Tag: Oath Taking Ceremony

  • واشنگٹن ڈی سی فوجی چھاؤنی بن گیا، سخت حفاظتی انتظامات

    واشنگٹن ڈی سی فوجی چھاؤنی بن گیا، سخت حفاظتی انتظامات

    نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن کی 20جنوری کو ہونے والی تقریب حلف برداری سے قبل دارالحکومت کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا ہے، واشنگٹن ڈی سی اور اطراف کے علاقوں میں بڑی تعداد میں فوجی اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔

    تقریب حلف برداری کے موقع پر کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلیے سیکیورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے چھ جنوری جیسی کسی بھی قسم کی کارروائی نہ کی جاسکے۔

    سیکیورٹی کے پیش نظر دارالحکومت اور اس کے دفاتر کی عمارتوں اور سپریم کورٹ کے ارد گرد سات سات فٹ تک رکاوٹیں کھڑی کردی گئیں ہیں۔

    اطلاعات کے مطابق نیشنل گارڈ کے تقریباً پچاس ہزار فوجی تعینات کیے جائیں گے اور ان میں سے بہت سے اسلحے سے لیس ہوں گے، فوجیوں نے دارالحکومت کے تقریبا ہر گوشے میں پڑاؤ ڈال رکھا ہے۔

    یاد رہے کہ 6جنوری کو صدر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس کی کارروائی کے دوران پرتشدد ہنگامہ آرائی کی گئی تھی، ان جھڑپوں کے دوران ایک پولیس اہلکار سمیت چار افراد ہلاک ہوئے۔

  • جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری : بلاول بھٹو اور آصف زرداری کو شرکت کی دعوت

    جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری : بلاول بھٹو اور آصف زرداری کو شرکت کی دعوت

    کراچی : نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو دعوت نامے موصول ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کے والد سابق صدر آصف علی زرداری کو 20 جنوری کو نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے افتتاحی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پارٹی ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ دونوں رہنماؤں کو 20 جنوری کو ہونے والے شیڈول ڈیموکریٹ جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت ملی ہے، آصف علی زرداری کی ناساز طبیعت کے باعث چیئرمین بلاول بھٹو زرداری تقریب حلف برداری میں شرکت کرینگے۔

    واضح رہے کہ سینیٹ اور ایوان نمائندگان نے بحث و مباحثے کے بعد دو اعتراضات کو مسترد کردیا اور بائیڈن نے 306اور ٹرمپ کو 232ووٹ حاصل کرنے کے ساتھ انتخابی کالج کے آخری ووٹ کی تصدیق کی گئی۔

    علاوہ ازیں  امریکی ادارے ایف بی آئی نے خبردار کیا ہے کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کی تقریب کے موقع پر واشنگٹن سمیت 50 امریکی ریاستوں میں مسلح مظاہرے ہو سکتے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق ایف بی آئی نے پیر کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے ہونے والے یہ مظاہرے، پچھلے بدھ کو کیپٹل پر ہونے والے حملے سے زیادہ پرتشدد بھی ہوسکتے ہیں۔

    امریکی دارالحکومت کی حفاظت کے لیے نیشنل گارڈ کو 15 ہزار سے زائد اہلکار واشنگٹن بھیجنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 24 جنوری تک واشنگٹن مونومینٹ میں سیاحوں کا داخلہ بھی بند کر دیا گیا ہے

  • مودی کی تقریب حلف برداری میں عمران خان کو دعوت نہیں دی جائے گی

    مودی کی تقریب حلف برداری میں عمران خان کو دعوت نہیں دی جائے گی

    نئی دہلی : بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری کے لیے مختلف ممالک کے سربراہان کو شرکت کے دعوت نامے بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری 30 مئی کو ہوگی۔ نریندرمودی کی تقریب حلف برداری کے لیے مختلف ممالک کے سربراہان مملکت کو مدعو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے سری لنکا، روس اور فرانسیسی صدور کے علاوہ اسرائیلی وزیر اعظم کو بھی مدعو کیا جائے گا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ولی عہد ابوظبی محمد بن زاید النہیان اور بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو بھی تقریب حلف برداری میں مدعو کیا جائے گا۔

