Tag: NYPD Officer

  • ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے نیویارک پولیس کے پاکستانی افسر کی نماز جنازہ ادا

    ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے نیویارک پولیس کے پاکستانی افسر کی نماز جنازہ ادا

    نیویارک: ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے نیویارک پولیس کے پاکستانی افسر عدید فیاض کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست نیویارک میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے نیویارک پولیس کے پاکستانی امریکن افسر 26 سالہ عدید فیاض کو جمعرات کو بروکلین میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا۔

    عدید فیاض کی میت پولیس پرچم میں لپیٹ کر لائی گئی، نیویارک پولیس کے اہل کاروں نے اپنے مقتول ساتھی کی میت کو سلامی پیش کی۔

    عدید فیاض کو ڈکیتی مزاحمت پر سر میں گولی ماری گئی تھی، فائرنگ کے بعد عدید فیاض تین دن اسپتال میں زیر علاج رہے، لیکن زخم مہلک ثابت ہوا۔

    نیو یارک میں پاکستانی نژاد پولیس افسر عدید فیاض کو قتل کر دیا گیا

    نیویارک پولیس نے بتایا کہ فیاض اور اس کے بہنوئی نے بروکلین میں رینڈی جونز سے ایک کار خریدنے کے لیے ملاقات کی تھی، جونز نے اس کار کا فیس بک مارکیٹ پلیس پر اشتہار دیا تھا۔ 38 سالہ جونز نے مبینہ طور پر پستول نکالی اور افسر کو لوٹنے کی کوشش کرتے ہوئے اس کے سر میں گولی مار دی۔

    فیاض منگل کی سہ پہر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، اس سے ایک دن قبل 6 فروری کو جونز کو اپ سٹیٹ نیویارک کے علاقے راکلینڈ کاؤنٹی کے ایک موٹل میں حراست میں لیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ جونز کو گرفتار کرتے ہوئے فیاض کی ہتھکڑیاں استعمال کی گئیں۔

    پانچ سال سے محکمے کے ساتھ کام کرنے والے فیاض نے سوگواروں میں بیوی اور دو بچوں کو چھوڑا ہے۔

    امریکی میڈیا اور نیویارک پولیس نے عدید فیاض کو ہیرو قرار دیا، سی بی ایس نیوز نے لکھا کہ ’’جمعرات کو ایک ہیرو کو خراج تحسین پیش کیا گیا، اور ہزاروں ساتھی افسران، اہل خانہ اور دوستوں نے آفیسر عدید فیاض کو الوداع کہا۔‘‘ امریکی ٹی وی نے کہا کہ افسر کو ایک شان دار باپ اور شوہر اور سروس مین کے طور پر یاد کیا جا رہا ہے۔

  • پولیس اہلکار نے ٹرین آنے سے پہلے جان پر کھیل کر شہری کو بچا لیا

    پولیس اہلکار نے ٹرین آنے سے پہلے جان پر کھیل کر شہری کو بچا لیا

    واشنگٹن: امریکی شہر نیویارک میں ایک پولیس افسر نے جان پر کھیل کر ایک بوڑھے شخص کی جان بچا لی جو چکرا کر ٹرین کے ٹریک پر گر گیا تھا۔

    سوشل میڈیا پر نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پوسٹ کی جانے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص زیر زمین ٹرین کے ٹریک پر گرا ہوا ہے۔ اس موقع پر پلیٹ فارم پر کھڑے لوگ پریشان ہو کر اسے آوازیں دیتے ہیں لیکن وہ بے حس و حرکت پڑا ہے۔

    اسی لمحے یونیفارم میں ملبوس پولیس اہلکار جان کی بازی لگا کر ٹریک پر اترتا ہے، اس دوران دور سے ٹرین کی لائٹس بھی جلتی بجھتی دکھائی دیتی ہیں۔

    پولیس اہلکار مذکورہ شخص کو اٹھا کر پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کرتا ہے، اس دوران ایک اور شخص ٹریک پر کود کر پولیس اہلکار کی مدد کرتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by NYPD (@nypd)

    جب وہ تینوں پلیٹ فارم کے قریب پہنچتے ہیں تو اوپر کھڑے افراد انہیں جلدی سے اوپر کھینچ لیتے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص کی شناخت جیسی برانچ کے نام سے ہوئی جس کی عمر 60 سال ہے، وہ سب وے اسٹیشن پر اچانک طبیعت خرابی کے باعث چکرا کر پٹریوں پر جا گرا تھا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو پر لوگوں نے پولیس اہلکار کی فرض شناسی پر اسے بے حد سراہا۔

  • مشتعل ہجوم نے نیویارک پولیس کو گھیر لیا، پولیس افسر کو جارج فلائیڈ کی طرح قتل کرنے کی کوشش

    مشتعل ہجوم نے نیویارک پولیس کو گھیر لیا، پولیس افسر کو جارج فلائیڈ کی طرح قتل کرنے کی کوشش

    امریکی شہر نیویارک میں سڑک پر جمع ہوئے مجمع کو منتشر کرنے کی کوشش پولیس کو مہنگی پڑگئی، مجمع میں سے ایک شخص نے پولیس افسر کو گردن سے پکڑ کر اسے ہوش و حواس سے بیگانہ کردیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نیویارک پولیس نے برونکس کی ایک سڑک پر جمع افراد کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو مجمع نے پولیس افسران کو گھیر لیا۔

