Tag: Office

  • باسز کا دن: کیا آپ ایک اچھے باس ہیں؟

    باسز کا دن: کیا آپ ایک اچھے باس ہیں؟

    بڑے بڑے اداروں اور وہاں موجود باسز کو اکثر اپنے ملازمین سے وقت ضائع کرنے یا عدم دلچسپی سے کام کرنے کی شکایت ہوتی ہے۔ وہ ان سے ان کی استعداد سے بڑھ کر کام کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔

    انہیں شکوہ ہوتا ہے کہ ملازمین کام کو غیر دلچسپی سے کرتے ہیں جبکہ بعض دفعہ وہ ملازمت چھوڑ کر ان اداروں میں بھی چلے جاتے ہیں جن سے کاروباری مسابقت ہوتی ہے۔

    دراصل ملازمین انہی اداروں میں دل لگا کر اور محنت سے کام کرتے ہیں جہاں انہیں ان کا مطلوبہ ماحول اور تمام سہولیات ملیں اور ان کی قدر کی جاتی ہو۔

    آج جبکہ امریکا میں باسز کا دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد پورے سال اپنے باسز کی جانب سے تعاون کا شکریہ ادا کرنا ہے، وہیں ترقی پذیر ممالک میں ملازمین کو اپنے باسز سے بے تحاشہ شکایات ہیں۔

    یاد رکھیں کہ اگر آپ ایک اچھے باس نہیں تو آپ کو ہمیشہ قابل اور محنتی افراد کی قلت کا سامنا ہوگا کیونکہ وہ بہت جلد آپ کو چھوڑ کر چلیں جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: بہترین ملازم ملازمت چھوڑ کر کیوں جاتے ہیں؟

    لہٰذا آج ہم آپ کو اچھا باس بننے کے کچھ اصول بتا رہے ہیں جنہیں اپنے ادارے میں نافذ کر کے آپ اپنے ملازمین کا دل جیت سکتے ہیں۔


    بہترین ماحول

    آفس میں کام کرنے کے لیے ایک بہترین ماحول ملازمین کی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔ الجھے، بکھرے ہوئے کیبن، گندی دیواریں اور فرش ذہن کو الجھا دیتی ہیں اور ملازمین پرسکون ہو کر کام نہیں کر پاتے۔

    آفس میں صفائی ہونا بے حد ضروری ہے۔ سجانے کے لیے سجاوٹ کا سامان بھی ہونا چاہیئے لیکن وہ ایسا اور اتنا زیادہ نہ ہو کہ وہ ملازمین کی توجہ اپنی طرف مبذول کرلے۔ میٹنگ رومز کو خاص طور پر بہت سادہ ہونا چاہیئے۔

    ماحول کو خوشگوار اور ترو تازہ رکھنے کے لیے جا بجا سر سبز پودے بھی رکھے جاسکتے ہیں۔


    شعبہ کے ماہرین کو لائیں

    اگر کسی ادارے کے ملازمین کام میں دلچسپی نہیں لے رہے تو باسز کو چاہیئے کہ وہ اس شعبہ کے کامیاب افراد کو اپنے ہاں مدعو کریں اور اپنے ادارے کے ملازمین کو ان سے ملوائیں۔ ان کی مشکلات، پریشانیاں اور کامیابی کی داستان ملازمین کو ان کے کام کی طرف مائل کرے گی۔

    ملازمین کے لیے ہر 2 سے 3 ماہ بعد ٹریننگ بھی کروائی جاسکتی ہیں جس میں وہ شعبہ کے چوٹی کے افراد کے ساتھ مل سکیں اور ان کے تجربات سے سیکھیں۔


    انعامات دیں

    اگر کوئی ادارہ اپنے ملازمین کو زیادہ تنخواہیں نہیں دے سکتا تو بہترین کارکردگی دکھانے والے ملازمین کو انعامات دینے کی روایت ڈالنی چاہیئے۔

    ہر ماہ کے آخر میں انعام کی صورت میں اضافی رقم، سیر و سیاحت کے ٹکٹ، یا کھانے پینے، شاپنگ، فلم وغیرہ کے ٹکٹس اور واؤچرز ملازمین میں مسابقت پیدا کریں گے اور وہ کارکردگی میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوشش کریں گے۔


    حوصلہ افزائی کریں

    ملازمین کی حوصلہ افزائی کرنا ازحد ضروری ہے۔ وہ ملازم جو بہترین کارکردگی دکھائیں ان کا نام لینا اور سب کے سامنے ان کی کامیابی کا اعتراف کرنا ملازمین کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

    ہر ماہ کسی ملازم کو ’ایمپلائی آف دا منتھ‘ کا اعزاز دینا، مشکل حالات میں کام سنبھالنے والے ملازمین کے لیے تھینک یو نوٹ لکھنا، ان کی سالگرہ پر انہیں مبارکباد دینا، یہ وہ تمام طریقے ہیں جن سے ملازمین دل جمعی اور محنت سے کام کریں گے اور ادارے کو اپنا سمجھیں گے۔


