Tag: occupied kashmir

  • اپوزیشن جماعتیں مسئلہ کشمیر پر اپنی سیاست چمکا رہی ہیں، میاں محمود الرشید

    اپوزیشن جماعتیں مسئلہ کشمیر پر اپنی سیاست چمکا رہی ہیں، میاں محمود الرشید

    لاہور : صوبائی وزیر میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن مسئلہ کشمیر پر سیاست چمکا رہی ہے، عمران خان کشمیر کے معاملے پر جرات سے کہہ رہے ہیں کہ ہم کشمیر کے معاملے پر آخری حد تک جائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پچھلے دس سال سے اپوزیشن حکمران تھی تو اس نے کیا کیا ہے؟ پاکستان کو تنہائی میں دھکیل دیا گیا ہے، ن لیگ نے تو پانچ سال وزیر خارجہ ہی نہیں لگایا تھا۔

    صوبائی وزیر میاں محمود الرشید نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر جرات سے کہہ رہے ہیں کہ ہم کشمیر کے معاملے پر آخری حد تک جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تو حکومت میں آئے ہوئے جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں، اس کے باوجود ہم ہر محاذ پر بہادری سے لڑ رہے ہیں، لیکن بد قسمتی سے اپوزیشن جماعتیں مسئلہ کشمیر پر اپنی سیاست چمکا رہی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت جو مسائل درپیش ہیں کیا وہ ہماری دس ماہ کی حکومت کی وجہ سے ہیں ؟ یہ ان کی وجہ سے ہیں جن کی حکومت میں پاکستان ایشین ٹائیگر بن رہا تھا لیکن ہم گھبرانے والے نہیں اور موجودہ دباﺅسے جلد باہر نکلیں گے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کا اظہار تشویش

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کا اظہار تشویش

    جدہ : اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں جاری مسلسل کرفیو اور کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق او آئی سی کے ہیومن رائٹس کمیشن (آئی پی ایچ آر سی) نے مقبوضہ کشمیر میں مکمل لاک ڈاؤن اور کرفیو کی سخت مذمت کی ہے اور بھارتی حکومت کو کہا ہے کہ جلد سے جلد کرفیو ختم کیا جائے۔

    او آئی سی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز نےمقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی نظام معطل کر رکھا ہے، ان پابندیوں پر عالمی سطح پر مذمت کی جارہی ہے۔

    بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو کشمیریوں کیلئے سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو انسانی حقوق سے بری طرح محروم کررکھا جارہا ہے۔

    ادویات ناپید ہیں، اسپتال سنسنان ہیں، تعلیمی ادارے ویران پڑے ہیں، سڑکوں پر ہو کا عالم ہے۔ بھارتی بربریت کے بعد پوری وادی فوجی چھاؤنی کا منظر پیش کر رہی ہے۔

    انٹرنیٹ کی بندش کے باعث لوگوں کو اطلاعات تک رسائی نہیں اور اخبارات بھی بند ہیں۔ آئی پی ایچ آر سی کے مطابق بھارتی فورسزنے پانچ ہزار سے زائد کشمیریوں کو غیرقانونی طور پر ان کے گھروں میں محصور کر رکھا ہے۔

    صحافیوں ،انسانی حقوق تنظیموں کے کارکنوں کو جھوٹے الزامات پر گرفتار کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیرکی سیاسی قیادت کو بھی بغیر کسی قانون کے قید کر رکھا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔

  • یورپی  پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث  آج ہوگی

    یورپی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث آج ہوگی

    برسلز : یورپی پارلیمنٹ  میں مسئلہ کشمیر پرآج بحث ہوگی، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امیدہے کہ یورپین پارلیمنٹ انسانی حقوق کے لئے کردار ادا کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث آج ہوگی ، یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ کمیٹی نے مسئلہ کشمیر پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔ اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا جائے گا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیرپراجلاس بڑی کامیابی ہے،اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر بھی شریک ہوں گے۔

    کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید کا کہنا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر پر اجلاس بہت بڑی کامیابی ہے، کشمیریوں کی آواز یورپ تک پہنچا شروع ہوگئی ہے، بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

    دوسری جانب سربراہ یورپی خارجہ امور کی برسلز میں بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر سےملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں سربراہ یورپی خارجہ امور نے مسئلہ کشمیر اٹھایا  اور عوام کے حقوق اور آزادی بحال کرنے پر بھی زور دیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کی ایک اور سفارتی کامیابی، مسئلہ کشمیر یورپین پارلیمنٹ میں زیربحث آئے گا

    خیال رہے وزیر خارجہ نے تین ستمبر کو لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کےباہراحتجاج کرنے بھی اعلان کیا کرتے ہوئے کہا تھا کہ امیدہے کہ یورپین پارلیمنٹ  انسانی حقوق کیلئےکردارادا کرے گی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان پُرامن ملک ہے، جنگ آخری آپشن ہوتاہے،ابھی مذاکرات کاماحول دکھائی نہیں دے رہا، کیا کرفیو میں مذاکرات ہوں گے، بھارت جہاں بھی گیا منہ کی کھائی ہے۔

    واضح رہے مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 29ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کے مظالم جاری، اگست میں16کشمیریوں کو شہید کیا گیا

    مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کے مظالم جاری، اگست میں16کشمیریوں کو شہید کیا گیا

    سری نگر : بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ کے کرفیو کے دوران سولہ کشمیریوں کو شہید کیا، نہتے کشمیریوں کو پیلٹ گن سے شدید زخمی کیا، اب تک پانچ ہزار سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے5 اگست کے بعد سے مظالم کا نیا سلسلہ جاری ہے۔ مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج درندگی رکنے کا نام نہیں لے رہی۔

    ایک ماہ کے دوران قابض فورسز نے سولہ کشمیریوں کو شہید کیا، فائرنگ اور شیلنگ سے تین سو سے زائد کشمیری زخمی ہوئے جبکہ اٹھائیس روز گزرنے کے باجود کرفیو نہیں ہٹایا جاسکا۔

    فائرنگ، شیلنگ، پیلٹ گن کے استعمال اور گھروں پر چھاپوں سے متعدد گھر تباہ ہوگئے۔ مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز نے ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

    وادی میں مسلسل کرفیو کو ایک ماہ ہونے والا ہے۔ اسکول اور تجارتی مراکز بند ہیں، جس کے باعث کاروبار مکمل طور پر ٹھپ ہوچکا ہے۔ کشمیری اپنے ہی گھروں میں محصور ہیں ان کی زندگی مفلوج ہے، کرفیو کے باعث کھانے پینے کی اشیاء کی قلت میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    قابض بھارتی فوج نے گزشتہ ماہ اگست میں سولہ کشمیریوں کو شہید کیا، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پرامن احتجاج کرنے والوں کو فائرنگ، شیلنگ اور پیلٹ گنز کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں تین سو چھیاسٹھ کشمیری زخمی ہوئے۔

    اس کے علاوہ بھارتی فوج نے ایک ماہ کے دوران حریت قیادت سمیت پانچ ہزارسے زائد افراد کو گرفتار کیا چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتےہوئے بھارتی فوج نے چودہ خواتین کو درندگی کا نشانہ بنایا اور اکتیس مکانات مسمار کردئیے۔

  • کشمیری ماؤں بہنوں کی عظیم قربانیوں سے ہی آزادی کی تحریک بڑھ رہی ہے، سرا ج الحق

    کشمیری ماؤں بہنوں کی عظیم قربانیوں سے ہی آزادی کی تحریک بڑھ رہی ہے، سرا ج الحق

    کراچی : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ کشمیری ماؤں،بہنوں ،بیٹیوں کی عظیم قربانیوں سے ہی مقوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک آگے بڑھ رہی ہے، شہدا ء کی ماؤں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی مرکزی شورٰی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کی ان عظیم ماؤں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے تحریک آزادی کشمیر کے لیے اپنے بیٹوں کو قربان کیا۔

    سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ دنیا میں کوئی تحریک بھی خواتین کے بغیر اپنے مقاصد کو حاصل نہیں کرسکتی ،جس طرح تحریک پاکستان میں خواتین کا نمایاں کردار تھا، اسی طرح کشمیر کی جدوجہد آزادی میں خواتین نے بنیادی کردار ادا کیاہے۔

    بھارتی ظلم و جبر کے سامنے کشمیری عوام پہاڑ کی طرح کھڑے ہیں، پاکستان کی خواتین کشمیر کی جرأت مند ماؤں بہنوں بیٹیوں کا پیغام ہر گھر میں پہنچائیں، کشمیری ہمارے تعاون اور مدد کے مستحق ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کے لیے خواتین کو اپنے محاذ پر جدوجہد کو لے کر آگے بڑھنا ہوگا۔

    مغربی طاقتیں اور مغرب کی پروردہ این جی اوز پاکستان کی اسلامی شناخت کو ختم کرنے اور اپنے سیکولر ایجنڈا کی تکمیل اور مادر پدر آزاد معاشرے کے لیے سرگرم ہیں،ان کے اس دین بے زار ایجنڈے کو ناکام بنانے اور اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لیے خواتین موثر کردار ادا کر سکتی ہیں۔

  • بھارت کشمیر سے ٹیلی فون، انٹرنیٹ بندش فوری ختم کرے، ہیومن رائٹس واچ

    بھارت کشمیر سے ٹیلی فون، انٹرنیٹ بندش فوری ختم کرے، ہیومن رائٹس واچ

    نیویارک : انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کی بندش فوری ختم کرے، پابندیوں سے کشمیری آبادی میں غصہ اور افواہیں جنم لے رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم اور مودی حکومت کی جانب سے غیر قانونی اقدامات کیخلاف دنیا بھر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

    اس سلسلے میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے بھی بھارتی حکومت سے کشمیر میں غیر آئینی اقدامات ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے ہیومن رائٹس واچ ساؤتھ ایشیا کی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور ٹیلی فون پر طویل عرصے سے پابندی ہے جو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    لہٰذا بھارت کشمیر سے ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کی بندش فوری طور پر ختم کرے، میناکشی گنگولی کا مزید کہنا ہے کہ انٹرنیٹ اور ٹیلیفون کی بندش سے کشمیر میں آباد لوگوں کو غیرمتناسب نقصان پہنچ رہا ہے۔

    ان پابندیوں سے کشمیری آبادی میں غصہ اور افواہیں جنم لے رہی ہیں، کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال دن بہ دن ابتر ہوتی جارہی ہے۔

  • جنگ کی سازش کی تو بھارت کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، خالد مقبول صدیقی

    جنگ کی سازش کی تو بھارت کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، خالد مقبول صدیقی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی اس خطے کا مقدر بن کررہے گی، جنگ کی سازش کی تو بھارت کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے نکالی گئی ایم کیو ایم کی مرکزی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم پاکستان کے زیراہتمام کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالی گئیں، اس سلسلے میں سوک سینٹر میں مرکزی ریلی کے شرکاء سے خالد مقبول صدیقی، میئر کراچی وسیم اختر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کشمیر کی آزادی اس خطے کا مقدر بن کررہے گی، بھارت نے کشمیرکی حیثیت تبدیل کرکے مذموم مقاصد کو اجاگر کردیا، مقبوضہ کشمیرکی آزادی تک ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

    جنگ کی سازش کی تو بھارت کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی، رلی کے شرکاء سے خطاب میں میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی حرکتوں سے باز نہ آیا تو کراچی کے3 کروڑ لوگ بارڈر کی طرف مارچ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : کشمیر آور ، پاکستان کے کروڑوں عوام کا کشمیریوں سے فقید المثال اظہار یکجہتی