    بھارتی میڈیا سے بی جے پی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ نریندرمودی کی تقریب حلف برداری میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کو مدعو نہیں کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ بھارت میں سات مراحل میں ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات میں مودی کی بی جے پی اور ان کے اتحادیوں نے کامیابی حاصل کی ہے۔

    عمران خان کی بھارتی وزیر اعظم مودی سے ٹیلی فون پر رابطہ، انتخابات میں کامیابی پر دوسری بار مبارک باد

    وزیراعظم عمران خان نے پہلے سوشل میڈیا پر اور پھر ٹیلی فون کر کے بھارتی وزیراعظم کو الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد دی۔

  • عمران خان نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    عمران خان نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    اسلام آباد: منتخب وزیر اعظم عمران خان نے ملک کے 22 ویں وزیر اعظم کا حلف اٹھالیا۔ پروقار تقریب ایوان صدر میں منعقد کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بھاری اکثریت سے وزیر اعظم منتخب ہوجانے کے بعد عمران خان کی حلف برداری کی تقریب آج ایوان صدر میں منعقد ہوئی۔

    عمران خان حلف اٹھانے کے لیے ایوان صدر پہنچے تو انہوں نے سیاہ شیروانی زیب تن کر رکھی تھی۔

    عمران خان، صدر مملکت ممنون حسین اور نگراں وزیر اعظم ناصر الملک ہال میں داخل ہوئے تو قومی ترانہ بجایا گیا جس کے احترام میں تمام شرکا کھڑے ہوگئے۔

    تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔

    تلاوت کلام پاک کے بعد صدر ممنون حسین نے عمران خان سے حلف لیا جس کے بعد وہ ملک کے نئے وزیر اعظم بن گئے۔

     

    میں خلوص نیت سے پاکستان کا حامی اور وفادار رہوں گا

    وزیر اعظم عمران خان نے حلف اٹھالیا

    تقریب کے لیے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا جن میں سابق کرکٹرز بھی شامل تھے۔

    تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی شریک ہیں۔

    سابق کرکٹر وسیم اکرم اور مدثر نذر بھی تقریب میں پہنچے جبکہ بھارتی سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو بھی کل ہی بھارت سے پہنچے ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے سربراہ سلمان اقبال بھی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پہنچے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تبدیلی ہمیشہ اچھی لگتی ہے۔

    عمران خان کے آنے سے قبل ان کی اہلیہ اور خاتون اول بشریٰ بی بی ایوان صدر پہنچیں جہاں ان کی نشست کی طرف انہیں گائیڈ کیا گیا جس کے بعد وہ اپنی نشست پر براجمان ہوگئیں۔

    تقریب حلف برداری کے موقع پر پورے دارالحکومت میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے، ایوان صدر کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔


    مہمانوں کو صرف پانی پیش کرنے کا حکم

    اس سے قبل عمران خان نے ایوان صدر کو فضول خرچی سے روک دیا۔ حلف برداری کے بعد مہمانوں کی تواضع کے لیے ایوان صدر کا مینیو مسترد کردیا گیا۔

    عمران خان نے ریفرشمنٹ کے طور پر مہمانوں کو کچھ نہ کھلانے پر اصرار کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ ضرورت ہو تو مہمانوں کو صرف پانی پیش کیا جائے۔

    اس سے قبل ایوان صدر سے مہمانوں کی تواضع کے لیے 9 ڈشز کا مینیو جاری ہوا تھا۔ عمران خان کے اصرار پر ایوان صدر کے عملے نے گھٹنے ٹیک دیے اور مہمانوں کو منرل واٹر کے ساتھ صرف چائے اور بسکٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    عمران خان نے وارننگ بھی دی کہ پرتکلف اہتمام ہوا تو منتظمین سے باز پرس ہوگی۔


    قائد ایوان کا انتخاب

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں قائد ایوان کا انتخاب ہوا تھا جس میں عمران خان اور شہباز شریف مدمقابل تھے۔

    عمران خان کو 176 ووٹ ملے جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف صرف 96 ووٹ حاصل کرسکے۔

    اسپیکر کی جانب سے عمران خان کی کامیابی کا اعلان ہونے کے بعد ایوان وزیر اعظم عمران خان کے نعروں سے گونج اٹھا۔

