Tag: Obama

  • چرچ ہلاک شدگان کو اوباما کا انوکھا خراج عقیدت

    چرچ ہلاک شدگان کو اوباما کا انوکھا خراج عقیدت

    واشنگٹن :گزشتہ ہفتے جنوبی کیرولینا میں چرچ میں قتل کئے جانے والے سیاہ فام افراد کوامریکی صدر اوباما نے انوکھے انداز میں خراج عقیدت پیش کیا۔

    گزشتہ ہفتے چرچ میں قتل کئے جانے والے نو افراد میں سے ایک سابق سینیٹر پنکنی کی تدفین کے موقع پرصدر اوباما جب چارلسٹن کے تاریخی چرچ میں پہنچے تو وہاں موجود لوگوں کی بڑی تعداد نے صدر اوباما کو خوش آمدید کہا۔تاہم وہاں موجود صدر اوباما کے وفد میں شامل اعلیٰ حکام اور چرچ میں موجود عام افراد کی ایک بڑی تعداد اس وقت حیران ہو گئی جب صدراوباما نے ہلاک شدگان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے نظم گاکرسماں باندھ دیا۔


    نسلی امتیازاورنفرت کے حوالے سے صدر اوباما کے ساتھ نظم میں چرچ میں موجود ہرشخص شامل ہوگیا جبکہ آرگن بجانے والے نے اپنی دھن سے صدر اوباما کا ساتھ دیا۔

    صدر اوباما نے اپنی نظم میں ہلاک ہونے والے ہر فرد کا نام لے کرخراج تحسین پیش کیا۔ صدر اوباما نے کہا کہ سفید فام قاتل کو ہلاک ہونے والے سیاہ فام افراد کے خاندانوں نے معاف کرکے اسے کسی جواب کے قابل نہیں چھوڑا۔

    صدر اوباما کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ نے نسلی تعصب کو راتوں رات ختم نہیں کیا جاسکتا تاہم سب اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

  • اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام پر سنجیدہ نہیں، اوبامہ

    اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام پر سنجیدہ نہیں، اوبامہ

    واشنگٹن: امریکی صدرباراک اوباما نے کہاہےکہ فلسطین میں قیام امن کے لئے اسرائیل کو عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرباراک اوباما نے اسرائیلی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم کےبیانات سےلگتاہےکہ وہ فلسطین کےساتھ امن نہیں چاہتے۔

    انہوں نے کہاکہ فلسطینی ریاست کےقیام کیلئےاسرائیلی وزیراعظم نےبہت سی شرائط رکھیں ہیں اوران میں سے بیشترشرائط ایسی ہیں جن کامستقبل قریب میں پوراہوناممکن نہیں۔

    باراک اوباما نے یہ بھی کہاکہ عالمی برادری کےنزدیک اسرائیل دوریاستی حل کیلئے سنجیدہ نہیں اورایسے اقدامات کرنے سے اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام کے معاملے پراپنی ساکھ کھورہاہے۔

  • بن لادن کی ہلاکت: کیانی اورپاشا سارے معاملے سے آگاہ تھے، امریکی صحافی کادعویٰ

    بن لادن کی ہلاکت: کیانی اورپاشا سارے معاملے سے آگاہ تھے، امریکی صحافی کادعویٰ

    کراچی: امریکی جرنلسٹ سیمورہرش نے انکشاف کیا ہے کہ 2 مئی ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت سے متعلق اوبامہ انتظامیہ مسلسل جھوٹ بولتی رہی ہے، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اس معاملے میں دھوکہ دیا گیا آئی ایس آئی اس کاروائی سے پیشگی لاعلم تھی۔

    سیمور ہرش نے یہ انکشافات’ری ویو آف بک لندن‘نامی جرنل میں لکھے اپنے کالم میں کیے، انہوں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی دونوں کو اسامہ کی موجودگی کا بھی علم تھا اور دونوں حضرات اس کاروائی سے بھی پیشگی آگاہ تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا اسامہ کو 2006 سے اس کمپاؤنڈ میں قیدی کی حیثیت سے رکھا گیا تھا۔

    ہرش نے رپورٹ میں دعویٰ کیاہے کہ ’’اسامہ بن لادن دوہزارچھ میں پاک فوج کی حراست میں تھا اور جنرل کیانی اورجنرل پاشا کوامریکی کارروائی کے متعلق پیشگی اطلاع تھی۔ جنرل کیانی اورجنرل پاشانے اس بات کو یقینی بنایا تھا کہ دو امریکی ہیلی کاپٹرز نیوی سیلزکو لےکر افغانستان سے پاکستانی فضائی حدود میں ایبٹ آباد تک بغیرکسی الارم بجائے پہنچ جائیں۔امریکی سی آئی اے کو اسامہ بن لادن کے ٹھکانےسےمتعلق خطوط یاکوریئرسےعلم نہیں ہوا۔ڈاکٹر شکیل آفریدی کی کہانی بعد میں گھڑی گئی۔ہرش نے دعویٰ کیا کہ ان کی امریکی سطح پر معلومات کا سب سے بڑا ذریعہ ایک ریٹائرڈ سینئر انٹیلی جنس افسر ہے‘‘۔