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے اعلان پر جمعہ کے روز 12 سے ساڑھے بارہ بجے تک مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے پوری قوم نے کشمیر آور منایا، پاکستانی قوم گھروں سے باہر نکل آئی اس موقع پر پاکستان اور کشمیر کے قومی ترانے بجائے گئے۔

  • ‘ہم پرتشدد نہ کریں، بس گولی مار دیں’ ،نہتے کشمیری کی  بھارتی فوج  سے فریاد

    ‘ہم پرتشدد نہ کریں، بس گولی مار دیں’ ،نہتے کشمیری کی بھارتی فوج سے فریاد

    لندن : برطانوی نشریاتی ادارے نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کے لرزہ خیزانکشافات کئے، کشمیریوں نے رپورٹرکو بھارتی فورسز کے بے رحمانہ تشدد کی کہانی بتاتے ہوئے کہا کہ ہم بھارتی فوج سے فریاد کرتے تھے کہ ہم پر تشدد نہ کریں، بس گولی مار دیں ، کیونکہ تشدد ناقابلِ برداشت تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے متعلق تفصیلی رپورٹ جاری کر دی، جس میں کہاگیابی بی سی کے رپورٹر نے مقبوضہ کشمیر کے جنوبی اضلاع کے علاقوں کا دورہ کیا ، جہاں عوام نے انہیں بھارتی افواج کی جانب سے ڈھائے گئے مظالم کی داستانیں سنائیں۔

    رپورٹ کے مطابق کشمیریوں نے رات گئے بھارتی چھاپوں، مار پیٹ اور تشدد کی ملتی جلتی کہانیاں سنائیں اور بھارتی سیکیورٹی فورسز پر مارپیٹ اور تشدد کے الزامات لگائے۔

    بی بی سی کے مطابق مقبوضہ وادی کے محصور شہریوں نے بتایا کہ آرٹیکل 370 ختم کرنے کے متنازع فیصلے کے چند گھنٹوں بعد ہی فوج گھر گھر گئی، بھارتی فوج نے راتوں میں چھاپے مار کر گھروں سے لوگوں کو اٹھایا اور سب کو ایک جگہ پر جمع کیا۔

    شہریوں نے بتایا کہ بھارتی فوج نے ہمیں مارا پیٹا، ہم پوچھتے رہے ہم نے کیا کیا ہے لیکن وہ کچھ بھی سننا نہیں چاہتے تھے، انہوں نے کچھ بھی نہیں کہا اور  بس ہمیں مارتے رہے۔

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق شہریوں نے بتایا کہ بھارتی فوج نے ہمیں لاتیں ماریں، ڈنڈوں سے مارا، بجلی کے جھٹکے دیئے، تاروں سے پیٹا، جب بےہوش ہو گئے تو انہوں نے ہمیں ہوش میں لانے کے لیے بجلی کے جھٹکے دیئے، ہمیں ڈنڈوں سے مارا اور ہم چیخے تو وہ ہمارے منہ مٹی سے بھر دیتے۔

    ایک کشمیری شہری نےبرطانوی نشریاتی ادارے کے رپورٹر کو بتایا کہ میں خدا سے موت کی دعا کر رہا تھا کیونکہ یہ تشدد ناقابلِ برداشت تھا، بھارتی فورسز سے کہا کہ ہم پر تشدد نہ کریں، بس گولی مار دیں۔

    رپورٹ کے مطابق شہری نے بتایا کہ سیکیورٹی اہلکار پوچھتے رہے کہ پتھراؤ کرنے والوں کے نام بتاؤں اور وارننگ دی کہ کوئی بھی بھارت مخالف مظاہروں میں شرکت نہ کرے۔

    بی بی سی کے مطابق کشمیری شہریوں نے کہا کہ مظالم جاری رہے تو گھر چھوڑ دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہے گا، وہ ہمیں ایسے مارتے ہیں جیسے جانوروں کو مارا جاتا ہے، بھارتی فوجی ہمیں انسان ہی نہیں سمجھتے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے باوجود مقبوضہ وادی کے ڈاکٹرز صحافیوں سے کسی بھی مریض کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے۔

