Tag: occupied kashmir

  • بھارت کی ریاستی دہشت گردی،   7 ماہ میں 74 کشمیری شہید

    بھارت کی ریاستی دہشت گردی، 7 ماہ میں 74 کشمیری شہید

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، وادی میں بھارتی فورسز کی جانب سے 7 ماہ میں 74 کشمیریوں کوشہید کیاگیا جبکہ 943 کشمیری زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاون کو سات ماہ مکمل ہوگئے ہیں ، بھاتی فورسز نے وادی میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے، سات ماہ کے دوران بھارتی فورسز کی جارحیت سے چوہتر کشمیری شہیدہوئے، شہید ہونے والوں میں تین خواتین اور چار بچے شامل ہیں۔

    بھارتی فوج کی پر تشدد کارروائیوں میں 943 شدید زخمی ہوئے، سات کشمیریوں کو جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا کشمیری رہنماوں سمیت ہزاروں کشمیری نوجوان گرفتار ہیں۔

    گزشتہ روز ضلع بارہ مولامیں بھارتی فورسزنےکشمیری نوجوان شہیدکردیا تھا، بائیس سالہ کشمیری نوجوان کونام نہادآپریشن کےدوران نشانہ بنایاگیا جبکہ قابض فورسز نے بارہ ہزارسےزیادہ کشمیریوں کوگرفتار کررکھاہے۔

    وادی میں مسلسل کرفیو کے نفاذ سےنظام زندگی مفلوج ہےکشمیری گھروں میں محصورہیں ، کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے رکن برطانوی پارلیمنٹ ہیلری بین نے ڈیبی ابراہمز سے بھارت میں ہونے والے سلوک کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیر میں صورتحال بہت خوفناک ہے، مسئلہ کشمیر بغیر بات چیت کے حل نہیں ہوسکتا۔

  • 6 ماہ میں بھارتی فوج نے 65کشمیریوں کو شہید کیا

    6 ماہ میں بھارتی فوج نے 65کشمیریوں کو شہید کیا

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ، کشمیرمیڈیا سروس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے 6 ماہ میں65کشمیریوں کوشہیدکیاگیا جبکہ 922کشمیری زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل لاک ڈاؤن کوایک سوچھیاسی روزہوگئے ہیں، انٹرنیٹ اورموبائل سروس معطل ہے اور تعلیمی ادارے ویران اورکاروباری مراکز کا شٹرڈاؤن ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسزنےچھ ماہ کے محاصرے میں 65 کشمیری نوجوانوں کوشہید کیا جبکہ پیلیٹ گن کے چھروں اور فائرنگ سے 922کشمیری زخمی ہوئے۔

    بھارتی فوج نے نام نہادسرچ آپریشن کی آڑمیں چادراورچاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے 42 خواتین کی عصمت دری کی اوردرجنوں خواتین کوہراساں کیا جبکہ کشمیریوں کومسلسل 19 ہفتوں سے سری نگرکی جامع مسجد میں نمازجمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں لوگ ڈپریشن کا شکار ہو گئے: بی بی سی رپورٹ

    گذشتہ روز برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنے رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ مسلسل لاک ڈاؤن اور کرفیو کے شکار مقبوضہ کشمیر میں  لوگ مایوسی اور ڈپریشن کا شکار ہو گئے ہیں، پلواما میں ڈپریشن کے مریضوں میں 150 فی صد اضافہ ہو گیا ہے۔

    بی بی سی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سری نگر میں بھی ذہنی مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، کشمیریوں میں زیادہ خوف بھارتی  فوج کی جانب سے حراست میں لینے کا ہے، کشمیریوں کا کہنا ہے کہ وہ خواب میں بھی بھارتی فوجیوں کے سوالوں کا جواب دے رہے ہوتے ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی اس رپورٹ سے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی تشویش ناک صورت حال سامنے آتی ہے، 185 دنوں سے انھیں بھارتی فوج نے محصور کر کے رکھا ہوا ہے، ان کی معمولی کی زندگی بڑی حد تک معطل پڑی ہوئی ہے جس سے کشمیریوں کی ذہنی صحت پر نہایت برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر پر بھارتی مظالم کے خلاف فتویٰ جاری

