Tag: -ocupied-kashmir

  • بھارتی پولیس کے دو اہلکاروں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا

    بھارتی پولیس کے دو اہلکاروں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا

    سری نگر / بہار : مقبوضیہ کشمیر میں تعینات ریزرو پولیس فورس کے ایک اہلکار نے خود کشی کرلی جبکہ بہار میں خاتون پولیس اہلکار نے اپنی بیرک میں موت کو گلے لگالیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک اہلکار نے سرینگر میں خودکشی کرلی۔

    رپورٹ کے مطابق سی آرپی ایف اہلکار نے سرینگر کے علاقے شیو پورہ میں اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔

    اس حوالے سے بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ سی آر پی ایف اہلکار کا تعلق بھارت کی ریاست تری پورہ سے تھا۔ اس واقعے سے جنوری 2007سے مقبوضہ علاقے میں خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکارروں کی تعداد 612 ہوگئی ہے۔

    دریں اثناء ضلع کپواڑہ کے علاقے سادھنا ٹاپ کے قریب ایک پولیس ہیڈ کانسٹیبل کارحادثے میں ہلاک ہوگیا جس کی شناخت غلام رسول کے نام سے ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں بھارتی ریاست بہار کے ضلع گیا میں پولیس لائن میں تعینات ایک خاتون پولیس اہلکار نے بھی خودکشی کرلی ہے۔

    خاتون پولیس اہلکار کی لاش پیر کی صبح خواتین پولیس اسٹیشن کی ایک بیرک سے ملی، بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون کانسٹیبل ذہنی دباؤ کا شکار تھی اور اس نے پولیس بیرک میں خودکشی کرلی۔

    رام پور پولیس اسٹیشن میں خاتون پولیس اہلکار کی خودکشی کامقدمہ درج کرکے پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے مقامی اسپتال منتقل کردیا۔

  • درخت کاٹنے کے دوران مزدور کی دردناک موت

    درخت کاٹنے کے دوران مزدور کی دردناک موت

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں ایک مزدور درخت کاٹتے ہوئے اچانک موت کے منہ میں چلا گیا، وہاں گزرنے والی بجلی کی تار نے اسے سنبھلنے کا بھی موقع نہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے ایک علاقے میں گزشتہ روز ایسا واقعہ پیش آیا جس کی وجہ جان کر سب حیران رہ گئے۔

    مقامی علاقے کا رہائشی عبد الرشید گنائی ولد عبدالکریم گنائی درخت سے لکڑی کاٹ رہا تھا کہ اور اس درخت کے پاس ہی بجلی کا تار بھی موجود تھا۔

    اس کا ہاتھ بجلی کے تار پر اس وقت لگ گیا جب وہ درخت کاٹ رہا تھا، عینی شاہد کے مطابق اس کو بجلی کا کرنٹ اس قدر زور دار لگا کہ چالیس سالہ عبد الرشید کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی۔

    حادثہ کی اطلاع ملتے ہی بڈگام پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا اور بعد ازاں لاش کو مزید اور لازمی کارروائی کے لیے مقامی اسپتال لے جایا گیا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں میں کافی اضافہ دیکھا جارہا ہے اس کی بڑی وجہ وادی میں آج بھی کئی ایسے دیہات ہیں جہاں بجلی کے کھمبے انتہائی بوسیدہ ہو چکے ہیں اور بعض مقامات پر بجلی کی تاریں عارضی کھمبوں اور سرسبز درختوں کے ساتھ باندھ دی گئی ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں مزید4 نوجوان شہید، 24 گھنٹوں میں تعداد 9ہوگئی

    مقبوضہ کشمیر میں مزید4 نوجوان شہید، 24 گھنٹوں میں تعداد 9ہوگئی

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، بھارتی فورسز نے اپنی بربریت سے مزید4کشمیری نوجوان شہید کردیے، ایک روز میں مقبوضہ وادی میں شہید ہونے والےنوجوانوں کی تعداد9ہوگئی۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ تھم نہ سکا،تازہ کارروائی میں ضلع شوپیاں میں مزید 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 9 ہوگئی۔