    گفتگو کرنا

    ادارے کے سربراہان جب ملازمین سے ملتے جلتے اور گفتگو کرتے ہیں تو ملازمین کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ مختلف کاموں کے بارے میں ملازمین سے گفتگو کرنا، ان کی تعریف یا تنقید کرنا ان کی کام میں دلچسپی بڑھائے گی۔

  • امریکا کا واشنگٹن میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کا دفتر بند کرنے کا حکم

    امریکا کا واشنگٹن میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کا دفتر بند کرنے کا حکم

    واشنگٹن: مشرقی وسطیٰ میں امن کے لیے امریکی اقدام کی مذمت کرنے پر امریکا نے واشنگٹن میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن(پی ایل او) کا دفتر بند کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے حکم دیا گیا ہے کہ دارالحکومت واشنگٹن میں پی ایل او کا دفتر بند کردیا جائے، پی ایل او نے امریکا کے ساتھ کام کرنے پر انکار بھی کردیا تھا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدرنوئرٹ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پی ایل او کو واشنگٹن میں دفتر کی اجازت فلسطین اور اسرائیل کے درمیان بامعنی مذاکرات کے لیے دی گئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے بامعنی مذاکرات کے لیے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن نے اقدامات نہیں اٹھائے، پی ایل او نے مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے امریکی اقدام کی مذمت بھی کی۔

    امریکا کا فلسطینی اسپتالوں کی امداد میں کٹوتی کا اعلان

    ہیدرنوئرٹ کا کہنا تھا کہ پی ایل او نے امن کے لیے امریکا سے کام کرنے سے انکار کیا، اسرائیل اور فلسطین میں براہ راست مذاکرات معاملے کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکا نے فلسطینی اسپتالوں میں دی جانے والی امدادی رقم میں سے تقریباً 25 ملین ڈالر کی کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا تھا ہے کہ یہ رقم اب دیگر ترجیحی منصوبوں کو منتقل کردی جائے گی، جہاں اسے بہتر انداز میں خرچ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی محکمہ خارجہ نے فلسطینیوں کے لیے بیس کروڑ ڈالرز کی سالانہ مختلف امداد روک لینے کا اعلان کیا تھا، مذکورہ اقدام بھی امریکی صدر کے کہنے پر سامنے آیا تھا۔

  • دفتر سے تعطیلات لینے کے بے شمار فوائد

    دفتر سے تعطیلات لینے کے بے شمار فوائد

    زندگی گزارنے اور اپنی صلاحیتوں کو استعمال میں لانے کے لیے کام کرنا بے حد ضروری ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ زندگی کو صرف کام کی نذر کردیا جائے اور سیر و تفریح کا عنصر زندگی سے نکال دیا جائے۔

    ماہرین کا کہنا اپنے کام سے تعطیلات لینا اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ سانس لینا، اور اس کی وجہ وہ بے شمار فوائد ہیں جو تعطیلات میں آپ کو حاصل ہوتے ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں وہ کون سے فوائد ہیں۔


    ذہنی تناؤ میں کمی

    ہم چاہے اپنی پسند اور دلچسپی کا کام ہی کیوں نہ کرتے ہوں، مستقل کام اور ذمہ داری ہمیں ذہنی تناؤ میں مبتلا کردیتی ہے۔

    کام کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہونے والے بعض افراد ماہرین ذہنی امراض سے رجوع کرتے ہیں اور ڈپریشن کی گولیاں کھانے لگتے ہیں۔

    اس کے برعکس اگر چند دنوں کے لیے دفتر سے چھٹیاں لے لی جائیں اور انہیں پرسکون طریقے سے گزارا جائے تو ڈاکٹر کے پاس جائے بغیر ذہنی تناؤ میں کمی ہوسکتی ہے۔


    توجہ مرکوز کرنے میں مدد

    بہت عرصے تک ایک ہی کام سر انجام دینے سے دماغ بے ربطی اور تھکن کا شکار ہونے لگتا ہے اور ہم اپنے کام پر توجہ مرکوز کرنے میں مشکل کا سامنا کرتے ہیں۔

    اس مسئلے کا سب سے آسان حل بھی چند دن کی تعطیلات ہیں جس میں آپ آرام کرسکیں، اپنی پسندیدہ فلمیں دیکھ سکیں یا سیر و تفریح کے لیے جائیں۔

    اس سے آپ کے دماغ کو تبدیلی کا احساس ہوگا اور وہ تازہ دم ہوگا۔ تعطیلات کے بعد جب آپ اپنی ملازمت کو جوائن کریں گے تو نئے جوش و جذبے سے کام کا آغاز کریں گے۔


    ملازمت کا اطمینان

    ایک تحقیق کے مطابق ایسے افراد جو باقاعدگی سے تعطیلات پر جاتے ہیں وہ اپنی ملازمت سے زیادہ مطمئن ہوتے ہیں بہ نسبت ان افراد کے جو اپنے باس کی گڈ بک میں رہنے کے لیے کبھی تعطیلات نہیں لیتے۔