    مقبوضہ کشمیر پر بھارتی مظالم کے خلاف فتویٰ جاری

    اسلام آباد : ملی یکجہتی کونسل نےمقبوضہ کشمیر پر بھارتی مظالم کےخلاف فتویٰ میں کفار کے مسلمانوں پر غلبے کو ناجائز قرار  دے دیا اور کہا ہندوستانی ظالموں سےکسی قسم کا تعاون کرناحرام ہے ، اہل اسلام کو چاہیےکشمیری بھائیوں کا ساتھ دے۔

    تفصیلات کے مطابق ملی یکجہتی کونسل نے مقبوضہ کشمیر پر بھارتی مظالم کےخلاف فتویٰ جاری کردیا، جس میں کفار کے مسلمانوں پر غلبے کو ناجائزقرار دیا گیا ہے۔

    فتویٰ میں کہا گیا جموں وکشمیر کے کسی شہری کیلئے جائز نہیں کہ جائیداد ہندو کو فروخت کرے ، کوئی بھی کشمیری اپنی جائیداد کرائےپریارہن نہیں کرسکتا ، ریاست پاکستان پر فرض ہے کہ وہ کفار کے غلبے کیخلاف اقدام کرے۔

    فتویٰ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہندوستانی ظالموں سےکسی قسم کا تعاون کرناحرام ہے ، اہل اسلام کو چاہیےکشمیری بھائیوں کا ساتھ دے۔

    خیال رہے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ کشمیرمیں لاک ڈاؤن برقرار ہے، شدیدسردی میں کشمیری دواؤں، کھانے پینے کی اشیا کے بحران کا شکار ہے جبکہ تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز بند ہے اور انٹرنیٹ، موبائل سروس بدستور معطل ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کے بیشتر علاقوں میں بھارتی فوجی نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں گھروں میں گھس کرخواتین کو ہراساں اورنوجوانوں کوگرفتارکررہے ہیں جبکہ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    یاد رہےانسانی حقوق کی مقامی تنظیم جموں وکشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی نے سری نگر سے جاری اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا تھا کہ بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی غیر قانونی اور بلاجواز قید اور اس دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ظلم و تشدد سمیت غیر انسانی سلوک کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

  • بھارتی فورسز نے 1989 سے اب تک 95471 کشمیریوں کو شہید کیا

    بھارتی فورسز نے 1989 سے اب تک 95471 کشمیریوں کو شہید کیا

    سری نگر : مقبوضہ وادی میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے باعث129 روز  سے معمول کی زندگی مفلوج ہے، قابض بھارتی فورسز نے1989 سے ابتک 95471 کشمیریوں کوشہید کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں کرفیواورپابندیاں ایک سوانتیس ویں روز بھی برقرارہیں، انٹرنیٹ، موبائل سروس پر پابندی، ناکوں اورمحاصروں نے وادی کوجیل بنادیا ہے۔

    کشمیر میڈیاسروس کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں یوم سیاہ پربھارت کیخلاف مظاہرےکئےگئے، بھارتی فورسز نے مظاہرین پر تشدد کیا اور متعدد کو زخمی کیا ، تعلیمی ادارے، کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند ہونے سے معمول کی زندگی مفلوج ہوگئی ہے۔

    مقبوضہ وادی کی معیشت کوپندرہ ہزار کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے جبکہ ہزاروں کشمیری بیروزگار ہوگئے ہیں۔

    کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں پانچ اگست سے جاری کرفیواورپابندیوں کے دوران بھارتی فوج خواتین سمیت 38 کشمیریوں کوشہید کرچکی ہیں جبکہ 1989 سے اب تک بھارت کی قابض فوج نے 95471 کشمیریوں کو شہید کیا اور7135 کشمیریوں کو دوران حراست شہید کیا گیا۔

    کےایم ایس کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز کی جانب سے گیارہ ہزارسے زائد کشمیری خواتین کی عصمت دری کی گئی اور ایک لاکھ سے زائد گھربھی تباہ کئے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے مختلف علاقوں میں نام نہاد چھاپوں کے دوران متعدد نوجوانوں کو گرفتار کرلیا جبکہ نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد عالمی اداروں میں نوکریوں سے فارغ

    کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد عالمی اداروں میں نوکریوں سے فارغ

