Tag: number-of-hiv-positive-cases

  • رتو ڈیرو میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار  50 سے تجاوز کرگئی

    رتو ڈیرو میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار  50 سے تجاوز کرگئی

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار  50 سے تجاوز کر گئی جبکہ گلوبل فنڈ کا رتو ڈیرو میں ایڈز کے متاثرہ مریضوں کے لیے ایک ملین ڈالر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تٖفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایڈز سے متاثرہ مریضوں کی تعداد مسلسل اضافے کے باعث ایک ہزار 56 تک جاپہنچی ہے۔

    رتو ڈیرو میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کو روکنے کے لیے گلوبل فنڈ کا رتو ڈیرو میں ایڈز کے متاثرہ مریضوں کے لیے ایک ملین ڈالر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رتو ڈیرو میں 510 بچوں میں ایڈز پایا گیا ہے جبکہ 155 لڑکیوں اور 53 لڑکوں میں ایڈز کی تشیخص ہو چکی ہے، 328 چھوٹی بچیوں میں بھی ایڈز کے جراثیم پائے گئے ہیں۔

    رتوڈیرو میں گلوبل فنڈ کے تعاون سے ایڈز کے متاثرہ مریضوں کو ساری زندگی کے لیے علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کی حکمت تیار کر لی گئی ہے ساتھ ہی ساتھ ایڈز کے مرض سے نمٹنے کے لیے سرویلنس سٹم شروع کرنے پر بھی کام شروع کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ ماہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ٹیم کی پاکستان آمد بھی متوقع ہے، ڈیلبو ایچ او کی ٹیم رتو ڈیرو میں ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ میں انفیکشن کنٹرول ٹریننگ کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : 2018 میں 22ہزار افراد ایڈز کا شکار ہوئے ، رپورٹ میں انکشاف

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق سال 2018ءمیں 22 ہزار افراد اس مہلک بیماری کا شکار ہوئے ، ایڈز کے مرض میں مبتلا 14سال تک کی عمر کے بچوں کی تعداد 1400 ہوچکی ہے اور5 ہزار900 خواتین اس مہلک بیماری کا شکار ہوئیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مردوں میں بھی ایڈز کا تیزی سے پھیلاؤ دیکھنے میں آیا ہےاور سال 2018 میں 15 ہزار مرد ایڈزمیں مبتلا ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ سال 6 ہزار400 افراد ایڈز کی وجہ سے ہلاک ہوئے جن میں 800 بچے ، 1800 خواتین اور 3800 مرد شامل ہیں، پاکستان میں ایڈز میں مبتلا مریضوں کی کل تعداد 1لاکھ 60ہزار ہو گئی ہے، ایڈز کے مریضوں میں سے انجکشن کے ذریعے نشہ کرنے والے 21 فیصد افراد اس بیماری کا شکار ہیں۔

  • رتوڈیرومیں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد 812 تک پہنچ گئی

    رتوڈیرومیں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد 812 تک پہنچ گئی

    لاڑکانہ : رتوڈیرومیں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد812تک پہنچ گئی، ایڈزکاشکار 52 فیصد مریض مرد ،48.1 فیصد خواتین ہیں ، ایڈز سے متاثرہ افراد کے لواحقین کی اسکریننگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رتوڈیرو میں ایچ آئی وی متاثرہ افراد کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے، ڈی جی ہیلتھ سروسز نے رپورٹ سندھ محکمہ صحت کو بھجوادی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے 44 روز میں 28308 افراد کے ایچ آئی وی ایڈز کی اسکریننگ کی گئی، رتوڈیرو میں 44 روز میں 812 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی ، گزشتہ 2 روز میں 9 افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایڈز کا شکار 52 فیصد مریض مرد، 48.1 فیصدخواتین ہیں، ایچ آئی وی ایڈز کا شکار بیشتر مریضوں کی عمر 1 تا 5سال ہے، 1سال عمر کے 63 بچوں ، 2تا5سال عمرکے458 بچوں اور 2 تا 5 سال عمر کے 458 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈزکی تصدیق ہوچکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا 6 تا 15برس کے 147 افراد ، 16 تا45سال عمرکے122افراد اور 46برس سےزائدعمرکے22 افرادمیں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد ایڈز کے شکار افراد کے لواحقین کی اسکریننگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 785 ہوگئی

