Tag: occupied kashmir

  • مقبوضہ کشمیر کی رہائشی خاتون نے فیک انکاؤنٹر کی تفصیلات بتادیں

    مقبوضہ کشمیر کی رہائشی خاتون نے فیک انکاؤنٹر کی تفصیلات بتادیں

    مقبوضہ کشمیر کے ایک اور رہائشی الطاف لالی کو بھارتی فوج نے فیک انکاؤنٹر میں شہید کردیا جس کی تفصیلات سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے الطاف لالی کو فیک انکاؤنٹر میں شہید کردیا۔

    ذرائع کے مطابق الطاف لالی کو بھارتی فوج نے 22 اپریل کو ان کے گھر سے اغوا کیا تھا، مقبوضہ کشمیر کی رہائشی خاتون نے فیک انکاؤنٹر کی تفصیلات بتادیں ہیں۔

    پہلگام حملہ: قابض بھارتی فوج نے مزید 5 کشمیریوں کے گھر تباہ کر دیے

    مقبوضہ کشمیر کی رہائشی خاتون نے فیک انکاؤنٹر کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے الطاف لالی کی بہن کو فون آیا کہ آپ پولیس اسٹیشن آئیں بعد ازاں پولیس نے ان کی بہن کو چھوڑ دیا اور الطاف لالی کو نہیں چھوڑا۔

    خاتون نے مزید کہا کہ پھر ان کی فیملی کو چھ بجے بلایا جاتا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ ان کا انکاؤنٹر ہو گیا، خاتون نے سوال اٹھایا کہ اگر وہ عسکریت پسند تھا تو وہ گھر میں کیسے رہ رہا تھا؟

     مقبوضہ کشمیر کی رہائشی خاتون نے کا کہنا تھا کہ ہم آواز اٹھا رہے ہیں، لیکن ہماری آواز کوئی نہیں سنتا، خاتون نے مزید بتایا کہ الطاف لالی کو بہت دور لے جاکر مارا گیا اور ہم اس کی لاش بھی نہیں دیکھ سکتے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر الطاف لالی عسکریت پسند کمانڈر تھا، تو کمانڈر گھروں میں کیسے رہ سکتے ہیں؟ بھارتی فوج کو یہ بات بخوبی معلوم تھی کہ وہ کمانڈر نہیں تھا پھر بھی اسے کیوں شہید کیا؟

    ذرائع کے مطابق بھارت نے 1989 سے اب تک 7 ہزار سے زائد کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل کیا ہے، حالیہ فیک انکاؤنٹر میں بھارت نے 24 اپریل 2025 کو محمد فاروق اور محمد دین کو بھی شہید کیا تھا۔

  • غزہ اور گجرات کے قاتل کا گٹھ جوڑ بے نقاب، اسرائیلی اہلکار سری نگر پہنچ گئے

    غزہ اور گجرات کے قاتل کا گٹھ جوڑ بے نقاب، اسرائیلی اہلکار سری نگر پہنچ گئے

    پہلگام واقعے کے بعد غزہ کے قاتل اور گجرات کے قصائی کا گٹھ جوڑ بھی سامنے آگیا، اسرائیلی اہلکار مقبوضہ کشمیر کے علاقے سری نگر پہنچ چکے ہیں۔

    اس حوالے سے مصدقہ اطلاعات کے مطابق سنگین انکشاف یہ ہوا ہے کہ 15 سے 20 اسرائیلی اہلکار سری نگر پہنچ چکے ہیں جو تکنیکی ساز و سامان سے لیس ہیں، اسرائیلی اہلکاروں کی سری نگر آمد انتہائی تشویش ناک ہے۔

    ذرائع کے مطابق بھارت اور اسرائیل کے درمیان ایک "ناپاک اتحاد” کا انکشاف ہوا ہے، جو کہ حالیہ دنوں میں فلسطین میں نہتے مسلمانوں پر ہونے والے اسرائیلی مظالم کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

    اسرائیلی اہلکاروں کی موجودگی کو نہایت خطرناک قرار دیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ یہ پاکستان کے خلاف کسی "خفیہ مہم جوئی” کی سہولت کاری کا حصہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق اسرائیل اور بھارت کا گٹھ جوڑ عالمی سلامتی کیلیے بڑا خطرہ ہے، پہلگام حملے کے پس پردہ ایجنڈا واضح طور پر بھارتی جنگی جنون کو مزید بڑھانا تھا تاکہ پاکستان کے خلاف مزید جارحانہ بیانیہ اختیار کیا جا سکے۔

    اسی دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی پالیسیاں بھی اسرائیلی طرز پر دکھائی دے رہی ہیں جہاں مودی سرکار پہلے ہی بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے۔

