Tag: Office

  • دفاتر میں بیٹھ کر دن گزارنے والے کون سی ورزش کریں؟

    دفاتر میں بیٹھ کر دن گزارنے والے کون سی ورزش کریں؟

    ملازمت پیشہ افراد کی اکثریت اسکرین کے سامنے دن کا طویل حصہ بیٹھ کر گزارتی ہے، یہ عادت ان میں کئی موذی امراض جیسے ذیابیطس، موٹاپا، عارضہ قلب اور ذہنی امراض کا سبب بن رہی ہے۔

    ماہرین صحت اس عادت کو تمباکو نوشی کی طرح خطرناک تصور کرتے ہیں۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے دوران سائنس دانوں نے انکشاف کیا کہ بیٹھنے کے ایک دن کے مضر اثرات کو دور کرنے کے لیے ایک خاص دورانیے تک ورزش کرنا نہایت ضروی ہے۔

    تحقیق کے مطابق اگر آپ نے دن کے دس گھنٹے بیٹھ کر گزارے ہیں تو اس کے صحت پر مضر اثرات سے بچنے کے لیے ہر روز 40 منٹ کی ورزش یا جسمانی سرگرمی جس میں اعتدال سے بھرپور یا شدت والی ورزش شامل ہو، انجام دینا نہایت ضروری ہے اور ماہرین کی نزدیک یہ درست دورانیہ ہے۔

    یہ تحقیق 2020 میں شائع ہونے والے ایک میٹا تجزیے پر مبنی ہے جس میں سابقہ نو مطالعات کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

    تحقیق سے پتہ چلا کہ کچھ معمولی نوعیت کی جسمانی سرگرمیاں جیسے سائیکل چلانا، تیز چہل قدمی اور باغبانی بھی آپ کو قبل از وقت موت کے خطرے کو کم کرنے مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے تجویز دی تھی کہ زیادہ دیر بیٹھے رہنے کا ازالہ کرنے کے لیے ہر ہفتے 150 سے 300 منٹ کی اعتدال یا 75 سے 150 منٹ کی سخت جسمانی سرگرمی یا ورزش انجام دی جائے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ لفٹ کے بجائے سیڑھیوں پر چلنا، بچوں اور پالتو جانوروں کے ساتھ کھیلنا، یوگا میں حصہ لینا یا رقص کرنا، گھر کے کام کاج کرنا، پیدل چلنا اور سائیکل چلانا یہ سب ایسی جسمانی سرگرمیاں ہیں جو لوگ روزمرہ کے کاموں کے درمیان کر کے خود کو زیادہ متحرک بناسکتے ہیں۔

    اگر آپ یہ سب کام کرتے ہیں تو پھر روزانہ 30 سے 40 منٹ سخت ورزش کا اہتمام نہ کریں، بلکہ ہلکی ورزش جس کا دورانیہ کم ہو اس سے آغاز کریں۔

  • دفتر ذہنی مریض پیدا کرنے کا گڑھ بن گئے

    دفتر ذہنی مریض پیدا کرنے کا گڑھ بن گئے

    کیا آپ دفتر سے واپسی پر ایک تھکا دینے والے دن کے اختتام پر کمر میں درد یا سر درد کا شکارہوتے ہیں؟ دفتر کے بعد آپ کو کسی بھی دوسری شے پر توجہ مرکوز کرنے میں مشکل پیش آتی ہے؟

    تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے دفتر نے آپ کو دماغی مرض کا شکار بنا دیا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے کام کے دباؤ اور دفتر کے حوالے سے ہونے والے تناؤ، اور اس سے پیدا ہونے والے جسمانی و دماغی مسائل کو باقاعدہ دماغی مرض قرار دے دیا ہے۔

    برن آؤٹ یا برن آؤٹ سنڈروم نامی یہ مرض ناپسندیدہ دفتری ماحول، یا بے تحاشہ کام کے دباؤ کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔

    اس کیفیت کی بنیادی تعریف ہے: کام کا دباؤ جو آپ مینیج نہ کرسکیں نتیجتاً آپ کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہونے لگیں۔

    اس مرض کی علامات یہ ہوسکتی ہیں۔

    جسمانی توانائی میں کمی محسوس کرنا

    ہر وقت تھکن کا شکار ہونا

    ذہنی طور پر کام سے خود کو دور محسوس کرنا

    کام اور دفتر کے بارے میں منفی خیالات رکھنا

    پیشہ وارانہ کارکردگی میں کمی واقع ہونا

    گو کہ اس مرض کو دور جدید کی ایجاد کہا جارہا ہے تاہم ماہرین گزشتہ 4 دہائیوں سے اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ سنہ 1974 میں پہلی بار برن آؤٹ کی اصطلاح استعمال کی گئی تھی اور تب سے ماہرین اس کی علامات اور وجوہات کا مطالعہ کر رہے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق برن آؤٹ کا شکار ملازمین نہ صرف ادارے کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں بلکہ ایسے افراد مجموعی معیشت پر بھی خاصے بھاری پڑ سکتے ہیں جب یہ مختلف امراض کا شکار ہو کر ایک بڑی رقم اس کے علاج پر صرف کرتے ہیں۔

  • دفتر میں روزانہ اپنی ڈیسک پر لنچ کرنے کا نقصان

    دفتر میں روزانہ اپنی ڈیسک پر لنچ کرنے کا نقصان

    کیا آپ اپنے دفتر میں روزانہ اپنی ڈیسک پر کھانا کھاتے ہیں اور شاذ ہی کہیں باہر کھانے جاتے ہیں؟ تو پھر آپ کی زندگی کی بے اطمینانی اور ناخوشی کا ایک اہم سبب یہی ہے۔

    یونیورسٹی آف سسکیس میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ملازمین کا روزانہ اپنی ڈیسک پر بیٹھ کر لنچ کرنا انہیں اپنے کام کے حوالے سے بوریت کا شکار کردیتا ہے۔

    اس کا یہ مطلب نہیں کہ روزانہ کہیں باہر، کسی ریستوران میں جا کر کھانا کھایا جائے۔ دراصل اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی کھلی جگہ، تازہ ہوا میں مثلاً کسی پارک یا ساحل سمندر پر بیٹھ کر لنچ کرنا آپ کو اپنی ملازمت سمیت زندگی کے دیگر معاملت میں بھی مطمئن بنا سکتا ہے۔

    اس تحقیق کے لیے ماہرین نے متعدد دفتری ملازمین کے کھانے کے معمول اور ان کے رویے کی جانچ کی۔ ماہرین نے دیکھا کہ روزانہ اپنی ڈیسک پر یا دفتر کے کیفے میں بیٹھ کر کھانا کھانے والے افراد میں ذہنی تناؤ کی سطح بلند تھی۔

    اس کے برعکس وہ افراد جنہوں نے کھلی فضا سے لطف اندوز ہوتے ہوئے کھانا کھایا، ان میں خوشی کے جذبات پیدا ہوئے جبکہ زندگی کے مختلف معاملات کے حوالے سے ان کا مثبت نقطہ نظر سامنے آیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دراصل فطرت سے ہمارے اس ٹوٹے ہوئے تعلق کی طرف اشارہ ہے جس کی وجہ سے ہم بے شمار مسائل میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    فطرت سے باقاعدہ تعلق رکھنا، کھلی فضا میں چہل قدمی، ساحل سمندر پر جانا یا پہاڑوں اور درختوں کے درمیان وقت گزارنا ہمیں بے شمار دماغی مسائل سے بچا سکتا ہے جس میں سر فہرست ڈپریشن سے نجات اور خوشی کا حصول ہے۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ دفاتر میں لنچ کے اوقات میں ملازمین کو باہر جانے کی اجازت دینی چاہیئے۔ اس سے ان کی تخلیقی صلاحیت اور کام کرنے کی رفتار اور معیار میں اضافہ ہوگا۔

