Tag: objection

  • ابوظہبی : کیوی کھلاڑی کا محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن پر اعتراض امپائر نے مسترد کردیا

    ابوظہبی : کیوی کھلاڑی کا محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن پر اعتراض امپائر نے مسترد کردیا

    ابوظہبی : قومی کرکٹ ٹیم کے بالر محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن پر کیوی بلے باز نے اعتراض کرتے ہوئے امپائر کو شکایت کردی، امپائر نے راس ٹیلر کا احتجاج مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ابوظہبی میں کھیلے جارہے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلے ون ڈے میچ میں صورتحال اس وقت دلچسپ ہوگئی جب کیوی بلےباز راس ٹیلر نے اچانک محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن پر اعتراض کیا۔

    راس ٹیلر نے امپائر سے شکایت کی کہ محمد حفیظ ممنوعہ ایکشن ’’دوسرا ‘‘کروارہے ہیں جس کی انہیں اجازت نہیں ہے، اس موقع پر کپتان سرفراز احمد بھی چپ نہ رہے اور فوراً امپائر کے پاس جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

    اس دوران کیوی بلے باز راس ٹیلر اور سرفراز کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، تاہم امپائرز نے راس ٹیلر کا احتجاج مسترد کر دیا اور انہیں بیٹنگ جاری رکھنے کا کہہ کر محمد حفیظ کو بھی باﺅلنگ جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن پر سوالات اٹھائے گئے تھے، سال2015میں قومی بولر کو انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک سال کے لئے بولنگ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور بعد ازاں اپنا ٹیسٹ کلیئر کرانے کے بعد آئی سی سی نے انہیں دوبارہ بولنگ کرانے کی اجازت دی تھی۔

    مزید پڑھیں : گزشتہ سال نومبر میں محمد حفیظ کا بولنگ ایکشن غیر قانونی قراردیا گیا تھا

    یاد رہے کہ سری لنکا کے خلاف تیسرے ون ڈے میچ میں محمد حفیظ کا ایکشن رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد یکم نومبر کو برطانیہ میں ان کا بولنگ ایکشن کا ٹیسٹ ہوا تھا، محمد حفیظ کی بولنگ کا 12 ہائی اسپیڈ کیمروں کی مدد سے جائزہ لیا گیا تھا۔

  • سزا یا شکست کا خوف : ن لیگ کا الیکشن کے روز پاک فوج کی تعیناتی پراعتراض

    سزا یا شکست کا خوف : ن لیگ کا الیکشن کے روز پاک فوج کی تعیناتی پراعتراض

    اسلام آباد : ن لیگ نے پولنگ بوتھ پر فوج کی تعیناتی پر اعتراض اٹھا دیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ حارث کی دستبرداری اور وکیل نہ ملنے کی دہائی بھی الیکشن میں تاخیرکا حربہ ہے۔

    نیب ریفرنسز میں سزا اور الیکشن میں ہارنے کا خوف ہے اس لیے نون لیگ عام انتخابات میں روڑے اٹکانے کے درپے ہے، خواجہ حارث کی دستبرداری اور وکیل نہ ملنے کی دہائی تاخیری حربہ ہے۔

    اس حوالے سے باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن میں تاخیر کے لیے ن لیگ نے الیکشن کے روز پولنگ بوتھ پر فوج کی تعیناتی پر اعتراض اٹھا دیا ہے۔

    میگا کرپشن کے نیب ریفرنسز کا فیصلہ کن مرحلہ آیا تو شریف فیملی کے ہاتھ پاؤں پھول گئے، شریف خاندان کی کوشش ہے کہ نیب کورٹ کا فیصلہ الیکشن کے قریب آئے، الیکشن کے وقت نیب کورٹ کے فیصلے پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ آسان ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق شریف خاندان ایسے موقع پر اپنے خلاف فیصلے پر انصاف نہ ملنے کا راگ الاپے گا، نوازشریف کی لندن جانے کی درخواست بھی تاخیری حربے کا ہی حصہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی قیادت نے الیکشن میں پاک فوج کی تعیناتی کے ٹی او آرز پر اعتراض کی ہدایت کی ہے، فوج کی نگرانی میں الیکشن کی مخالفت نہ کرنے کا رہنماؤں کا مشورہ نہیں مانا گیا۔

    نواز شریف کی ہدایت پر ن لیگ نے الیکشن کمیشن کومؤقف سےآگاہ کر دیا، دوسری جانب پاک فوج جمہوریت کے تسلسل، شفاف اور آزادانہ الیکشن کے حق میں ہے۔

    ،زید پڑھیں: آزاد کشمیر کے انتخابات میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

    مجازاتھارٹی کی ہدایت پر فوج شفاف الیکشن میں کردار کیلئے پرعزم ہے، ذرائع کے مطابق سزا اور الیکشن میں شکست کے خوف سے ن لیگ فوج کیخلاف مہم چلا رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: این اے 122اور 144 ضمنی الیکشن ، پولنگ میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