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں لوگوں کوگھروں میں محصورہوئے ایک سوبیس روز ہوگئے ہیں ، انٹرنیٹ اورموبائل سروس کی مسلسل بندش سے کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد عالمی اداروں میں نوکریوں سے فارغ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مطابق مقبوضہ کشمیر قابض بھارتی انتظامیہ کو کرفیو نافذ کیے 119 روز ہو چکے ہیں تاہم اس کے باوجود وادی کی صورت حال انتہائی کشیدہ ہے اور کشمیریوں کی بڑی تعداد تمام تر پابندیوں کے باوجود آئے روز اپنے حقوق کے لیے قابض فوج کے خلاف مظاہرے کر رہی ہے۔

    قابض بھارتی فوج نے سفاکانہ کارروائیاں کرتے ہوئے گزشتہ ماہ 7 کشمیریوں کو شہید اور 82 کو زخمی کیا، کشمیریوں کو پیلٹ گنوں، فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کر کے زخمی کیا گیا لیکن انسانی حقوق کا واویلا کرنے والے عالمی چیمپئین خاموش ہیں۔

    مقبوضہ کشمیرمیں انٹرنیٹ اورموبائل سروس کی مسلسل بندش نے کشمیری نوجوانوں سے روزگارچھین لیا اور کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد عالمی اداروں میں نوکریوں سے فارغ ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق نومبر میں قابض بھارتی فوجیوں نے گھروں پر چھاپے مار کر 60 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا اور محاصروں کے دوران 3 گھروں کو تباہ بھی کیا گیا جب کہ مساجد میں 5 اگست سے جمعہ کی نماز ادا کرنے پر پابندی ہے۔

    شدید سردی میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے اورکھانے پینے کی اشیا اوردواؤں کی قلت سے مقبوضہ وادی میں صورتحال سنگین ہوگئی ہے جبکہ کاروباری مراکز،تعلیمی ادارے اوردکانیں بندہیں اور ٹرانسپورٹ بھی معطل ہے جبکہ کشمیری رہنما بھی بدستورقید اورنظربند ہیں۔

  • بھارتی فوج کشمیری خواتین کے ساتھ مردوں کوبھی زیادتی کا نشانہ بنارہی ہے، لرزہ خیز انکشاف

    بھارتی فوج کشمیری خواتین کے ساتھ مردوں کوبھی زیادتی کا نشانہ بنارہی ہے، لرزہ خیز انکشاف

    لندن : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے لرزہ خیزمظالم سامنے آگئے، برطانوی اخبارنے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی فورسز مقبوضہ وادی میں خواتین کے ساتھ ساتھ مردوں کوبھی زیادتی کا نشانہ بنا رہی ہیں، سترفیصد آبادی مسلسل تشددسے ذہنی مریض بن چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے گھناؤنے اورانسانیت سوزمظالم سے برطانوی اخبارنے پردہ اٹھا دیا، برطانوی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی فورسز مقبوضہ کشمیرمیں خواتین کے ساتھ مردوں کوبھی زیادتی کا نشانہ بنا رہی ہیں، پوری آبادی ذہنی اورجسمانی زیادتیوں کا شکارہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کشمیری بھارتی فورسزکی زیادتیوں سےماؤں،بہنوں کوبچانےسےقاصرہیں، بھارتی فوجی گرفتارکشمیری نوجوانوں پربدترین تشدد اورزیادتی کرتے ہیں۔

    برطانوی اخبار کا کہنا تھا مقبوضہ وادی کی سترفیصد آبادی مسلسل تشددسے ذہنی مریض بن چکی ہے اور سازش کے تحت کشمیریوں کومنشیات کا عادی بنایا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں :   بھارتی فوج کشمیری خواتین کی عصمت دری کوجنگی حربے کے طورپراستعمال کررہی ہے

    دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی رویےمیں 5اگست کے بعدشدت آئی ہے ، وادی میں نوےکی دہائی کی طرح محاصرے کے دوران مردوں کوکھلے مقام پرلے جایا جاتا ہے۔مردوں سے تفتیشی مراکز اور خواتین کوگھروں میں زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    گذشتہ روز  انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کررہی ہے، مقبوضہ وادی میں آزادی کی جدوجہد کو دبانے کے لئے بھارتی فورسز خواتین کو نشانہ بناتی ہیں۔