  • ترکی، اپوزیشن کے حامی ازمیر کے میئر کے دفتر سے آلہ جاسوسی برآمد

    ترکی، اپوزیشن کے حامی ازمیر کے میئر کے دفتر سے آلہ جاسوسی برآمد

    انقرہ:ترکی کی موجودہ مرکزی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری سیاسی تناﺅ کے جلو میں ایک نیا اسکینڈل سامنے آیا ہے۔ حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے ازمیرشہر کے میئر کے دفتر سے جاسوسی کا آلہ برآمد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز ری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ازمیر شہر کے میئر سردارصندل کے دفتر سے جاسوسی کا آلہ برآمد کیا گیا ہے۔ سردار سندل 31 مارچ 2019ءکو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ازمیر کے میئر منتخب ہوئے تھے۔

    مقامی ذرائع اور پولیس کا کہنا تھا کہ جاسوسی کا آلہ ازمیر شہر کے میئر سردار صندل کے بیرقلی کالونی میں واقع دفتر سے ملا ہے۔صندل نے جاسوسی کے لیے دفتر میں نصب کردہ ڈیوائس کے بارے میں ازمیر کے گورنر اور پولیس چیف کو مطلع کیا۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ازمیر کے میئر کے دفتر سے برآمد ہونے والا آلہ 40 میٹر کی مسافت سے آواز منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم اس میں آواز ریکارڈ نہیں کی گئی۔

    ازمیر کی پولیس نے اس جاسوسی آلے کا باریکی کے ساتھ جائزہ لیا ہے۔جاسوسی کے آلے کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے سردار صندل نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی کوئی چیز نہیں جس سے دوسرے خوف زدہ ہوں۔ ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ ہم نے اپنے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔

    اس جاسوسی آلے سے لگتا ہے کہ بعض لوگ ہم سے ناراض ہیں مگرمیں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ کوئی شخص ہمیں ہمارے راستے سے نہیں ہٹا سکتا۔

    صندل کا کہنا تھا کہ جاسوسی آلہ نصب کرنے کے حوالے سے انہوں نے عدالت میں ایک کیس دائر کردہا ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کون ہماری جاسوسی کررہا ہے۔

    پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں تاہم فی الحال یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا ترک عہدیدار کے دفتر میں جاسوسی آلا کس نے اور کس مقصد کے تحت نصب کیا تھا؟

  • دفتر میں ہنسنے کے وہ فوائد جن سے آپ لاعلم تھے

    دفتر میں ہنسنے کے وہ فوائد جن سے آپ لاعلم تھے

    کیا آپ دفتر میں ہوتے ہوئے ہنستے مسکراتے ہیں؟ یا اپنا سارا دن کام کی ٹینشن میں گزار دیتے ہیں؟

    گو کہ پروفیشنلز سے بھرے ہوئے ایک کمرے میں جہاں ہر شخص ضروری کام میں مصروف ہو، ایک بلند و بانگ قہقہہ لگانا آپ کو شرمندگی سے دو چار کرسکتا ہے کیونکہ کمرے میں موجود تمام لوگ آپ کو نہایت اجنبی نظروں سے دیکھیں گے، تاہم ایسا کرنا کچھ زیادہ عجیب بھی نہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ دفتر میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو ہنسی مذاق کرنا اور ہنسنا ضروری ہے۔

    ہارورڈ بزنس اسکول کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ دفتر میں ہنسنا دفتر کے ساتھیوں کے درمیان تعلق کو مضبوط کرتا ہے جبکہ ان کی تخلیقی صلاحیت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ کام کے دوران چٹکلے چھوڑنا وہاں موجود تمام افراد کو آرام دہ بناتا ہے جس کے بعد وہ زیادہ توجہ سے اپنا کام سر انجام دے سکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ہنسی بوریت اور تناؤ کا خاتمہ کرتی ہے، تناؤ زدہ اعصاب کو پرسکون کرتی ہے جبکہ دماغ میں خوشی پیدا کرنے والا ہارمون بھی پیدا کرتی ہے۔