    دوسری جانب فلسطین میں بھی اسرائیلی فوج کی بربریت جاری ہے، جہاں اسرائیل نہتے فلسطینی مسلمانوں پر بمباری کر رہا ہے، جس کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی جارہی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر : پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر سوال اٹھانے والا کشمیری صحافی گرفتار

    مقبوضہ کشمیر : پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر سوال اٹھانے والا کشمیری صحافی گرفتار

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے بےگناہ کشمیری مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، مودی حکومت پر سوال اٹھانے والے کشمیری صحافی کو گرفتار کرلیا گیا۔

    اس کریک ڈاؤن آپریشن میں شہریوں سمیت صحافی اور دانشور طبقے کو فاشسٹ مودی پر سوال اٹھانے پر گرفتار کیا جا رہا ہے۔

    بھارت ہو یا مقبوضہ کشمیر جو بھی فاشسٹ مودی پر سوال اٹھاتا ہے گجرات کا قصاب اسے گرفتار یا جعلی انکاؤنٹر کرا دیتا ہے۔

    پہلگام فالس فلیگ اور مودی پر سوال اٹھانے والے کشمیری صحافی کو بھارتی فوج نے گرفتار کرلیا، کشمیری صحافی نے سوال اٹھائے تھے کہ سخت سیکیورٹی کے باوجود واقعہ کیسے ہوگیا؟

    کشمیری صحافی کا سوال تھا کہ پہلگام حملے کے وقت7لاکھ سے زائد بھارتی فوج اور سیکیورٹی ایجنسیاں کیا کررہی تھیں؟ جبکہ پہلگام تک جاتے جاتے مجھے10 چیک پوسٹوں پر روکا جاتا ہے۔

    کشمیری صحافی کو بھارتی فوج نے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا اور اب ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

    پہلگام حملے کے بعد بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریتی علاقوں میں کریک ڈاؤن شروع کردیا بھارتی فوج اپنی نااہلی چھپانے کے لئے بےگناہ کشمیری مسلمانوں کو نشانہ بنانے لگی۔

    بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کی گرفتاریاں جاری ہیں، بھارتی فوج کا وتیرہ ہے کہ ہرفالس فلیگ آپریشن کے بعد بےگناہ مسلمانوں کو نشانہ بناتی ہے۔

    مزید پڑھیں : مودی حکومت نے جموں جیل میں قید پاکستانی شہری غائب کر دیے

    یاد رہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد مودی حکومت جنگی جنون میں پاگل ہوگئی ہے جموں جیل میں رکھے گئے دو سے تین پاکستانی شہریوں کو غائب کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ جموں جیل میں رکھے گئے 2 سے تین پاکستانی شہریوں کو غائب کر دیا گیا ہے۔ غیر قانونی حراست میں لیے گئے پاکستانیوں کو مذموم کارروائی میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

  • پہلگام حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی، الجزیرہ

    پہلگام حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی، الجزیرہ

    مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے حوالے سے غیرجانبدار غیر ملکی نشریاتی ادارے الجزیرہ نے بھارت سرکار کے جھوٹ کا پول کھول دیا۔

    الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں اس حملے کی ذمہ داری کسی حریت پسند تنظیم نے قبول نہیں کی۔

    خود بھارتی پولیس نے سیاحوں پر حملے کے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا ہے، بھارت کی نیوز ایجنسیوں نے بھی کسی گروپ کے ذمے داری قبول نہ کرنے کی خبر دی۔

    اصل حقائق سے روگردانی کرتے ہوئے مودی سرکار اس حملے کو کشمیری حریت پسندوں کے کھاتے میں ڈال کر اپنی نااہلی پر پردہ ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

    علاوہ ازیں سابق وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں کچھ بھی ہوجائے پہلا الزام پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے بھارتی حکومت اور بھارتی میڈیا بغیر سوچے سمجھے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردیتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی غیر ملکی سربراہ کے دورے یا اہم موقع پر فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچانا بھارت کی پرانی روایت رہی ہے، تازہ ڈرامہ بھی اس وقت رچایا گیا جب امریکی نائب صدر بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔

    جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ بھارتی ایجنسیاں اس طرح کے ڈرامے خود کرواتی ہیں اجس کے ثبوت بھی موجود ہیں، کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل اس کی واضح مثال ہے، اور اس الزام پر بھارت کے سفارت کاروں کا کینیڈا سے نکالا جانا بھی بڑا ثبوت ہے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد حسبِ روایت بھارتی میڈیا کی جانب سے من گھڑت پروپیگنڈا جاری ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارتی حکومت اور بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ پالیسیوں کی وجہ سے ناکام ہو چکی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر کی مزید 2 بڑی سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد

    مقبوضہ کشمیر کی مزید 2 بڑی سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد

    سرینگر : مودی سرکار  نے مقبوضہ کشمیر کی مزید دو بڑی سیاسی جماعتوں کو غیرقانونی قرار دے کر ان کی سرگرمیوں پر پانچ سال کے لیے پابندی عائد کردی ہے۔