    اس کے بعد مجمع نے پولیس کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔

    پولیس نے اس ہجوم میں سب سے آگے ایک شخص کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو ایک اور شخص نے ایک پولیس افسر کو گردن سے پکڑ کر ہیڈ لاک کرلیا۔

    اس دوران ہجوم میں سے کچھ افراد نے بقیہ پولیس والوں کو سڑک پر بے دردی سے گھسیٹا۔

    4 سیکنڈ کے اس ہیڈ لاک کے بعد مذکورہ شخص نے پولیس افسر کو چھوڑا تو وہ زمین پر گر گیا جس سے اس کے سر پر گہری چوٹ آئی، ہجوم میں سے ایک شخص اس سارے منظر کی ویڈیو بھی بناتا رہا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ہیڈ لاک لگانے والا شخص ایک گینگ کا کارندہ تھا جس سے پولیس اچھی طرح واقف ہے۔ مذکورہ ملزم کو اس سے قبل حملوں، ڈاکوں اور اسلحہ رکھنے کے جرم میں 11 بار گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    اب حالیہ حملے کے بعد ایک بار پھر اسے گرفتار کیا گیا تاہم عدم ثبوت کی بنا پر جلد ہی اس کی رہائی عمل میں آگئی۔

    نیویارک پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ ملزم پر فرد جرم عائد نہ کیے جانے اور رہائی سے پولیس ڈپارٹمنٹ بے حد مایوس ہے۔ پولیس پر حملہ ایک سنگین جرم ہے اور جلد اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ اٹارنی سے بات کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ ہیڈ لاک وہ عمل ہے جو جلد ہی نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ کے لیے ممنوع قرار دیا جانے والا ہے۔ امریکی سیاہ فام جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں بہیمانہ ہلاکت کے بعد اب تمام ریاستیں پولیس اصلاحات پر کام کر رہی ہیں۔

    نیویارک سٹی کونسل بھی جلد ہی ایک بل منظور کرنے والی ہے جس کے تحت اگر پولیس کسی مشتبہ ملزم کو پکڑتے ہوئے اس طرح سے گرفتار کرے جس سے ملزم کی سانس بند ہوجائے، جیسے کہ گردن، سینے یا پیٹھ پر کھڑا ہونا یا گھٹنہ رکھ دینا، تو اس جرم میں مذکورہ پولیس افسر کو ایک سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    تاہم اب حالیہ واقعے کے بعد اس بل کی مخالفت کی جارہی ہے۔ سرکاری اداروں سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ پولیس کے علاوہ اگر کوئی دوسرا شخص یہ حرکت کرے اور اس کی وجہ سے پولیس افسر کی موت ہوجائے تو ایسے شخص کے لیے کیا سزا ہوگی۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں میں سے ایک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گردن سے پکڑ لینے کے بعد اگر پولیس افسر اپنا ہتھیار کھو دے تو یہ سیدھا سیدھا اس کے لیے موت ہوگی۔

    شہر کے میئر متوقع طور پر اگلے ہفتے اس بل پر دستخط کردیں گے۔

  • 8 سالہ بیٹے کے قتل میں پولیس افسر گرفتار

    8 سالہ بیٹے کے قتل میں پولیس افسر گرفتار

    نیویارک: امریکی شہر نیویارک میں ایک پولیس افسر کا 8 سالہ بچہ گھر کے گیراج میں مردہ پایا گیا جس کے بعد پولیس افسر کو گرفتار کرلیا گیا۔

    نیویارک پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسر شہر کی ٹرانزٹ پولیس کا اہلکار ہے اور اسے اس کی منگیتر کے ہمراہ گرفتار کیا گیا ہے، ان پر الزام ہے کہ دونوں نے افسر کے 8 سالہ بیٹے کو قتل کردیا ہے۔

    40 سالہ مائیکل اور 42 سالہ انجیلا نے 8 سالہ تھامس کو رات بھر کے لیے گیراج میں چھوڑ دیا تھا جہاں حرارت کا کوئی انتظام نہیں تھا۔ صبح مائیکل نے بیٹے کو بے حس و حرکت دیکھا تو پولیس کو مدد کے لیے بلایا، پولیس وہاں پہنچی تو مائیکل بیٹے کو ہوش میں لانے کی کوشش کر رہا تھا۔

    بچے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔ ڈاکٹرز کے مطابق بچے کے سر اور چہرے پر چوٹ کے نشانات بھی ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر جوڑے نے غفلت برتتے ہوئے بچے کو گیراج میں چھوڑا۔ فی الحال دونوں پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی تاہم دونوں پولیس کی حراست میں ہیں۔

    دونوں کے وکلا کا کہنا ہے کہ یہ ایک حادثہ تھا اور اسے بلاوجہ جوڑے کے سر تھوپنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    8 سالہ تھامس کے علاوہ مائیکل کے 2 اور انجیلا کے 2 بچے بھی جوڑے کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تھامس اور اس کا بڑا بھائی کم خوراکی کا شکار تھے اور ممکن ہے کہ تھامس کو سزا کے طور پر گیراج میں بند کیا گیا ہو۔

    واقعے کے بعد دیگر بچوں کو یہاں سے منتقل کردیا گیا ہے۔ جوڑے کے خلاف اس سے پہلے بھی بچوں کے ساتھ غفلت برتنے کی شکایت درج کروائی گئی تھی۔