    بطور منتخب وزیر اعظم عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ سب سے پہلے احتساب ہوگا، قوم کا مستقبل برباد کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کسی ڈاکو کو این آر او نہیں ملے گا، مجھے کسی ڈکٹیٹر نے نہیں پالا، اپنے پیروں پر یہاں پہنچا ہوں۔ کرکٹ کی 250 سالہ تاریخ کا واحد کپتان ہوں جو نیوٹرل امپائر لایا۔

    اس موقع پر انہوں نے انتخابی سسٹم کو بھی شفاف بنانے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کوئی بلیک میل نہیں کر سکتا۔ اپوزیشن دھرنا دینا چاہتی ہے، تو کنٹینر بھی ہم دیں گے، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمٰن ایک ماہ کنٹینر میں گزار لیں مان جائیں گے۔

    اس دوران پاکستان پیپلز پارٹی اس انتخاب سے لاتعلق رہی۔ عمران خان کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج بھی کیا۔


    عمران خان: کپتانی سے وزارت عظمیٰ تک کا سفر

    عمران خان 25 نومبر 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق نیازی قبیلے سے ہے۔

    عمران خان کا بچپن میانوالی میں گزرا۔ وہ ایچی سن کالج، لاہور میں زیر تعلیم رہے اس کے بعد برطانیہ کا رخ کیا۔ وہاں اوکسفرڈ یونیورسٹی سے سیاسیات میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ وہ اوکسفرڈ یونیورسٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی رہے۔

    کرکٹ کے میدان میں بھی بین الاقوامی شہرت نے ان کے قدم چومے۔ انہوں نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز 1969 میں کیا۔ 1971 میں انگلینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔ پاکستان کو 1992 کا ورلڈ کپ جتوانا ان کا بڑا کارنامہ تھا۔

    ان کا شمار پاکستان کرکٹ کے کامیاب ترین کپتانوں میں ہوتا ہے۔ اس اعتبار سے وہ پاکستان کے پہلے کپتان تھے، جن کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے بھارت اور انگلینڈ کو ان کی سرزمین پر ہرایا۔

    عمران خان نے کرکٹ کے بعد سماجی خدمات کے میدان میں بھی نام کمایا۔ کینسر کے مریضوں کے لیے لاہور میں شوکت خانم میموریل اسپتال بنانا ایسا کارنامہ ہے، جس نے ان کی مقبولیت میں اضافہ کیا۔

    عمران خان نے 25 اپریل 1996 کو تحریک انصاف کی بنیاد رکھی۔ ابتدائی کوششوں میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ 2002 کے الیکشن میں وہ صرف میانوالی سے جیت سکے۔ 2008 میں انہوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔

    سنہ 2013 میں ان کی جماعت ایک بڑی قوت اختیار کر چکی تھی۔ اس الیکشن مہم کے دوران وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    انتخابات کے بعد تحریک انصاف ن لیگ کے بعد مقبول ترین جماعت ٹھہری۔ اس نے خیبر پختونخواہ میں حکومت بنائی اور وفاق میں بڑی اپوزیشن جماعت بن کر ابھری۔ انہوں نے کرپشن کے خلاف علم بلند کیا۔

    بعد ازاں انہوں نے دھرنوں اور احتجاج کا راستہ اختیار کیا، جس کی وجہ سے منتخب حکومت کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تحریک انصاف ہی نے پاناما کیس کو ہائی لائٹ کیا، جس کی وجہ سے نواز شریف کو اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا۔

    انتخابات 2018 میں‌ عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف نے تاریخ ساز کامیابی حاصل کی، عمران خان نے اپنے پانچوں حلقوں‌ سے کامیابی حاصل کی۔

    عمران خان کو کئی ملکی و بین الاقوامی اعزازات سے نوازا گیا، جس میں صدارتی ایوارڈ بھی شامل ہے۔

    انہوں نے تین شادیاں کیں۔ پہلی جمائما خان سے، دوسری ریحام خان سے، ابتدائی دونوں شادیاں طلاق پر منتج ہوئیں۔

    تیسری شادی انہوں نے بشری بی بی سے کی۔ عمران خان نے اپنے حالات زندگی کو کتابی شکل بھی دی، جو بیسٹ سیلر ثابت ہوئی۔ ان کی زندگی پر فلم اور دستاویزی فلمیں بھی بنائی گئیں۔