    نام نہاد جمہوریت کی دعویدار بھارتی حکومت 2019 سے اب تک مقبوضہ کشمیر کی 10سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کرچکی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق میر واعظ عمر فاروق کی زیرقیادت عوامی ایکشن کمیٹی پر 5 سال کیلیے پابندی عائد کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر بھی بھارتی وزارت داخلہ نے 5 سال کی پابندی کا اعلان کیا ہے۔

    بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں تنظیموں کے علیحدگی پسند مسلح سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

    نوٹی فیکشن میں کہا گیا ہے کہ اگر ان دونوں سیاسی جماعتوں نے اپنی سرگرمیوں کو ختم نہ کیا تو یہ پابندی مستقل طور پر بھی عائد کی جا سکتی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے مودی سرکار کے اس اقدام کو جمہوریت پر شب خون قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب دفتر خارجہ پاکستان کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کو غیر قانونی قرار دینے کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت کشمیری سیاسی جماعتوں پر عائد پابندیاں ختم کرے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کشمیری سیاسی جماعتوں پر پابندیاں جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بھارتی حکومت اختلاف رائے دبانے کے لیے آہنی ہتھکنڈے اپنا رہی ہے، کشمیری سیاسی قیدیوں کی رہائی اور یو این قراردادوں پر عمل درآمد کیا جائے۔

  • مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوج نے مزید 3 نوجوانوں کو شہید کردیا

    مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوج نے مزید 3 نوجوانوں کو شہید کردیا

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے اپنی بربریت جاری رکھی ہوئی ہے، بے لگام بھارتی فوجیوں نے جموں میں تین کشمیری نوجوانوں کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ جوانوں کو ضلع جموں کے علاقے اکھنور میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا گیا۔

    جموں کے اکھنور سیکٹر میں آپریشن کے بعد دوسرے دن بھی سرچ آپریشن جاری رہا، اس سے قبل اسی علاقے میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی پر بھی حملہ ہوا تھا۔

    بھارتی فوجیوں نے کارروائی کرکے کپواڑہ میں ایک نوجوان گرفتار کرلیا، مذکورہ نوجوان کو علاقے کے محاصرے اور تلاشی کے دوران گرفتار کیا گیا۔

    کے ایم ایس کی رپورٹ کے مطابق بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار کرنے کے لئے مقبوضہ کشمیر میں اس طرح کی کارروائیاں روز کا معمول بن گئی ہیں۔ 5اگست 2019 سے لے کر اب تک 25 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت کی آر ایس ایس پر مبنی پالیسیاں علاقائی ہم آہنگی کے لیے ایک اہم خطرہ ہیں۔

    گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارت تنازعہ کشمیر کے پُرامن حل میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے، جنوبی ایشیا بھارتی محاذ آرائی کی وجہ سے عدم استحکام کا شکار ہے۔

    جموں و کشمیر پر بھارت کا وحشیانہ قبضہ جنوبی ایشیا میں امن کی راہ میں رکاوٹ ہے، جنوبی ایشیاء میں امن، عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں نے بھارتی فوجیوں کو ناکوں چنے چبوا دیے، دی گارڈین

    مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں نے بھارتی فوجیوں کو ناکوں چنے چبوا دیے، دی گارڈین

    انٹرنیشنل میڈیا نے بھارتی افواج اور حکومت کے دعوؤں کے برعکس حقائق بیان کر دیے ہیں، ایلس پیٹرسن نے دی گارڈین میں آرٹیکل میں لکھا کہ مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں نے بھارتی فوجیوں کو ناکوں چنے چبوا دیے ہیں۔

    دی گارڈین میں ایلس پیٹرسن نے اپنی تحریر میں لکھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انتخابات سے قبل آزادی کی جدوجہد میں تیزی سے بھارتی افواج پریشان ہیں، اور مقبوضہ وادی میں حریت پسند پہلے سے کہیں زیادہ پُر عزم ہیں، جب کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کا مورال پست ترین سطح پر ہے۔

    انھوں نے لکھا کشمیری مجاہدین جدید ترین ہتھیاروں کا استعمال کر رہے ہیں، بھارتی افواج کشمیری مجاہدین کی گوریلا جنگی حکمت عملی سے حیران ہے، مجاہدین اہداف کو نشانہ بنا کر ناہموار پہاڑی علاقے میں غائب ہو جاتے۔