    بھارتی فوج نے ضلع شوپیاں کے علاقے پنجوڑہ میں سرچ آپریشن کے نام پر نہتے نوجوانوں کو فائرنگ کانشانہ بنایا، فائرنگ کے بعد سینکڑوں افراد گھروں سے باہرنکل آئے، مشتعل مظاہرین نے بھارتی فوج پر پتھراؤ کیا، مظاہرین نے کشمیر کی آزادی کے حق میں اور مودی سرکار کیخلاف نعرے بازی کی۔
    گذشتہ روز اسی علاقے میں 5 نوجوانوں کو شہید کیا گیاتھا، اس سے قبل ضلع کے اسی علاقے میں ایک جھڑپ میں تین بھارتی فوجی شدید زخمی ہوگئے تھے۔ علاوہ ازیں پونچھ اور پلواما میں دو بھارتی فوجی افسروں نے سرکاری اسلحے سے خودکشی کرلی۔

    قابض فوج نے ضلع میں تمام مواصلاتی نظام موبائل، انٹرنیٹ سروس کی خدمات کو بھی معطل کردیا جبکہ مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں سری نگر ، بارہمولہ ، بانڈی پور ، کپواڑہ ، گندربل ، بڈگام ، اسلام آباد ، پلوامہ ، کولگام ، رامبن ، راجوری ، پونچھ ، کِشتھوڑ ، ڈوڈا کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا۔

  • بھارتی فوج نے چار کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا، صحافیوں کیخلاف مقدمات درج

    بھارتی فوج نے چار کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا، صحافیوں کیخلاف مقدمات درج

    سری نگر : شوپیاں میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے چار کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔ خاتون صحافی سمیت تین کشمیری صحافیوں کیخلاف مقدمات درج کرلئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کی آڑ میں مزید چار کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں کے علاقے ملہورا میں بھارتی فوجی اہلکاروں نے سرچ آپریشن کی آڑ میں کارروائی کرتے ہوئے 4 نوجوانوں کو شہید کردیا۔

    مقبوضہ وادی میں سچ بولنا بھی جرم بن گیا، بھارتی مظالم کا شکارخاندانوں کی حالت زارسامنے لانے والی کشمیری خاتون صحافی سمیت تین کشمیری صحافیوں کیخلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔ ان پر مودی سرکارنے عوام کواکسانے اورحکومت مخالف سرگرمیوں کا الزام لگایا گیا ہے۔

    طویل عرصے سے بھارت کے لاک ڈاؤن میں زندگی گزارنے پر مجبور کشمیریوں پر بھارت کے مظالم کورونا کی وبا کے دوران بھی جاری ہیں، بھارتی فوج نے نام نہادسرچ آپریشن کے دوران چادراورچاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے خواتین سے بدتمیزی کی اورہراساں کیا۔

    بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا جواز پیش کرنے کے لیے دعویٰ کیا گیا ہے کہ چاروں نوجوان مسلح جھڑپ کے دوران مارے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ 2 روز قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں پولیس نے خاتون صحافی مسرت زہرا کو ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ فیس بک پر نوجوانوں کو ریاست مخالف جرائم کے لیے اکسا رہی ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو155 روز ہوگئے، بھارتی فوج کے مظالم جاری

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو155 روز ہوگئے، بھارتی فوج کے مظالم جاری

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے لاک ڈاؤن کو155 روز مکمل ہوگئے اور سیکیورٹی فورسز کے نہتے نہتے لوگوں پر مظالم مسلسل جاری ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کا تسلسل تاحال برقرار ہے، مقبوضہ علاقے کے چپے چپے پر بڑی تعداد میں بھارتی فوجی تعینات ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس بدستورمعطل ہیں جبکہ تعلیمی اورکاروباری مراکز بند بھی بند ہیں، اس صورتحال کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے سے رابطہ بھی نہیں کرسکتے جبکہ دفاتر اور تعلیمی ادارے عملے اور طلباء سے خالی ہیں۔