    مندرجہ بالا تمام محرکات انسانی دماغ کی استعداد اور کارکردگی میں اضافہ کرتے ہیں۔

    تو اب آپ بھی اپنے باس کی نظروں کی پرواہ کیے بغیر زور زور سے ہنس سکتے ہیں، کیونکہ اس کے بعد آنے والے نتائج آپ کو باس کی نظروں میں پسندیدہ بنا سکتے ہیں۔

  • اقتدار سے علیحدگی کے بعد کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھوں گی‘جرمن چانسلر

    اقتدار سے علیحدگی کے بعد کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھوں گی‘جرمن چانسلر

    برلن : انجیلا مرکل نے چانسلر کے عہدے سے شبکدوش ہونے کے بعد کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھو گی، انجیلا مرکل 2005 سے اس عہدئے پر فائز ہیں جو 2021 میں اپنے عہدے سے شبکدوش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا ہے کہ وہ 2021ء تک ملک کی چانسلر ہیں۔ اقتدار سے علاحدہ ہونے کے بعد وہ کوئی سیاسی عہدہ اپنے پاس نہیں رکھیں گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ اقتدار سے علاحدگی کے بعد وہ کسی بھی طرح کی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہ لینے کےلیے پرعزم ہیں۔ اپنے ملک، یورپی یونین یا کسی دوسرے ملک یا ادارے میں کوئی عہدہ نہیں لیں گی۔

    خبر رساں اداروں کے مطابق برلن میں صحافیوں سے بات چیت کےدوران ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ 2021ءکو چانسلر کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد بھی کوئی عہدہ اپنے پاس رکھنے کی خواہاں ہوگی؟

    ان کا کہنا تھا کہ میں کسی پارٹی کی قیادت کروں گی اور نہ کوئی حکومتی یا سیاسی عہدہ اپنے پاس نہیں رکھوں گی۔جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ مستقبل کے میرے سیاسی پروگرامات میں کسی کی سیاسی سرگمی میں حصہ لینے کا کوئی پروگرام شامل نہیں۔

    جرمن چانسلر نے کہا کہ میں جرمنی یا یورپی یونین میں کوئی عہدہ نہیں لوں گی۔خیال رہےکہ انجیلا میرکل کی جانب سے یہ موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب ان کا نام یورپی کونسل کی سربراہ کے لیے تجویز کیے جانے کی خبریں بھی گردش کررہی ہیں۔

    ان خبروں کے مطابق مسز میرکل کو 2021ء میں جرمن چانسلر کے عہدے سے سبکدوشی کے بعد یورپی کونسل کا سربراہ مقرر کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ انجیلا میرکل 2005ء سے جرمنی میں چانسلرکے عہدے پر فائز ہیں۔ وہ 2021ء کو اس عہدے سے سبکدوش ہوںگی۔

  • انجلینا جولی اقوام متحدہ کی اگلی جنرل سیکریٹری؟

    انجلینا جولی اقوام متحدہ کی اگلی جنرل سیکریٹری؟

    معروف ہالی ووڈ اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر انجلینا جولی اداکاری اور ہدایت کاری میں نام کمانے کے بعد اب اپنا زیادہ تر وقت سماجی کاموں میں گزار رہی ہیں اور اقوام متحدہ کی جانب سے مختلف جنگ زدہ علاقوں کا دورہ کرتی رہتی ہیں۔

    ان کی فعال سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ بہت جلد وہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے عہدے کی بھی امیدوار ہوں گی، اور وہ خود بھی اس بات کی نفی نہیں کرتیں۔

    پیپلز میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ’ایسا بعید از قیاس نہیں ہے، کبھی بھی یہ مت سوچیں کہ ایسا نہیں ہوسکتا‘۔

