لگے ہیں، جنگ کی صورت میں بھارتی فوج کے پاس صرف10 دن کاگولہ بارود ہے۔

    مزید پڑھیں : جنگ کی صورت میں بھارتی فوج کے پاس صرف10دن کاگولہ بارودہے، امریکی اخبار

    امریکی اخبار نے مزید کہا تھا جنوبی ایشیاکی 2جوہری طاقتوں میں فضائی تصادم بھارتی فوج کا امتحان ثابت ہوا، بھارتی طیارہ اس ملک کی فوج نے تباہ کیا جواس سے تعداد میں آدھی ہے۔

    بھارت حکومت کے مطابق بھارتی فوج کے اڑسٹھ فیصد آلات پرانے اور بوسیدہ ہوچکے ہیں، بھارتی فوج کی صورت حال خطرناک حد تک خراب ہے ہمارے فوجیوں کے پاس جدید آلات نہیں۔

    واضح رہے 27 فروری کو پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت کےدو طیارے مارگرائے تھے اور پائلٹ ابھی نندن کوگرفتارکرلیا تھا، جس کے بعد بھارت نے بھی طیاروں کی تباہی اور پائلٹ لاپتہ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا تھا بھارتی طیارے پاکستانی حدود میں نشانہ بنائے، ایک طیارہ آزاد کشمیر دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرایا۔

    اس سے قبل 26 فروری کو بھارتی طیاروں نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی ، تاہم پاک فضائیہ کی بروقت ایکشن پر بھاگنے پر مجبور ہوگئے تھے، بعد ازاں بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ حملے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ، جس میں 300 دہشت گرد مارے گئے ۔

  • جوہری تجربہ گاہ کے انہدام کے بعد شمالی کوریا نے معائنے کی اجازت دے دی

    جوہری تجربہ گاہ کے انہدام کے بعد شمالی کوریا نے معائنے کی اجازت دے دی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے اپنے جوہری تجربہ گاہ کے انہدام کے بعد بین الاقوامی معائنہ کاروں کو معائنے کی اجازت دے دی۔

    تفصصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس نے اپنے جوہری پروگراموں کے تنصیبات منہدم کردیے ہیں تاہم کسی کو معائنے کی اجازت نہیں دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا اپنے جوہری تجربات کے مقام پُونگی ری کے معائنے پر رضامند ہے، بین الاقومی معائنہ کار جگہ کا دورہ کریں گے۔

    رواں ماہ کے آغاز میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان بین الاقوامی معائنہ کاروں کو شمالی کوریا کی جوہری اور میزائل تنصیبات میں داخلے کی اجازت دینے پر تیار ہیں۔

    کم جونگ اور میں ایک دوسرے کے عشق میں مبتلا ہوگئے ہیں، ٹرمپ

    خیال رہے کہ 8 اکتوبر کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے مختصر دورے کے دوران کم جونگ سے ملاقات کی تھی، انہوں نے بتایا تھا کہ معائنہ کاروں کی ٹیم میزائلوں کے انجن ٹیسٹ کرنے کی تنصیب اور جوہری تجربات کے مقام کا دورہ کرے گی، یہ دورہ فریقین کے بیچ لوجسٹک امور پر اتفاق رائے ہونے کے فوری بعد کیا جائے گا۔

    شمالی کوریا حکام کے مطابق انہوں نے گزشتہ برس اپنا جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام ترک کر دیا تھا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے مابین رواں سال جون کے مہینے میں سنگاپور میں ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کسی قسم کا جوہری خطرہ نہیں ہے۔

  • ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی تک شمالی کوریا پر پابندیاں عائد رہے گی، ٹرمپ

    ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی تک شمالی کوریا پر پابندیاں عائد رہے گی، ٹرمپ

    نیویارک : ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ ایران خطے کے امن کو تباہ کررہا ہے، عالمی برادری ایران پر مزید پابندیاں عائد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی برادری ایران کو تنہا کردے، ایرانی عوام کی جانب سے غم و غصے کا اظہار جائز ہے کیوں کہ ان کے حکمران عوامی وسائل کا استعمال ذات کے لیے کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر نے اجلاس کے دوران ایران پر الزام عائد کیا کہ ایران مشرق وسطیٰ میں افراتفری پھیلانے میں لگا ہوا ہے، اس لیے عالمی برادری سے گزارش ہے کہ وہ ایران پر مزید پابندیاں عائد کریں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب میں کہا کہ شمالی کوریا کے ساتھ معاملات بات چیت سے ہی حل کیا جاسکتا ہے، کیوں بات چیت کے ذریعے شمالی کوریا نے اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کو کم کرکے امریکی مغویوں کو بھی رہا کردیا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کی بہادری بے مثال ہے لیکن ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی تک شمالی کوریا پر پابندیاں عائد رہیں گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے حوالے سے بتایا کہ ’امریکا کسی بھی ملک کو اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ امریکی معیشت سے فائدہ اٹھائے‘۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے مقبوضہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں جس کے لیے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کیا گیا تھا۔