  • کپل دیو کی عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے معذرت

    کپل دیو کی عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے معذرت

    نئی دہلی : بھارت کے سابق کرکٹر کپل دیو نے عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے معذرت کرلی اور کہا ذاتی مصروفیات کی وجہ سے پاکستان نہیں جارہا، اسے دوسرا رنگ دینے کی کوشش نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان کی تقریب حلف برداری کے بارے میں بھی بھارتی میڈیا زہراگلنے سے باز نہیں آرہا، بھارتی اینکر نے مرضی کا بیان دلوانے کے لئے کپل دیو پر دباؤ ڈالا اور کہا آپ نے عمران خان کا دعوت نامہ ٹھکرا دیا۔

    جس پر کپل دیو نے جواب دیا کہ عمران خان کی جانب سے مدعو کرنے پر ان کا مشکور ہوں، ذاتی مصروفیات کی وجہ سے تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے پاکستان نہیں جارہا، اسے دوسرا رنگ دینے کی کوشش نہ کریں۔

    اس سے قبل بھارت کے سابق کرکٹر سنیل گواسکر نے عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے معذرت کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا تھا، عمران خان کا وزیراعظم بننا بڑا موقع ہے، توقع ہے پاک بھارت تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔


    مزید پڑھیں : سنیل گواسکر کی عمران خان کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت سے معذرت


    یاد رہے بھارت کے سابق کرکٹرکپل دیو نے عمران خان کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان میں تب بھی جنون تھا، اب بھی ہے، عمران خان کو 25 سال لگ گئے، اس مقام تک پہنچنے کے لئے، ان میں عمران لیڈرشپ کی سوچ ہے۔

    خیال رہے کہ سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ویزہ جاری ہوگیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ 18 اگست کو پاکستان آرہا ہوں۔

    واضح رہے عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تین بھارتی کرکٹرز کو مدعو کیا گیا، جن میں سنیل گواسکر، کپل دیو، اور نوجوت سنگھ سدھو شامل ہیں۔

  • سنیل گواسکر کی عمران خان کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت سے معذرت

    سنیل گواسکر کی عمران خان کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت سے معذرت

    نئی دہلی : بھارت کے سابق کرکٹر سنیل گواسکر نے عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے معذرت کرتے ہوئے  نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا عمران خان کا وزیراعظم بننا بڑا موقع ہے، توقع ہے پاک بھارت تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سابق کرکٹر سنیل گواسکر نے عمران خان کی حلف برداری میں شرکت سے معذرت کرتے ہوئے کہا توقع ہے پاک بھارت تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوسکتا ہے۔

    سنیل گواسکر کا کہنا تھا کہ عمران خان بھارتی عوام کو بہترجانتے ہیں، انھوں نے بھارت میں کافی وقت گزارا ہے، میری نیک خواہشات ان کے ساتھ ہیں۔

    سابق بھارتی کرکٹر نے کہا کامیابی کے بعدعمران خان سے بات ہوئی، انھوں نے مجھ سے پوچھا حلف برداری کیلئے آرہے ہیں تو میں نے مصروفیت کے باعث حلف برداری میں شرکت سے معذرت کرلی۔


    مزید پڑھیں : عمران خان کی تقریب حلف برداری میں سابق بھارتی کرکٹرز مدعو


    سنیل گواسکر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کا وزیراعظم بننا بڑا موقع ہے، ان کو کئی سال سے جانتا ہوں، عمران خان کا وزیراعظم بننا پاک بھارت تعلقات کیلئے اچھا موقع ہے۔

    یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی حلف برداری کی تقریب میں بھارتی کرکٹرز کو بھی مدعو کیا گیا ہے، سنیل گواسکر، کپل دیو اور نوجوت سنگھ سدھو عمران خان کے ذاتی دوست ہیں۔

    اس سے قبل بھارتی رکن پارلیمنٹ نوجوت سنگھ سدھونے عمران خان کی جانب سے حلف برداری میں شرکت کی دعوت قبول کرتے ہوئے شرکت کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ تقریب حلف برادری میں شرکت کی دعوت اعزاز ہے۔

