Tag: Oasis

  • راستہ بھول کر صحرا میں آجانے والے کچھوے کی خوش قسمتی

    راستہ بھول کر صحرا میں آجانے والے کچھوے کی خوش قسمتی

    اپنے گھر جاتے ہوئے راستہ بھول جانا نہایت پریشان کن ہوسکتا ہے، خصوصاً اگر کوئی راستہ بھول کر صحرا میں نکل پڑے تو نہایت خوفناک صورتحال ہوسکتی ہے جہاں نہ کھانے کو کچھ ملے گا اور نہ پانی۔

    ایسا ہی کچھ ایک کچھوے کے ساتھ بھی ہوا جو اپنے گھر کا راستہ بھول کر صحرا میں آگیا۔

    صحرا میں 80 ڈگر سینٹی گریڈ درجہ حرارت نے اس کچھوے کو پیاس سے نڈھال کردیا، لیکن اس کچھوے کی خوش قسمتی کہ یہ بارشوں کا موسم تھا۔ بادل آئے اور تھوڑی ہی دیر میں صحرا میں جل تھل ایک ہوگیا۔

    برازیل کے اس صحرا میں بارش کے بعد پانی کے ذخائر جمع ہوجاتے ہیں جو خلا سے بھی دکھائی دیتے ہیں، یہ ذخائر اس کچھوے کے لیے زندگی کی امید ثابت ہوئے۔

    کچھوے نے اس جوہڑ میں چھلانگ لگائی اور ٹھنڈے پانی کا لطف اٹھانے لگا۔

  • دس سالہ بچے کی حیرت انگیز ایجاد

    دس سالہ بچے کی حیرت انگیز ایجاد

    کیا آپ جانتے ہیں کسی بند گاڑی میں چھوٹے بچے یا جانور کو چھوڑ دینا ایک نہایت خطرناک عمل ہے جو اس بچے یا جانور کی جان بھی لے سکتا ہے؟

    یہ رجحان زیادہ تر مغربی ممالک میں پایا جاتا ہے جہاں اکیلے رہنے والے افراد شاپنگ یا دیگر ضروری کاموں کے لیے نکلتے ہوئے مجبوراً چھوٹے بچے یا پالتو جانور کو بھی ساتھ لے لیتے ہیں، اور کام سے جاتے ہوئے انہیں لاکڈ گاڑی میں ہی چھوڑ جاتے ہیں۔

    لیکن جب وہ واپس لوٹتے ہیں تب تک گاڑی کا درجہ حرارت اس قدر گرم ہوچکا ہوتا ہے کہ اندر موجود بچہ یا جانور ہیٹ اسٹروک کا شکار ہو کر ہلاک ہوچکا ہوتا ہے۔

    سنہ 1998 سے لے کر اب تک صرف امریکا میں اس قسم کے واقعات میں 712 بچے ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تاہم اب ایک 10 سالہ بچے نے اس درد ناک حادثے سے بچوں اور والدین کو بچانے کے لیے ایک انوکھی ایجاد کرلی ہے۔

    امریکی ریاست ٹیکسس سے تعلق رکھنے والے بچے بشپ کیوری نے اپنی اس ایجاد کو اوسس یعنی نخلستان کا نام دیا ہے۔

    اس کا بنایا ہوا یہ ننھا سا گیجٹ کار کے اندر کے درجہ حرات کو مانیٹر کرتا ہے۔

    جب درجہ حرارت اس حد سے بڑھ جائے جو اندر موجود بچے کے لیے مکنہ طور پر جان لیوا ثابت ہوسکتا ہو تو یہ آلہ معمولی مقدار میں ٹھنڈی ہوا کا اخراج شروع کردیتا ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک اینٹینا کے ذریعے والدین کو بھی خبردار کرتا ہے۔

    بشپ کو اس ایجاد کا خیال اس وقت آیا جب اس کے پڑوس میں ایک 6 ماہ کا بچہ اسی نوعیت کے حادثے میں ہلاک ہوگیا۔

    فی الحال بشپ کے پاس اس ایجاد کا چکنی مٹی سے بنایا گیا تھری ڈی ماڈل موجود ہے، اور اس کے والد اس ڈیوائس کی باقاعدہ تیاری کے لیے متعلقہ کمپنیوں سے رابطے میں ہیں۔

    بشپ کو امید ہے کہ اس کی ایجاد کئی معصوم بچوں اور جانوروں کی جانیں بچانے میں معاون ثابت ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