  • شمالی کوریا معاملہ: مائیک پومپیو سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے

    شمالی کوریا معاملہ: مائیک پومپیو سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو شمالی کوریا سے متعلق 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے بیان میں ہیدرنوئرٹ کا کہنا تھا کہ مائیک پومپیو 27 ستمبر کو شمالی کوریا کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں وہ عالمی برادری سے مطالبہ کریں گے کہ پیونگ یانگ پر دباؤ جاری رکھا جائے تا کہ شمالی کوریا کو اُس کے جوہری ہتھیاروں سے دست برداری پر مجبور کیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان قربتیں دیکھی گئی تھیں۔

    شمالی ،جنوبی کوریا کا جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لائحہ عمل پراتفاق

    دوسری جانب جنوبی کوریا کے صدر مون جائے کی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے جوہری ہتھیاروں کے خاتمےکے لائحہ عمل پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ میں مون جے ان اور کم جونگ ان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی سیکیورٹی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

    یاد رہے کہ حالیہ عرصے میں ان دونوں رہنماؤں کی یہ تیسری ملاقات ہے۔

    اس سے قبل جنوبی کوریائی صدر مون جے ان کے خصوصی مندوب نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کی تھی اور انہیں جنوبی کوریا کے صدر کا خصوصی خط بھی پیش کیا تھا۔

  • ایران اور روس کے درمیان جوہری پلانٹ کی تعمیر کے لیے مذاکرات کا آغاز

    ایران اور روس کے درمیان جوہری پلانٹ کی تعمیر کے لیے مذاکرات کا آغاز

    تہران/ماسکو : ایران میں جوہری منصوبوں کی تعمیر کے لیے روس اور تہران کے درمیان نئے مذکرات کا آغاز ہوچکا ہے،  جبکہ روس کا ایک جوہری ریکٹر پہلے سے ایران میں کام کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر توانائی نے کہا ہے کہ نئے جوہری پلانٹ کی تعمیر کے لیے ایران اور روس کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے جس کے بعد 3 ہزار سے زائد میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران تاحال جوہری توانائی کے ذریعے ایک ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے پہلے ہی ایک جوہری پلانٹ کام کررہا ہے۔

    خیال رہے کہ ایران اور روس کے درمیان 2014 میں جوہری پلانٹ لگانے کا معاہدہ طے ہوا تھا جس کے تحت 8 سے زائد پلانٹ تعمیر کیے جائیں گے۔

    دوسری جانب امریکا نے سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے کو منسوخ کرتے ہوئے مزید اقتصادیاں پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    امریکا کی جانب سے اقتصادی پابندیاں عائد کیے جانے کے جواب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے کا کہا تھا کہ امریکا تہران کے ساتھ محاز آرائی کرنے سے گریز کرے ورنہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی جنگ تمام جنگوں کی ماں ہوگی۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا تہران کو عالمی منڈی میں تیل فروخت کرنے سے روکنے کی جرآت نہیں کرسکتا۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان تعلقات 2015 میں ایران سے کیے گئے عالمی جوہری معاہدے سے امریکا کے رواں سال مئی میں نکلنےکے بعد سے شدید بحران کا شکار ہیں۔

  • جوہری ڈیل کی خاطر ایران کو مراعات دی جائیں گی: یورپی ممالک کا عزم

    جوہری ڈیل کی خاطر ایران کو مراعات دی جائیں گی: یورپی ممالک کا عزم

    ویانا: یورپی ممالک نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایرانی عالمی جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے، جوہری ڈیل کی خاطر ایران کو مراعات دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے تناظر میں یورپی ممالک کا یہ مشترکہ موقف سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی ملک آسٹریا کے دار الحکومت ویانا میں جوہری معاہدے پر دوبارہ دست خط کرنے سے متعلق ایک تقریب ہوئی جہاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سمیت یورپی رہنماؤں نے شرکت کی۔

    امریکا کی طرف سے ایرانی عالمی جوہری معاہدہ ختم کرنے کے باوجود اس ڈیل کے فریق دیگر ممالک نے عہد کیا ہے کہ وہ اس تاریخی ڈیل کو بچانے کی خاطر ہر ممکن کوشش کریں گے۔