    سدھو کا کہنا تھا کہ تقریب میں شرکت کا دعوت نامہ ذاتی ہے، سیاسی نہیں، عمران خان سے بہت پرانے تعلقات ہیں، ،وہ زبردست شخص ہیں، ان کی گرمجوشی کا شکریہ ادا کرتا ہوں، کھلاڑی اورآرٹسٹ رکاوٹوں کو توڑ سکتے ہیں۔

  • ورلڈکپ کی فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں کی عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تصدیق

    ورلڈکپ کی فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں کی عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تصدیق

    اسلام آباد : 92 ورلڈکپ کی فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں نے عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تصدیق کردی ہے، جاوید میانداد، وسیم اکرم، معین خان تقریب میں شریک ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید نے تقریب حلف برداری میں کھلاڑیوں کی شرکت کے معاملے کے حوالے سے کہا کہ 92 ورلڈکپ کی فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں نے شرکت کی تصدیق کردی ہے۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ جاوید میانداد، وسیم اکرم، معین خان تقریب میں شریک ہوں گے جبکہ مشتاق احمد، انضمام، رمیز راجہ ،عاقب جاوید بھی شرکت کریں گے۔


    مزید پڑھیں : عمران خان کی تقریب حلف برداری: ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کو مدعو کیے جانے کا فیصلہ


    چند روز قبل پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنی قیادت میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کو وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان تقریب میں اپنے پرانے ساتھی کی موجودگی کے خواہش مند ہیں، اس ضمن میں سینیٹر فیصل جاوید کو ہدایات جاری کی تھی، جس کے بعد سینیٹر فیصل جاوید نے فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں سے رابطے رابطے شروع کردیے تھے۔

    یاد رہے کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے 1992 کے ورلڈ کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا. فائنل میں‌پاکستان نے انگلینڈ‌ کو شکست دی تھی۔

  • عمران خان کی تقریب حلف برداری: ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کو مدعو کیے جانے کا امکان

    عمران خان کی تقریب حلف برداری: ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کو مدعو کیے جانے کا امکان

    اسلام آباد: عمران خان کی تقریب حلف برداری میں 1992 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کو مدعو کیے جانے کا امکان ہے.

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنی قیادت میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کو وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں بلانے کا فیصلہ کیا ہے.

    پارٹی ذرایع کے مطابق عمران خان تقریب میں اپنے پرانے ساتھی کی موجودگی کے خواہش مند ہیں. پی ٹی آئی چیئرمین نے اس ضمن میں سینیٹر فیصل جاوید کو ہدایات جاری کر دی ہیں.

    سینیٹر فیصل جاوید نے فاتح ٹیم کے کھلاڑیوں سے رابطے رابطے شروع کر دیے ہیں.

    یاد رہے کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے 1992 کے ورلڈ کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا. فائنل میں‌پاکستان نے انگلینڈ‌ کو شکست دی تھی.


    کپتان کے کپتان کی گواہی: انتخاب عالم نے عمران خان کو فائٹر قرار دے دیا


    واضح رہے کہ عمران خان کی الیکشن میں کامیابی کے بعد کئی لیجنڈ کرکٹرز نے بنی گالا میں‌ عمران خان سے ملاقات کی اور انھیں جیت کی مبارک باد دی.

    بنی گالا آنے والے کھلاڑیوں‌ میں‌ وسیم اکرم، وقار یونس، مشتاق احمد، انضمام الحق اور دیگر کھلاڑی شامل ہیں.

    اب اطلاعات موصول ہو رہیں ہی کہ ورلڈ‌کپ کی فاتح ٹیم تقریب حلف برداری کا بھی حصہ بنے گی.ٍ

  • شیروانی، سوٹ یا واسکٹ؟ تقریب حلف برداری میں‌ کپتان کا انتخاب کیا ہوگا؟

    شیروانی، سوٹ یا واسکٹ؟ تقریب حلف برداری میں‌ کپتان کا انتخاب کیا ہوگا؟

    الیکشن2018میں پی ٹی آئی کی کامیابی کے بعد جہاں حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ جاری ہے، وہیں یہ موضوع بھی زیر بحث ہے کہ کپتان حلف برداری کی تقریب میں کیا زیب تن کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نمبر زگیم میں باقی جماعتوں سے آگے نکل گئی ہے۔ پارٹی وفاق کے ساتھ ساتھ پنجاب میں بھی حکومت بنانے کی مضبوط پوزیشن میں ہے۔