    اس حوالے سے سابق بھارتی وزیرخزانہ چدم برم نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرکو عملاً کھوچکا ہے، جمہوری ملک کسی خطے کی پوری آبادی کو محاصرے میں نہیں رکھ سکتا، مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کی آبادی کو بطور دہشت گرد، پرو پاکستان دیکھتی ہے۔

    علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرے اوردیگر پابندیوں کی وجہ سے خوف و دہشت کا ماحول اور غیر یقینی صورتحال بدستور جاری ہے، جس کی وجہ سے مقبوضہ وادی میں لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

    انسانی حقوق کی مقامی تنظیم جموں وکشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی نے سری نگر سے جاری اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی غیر قانونی اور بلاجواز قید اور اس دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ظلم و تشدد سمیت غیر انسانی سلوک کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

    اس کے علاوہ مقبوضہ علاقے میں مسلسل فوجی محاصرہ، کرفیو اور پابندیاں جاری ہیں اور مسلسل دفعہ 144 کے نفاذ سے عوام کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

  • کشمیر میں مظالم پر انسانی حقوق کے ادارے مذمتوں سے آگے نہیں بڑھ سکے، سراج الحق

    کشمیر میں مظالم پر انسانی حقوق کے ادارے مذمتوں سے آگے نہیں بڑھ سکے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم بڑھتے جارہے ہیں لیکن دنیا بھر کے انسانی حقوق کے ادارے سوائے مذمتوں سے آگے نہیں بڑھ سکے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ پر دنیا بے حس اور حکمران بےبس ہوچکے ہیں۔

    وزیر اعظم کی تقریرکو10دن گزر گئے اب تک دنیا ٹس سے مس نہ ہوئی،64دن سے کشمیر میں زندگی مفلوج ،80لاکھ افراد محصور ہیں، مقبوضہ کشمیر میں دوائیں ختم،لوگ بیماریوں، بھوک سےمررہےہیں۔

    سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ دنیا بھر کےانسانی حقوق کے ادارے مذمتوں سے آگے نہیں بڑھ سکے، جب تک ہمارے حکمران خود کوئی عملی قدم نہیں اٹھاتے، دنیا ایسے ہی خاموشی نہیں توڑے گی۔

    سراج الحق نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامی اور نااہلی سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے نان ایشوز کو ایشو بنارہی ہے، ضرورت تھی کہ حکومت عوام کی پریشانیوں کا حل نکالتی، حکمران عوام کو ریلیف دینے کی بجائے مزید تکلیف دے رہے ہیں۔

  • دنیا کا کوئی قانون کشمیریوں کو ایل او سی پار کرنے سے نہیں روک سکتا، راجہ فاروق حیدر

    دنیا کا کوئی قانون کشمیریوں کو ایل او سی پار کرنے سے نہیں روک سکتا، راجہ فاروق حیدر

    لاہور: وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ دنیا کا کوئی قانون کشمیریوں کو ایل او سی پار کرنے سے نہیں روک سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کشمیری کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ مودی کے جلسے میں گئے مگر آپ نے مایوس نہیں ہونا ہے، مودی بھی ہٹلر کے نقش قدم پر چل رہا ہے۔

    راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ میں نے بیرون ملک یہی باور کرایا ہے کہ ایک اور ہٹلر پیدا ہوگیا ہے، مغرب والے انسانی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے ہیں۔

    وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ وقت آنے والا ہے جب اقوام عالم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہوگی، مودی نے کشمیر میں تجربہ کیا ہے، خاموشی رہی تو آزاد کشمیر تک آئے گا۔

    مزید پڑھیں: 3 لاکھ سے زائد کشمیری پاکستان کی طرف ہجرت کر چکے ہیں: راجہ فاروق حیدر

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کے تحت کشمیریوں کو اسلحہ اٹھانے کی اجازت ہے، مودی کا اصل ٹارگٹ پاکستان ہے، مودی جہلم، سندھ اور ستلج کو بھی راوی بنانا چاہتا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ عرض کرتا ہوں کشمیری آپ کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، کشمیر کا جھنڈا گر گیا تو بھارت کا اگلا نشانہ پاکستان ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کشمیری 72 سال سے اس آزمائش کا سامنا کر رہے ہیں۔ کیا آخری کشمیری کے مرنے کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی ڈھال آزاد کشمیر ہے۔

    راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ کشمیری آپ کی طرف دیکھ رہے کسی اور کی طرف نہیں۔ ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے، کشمیر کا ہر شخص آپ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

  • بھارت کو کشمیری نہیں کشمیر کی سرزمین چاہیے، مشال ملک

    بھارت کو کشمیری نہیں کشمیر کی سرزمین چاہیے، مشال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ بھارت کو کشمیری نہیں کشمیر کی سرزمین چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشال ملک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 50 روز گزر چکے ہیں، بھارتی فوج نے کشمیریوں کو گھروں میں قید کررکھا ہے۔

    مشال ملک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ادویات و خوراک کی شدید قلت ہے، تہاڑ جیل کے ڈیتھ سیل میں یاسین ملک کی حالت تشویشناک ہے، بھارت کشمیریوں پر جبر کے تمام ہتھکنڈے آزما چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں پر مطالم کی نئی داستان رقم کررہا ہے، بھارتی فورسز مظالم ڈھانے میں تمام حدود سے تجاوز کرچکی ہے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیرمیں 50ویں روز بھی کرفیو

    مشال ملک کے مطابق بھارتی فورسز کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کررہی ہے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد 50 ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

  • کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے، فخر امام

    کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے، فخر امام

    فیصل آباد: چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اوپن جیل بن گیا، وہاں خوراک کی کمی ہے، حکومتی اقدامات سے عالمی میڈیا نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا کو مسئلہ کشمیر کی حساسیت کے لیے عملی کوشش جاری رکھنی چاہئے، سلامتی کونسل میں پہلی بار روس نے ہماری مخالفت نہیں کی، امریکی صدر اگلے سال الیکشن میں جارہے ہیں اس لیے عمران خانن کو بلایا ہے۔

    فخر امام نے کہا کہ بھارت کی رجن میں غلبے کی خواہش کی راہ میں پاکستان رکاوٹ ہے، لاک ڈاؤن مولانا فضل الرحمان کی سوچ ہے، ان سے سوال کریں، حکومتی کوششوں سے عالمی برادری نے مسئلہ کشمیر پر ہمارا موقف تسلیم کیا۔

    چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ مودی مقبوضہ کشمیر میں فاشسٹ کا کردار ادا کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت کے پاس کشمیریوں کا موقف تسلیم کرنے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں، سید فخر امام

    واضح رہے کہ چند روز قبل فخر امام کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلئے پاکستان کا ایک موقف ہے اور اس موقف پر افواج پاکستان حکومت اور عوام تمام ایک پیلٹ فارم پر کھڑے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس کشمیریوں کا موقف تسلیم کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے،عالمی برادری بھی اس حوالے سے بھارت پر اپنا دباؤ بڑھائے تاکہ کشمیریوں کو انکے جائز حق مل سکے۔

    فخر امام کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد کشمیر یوں کو شہید کیا جا چکا ہے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں عورتوں کی عصمت دری سے دنیا آگاہ ہے، کرفیو کے باعث نہتے کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہیں۔

  • مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں امن و استحکام ممکن نہیں، گورنر پنجاب

    مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں امن و استحکام ممکن نہیں، گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں امن و استحکام ممکن نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور سے جاپان کے سفیر اور کینیڈین ہائی کمشنر نے ملاقات کی، مسئلہ کشمیر خطے کی صورت حال سمیت دیگر ایشوز پر بات چیت کی گئی۔

    گورنر پنجاب نے بھارتی جنگی جنون اور کشمیر کی صورت حال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

    چوہدری سرور نے کہا کہ دنیا کی ذمہ داری ہے کہ بھارتی اقدامات کے خلاف کردار ادا کرے، کشمیر میں کرفیو اور بھارتی مظالم سے صورت حال انتہائی کشیدہ ہے۔

    گورنر پنجاب نے سفارت کاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، ہماری ترجیح امن اور مسائل کو حل کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیرمیں 46ویں روز بھی کرفیو

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 46ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