    فوج پر میڈیا کے ذریعے دباؤ اور اثرانداز ہونے کے الزامات لگا رہی ہے، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت غیرملکی میڈیا پر پاک فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پاناما کیس، حسین اور حسن نواز کے جے آئی ٹی رپورٹ پراعتراضات سپریم کو رٹ میں جمع

    پاناما کیس، حسین اور حسن نواز کے جے آئی ٹی رپورٹ پراعتراضات سپریم کو رٹ میں جمع

    اسلام آباد : پاناما کیس میں حسین اور حسن نواز نے جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراضات و دستاویزات سپریم کو رٹ میں جمع کرادیئے، جس میں حسن اور حسین نواز نے استدعا کی ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ اور درخواستوں کو خارج کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس میں حسین اور حسن نواز نے جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراضات جمع کرادیئے ہیں ، جمع کرائی گئی متفرق درخواست میں منروا اورجیپکا کی خدمات حاصل کرنےکے خطوط شامل ہیں، مشینری کی جدہ منتقلی سے متعلق کسٹم کلیئرنس کی دستاویزات اور انوائسز بھی شامل ہیں جبکہ دبئی اسٹیل مل کی فروخت کا مصدقہ معاہدہ بھی موجود ہے، دستاویزات میں نیلسن اور نیسکول کا بینیفشل آنر حسین نواز کو ظاہر کیا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ حسین نواز نے تمام تحفے والد اور بہن مریم نواز کو محبت میں دیے، تاکہ انکا استعمال وطن کی ترقی وخوشحالی میں کیا جاسکے۔

    حسن اور حسین نواز کے جواب میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی مصدقہ ذرائع سے معلوم کراتی تو الزامات ڈھیر ہوجاتے، دبئی مل کی فروخت کا معاہدہ دبئی کورٹ کے ریکارڈ میں موجود ہے، فروخت معاہدے کی نوٹری سے باقاعدہ تصدیق بھی کرائی گئی، جے آئی ٹی ہل میٹل کاکوئی غلط کام سامنے نہ لاسکی، نواز شریف کے ہل میٹل میں مالکانہ حقوق کی کوئی دستاویز بھی نہیں۔

    قطری شہزادے کا بیان قلمبند نہیں کیا گیا،حماد بن جاسم سے تفتیش نہ کر کے رپورٹ میں خلاپیدا کیا گیا، 11 جون کے قطری خط میں شہزادے نے اپنی دستیابی بتا دی تھی، شہزادے نےدوحہ میں دستیابی سے متعلق جے آئی ٹی کو آگاہ کیاتھا، قطری شہزادے نے اپنے تحفظات کےدور کرنے کی تصدیق مانگی تھی، تحفظات دور کرنے کی بجائے قطری شہزادے کا بیان قلمبند نہیں کیا گیا، فریقین کے دفاع کا زیادہ دارومدار قطری شہزادے کے بیان پر تھا۔

    درخواست میں اعتراض میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی کی حاصل دستاویزات غیر تصدیق شدہ اور غیر مصدقہ ہیں، حاصل دستاویزفریقین سے چھپائی گئیں کہ کہیں مسترد نہ کردیں۔

    جواب میں بتایا گیا ہے کہ حسن نواز کے کاروبار کے لئے پیسے کا انتظام دادا مرحوم نے کیا، حسن نواز نے سمجھا کہ پیسے اس کے بھائی حسین نواز نے بھیجے، حسن نوازکو اب علم ہوا کہ پیسے دادا کو حماد بن جاسم نے فراہم کیے، حسن نواز کوپیسے قانونی راستے سے بھجوائے گئے، حسن نواز کے کاروبار کی سرگرمیاں مالیاتی اداروں کے قرضوں سے چلتی ہیں۔

    اعتراض میں کہا گیا کہ بینک اسٹیٹمنٹ اور چیک سے عزیزیہ اسٹیل ملز کی فروخت ثابت ہوتی ہے، عزیزیہ سٹیل مل تریسٹھ ملین ریال میں فروخت ہوئی، اس میں کو ئی شک و شبہ نہیں کہ مشینری جدہ منتقل نہیں ہوئی، جے آئی ٹی نے منروا کمپنی سےرابطہ کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی، منروا کمپنی کو مریم صفدر کا نام بطور نمائندہ دیا گیا بطوربینیفیشل مالک نہیں، حسین نوازشروع سے لے کر آج تک نیلسن اورنیسکول کے شیئرز کے مالک ہیں، مریم نواز کو بینیفیشل مالک بنانے کا کوئی قانونی موقع کبھی نہیں آیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ  منرواسروسز کوخدمات کا معاوضہ ایرینا لمیٹڈ کے ذریعے کیا گیا، بیئرر سرٹیفیکٹ حمادبن جاسم کے نمائندے ناصر خمیس سے وصول ہوئے، ناصر خمیس نے وہ خطوط وقار احمد کو دیے، نیلسن اور نیسکول کے رجسٹرشیئرز کا جولائی 2006 میں اجرا کرایا گیا، ریکارڈ سے ظاہر ہے مریم صفدر کا ان تمام امور میں عمل دخل نہیں تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