Tag: nuke deal

  • جوہری معاہدہ: عالمی طاقتیں ایران کے ساتھ ہوگئیں‘ امریکا تنہا

    جوہری معاہدہ: عالمی طاقتیں ایران کے ساتھ ہوگئیں‘ امریکا تنہا

    برسلز: یورپ اور ایران سنہ 2015 میں ہونے والے تاریخ ساز نیوکلیئر معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے متحد ہوگئے‘ یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تہران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کی خواہش کے اظہار کے بعد ہونے والے مذاکرات میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین ‘ فرانس ‘ جرمنی اور انگلینڈ کے وزرائے خارجہ نے ایران کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی پاسداری کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ 2015 میں ایران نے دنیا کے طاقت ور ممالک کے ساتھ اپنے جوہری پروگرام کو حد میں رکھنے کا معاہدہ کیا تھا جس کے بدلے میں اس پر عائد پابندیاں اٹھالی گئی تھیں‘ تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اکثر و بیشتر اس معاہدے سے نکلنے اور ایران پر پابندیاں عائد کرنےعندیہ دیتے رہتے ہیں۔

    دریں اثنا یورپی یونین کے ڈپلومیٹک چیف فیڈریکا موغرینی چاہتے ہیں کہ نیوکلیئر معاہدے کو ایران کے ساتھ جاری دیگر معاملات سے الگ رکھا جائے۔ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کو گزشتہ دنوں ایران میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں پر بھی عالمی دنیا کو اپنی صفائی پیش کرنا ہوگی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اکتوبر میں ایران کو کلین چٹ دینے سے انکار کیا تھا کہ وہ نیو کلیئر معاہدے کی پاسداری کررہا ہے۔ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ امریکا میں جمعے کو اس بات کا فیصلہ ہوگا کہ آیا ایران کے ساتھ ہونے والا عالمی معاہدہ جاری رکھا جائے یا پابندیاں عائد کردی جائیں۔

    یورپین یونین اور دیگر عالمی طاقتیں پہلے بھی کئی بار باور کراچکی ہیں کہ ایران کے ساتھ ہونے والے اس معاہدے کو ختم کرنا تاریخی غلطی ہوگی۔ امریکہ ‘ برطانیہ ‘ فرانس‘ چین ‘ جرمنی‘ اور روس کو ایرا ن کے ساتھ اس معاہدے تک پہنچنے میں بارہ سال لگے ہیں۔

    برطانوی وزیرِ خارجہ بورس جانسن کا کہنا ہے کہ’’ یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جو کہ دنیا کو محفوظ جگہ بنانے کے لیے کیا گیا ہے‘‘۔’’ ہمیں اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ اس کو برقرار رکھنے کے لیے کام کرنا ہوگا‘ کہ اس سے ایران اور دنیا کے درمیان تحفظ اور استحکام مسلسل بڑھ رہا ہے‘‘۔ ان کے جرمن ہم منصب بھی اس بات سے متفق تھے۔

    دوسری جانب ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے روس کا دورہ کیا اور اس عالمی معاہدے پر روس کی حمایت حاصل کرنے کے بعد ٹویٹر پر ایک تنبیہہ آمیز پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ
    ’’ ہر فریق اس بات پر متفق ہے کہ معاہدے کے تمام تر فریق اس کی شقوں کے تحت اس کی پاسداری کریں۔ عالمی نیوکلیئر ایجنسی تصدیق کرچکی ہے کہ ایران معاہدے کی پاسداری کررہا ہے اور اس معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے امریکا کی جانب سے مکمل پاسداری ضروری ہے‘‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایران اور6 عالمی طاقتوں کے درمیان تاریخ ساز ایٹمی سمجھوتہ

    ایران اور6 عالمی طاقتوں کے درمیان تاریخ ساز ایٹمی سمجھوتہ

    ویانا:ایران اور دنیا کی 6 عالمی طاقتوں کے درمیان ایٹمی پروگرام پر تاریخ ساز سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران اور امریکا اس سمجھوتے پر تیار ہوگئے ہیں کہ اقوامِ متحدہ کے معائنہ کار جوہری سرگرمیوں کی نگرانی کے ساتھ ساتھ ایران کی فوجی تنصیبات کے جائزے کا مطالبہ بھی کر سکیں گے۔

    معاہدے کے تحت ایران کو اقوامِ متحدہ کے نگرانوں کی درخواست چیلنج کرنے کا حق حاصل ہوگا اور اس صورت میں فیصلہ ایران اور 6 عالمی طاقتوں کا ثالثی بورڈ کرے گا۔

    ایران کے اعلیٰ ترین سفارت کار نے معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری سخت محنت کام آگئی اور ایران کا عالمی طاقتوں سے ایٹمی معاہدہ طے پا گیا ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین کا کہنا ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے وزرائے خارجہ آج ہی ایک مرتبہ پھر ملاقات کریں گے جس کے بعد پریس کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں معاہدے کا باقاعدہ اعلان ایران کے وریز خارجہ جواد ظریف اور یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ فیڈریکا مغیرینی مشترکہ بیان پڑھ کر سنائیں گے۔

    واضح رہے کہ عالمی طاقتیں گزشتہ 12 برسوں سے ایران کے ایٹمی پروگرام پر شدید تحفظات کا اظہار کرتی رہی ہیں، جس کی وجہ سے ایران پر کئی اقتصادی پابندیاں بھی عائد ہیں۔