    ایلس پیٹرسن کے مطابق کشمیری مجاہدین جنگی ساز و سامان کی ترسیل کے لیے وادی کے اندر ڈرونز کا استعمال کرتے ہیں، مجاہدین باڈی کیمروں کا استعمال کر کے گھات لگانے کی فلم بناتے ہیں، دوسری طرف بھارتی فوجی حکام مقبوضہ کشمیر انٹیلیجنس جمع کرنے میں دشواری کا اعتراف کرتے ہیں، ان کو کشمیری مجاہدین کا سراغ لگانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    انھوں نے مزید لکھا کہ کشمیری مجاہدین ہندو اکثریتی نئے علاقوں میں گھات لگا کر حملے کر رہے ہیں، انھوں نے بھارتی فوجیوں پر حملہ کر کے فوراً غائب ہونے کا نیا حربہ اپنا لیا ہے۔ دوسری طرف ماہرین کا کہنا ہے کہ حریت پسند جدوجہد روکنے کے لیے بھارتی فورسز کی کوششیں دہلی سرکار کے دعوؤں کی تردید کرتی ہیں۔

    بھارتی افواج کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین بہتر تربیت یافتہ اور ان کے پاس جدید ترین ہتھیار ہیں، ہم بھارتی حکومت سے اضافی مدد مانگ رہے ہیں، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کشمیری مجاہدین کے حملوں سے اس بار ہم زیادہ خوف زدہ ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر دل دہلا دینے والی رپورٹ

    مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر دل دہلا دینے والی رپورٹ

    کشمیر میڈیا سروس  نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر دل دہلا دینے والی رپورٹ جاری کر دی۔

    کشمیری آج 77 واں’یوم الحاق پاکستان‘ منارہے ہیں اس موقع پر کشمیر میڈیا سروس نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر رپورٹ جاری کردی۔

    کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق الحاق پاکستان کیلئے اب تک 4 لاکھ سے زائد کشمیریوں نے جانیں قربان کیں، بھارتی فورسز نے جنوری 1989 سے اب تک 96 ہزار 329 کشمیری شہید کیے۔

    رپورٹ کے مطابق 7 ہزار 344 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں اور زیر حراست شہید کیا گیا، بھارتی فورسز نے 8 ہزار کشمیریوں کو دوران حراست لاپتہ کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری 1989 سے اب تک 11 ہزار 264 خواتین کی بے حرمتی کی گئی، 1 لاکھ 10 ہزار 518 گھر، دکانیں اور دیگر عمارتیں تباہ کیں، بھارتی فورسز کے تمام ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر پابندی قابل مذمت ہے، پاکستان

    مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر پابندی قابل مذمت ہے، پاکستان

    اسلام آباد : پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر پابندیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے ایک نوٹیفکیشن سے مقبوضہ کشمیر کی14سیاسی جماعتوں کو غیرقانونی قرار دیاان جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی ظلم و ستم کا سامنا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یاسین ملک کے لیے سزائے موت کی درخواست کی گئی ہے، یاسین ملک کو2022 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کے حصول کی خواہشات کو دبا نہیں سکتے۔

    مقبوضہ کشمیر میں اختلاف رائے کو کچلنے کیلئے بھارت نے جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی کی، بھارتی حکومت پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ کشمیری جماعتوں سے پابندیاں ہٹائے۔

    دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، مقبوضہ جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرایا جائے۔

  • مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں نیشنل فرنٹ پارٹی پر پابندی عائد کردی

    مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں نیشنل فرنٹ پارٹی پر پابندی عائد کردی

    نئی دہلی: مودی حکومت نے فاشسٹ ازم کی نئی مثال قائم کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں ’جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ‘ پر پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر پچھلے 76 سالوں سے بھارتی ظلم اور بربریت کا شکار رہا ہے، بی جے پی بھارت میں اقلیتوں، مسلمانوں کیخلاف ظلم وبربریت کے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اب مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کی آواز کو دبانے کیلئے بی جے پی نے نیشنل فرنٹ پارٹی پر پابندی عائد کی ہے، نیشنل فرنٹ پارٹی کے موجودہ لیڈر نعیم خان کو بھارتی حکومت نے اگست 2017 سے قید کیا ہواہے۔

     

    رپورٹ کے مطابق مودی حکومت نے آج جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کو غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے، حریت جماعتوں پر پابندیوں کا مقصد کشمیریوں کی آزادی کیلئے آواز کو دبانا ہے۔

    بھارتی حکومت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہے، یہ بھارت کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مودی حکومت نے پہلے ہی جماعت اسلامی مقبوضہ جموں و کشمیر پر پابندی عائد کر رکھی ہے، مودی حکومت نے مسلم لیگ، تحریک حریت، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی پر پہلے پابندی عائد کر رکھی ہے۔

    مودی حکومت نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ، دختران ملت اور مسلم کانفرنس پر پابندی عائد کر رکھی ہے، واضح رہے کہ عالمی سطح پر کشمیری عوام کیلئے اٹھائی جانیوالی آوازوں کے باوجود انتہا پسند مودی سرکار کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