    خیال رہے کہ بھارتی فورسز نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کر رکھا ہے جس کے باعث عوام کی زندگیاں اجیرن ہو چکی ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں سائیکل ریلی

    برسلز : مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں جن کی حمایت میں برسلز میں ریلی کا نکالی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فورسز کے مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے کشمیر کونسل یورپی یونین کے زیر اہتمام برسلز میں سائیکل ریلی نکالی گئی، کونسل کے چیئرمین علی رضا سید کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی یورپی وزارت خارجہ کے سامنے شومان پلس برسلز سے شروع ہوکر یورپی پارلیمنٹ کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔

    کشمیر میڈیاسروس کا کہنا تھا کہ ریلی کے شرکا نے آزاد جموںو کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور گلے میں پلے کارڈز آوایزاں کئے ہوئے تھے جن پر محکوم کشمیریوں کی حمایت میں نعرے درج تھے۔

    ریلی میں کشمیری رہنما سردار صدیق، ورلڈ کشمیر ڈائس پورہ الائنس کے صدر چوہدری خالد محمود جوشی، حاجی وسیم اختر، ملک اجمل، سلیم میمن، راجہ خالد، عامر نعیم سنی، خادم حسین، چوہدری غفور، سید باقر موسوی، محمد حسین شاہ، افتخار عرف بھا بلو، مہرندیم، حمزہ شاہ، سلمان شاہ، رانا فلق شیر اور اصغربٹ کے علاوہ مقامی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

    علی رضا سید نے ریلی کے اختتام پر اپنی تقدیر میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ پانچ اگست سے سخت مشکلات کا شکار ہیں اور علاقے میں مسلسل کرفیو اور سخت پابندیاں ہیں اور بہت سے رہنما اور کارکن زیرحراست ہیں، مقبوضہ علاقے میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت ہوچکی ہے اورلوگوں کے بنیادی حقوق بری طرح پامال کے جا رہے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم فرقہ پرست بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے خلاف کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے ان پر جبر و استبداد کی انتہا کر دی ہے لہذا عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسکا نوٹس لے۔

  • مقبوضہ وادی میں کشمیریوں سے زمینیں چھین کر ہندوؤں کو آباد کیا جارہا ہے، مسعود خان

    مقبوضہ وادی میں کشمیریوں سے زمینیں چھین کر ہندوؤں کو آباد کیا جارہا ہے، مسعود خان

    اسلام آباد : صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں سے زمینیں چھین کر ہندوؤں کو آباد کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ہونا عام بات نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خططاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر صدر آزاد کشمیر مسعود خان اور برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے جمعہ30 اگست کو برطانیہ کے ہائیڈ پارک سے بھارتی ہائی کمیشن تک کشمیریوں کے حق میں ریلی نکالنے کا اعلان کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ آزادی مانگ رہے ہیں،5اگست کو مقبوضہ کشمیر پر ایک نئی قیامت ٹوٹی، مقبوضہ کشمیر کیلئے جلد پوری دنیا میں ایک نیا جذبہ بیدار یوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیریوں سے زمینیں چھین کر ہندوؤں کو آباد کیا جارہا ہے، مودی کہتا ہے کشمیریوں سے زمین چھین کر انہیں خوشحال کردوں گا، مقبوضہ کشمیر پرسلامتی کونسل کا اجلاس ہونا عام بات نہیں۔

    قبل ازیں آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان سے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے وفد نے ملاقات کی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں نسل کشی کر رہی ہے۔

    پانچ اگست کے اقدام کے بعد سے دنیا نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے جب کہ خود انڈیا کے اندر سول سوسائٹی اور معتدل صحافیوں نے بھارت کے جارحانہ بیانیے کی مخالفت اور معصوم کشمیریوں کے حقوق کی بات کی ہے۔