    ہرش نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’امریکیوں نے کیانی اور پاشا کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اسامہ سے متعلق آپریشن میں ان کے تعاون کو کبھی بھی منظر عام پر نہیں آںے دیاجائے گا‘‘۔

    امریکی صحافی نےسابق آئی ایس آئی چیف جنرل (ر) اسد درانی کانام لیتےہوئےکہا ہے کہ انہوں نے کہا کہ ’’جب آپ کی خبرشایع ہوگی، پاکستانی عوام آپ کے بہت زیادہ احسان مند ہوں گے کیونکہ کافی عرصے سے اوسامہ کے بارے میں ذمہ دارافراد کے منہ سے کوئی مصدقہ خبر نہیں سنی گئی‘‘۔

    سیمور ہرش نے کہاکہ امریکہ کو پاکستان سےتعاون حاصل کرنے کیلئے زیادہ محنت نہیں کرنا پڑی کیونکہ پاکستان کو مستقل امریکی فوجی امداد درکارتھی۔ کیانی اورپاشا بن لادن کو ’’ایک سرمایہ‘‘سمجھتے ہیں
    منصوبہ یہ تھا کہ کارروائی کی خبر فوراً جاری نہیں کی جانی چاہئے۔ بن لادن کی ہلاکت کے بارے میں عوامی سطح پر کم ازکم سات روز تک رازداری برتی جائے گی، صدر اوباما یہ اعلان کریں گے کہ ڈی این اے کے تجزیہ سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ افغانستان کی سرحد کے اندر کوہِ ہندوکش پر ایک ڈرون حملے میں اسامہ بن لادن مارے جا چکے ہیں۔

    سیمور ہرش کی رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسامہ کی لاش کو سمندر برد نہیں کیا گیا نہ ہی جنازہ پڑھانے کیلئےامام موجودتھا۔

  • امریکا اور کیوبا کے صدورکے درمیان باضابطہ ملاقات

    امریکا اور کیوبا کے صدورکے درمیان باضابطہ ملاقات

    پناما:امریکا اور کیوبا کے درمیان سرد مہری کا سلسلہ ختم ہوا،امریکی صدر براک اوباما نے کیوبا کے صدر راؤل کاسترو کے ساتھ تاریخی ملاقات کی۔

    پنامامیں امریکی ممالک کےمشترکہ اجلاس میں امریکی صدر براک اوباما نےکیوبا کےصدر راؤل کاسترو سےملاقات کی،صدر اوباما نے ملاقات کو دونوں ممالک کےدرمیان نصف صدی سے زائد کشیدہ تعلقات میں اہم موڑ قراردیا۔

    ملاقات کےبعد دونوں ممالک کے سرد تعلقات میں مثبت پیش رفت سامنےآئی ہے،دونوں رہنماؤں نےسفارتی تعلقات بحال کرنے کے لیے سفارتخانے کھولنے پر رضامندی کا اظہار کیا۔

    صدر براک اوباما کا کہنا تھا کہ تلخیوں کوچھوڑ کر آگے بڑھنا ہوگا،راؤل کاسترو نے بھی امریکا کے ساتھ تعلقات بہتربنانے میں پیش رفت کے لیے آمادگی کا اظہار کیا۔

  • اوبامہ نے پاکستان میں امریکی سفیر کے نام کا اعلان کردیا

    اوبامہ نے پاکستان میں امریکی سفیر کے نام کا اعلان کردیا

    واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوبامہ نے سینئر ڈپلومیٹ ڈیوڈ ہیل کو پاکستان میں امریکہ کا سفیرمقررکردیا ہے۔

    ڈیوڈ ہیل اس وقت لبنان میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں اور اس سے قبل وہ اردن کے سفیر بھی رہ چکے ہیں۔

    ڈیوڈ امریکی صدر کے لئے مشرق وسطیٰ میں خصوصی ایلچی برائے امن کے فرائض بھی انجام دے چکےہیں۔

    امریکہ نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا ہے کہ اسلامی شدت پسندوں کے خاتمے تک پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی اور انٹیلی جنس تعاون جاری رہے گا۔