    جولی کا کہنا ہے کہ میں قطعاً مایوس نہیں کہ میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا عہدہ حاصل نہیں کر سکتی۔ میرا وژن مجھے ایک دن اس عہدے تک پہنچا سکتا ہے مگر فی الحال میں قیادت کے لیے دوسروں کی طرف دیکھ رہی ہوں۔

    انجلینا جولی نے کچھ دن قبل ہی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا تھا جہاں انہوں نے کہا تھا کہ خواتین کی شمولیت کے بغیر افغان امن مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوں گے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہزاروں افغان خواتین امن مذاکرات میں اپنی عدم شمولیت پر گہری تشویش کا اظہار کرچکی ہیں کہ طالبان سے مذاکرات میں ان کے اور ان کے بچوں کے حقوق کے تحفظ کا ضامن کون ہوگا۔

    جولی جنگ زدہ علاقوں میں خواتین کے تحفظ کے اقدامات کے حوالے سے کوشاں ہیں اور بارہا اقوام متحدہ میں اس بات کا اظہار کر چکی ہیں کہ دنیا ان کا تحفظ کرنے میں ناکام ہے، جنگ میں خواتین سے زیادتی کو جنگ کے اہم ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔

    اپنے حالیہ انٹرویو میں اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے لیے قائم کردہ ہائی کمیشن کی خدمات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کے تحفظ کے لیے مزید امن فوج کی تعیناتی کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کو جنسی تشدد کے حربوں سے بچانے کے لیے عالمی برادری کو مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے۔

  • ریاض : سرکاری محکموں میں بے ضابطگیوں کی نگرانی، فنانشیل رپورٹنگ دفتر قائم

    ریاض : سرکاری محکموں میں بے ضابطگیوں کی نگرانی، فنانشیل رپورٹنگ دفتر قائم

    ریاض : سعودی حکومت نے ملک میں کرپشن کی روک تھام سلسلے سرکاری اداروں کے مالی معاملات کی نگرانی کےلیے فنانشل رپورٹنگ آفس قائم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں گزشتہ دو برس سے بد عنوانی اور کرپٹ سعودی افسران و شہزادوں کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن جاری ہے، کرپشن کے خلاف کے جاری مہم کے تحت حکام نے سرکاری اداروں کے اخراجات کی نگرانی کےلیے ایک نیا دفتر قائم کیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ نیا فنانشیل رپورٹنگ دفتر جنرل آڈٹنگ بیورو کا حصہ ہوگا جو سرکاری محکموں بے ضابطگیوں سے نظر رکھے گا اور پبلک پراسیکیوٹر کسی کی بھی تحقیقات کرسکتے ہیں۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے بنائی گئی انسداد کرپشن کمیٹی نے دو روز قبل اپنی رپورٹ جمع کرائی شاہ سلمان کو جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ کمیٹی نے اپنا کام مکمل کرلیا ہے، کمیٹی کی رپورٹ پر سعودی ولی عہد نے دستخط کیے تھے جس کے بعد کرپشن کے خلاف نومبر 2017 میں شروع کی گئی مہم ختم کردی گئی۔

    مزید پڑھیں : سعودیہ: انسداد بدعنوانی کمیٹی کی کارروائی مکمل، 4 کھرب ریال وصول

    سعودی عرب کی اینٹی کرپشن کمیٹی نے کاروباری شخصیات، شہزادے اور سابق وزراء سمیت متعدد کرپٹ افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان سے 4 کھرب ریال (106 ارب ڈالر) کی رقم وصول کرکے واپس قومی خزانے میں جمع کی تھی۔

    یاد رہے کہ اینٹی کرپشن کمیٹی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بدعنوانی میں ملوث 8 افراد نے عدالت میں کیس جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، 87 افراد کو مختلف معاہدوں کے بعد چھوڑ دیا گیا جبکہ 56 ملزمان پر فوج داری مقدمے زیر سماعت ہیں جس کے باعث ان سے کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا۔