    ایک جانب جہاں عمران خان سے غیرملکی سفیروں اور سیاست دانوں سے ملاقات کا سلسلہ جاری ہے، وہیں پی ٹی آئی کی کابینہ پر بھی کام ہورہا ہے۔

    تقریب حلف برداری بھی ایک ایسا ہی موضوع ہے، جو میڈیا اور سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے۔

    پہلے پہل کہا جا رہا تھا کہ عمران خان شاید عوام کے سامنے ڈی چوک پر حلف لیں، مگر بعد میں پی ٹی آئی چیئرمین نے اس تجویز کو رد کر دیا۔ اب فیصلہ کیا گیا کہ وہ ایوان صدر میں حلف اٹھائیں گے۔

    البتہ قصہ یہیں تمام نہیں ہوتا۔ ابھی یہ مسئلہ حل ہونا باقی ہے کہ عمران خان حلف برداری کی تقریب میں کیا زیب تن کریں گے۔

    عام طور سے وزارت عظمیٰ کو شیروانی سے جوڑا جاتا ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں سے بھی متعدد بار یہ سوال کیا گیا کہ کیا عمران خان نے شیروانی سلوا لی، جسے وہ ہنس کر ٹال گئے۔

    عمران خان کی جناح کپ میں بھی تصاویر بہت وائرل ہوئیں۔ کچھ مداحوں کا خیال ہے کہ خان کو نئے پاکستان کا وزیر اعظم بننے کے لیے جناح کیپ کا انتخاب کرنا چاہیے۔

    پی ٹی آئی کے کچھ ووٹرز اپنے کپتان کو سوٹ میں دیکھنے کے خواہش مند ہیں، جب کہ کچھ کا خیال ہے کہ انھیں واسکٹ پہننی چاہیے۔

    چند روزقبل پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے ایک غیررسمی گفتگو میں کہا تھا کہ عمران خان کچھ بھی پہن لیں، وہ ٹرینڈ بن جاتا ہے، البتہ وہ سادگی اپنائیں گے۔


    عمران خان کے حلف اٹھاتے ہی ن لیگ میں فارورڈ بلاک بن جائے گا: شیخ رشید


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • عمران خان کا تقریب حلف برداری غیر ملکی شخصیات کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ

    عمران خان کا تقریب حلف برداری غیر ملکی شخصیات کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تقریب حلف برداری غیر ملکی شخصیات کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری کے معاملے پر عمران خان نے غیر ملکی شخصیات کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے صرف چند دوستوں کو بیرون ملک سے مدعو کیا جائے گا، بیرون ملک سے کسی بھی شخصیت کو دعوت نہیں دی جائے گی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تقریب سادگی سے منعقد کرنے کی ہدایت کی، عمران خان سادگی سے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھائیں گے، تقریب سے کسی قسم کے تعیش یا تکلف کا اظہار نہیں کیا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ایوان صدرمیں تقریب مکمل طور پر قومی تقریب ہوگی۔

    گذشتہ روز رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ حلف برداری میں سربراہان مملکت بلانے کا فیصلہ نہیں کیا، نوازشریف نےحلف برداری میں کسی سربراہ کو نہیں بلایا، عوام سنہرے دور کے لیے تیاری کرلیں۔


    مزید پڑھیں : عمران کی حلف برداری کو مختصر رکھنے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور پاکستان کے ممکنہ وزیراعظم عمران خان نے حلف برداری کی تقریب مختصر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    عمران کان کی تقریب حلف برداری کی تقریب 13 اگست کو ہونے کا امکان ہے، جس میں شرکت کرنے کے لیے سرحد پار کھلاڑیوں نے بھی اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    خیال رہے کہ عمران خان نے ڈی چوک پر حلف اٹھانے کی تجویز مسترد کردی، جس کے بعد سیکیورٹی رسک کی وجہ سے حلف برداری ایوان صدر میں ہوگی۔

    واضح رہے کہ  پی ٹی آئی چیئرمین نے پشاور میں خیبر پختونخوا کے اراکین پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا ’میں 11 اگست کو وزارتِ عظمیٰ کا حلف لوں گا۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