    دوسرئ جانب یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ کبھی پاکستان میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت تو کبھی ہندوستان سے جوہری توانائی معاہدے جیسے معاملات پرواشنگٹن اوراسلام آباد کے تعلقات تناؤ کا شکار ہوتے رہتے ہیں۔

  • طالبان، امریکا مذاکرات آج قطر میں ہوں گے

    طالبان، امریکا مذاکرات آج قطر میں ہوں گے

    دوحہ: غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی حکام اورطالبان کے درمیان امن مذاکرات آج ہوں گے جبکہ دوسرا دورجمعے کو ہوگا۔

    طالبان ذرائع کے مطابق مذاکرات کے نتیجے میں فی الحاک کچھ نہیں کہا جا سکتا، افغان سفارتی حکام نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ افغان طالبان کے امیرملا عمرمذاکرات کے عمل میں رکاوٹ پیدا کرسکتے ہیں

    دوہزار ایک میں قطر میں ہونے والے طالبان اورامریکی حکام کے مذاکرات بے نتیجہ رہے تھے تاہم نئے افغان صدراشرف غنی کی امن کی بحالی کے لئے کی جانے والی کوششوں کے باعث اس مرتبہ مذاکرات کے نتیجہ خیز ہونے کی امید کی جارہی ہے۔

  • ایران نیوکلیائی مذاکرات: امریکہ اوراسرائیل میں تلخیاں بڑھ گئیں

    ایران نیوکلیائی مذاکرات: امریکہ اوراسرائیل میں تلخیاں بڑھ گئیں

    واشنگٹن: اسرائیلی وزیراعظم کے دورہ امریکہ سے قبل دونوں ممالک میں تلخیاں بڑھ گئیں، اوبامہ نے نیتن یاہو سے ملاقات سے انکارکردیا۔

    امریکہ نے اسرائیل پرالزام لگایا ہے کہ اسرائیل ایران نیوکلیائی مذاکرات میں مخصوص معلومات منظرِعام پرلاکرامریکہ کی پوزیشن کو خراب کررہا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم دیکھ رہے ہیں کہ حساس معاملات میں معلومات کے مخصوص حصے استعمال کرکے مذاکرات کے معاملے میں امریکہ کی پوزیشن خراب کرنے کی مسلسل کوشش کی جارہی ہے‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل کی جانب سے کہی جانے والی چند باتیں جن سے مذاکرات میں ہمارے کردار کا تعین ہوتا ہے، درست نہیں ہیں‘‘۔

    امریکی اخبار کےصحافی نے جوش ارنسٹ سے اسرائیلی حکام کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کے حوالے سے سوال کیا تھا۔

    امریکہ کی جانب سے اسرائیل پرتنقید کبھی کبھارہی ہوتی ہے اوریہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے کہ جب ریپبلکن ہاوٗس کے اسپیکرجان بوہینئر کی دعوت پراسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والے ہیں۔ ان کا خطاب تین مارچ کو ہوگا۔

    واضح رہے کہ ریپبلکن پارٹی کے نیتن یاہو سے انتہائی مضبوط تعلقات ہیں اوروہ اسرائیلی وزیراعظم کی الیکشن کیمپئین میں ان کا بھرپورساتھ بھی دے رہے ہیں۔

    دوسری جانب اوبامہ جو کہ ایک ڈیموکریٹ ہیں، ان کے نیتن یاہو سے تعلقات سرد مہری کاشکارہیں۔

    امریکی صدراوبامہ نے اسرائیلی وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے موقع پرملاقات سے انکارکردیا ہے۔ انکار کا جوازیہ پیش کیا گیا ہے کہ امریکی پروٹوکول صدر کو کسی بھی ایسے عالمی لیڈر سے ملنے کی اجازت نہیں دیتا جہاں قومی الیکشن ہونے والے ہوں۔

    اسرائیل میں عام انتخابات 17 مارچ کو ہوں گے۔

  • صدر اوباما داعش کے خلاف فوج اتارنے کے خواہشمند

    صدر اوباما داعش کے خلاف فوج اتارنے کے خواہشمند

    واشنگٹن: امریکی صدربراک اوباما نے ایک اہم فیصلے میں داعش کے خلاف کاروائیوں کیلئے امریکہ کی زمینی فوج بھیجنے کیلئے کانگریس کی منظوری طلب کرلی ہے۔

    کانگریس کو لکھے گئے اپنے خط میں صدر اوباما کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ہر فیصلہ کرنے کا اختیار ہے تاہم اس اہم فیصلے میں وہ کانگریس کی منظوری کے خواہشمند ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق صدر اوباما نے اپنے خط میں داعش کو شام ، عراق اور مشرق وسطی سمیت امریکہ کی سلامتی کیلئے ایک بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