    یاد رہے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا تھا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فرج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دیں تھیں۔

    اس کے علاوہ عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کٹس کا بھی جائزہ لیا، کٹس کی کوالٹی چیک کرنے کے بعد کٹس باکس اپنے ساتھ لے گئے، طبی ماہرین نے حکام سے26 ہزار افراد کی بلڈاسکریننگ کاریکارڈ بھی طلب کرلیا تھا۔

    خیال رہے چند عرصے قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

  • رتوڈیرو میں ایچ آئی وی مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ، تعداد 507 ہوگئی

    رتوڈیرو میں ایچ آئی وی مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ، تعداد 507 ہوگئی

    لاڑکانہ : رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 507 تک پہنچ گئی، جن میں 410 بچے اور 97 بڑے افراد شامل ہیں، ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا ہے 13876افراد کی اسکریننگ مکمل ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رتوڈیرو میں ایچ آئی وی متاثرہ افراد کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے ، تحصیل اسپتال رتودیرو میں قائم جنرل اسکریننگ کیمپ میں کل 17ویں روز مزید 1192 افراد کی بلڈ اسریننگ کے بعد 29 نئے کیسسز سامنے آ گئے، جس میں 23 معصوم بچے اور 6 بالغان شامل ہیں۔

    سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کے مطابق نئے کیسز کے بعد ایچ آئی وی متاثرین کی مجموعی تعداد 507 ہو گئی ہے، جس میں 410 معصوم بچے شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے 17 روز میں مجموعی طور پر 13768 افراد کی بلڈ اسکریننگ مکمل کی گئی۔

    مزید پڑھیں : رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد393 تک پہنچ گئی،رپورٹ

    دوسری جانب ڈی جی ہیلتھ کی جانب سے اتائی ڈینٹل کلینکس کے خلاف ڈائریکٹر اورل ہیلتھ ڈاکٹر مشتاق احمد کی سربراہی میں کارروائی کے لئے تشکیل کردہ تین رکنی ٹیم نے لاڑکانہ، باڈہ اور ڈوکری میں مخلتف ڈینٹل کلینکس کا دورہ کیا، دورے سے قبل کئی ڈاکٹر کلینکس بند کر کے بھاگ گئے، جنہیں پولیس کی مدد سے تالے توڑ کر جائزہ لینے کے بعد مکمل سیل کیا گیا اور کئی ڈاکٹرز کو وارننگ بھی جاری کی گئیں۔

    خیال رہے چند روز قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ایک غیر سرکاری ادارے کے تھلیسمیا سینٹر میں بچوں کو خون لگایا جاتا ہے، بچوں کو ایچ آئی وی ایڈز غیر معیاری انتقال خون سے ہوا ہے۔

  • رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد393 تک پہنچ گئی،رپورٹ

    رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد393 تک پہنچ گئی،رپورٹ

    لاڑکانہ : صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد393تک پہنچ گئی جبکہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار بچوں کی تعداد تین سو بارہ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق رتوڈیرومیں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے ، ایڈز کنٹرول پروگرام سندھ نے تازہ اعداد وشمار جاری کردیے۔

    رپورٹ کے مطابق رتوڈیرومیں ایچ آئی وی کےمریضوں کی تعداد393 تک پہنچ گئی، 15 روز میں 9082 افراد کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کئے گئے جبکہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار بچوں کی تعداد312 ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : لاڑکانہ: 9082 افراد کی اسکریننگ مکمل

    خیال رہے چند روز قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ایک غیر سرکاری ادارے کے تھلیسمیا سینٹر میں بچوں کو خون لگایا جاتا ہے، بچوں کو ایچ آئی وی ایڈز غیر معیاری انتقال خون سے ہوا ہے۔