    ہیومن رائٹس واچ کا کہنا تھا کہ کشمیری خواتین کی عصمت دری کرنے والے بھارتی فوجی اہلکاروں کو سزا نہیں دی جاتی، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق آرمڈ فورسزاسپشل ایکٹ کے تحت بھارتی فوج کو غیر معمولی اختیارات دئیے گئے ہیں، کالے قانون کے تحت بھارتی فوجیوں کو ہر قسم کے مقدمے سے استثنیٰ حاصل ہے۔

  • بھارت نے کشمیر کی سڑکوں اور سرکاری محکموں کے نام بدلنا شروع کردئیے

    بھارت نے کشمیر کی سڑکوں اور سرکاری محکموں کے نام بدلنا شروع کردئیے

    سری نگر : بھارت نے کشمیر کی سڑکوں اور سرکاری محکموں کے نام بدلنا شروع کردئیے ہیں، سری نگر کے شیر کشمیر اسٹیڈیم کا نام بدل کر سردار ولبھ بھائی پٹیل رکھ دیا گیا جبکہ ریاستی دہشت گردی سے سب سے زیادہ کشمیری بچے متاثر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں عوام کوگھروں میں محصوراور نظام زندگی معطل ہوئے سو روز سے زائد ہوگئے ہیں، بھارت کی ریاستی دہشت گردی نے کشمیرکی معیشت بھی تباہ کردی ہے، وادی میں انٹرنیٹ اورموبائل سروس بدستورمعطل ہے جبکہ تعلیمی ادارے،کاروباری مراکزاورٹرانسپورٹ بھی بند ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز طے شدہ حکمت عملی کے تحت کشمیری نوجوانوں کو گھروں سے غائب اوربدترین تشددکانشانہ بنارہی ہیں، بھارتی فورسزکی دہشت گردانہ کارروائیوں سے بچے سب سے زیادہ متاثرہوئے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنما قید اورنظربندی ہیں جبکہ بھارتی مظالم کیخلاف آوازاٹھانے والے حریت رہنماؤں کی جائیدادیں بھی ضبط کی جارہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں‌ بھارت بوکھلاہٹ کا شکار، پاکستان سمیت غیرملکی چینلز پرپابندی عائد

    دوسری جانب مودی سرکارنے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرکی سڑکوں اوراداروں کے نام بدلنا شروع کردئیے اور سرینگر کے شیر کشمیر اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے سردارولبھ بھائی پٹیل رکھ دیا گیا ہے۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیرمیں محصورکشمیریوں نے کٹھ پتلی انتظامیہ کا دباؤ مستردکرتے ہوئے بچوں کوسرکاری تعلیمی اداروں میں بھیجنے اورسرکاری دفاترجانے سے انکارکردیا تھا جبکہ مقبوضہ وادی میں پانچ اگست سے نافذ کرفیواورپابندیوں اور انٹرنیٹ کی بندش سے معیشت کودوبلین ڈالرکانقصان پہنچ چکا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 52 واں روز

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 52 واں روز

    سرینگر: بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 52 روز گزر گئے، وادی میں زندگی مکمل طور پر مفلوج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کا 52 واں روز ہے، مسلسل لاک ڈاؤن سے کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل اور ٹی وی نشریات بند ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بدستور بند ہیں، انتظامیہ کے اصرار کے باوجود والدین نے بچوں کو اسکول بھیجنے سے انکار کردیا ہے۔

    حریت قیادت بھی بدستور نظر بند ہے یا قید میں ہے۔ اب تک 343 سیاستدانوں، صحافیوں اور طلبا پر کالے قانون کے تحت مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔ گرفتار کشمیریوں کو ہریانہ اور اتر پردیش کی جیلوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلسل لاک ڈاؤن سے کشمیری عوام شدید معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔ گزشتہ ہفتے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں، سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 45 واں روز

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 45 واں روز

    سرینگر: بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 45 روز گزر گئے، وادی میں تاحال زندگی مفلوج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 45 روز ہوگئے، 7 ہفتے سے مسلسل لاک ڈاؤن سے کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔

    جدید اسلحے سے لیس بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں سے خوفزدہ ہیں۔ قابض فوج نے سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں بلٹ پروف بنکرز تعمیر کرلیے۔ مختلف سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا۔

    وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس اور ٹی وی نشریات بدستور بند ہیں جس سے کشمیری سخت اذیت میں مبتلا ہیں۔ اسپتالوں میں دواؤں کی قلت کا بحران سنگین ہے۔ تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز پر تالے ہیں۔

    حریت رہنما بھارتی قید میں ہیں یا نظر بند ہیں، سابق بھارت نواز وزیر اعلیٰ فاروق عبد اللہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مختلف علاقوں میں بھارتی مظالم کے خلاف کرفیو کی پابندیاں توڑ کر احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر بھارتی فورسز نے تشدد بھی کیا جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب مقبوضہ جموں کے فوجی کیمپ میں ایک بھارتی فوجی افسر کی لاش ملی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

  • ‘رات کے وقت بھارتی فوجی کیمپوں سے کشمیریوں کی دردناک چیخ و پکار سنائی دیتی ہے’

    ‘رات کے وقت بھارتی فوجی کیمپوں سے کشمیریوں کی دردناک چیخ و پکار سنائی دیتی ہے’

    سری نگر : کشمیرمیڈیا سروس کی رپورٹ میں کہا گیا رات کے وقت بھارتی فوجی کیمپوں سے کشمیریوں کی دردناک چیخ و پکار سنائی دیتی ہے اور گھروں کے سامنے سڑکوں پرلٹا کرنوجوانوں کوبجلی کے جھٹکے دئیے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر میڈیا سروس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کشمیریوں پرلرزہ خیز مظالم ڈھا رہی ہیں ، رات کے وقت بھارتی فوجی کیمپوںمیں نظربند کشمیریوں کی چیخ و پکار کی آوازیں سنائی دیتی ہیں ، بھارتی فوجی آدھی رات کوگھروں میں گھس کرکشمیری نوجوانوں  کواٹھا کرلے جاتے اوررات بھربدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔

    کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شوپیاں کے مختلف دیہات سے تعلق رکھنے والے 24کے قریب کشمیری نوجوانوں نے میڈیا کو ان کے ساتھ فوجی کیمپوں میں روا رکھے جانیوالے غیر انسانی سلوک کے بارے میں بتایا ہے ۔

    شوپیاں کے ایک رہائشی نے بتایا کہ فوج ہر گاﺅں کے دو سے تین نوجوانوں کو دوسروں کیلئے نشانہ عبرت بنا رہی ہے ۔

    ضلع شوپیاں کے گاﺅں ہرپورہ کے رہائشی عابد خان نامی ایک شہری نے بتایا کہ بھارتی فوجیوںنے دوران حراست انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، کشمیریوں  پر ظلم و تشدد کا مقصد بھارت کی طرف سے 5اگست کو جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کئے جانے کے بعد مقبوضہ علاقے میں خوف  وہراس کا ماحول قائم کرنا ہے ۔

    انہوں نے بتایا کہ فوجیوں نے انہیں اور ان کے بھائی کو 14 اگست کو گھسیٹتے ہوئے گھر سے باہر نکالا اور آنکھوں پر پٹی باندھ دی گئی۔

    عابد کا کہنا تھا کہ فوجیوں نے اس کے بھائی کو بجلی کے جھٹکے دیئے او اس کی چیخ و پکار دوردور تک سنائی دی اور اس کے بازﺅں، ٹانگوں اور پیٹھ پر زخم کے  نشانات موجود تھے۔

    انھوں نے بتایا ایک دفعہ چوگام میں واقع فوجی کیمپ میں فوجیوں نے انہیں برہنہ کر کے اس کی ٹانگیں اور بازو باندھ کر لاٹھیوں سے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔

    بھارتی فوج کے مظالم کا نشانہ بننے والے کشمیری نوجوان نے کہا کہ وہ معمول کے مطابق کھانا نہیں کھا سکتا اور دیگربنیادی کام انجام نہیں دے سکتا،اس طرح کا ظلم سہنے سے تو بہتر تھا وہ گولی سے مرجاتا۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے گھروں میں چھاپے مارنا، شناختی کارڈ اور موبائل لے لینا اور نوجوانوں کو واپسی کے لیے فوجی کیمپ میں جا کر رپورٹ کرنے کی ہدایات دینا تو روز کا معمول بن گیا ہے۔