Tag: Off

  • ماہی گیروں کی کشتی پر عرب اتحاد کا فضائی حملہ، 18 افراد جاں بحق

    ماہی گیروں کی کشتی پر عرب اتحاد کا فضائی حملہ، 18 افراد جاں بحق

    صنعاء : حوثی جنگجوؤں نے الزام عائد کیا ہے کہ عرب اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کی سمندری حدود میں ماہی گیروں کی کشتی پر فضائی بمباری کی ہے جس کی زد میں آکر 18 ماہی جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کے خلاف برسرپیکا ر حوثی جنگجوؤں کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں حوثیوں کی نسل کشی میں ملوث عرب اتحاد کے جنگی طیاروں نے ایک کشتی کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں درجن سے زائد سوار جاں بحق ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یمن کی الخوخھا نامی سمندری حدود میں ماہی گیروں کی کشتی پر فضائی بمباری کی گئی ہے۔

    دوسری جانب سعودی عرب کی سربراہی میں یمن کی آئینی حکومت نصرت کے لیے جنگ کرنے والے عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ماہی گیروں کی کشتی پر فضائی حملے کے الزامات کو رد کرتے ہوئے حوثیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ مذکورہ حملہ ایران نواز حوثیوں کی جانب سے کیا گیا ہے۔

    کرنل ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ ایرانی سرپرستی میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والے حوثی جنگجو اس سے قبل بھی عام شہریوں پر اس طرح کے حملے کرچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ 9 اگست کو یمن کے صوبے صعدہ میں عرب اتحاد کے جنگی طیاروں کی جانب سے اسکول کے بچوں کی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی، جس کے بعد عرب اتحاد کے ترجمان نے کہا تھا کہ مذکورہ کارروائی حوثیوں کے سعودی شہر جازان پر بیلسٹک میزائل حملوں کا جواب تھا۔

    ریڈ کراس کے مطابق صعدہ میں موجود ریڈ کراس کے اسپتال میں 29 بچوں کی لاشیں لائی گئی تھیں جن کی عمریں 15 برس سے کم تھیں۔ جبکہ حملے میں زخمی ہونے والے 79 افراد میں بھی 56 بچے تھے۔

  • خلیجی ریاستوں کا قطر بائیکاٹ، دوحہ ایئر پورٹ پر مسافروں کی تعداد میں‌ کمی

    خلیجی ریاستوں کا قطر بائیکاٹ، دوحہ ایئر پورٹ پر مسافروں کی تعداد میں‌ کمی

    دوحہ : سعودی عرب کی قیادت میں تین عرب ریاستوں کی جانب سے قطر کے سفارتی بائیکاٹ کے بعد غیر ملکی مسافروں نے قطر کا رخ کرنا چھوڑ دیا۔ جس کے باعث دوحہ ایئرپورٹ پر آنے والے سیاحوں کی تعداد میں 13 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردی اور دہشت گردوں کی حمایت کے الزامات کے باعث خلیجی ملک قطر کو پڑوسی ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے سفارتی و اقتصادی بائیکاٹ کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں بین الاقوامی مسافروں نے قطر کا رخ کرنا چھوڑ دیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ پہلی ششماہی رپورٹ مطابق دنیا بھر سے قطر آنے والے مسافروں کی تعداد میں 13 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جس کے باعث قطر کے دارالحکومت دوحہ کا حمد بین الااقوامی ایئرپورٹ ویران ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عرب ریاستوں کے بائیکاٹ کرنے سے پہلے 1 کروڑ 90 لاکھ مسافروں نے قطر کا رخ کیا، تاہم بائیکاٹ کے بعد 25 لاکھ افراد نے قطر کے سفر کو ترک کیا ہے۔

    خیال رہے کہ دوحہ کا انٹرنیشنل ایئر پورٹ قطر کی سرکاری فضائی کمپنی کا ہیڈ کواٹر بھی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات، مصر، سعودی عرب اور بحرین نے سنہ 2017 جون میں سعودی عرب میں اسلامی ممالک کی کانفرنس منعقد ہونے کے بعد قطر پر دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی کرنے کا الزام عائد کرکے سفارتی بائیکاٹ کردیا تھا۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ عرب ریاستوں کی جانب سے قطر کا بائیکاٹ کرنے کے بعد قطری فضائی کمپنیوں پر اپنی فضائی حدود استعمال کرنے پر بھی پابندی لگادی تھی۔ جس کے نتیجے میں قطر کو سیاحت کے شعبے میں بھی کافی نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

    خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب قطری فضائی کمپنی کی دو اہم مارکیٹیں تھیں، جو سفارتی تعلقات خراب ہونے کی بنیاد پر بہت زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • کل تمام بڑے شہروں میں موبائل فون سروس بند کرنے کا حکم

    کل تمام بڑے شہروں میں موبائل فون سروس بند کرنے کا حکم

    اسلام آباد: جشن آزادی کے موقع پر دہشت گردی کے ممکنہ حملے کے پیش نظر محکمہ داخلہ کی جانب سے دارالحکومت سمیت بڑے شہروں میں موبائل فون سروس معطل رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ٹیلی کام کمپنیوں‌کو موبائل فون سروس کی بندش کے احکامات موصول ہوگئے


    Mobile service to remain close tomorrow in… by arynews

    تفصیلات کے مطابق یومِ آزادی کے موقع پر دہشت گردی کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر وفاقی دار الحکومت ،روالپنڈی ، لاہور اور کراچی سمیت ملک بڑے شہروں میں میں موبائل فون سروس معطل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ کی جانب سے وزارتِ داخلہ کو درخواست بھیجی گئی تھی جس میں یوم آزادی پر دہشت گردی کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر موبائل فون سروس معطل رکھنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    وزارتِ داخلہ نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھیجی گئی درخواست موصول ہونے کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کو بھی آگاہ کردیا ہے اور موبائل فون سروس معطل رکھنے کی ہدایت کی گئی ہیں۔

    ٹیلی کام حکام کے مطابق وزارتِ داخلہ سے موصول ہونے والی ہدایت کے بعد یوم آزادی کے روز ملک بھر کے بڑے شہروں میں صبح 6 بجے سے دوپہر 12 تک موبائل فون سروس کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہے گی۔ تاہم وفاقی دار الحکومت سمیت بڑے شہروں میں جشن آزادی کی تقریبات کے اختتام ہوتے ہی موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بحال ہوجائے گی ۔

    موبائل فون کی بندش سے آگاہ نہیں‌ کیا، سیکریٹری داخلہ سندھ
    سیکریٹری داخلہ سندھ ریاض سومرو نے کہا ہے کہ موبائل فون سروس کی بندش وفاق کا معاملہ ہے، وفاق نے جشن آزادی پر موبائل فون کی بندش کے معاملے پر آگاہی نہیں دی.

    دریں‌ اثنا ملک بھر کی تمام ٹیلی کام کمپنیوں‌کو موبائل فون سروس کی بندش کے احکامات موصول ہوگئے

  • اسلام آباد: یوم آزادی پر موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: یوم آزادی پر موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: یوم آزادی کے موقع پر دہشت گردی کے ممکنہ حملے کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے موبائل فون معطل رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق یومِ آزادی کے موقع پر دہشت گردی کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے وفاقی دار الحکومت میں موبائل فون سروس معطل رکھنےکا فیصلہ کرلیا ہے۔

    اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے وزارتِ داخلہ کو درخواست بھیج دی گئ ہے جس میں صبح 6 بجے سے دوپہر 12 تک موبائل فون سروس معطل رکھنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    وزارتِ داخلہ نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھیجی گئی درخواست موصول ہونے کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کو بھی آگاہ کردیا ہے اور موبائل فون سروس معطل رکھنے کی ہدایت کی گئی ہیں۔

    قبل ازیں بھی اہم مواقع پر وفاقی، صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پورے ملک میں موبائل فون سروس بند رکھنے کے اقدامات کیے جاچکے ہیں تاہم ضلعی انتظامیہ کی درخواست کے مطابق موبائل فون سروس صرف اسلام آباد میں ہی معطل رہے گی۔