    صدر اوباما کا کہنا ہے کہ داعش امریکی شہریوں کی ہلاکت کی بھی ذمہ داراوراگر فوری طورپرزمینی فوج کی کاروائی شروع نہ گئی تو یہ امریکی سرزمین کیلئے ایک بڑا خطرہ بن سکتی ہے۔

    صدر اوباما نے اپنے خط میں واضح کیا ہے کہ داعش کیخلاف زمینی فوج کی کاروائی عراق اور افغانستان میں طویل جنگوں سے مختلف ہوگی اور امریکی فوج اب صرف محدود پیمانوں پر سپیشل آپریشنز میں حصہ لے گی۔

    صدراوباما نے کہا ہے کہ امریکہ کی قومی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے کانگریس ان کا ساتھ دے اور کانگریس کی منظوری ثابت کرے گی کہ داعش کیخلاف امریکہ متحد ہے۔

    کچھ روزقبل امریکی قومی سلامتی کے نائب مشیر بین رہوڈز نے نئی قومی سلامتی پالیسی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ کہیں بھی امریکہ کی زمینی فوج کا استعمال نہیں کیا جائے گااورصدر اوباما کا حالیہ خط قومی سلامتی پالیسی سے متضاد نظرآتا ہے۔

  • امریکی صدر کی آمد، بھارتی تاریخ کے سخت ترین سیکیورٹی انتظامات

    امریکی صدر کی آمد، بھارتی تاریخ کے سخت ترین سیکیورٹی انتظامات

    دہلی: امریکی صدر اتوار کو بھارت کے تین روزہ دورہ پر دہلی پہنچ رہے ہیں، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔

    امریکی صدرکی بھارت آمد پر سیکورٹی اداروں نے بھارتی تاریخ کے سب سے موثر ترین حفاظتی اقدامات کرلیے ہیں، بھارتی دارالحکومت دہلی میں پندرہ ہزار سکیورٹی کیمرے نصب کیے گئے ہیں اور ہزاروں سکیورٹی اہلکارو ں کی تعیناتی اور گلی کوچوں کی بندش نے دلی کو ایک قلعے میں تبدیل کردیا ہے۔

    حساس گلیوں کو ریت کی بوریاں لگا کر بند کردیا گیا ہے۔

    صدر اوباما مقامی فائیواسٹار ہوٹل میں قیام کریں گے، جس کے تمام چار سو اڑتیس کمرے صدر اوباما اور ان کے وفد کے  لیے بک کر لیے گئے ہیں، ہوٹل میں کسی بھی مہمان کوآنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    صدر اوباما کے سفر کے لیے بم پروف گاڑی کا انتظام کیا گیا ہے، فضائی حدود کو بند کرنے کا راستہ تین سو سے بڑھا کر چارسو کلومیٹر کر دیا جائے گا۔

    دہلی کے علاوہ آگرہ اور جے پور میں بھی کوئی پرواز نہ تو اتر سکے گی اور نہ اڑان بھر سکے گی، چوبیس سراغ رساں کتے امریکا سے دہلی لائے گئے ہیں۔

  • پاکستانی اسکول سے پیرس تک دہشت گردی کے شکارمظلوموں کے ساتھ ہیں، اوبامہ

    پاکستانی اسکول سے پیرس تک دہشت گردی کے شکارمظلوموں کے ساتھ ہیں، اوبامہ

    واشنگٹن: امریکی صدرباراک اوبامہ کاکہنا ہے کہ واشنگٹن پاکستانی اسکول سے لے کر پیرس کی سڑکوں تک دہشت گردی کے شکارمظلوموں کے ساتھ ہیں۔

    اسٹیٹ آف یونین سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردوں اوران کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے رہیں گے۔

    اوبامہ نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ وہ داعش کے خلاف کاروائیاں کرتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’اس میں وقت لگے گا لیکن ہم کامیاب ہوں گے۔

    باراک اوبامہ کا کہنا تھا کہ آج یہاں کانگریس میں داعش کے خلاف طاقت کے استعمال کی قرارداد منظورکرکے ہمیں دنیا کو دکھانا ہوگا کہ دہشت گردی کے خلاف ہم سب متحد ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم اس تاثر کی بھی حمایت نہیں کرتے کہ تمام مسلمان دہشت گرد ہیں، ایسا نہیں ہے زیادہ ترمسلمان امن قائم کرنے کی اس کوشش میں ہمارے ساتھ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ معاشی بحران کا دور گزرچکا ہے امریکہ نے طویل جنگ اورمعاشی جدوجہد کا ایک نیا باب رقم کیا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے 6 سال میں معیشت کی بہتری کے لئے کئی اقدامات کیے اورنئی نوکریاں بھی پیدا کیں۔