    امریکی پابندیاں جرم اور جارحیت ہیں‘ ایرانی صدر


    اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ امریکی دباؤ کے باوجود دیگر ممالک کی کوششیں قابل ستائش ہیں، ہم یورپی ممالک کے ساتھ مل کر جوہری ڈیل کو قائم رکھنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کو چاہیے کہ وہ ایران پر عائد کردہ امریکی پابندیوں کے خلاف بھی اقدامات کریں، اب ہم اقدامات کو عملی شکل دینے کے مراحل میں داخل ہوچکے ہیں۔


    جوہری معاہدے کا احترم ملکی مفادات کے تحفظ تک جاری رکھیں گے: ایرانی صدر


    خیال رہے کہ گذشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے ویانا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں جرم اور جاحیت ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران پر ماضی میں بھی امریکا نے پابندیاں لگائی تھیں جس کا ہم نے مقابلہ کیا اور اب بھی کریں گے، ایران ہر مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اوپیک تیل کی منڈی پر اثر انداز ہونے سے باز رہے: امریکی صدر

    اوپیک تیل کی منڈی پر اثر انداز ہونے سے باز رہے: امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) عالمی تیل کی منڈی پر اثر انداز ہونے سے باز رہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے جاری کردہ بیان میں اوپیک پر شدید تنقید بھی کی ہے، انہوں نے اوپیک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ تیل کی منڈی پر اثر انداز ہونے سے باز رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر نے گذشتہ روز سعودی عرب پر دباؤ ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایران کی تیل کی برآمدات میں کمی کو پورا کرنے کے لیے اپنی پیداوار بڑھائے۔

    دوسری جانب سعودی حکومت کہہ چکی ہے کہ ضرورت پڑنے پر تیل کی ترسیل میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، امریکا کی جانب سے ایران پر پابندیوں کے اعلان کے بعد سے بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں بتدريج اضافہ ہو رہا ہے۔


    ایران نے تیل کے معاملے پر سعودی عرب کو بالواسطہ دھمکی دے دی


    خیال رہے کہ ایران نے امریکی دباؤ اور تیل کے معاملے پر سعودی عرب کو بالواسطہ دھمکی دیتے ہوئے تیل کی عالمی منڈی میں ایران کی جگہ لینے کو دغا بازی قرار دیا ہے۔

    ایران کے نائب صدر اسحاق جہانگیری کا کہنا تھا کہ ایران کو اپنا تیل فروخت کرنے میں کسی مشکل کا سامنا نہیں ہوگا، عالمی تیل کی منڈی میں ان کی جگہ نہیں لی جاسکتی۔


    سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے: امریکی صدر


    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے ٹوئٹ کے ذریعے کہا تھا کہ انھوں نے سعودی شاہ سلمان سے کہا ہے کہ وہ تیل کی پیداوار میں بیس لاکھ بیرل کا اضافہ کریں تاکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کو قابو کیا جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران جوہری ڈیل سے دستبرداری کے بعد امریکا اپنی نئی پالیسی کا اعلان کل کرے گا

    ایران جوہری ڈیل سے دستبرداری کے بعد امریکا اپنی نئی پالیسی کا اعلان کل کرے گا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری ڈیل سے دست برداری کے بعد امریکا اپنی نئی حکمت عملی کا اعلان کل کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کیا ہے جس کے بعد انہیں عالمی طاقتوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا بعد ازاں امریکا نے ایران جوہری ڈیل سے دست برداری کے بعد ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں بھی عائد کر دیں ہیں۔

    ترجمان امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو 21 مئی کو ایران جوہری ڈیل سے علیحدگی کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی نئی حکمت عملی کا اعلان کریں گے، اور کوشش ہے تمام عالمی طاقتوں کو اعتماد میں لے کر چلیں۔


    امریکا کا قطری حکومت کے ایران نواز گروپوں کے ساتھ رابطوں پر تشویش کا اظہار


    ترجمان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نئی حکمت عملی میں نئے سفارتی روڈ میپ کا اعلان کرتے ہوئے امریکی حکومت کی متنازعہ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی ترجیحات کو بیان کریں گے، تاکہ حال ہی میں رائج ہونے والی تمام منفی سوچ کو ختم کیا جاسکے۔


    ایران، امریکا کی دھمکیوں اور دباؤ میں نہیں آئے گا: حسن روحانی


    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران نے بھی دوٹوک موقف اختیار کیا ہے، گذشتہ دنوں اپنے جاری کردہ بیان میں ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کی دھمکیوں اور دباؤ میں نہیں آئے گا، اگر جنگی صورت حال پیدا ہوئی تو اس سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