  • وہ مسائل جو دفتر میں آپ کو پریشان کرتے ہیں

    وہ مسائل جو دفتر میں آپ کو پریشان کرتے ہیں

    یوں تو دفتر میں دن کا بڑا حصہ بیٹھ کر گزارنا آپ کو غیر متحرک کردیتا ہے جو صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہے، لیکن کچھ کام اور کچھ ملازمتیں بذات خود بھی صحت کے لیے زہر قاتل کی حیثیت رکھتی ہیں۔

    کچھ دفاتر میں پایا جانے والا ماحول اور کام کا طریقہ کار ملازمین کی نفسیاتی و جسمانی صحت پر برے اثرات مرتب کرتا ہے اور مستقل اسی ملازمت سے منسلک رہنا آپ کو صحت کے حوالے سے بدترین نقصانات پہنچا سکتا ہے۔

    آج ہم آپ کو دفاتر میں پیش آنے والے ایسے ہی کچھ حالات سے آگاہ کر رہے ہیں جن کو مستقل بنیادوں پر برداشت کرتے رہنا آپ کو جان لیوا امراض میں مبتلا کرسکتا ہے۔ ساتھ ہی ان مسائل سے نمٹنے کا حل بھی جاننا ضروری ہے۔


    مسئلہ ۔ بے تحاشہ مصروفیت

    آپ بہت زیادہ مصروف ہیں لیکن آپ کے پاس آزادی سے کام یا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں۔

    حل

    کام سے متعلق دباؤ کو ساتھیوں کے ساتھ گفتگو اور ان کی مدد کے ذریعے کم کریں۔


    مسئلہ ۔ لا حاصل محنت

    آپ بہت زیادہ کام کرتے ہیں اور بہت محنت سے کرتے ہیں، مگر آپ کو اس کا صلہ نہیں ملتا۔

    حل

    اپنے باس سے اپنے کیرئیر کے متعلق گفتگو کریں اور انہیں بتائیں کہ آپ بہت با صلاحیت ہیں اور اپنی صلاحیتوں کو مزید بہتر کرنا چاہتے ہیں۔


    مسئلہ ۔ پیشہ وارانہ تنہائی

    آپ اپنے دفتر میں تنہائی محسوس کرتے ہیں کیونکہ آپ کو کام کے حوالے سے ہم مزاج ساتھی یا بہترین باس میسر نہیں۔

    حل

    اپنے ساتھیوں اور باس سے گفت و شنید کریں۔ اگر آپ کو مدد کی ضرورت ہے تو کسی کی مدد لینے سے ہرگز نہ ہچکچائیں۔


    مسئلہ ۔ زچ کرنے والے کسٹمرز

    اپنے دفتر میں آپ کو تنگ کردینے والے کسٹمرز کو بھگتنا پڑتا ہے جو آپ سے نہایت نا معقول مطالبات کرتے ہیں اور آپ کو مجبوراً خوش اخلاقی کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے۔

    حل

    اس بارے میں اپنے باس سے تجاویز لیں اور ان کے تجربات سے استفادہ کریں۔ ان سے کہیں کہ آپ اس سلسلے میں ہونے والے تربیتی کورسز میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔

    آپ کو یہ بھی سیکھنے کی ضرورت ہے کہ ذاتی طور پر متاثر ہوئے بغیر مختلف مزاجوں کے کسٹمرز سے کس طرح ڈیل کرنا ہے۔


    مسئلہ ۔ دفتر کا قیدی

    دفتر کے اوقات کار ختم ہونے کے بعد آپ گھر سے بھی لیپ ٹاپ اور موبائل فون کے ذریعے دفتر سے منسلک ہیں اور دفتر کا کام کر رہے ہیں۔

    حل

    اگر یہ اتنا ہی ضروری ہے تو اس کے لیے بھی ایک وقت مقرر کریں کہ آپ گھر آنے کے بعد صرف ان 2 گھنٹوں کے لیے دستیاب ہوں گے۔ اس کے بعد یا اس سے پہلے ہرگز نہیں۔


    مسئلہ ۔ بیزار کن کیفیت

    بعض اوقات اپنی پسند کی ملازمت کرتے ہوئے بھی آپ بیزاریت اور تھکن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ یہ وہ مقام ہے جہاں آپ چاہ کر بھی اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکتے۔

    حل

    اس کیفیت سے نکلنے کے لیے تعطیلات لینا ضروری ہے اور ان تعطیلات کو سیاحت میں گزارنا اس سے بھی زیادہ ضروری۔ سیاحت آپ کے دل و دماغ پر چھائی بیزاری کو ختم کر کے آپ کو تازہ دم کردے گی۔


    مسئلہ ۔ باس کا ذلت آمیز رویہ

    آپ باس یا اپنے سے اوپر کے عہدے کے افراد کی بے جا ڈانٹ ڈپٹ، ذلت آمیز رویے اور غیر ضروری کام کے دباؤ کا شکار ہیں۔

    حل

    انہیں واضح طور پر بتائیں کہ آپ کو یہ رویہ سخت ناپسند ہے۔ اگر پھر بھی مسئلہ حل نہ ہو تو اس سلسلے میں انتظامیہ سے بات کریں تاکہ اس رویے کا سدباب کیا جاسکے۔

  • کیا آپ 9 گھنٹے کام کرنے کے نقصانات جانتے ہیں؟

    کیا آپ 9 گھنٹے کام کرنے کے نقصانات جانتے ہیں؟

    دنیا بھر کے دفاتر میں عالمی اصولوں کے مطابق 8 گھنٹے کام کرنا ضروری ہے تاہم کچھ ادارے ایسے بھی ہیں جو اپنے ملازمین سے 8 کے بجائے 9 گھنٹے کام لیتے ہیں۔

    کیا آپ کا شمار بھی ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے جو دفاتر میں 9 گھنٹے کام کرتے ہیں؟ تو پھر دیکھیں کہ آپ کن خطرناک طبی و نفسیاتی مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری

    ایک امریکی ادارے کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں 9 گھنٹے کام کرنے والے افراد پر مندرجہ ذیل منفی اثرات دیکھنے میں آئے۔

    تنہائی محسوس کرنا

    دفاتر میں 9 گھنٹے کام کرنے والے 66 فیصد افراد اپنی زندگی کو تنہا محسوس کرتے ہیں اور تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    کسی کی ضرورت محسوس کرنا

    تحقیق کے مطابق 9 گھنٹے کام کرنے والے افراد کو کسی ایسے شخص کی ضرورت ہوتی ہے جس سے وہ اپنی زندگی کے مسائل کے بارے میں بات کر سکیں۔

    جذبات سے دوری

    تحقیق میں بتایا گیا کہ 57 فیصد ملازمین 9 گھنٹے تک کام کرنے کے بعد جذباتی طور پر سرد ہوجاتے ہیں کیونکہ ان کے دن کا بیشتر حصہ ٹیکنالوجی کی اشیا کے ساتھ گزرتا ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ ان میں مختلف احساسات و جذبات جیسے خوشی، غم، دکھ، پرجوشی وغیرہ آہستہ آہستہ معدوم ہوتی جاتی ہے۔

    ہمیشہ کام کرنے کی خواہش

    ماہرین کے مطابق طویل عرصے تک 9 گھنٹے کام کرنے والے افراد کام کے اس قدر عادی ہوجاتے ہیں کہ وہ زندگی میں کبھی ریٹائر نہیں ہونا چاہتے۔

    ڈپریشن

    دفاتر میں 9 گھنٹے کام کرنے والے 42 فیصد ملازمین ہر وقت بلا سبب ڈپریشن کا شکار رہتے ہیں۔

    اگر آپ بھی اپنے دفتر میں 9 گھنٹے کام کرتے ہیں تو جان جائیں کہ آپ کام کے لیے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