    تعطیلات پر نہ جانے والے افراد اپنی ملازمت سے غیر مطمئن اور اکتاہٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔


    خاندانی تعلق میں بہتری

    روزمرہ کی مصروفیات میں ہم اپنے خاندان کے لیے وقت نہیں نکال پاتے۔

    تعطیلات خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کا بہترین موقع ہے جس میں نئے سرے سے خاندان سے آپ کا رشتہ استوار ہوتا ہے اور رشتوں کی مضبوطی و بھروسے میں اضافہ ہوتا ہے۔


    جسمانی صحت میں بہتری

    تعطیلات آپ کی جسمانی صحت میں بھی بہتری لاتی ہیں۔

    دفتر میں باہر کے کھانوں کی جگہ گھر کے بنے ہوئے غذائیت سے بھرپور کھانے آپ کی صحت کے بہت سےمسائل کو حل کرسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارنے والوں کو کیا کھانا چاہیئے؟

    دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارنے والوں کو کیا کھانا چاہیئے؟

    جو لوگ دفاتر میں کام کرتے ہیں وہ اپنے وزن کا خیال نہیں رکھ پاتے۔ انہیں جم جانے اور ورزش کرنے کا وقت بھی نہیں مل پاتا۔ یوں مستقل بیٹھے رہنے سے وہ مختلف جسمانی پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    یہ نقصان دہ عادت آگے چل کر کئی امراض کی وجہ بن سکتی ہے۔ دن کا زیادہ حصہ بیٹھ کر گزارنے سے دل کے دورے، فالج اور موٹاپے سمیت کئی امراض کے لاحق ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں ورزش کرنے کی کچھ تراکیب

    دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو ورزش اور جسمانی حرکت کے ساتھ ساتھ اپنی غذا کا بھی خاص خیال رکھنا چاہیئے اور ایسی خوراک کھانی چاہیئے جو ان کے نظام ہاضمہ پر بوجھ نہ بنے۔

    یہاں ہم آپ کو ایسی ہی کچھ غذائیں بتا رہے ہیں جو دفاتر میں جانے والے اور دن کا زیادہ حصہ بیٹھ کر گزارنے والے افراد کے لیے نہایت موزوں اور فائدہ مند ہیں۔


    بیریز

    1

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے اسٹرابیزیر، بلو بیریز اور رس بیریز کھٹاس اور مٹھاس کا مجموعہ ہوتی ہیں۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس وزن میں اضافہ ہونے سے روکتی ہیں۔


    خشک میوہ جات

    nuts

    خشک میوہ جات جیسے پستہ، بادام اور کاجو وغیرہ جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو معمول پر لانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔


    پائن ایپل

    pineapple

    پائن ایپل جسم میں نظام ہاضمہ کو فعال رکھتا ہے اور اس کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔


    زیتون کا تیل

    دفاتر جانے والے افراد اگر اپنے ظہرانے میں زیتون کے تیل سے بنی غذائیں شامل کرلیں تو یہ ان کی صحت کے لیے بہترین عمل ہوگا۔


    ادرک لہسن

    ginger

    اسی طرح کھانے میں ادرک لہسن کو بھی شامل کرلیا جائے تو یہ کئی فوائد کا باعث بنتی ہیں۔ ادرک نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے جبکہ لہسن سے کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی سطح معمول پر رہتی ہے اور یہ دماغی بیماریوں جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے بھی حفاظت فراہم کرتا ہے۔


    سبز چائے

    سبز چائے وزن گھٹانے کا آزمودہ ترین نسخہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سبز چائے دماغی کارکردگی میں اضافے اور کئی اقسام کے کینسر سے بچاؤ میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔


    مچھلی

    fish

    مچھلی میں موجود اومیگا 3 فیٹی ایسڈز صحت کے لیے نہایت مفید ہیں۔

    اگر آپ بھی اپنے دن کا بیشتر حصہ دفتر میں بیٹھ کر گزارتے ہیں تو آپ بھی ان غذاؤں کا استعمال شروع کردیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کارکردگی میں اضافے کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ ضروری

    کارکردگی میں اضافے کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ ضروری

    ویک اینڈ کا آغاز ہونے جارہا ہے اور ایک طویل تھکا دینے والے ہفتے کے بعد چھٹی کا دن گزارنے کے لیے یقیناً آپ کے ذہن میں بے شمار منصوبے ہوں گے۔

    ہوسکتا ہے چھٹی کے دن کاموں کی ایک لمبی فہرست آپ کا انتظار کر رہی ہو، یا پھر آپ کو دوستوں اور خاندان کے ساتھ کسی تفریحی مقام پر جانا ہو، یا پھر ہوسکتا ہے چھٹی کا پورا دن آپ نے آرام کرنے کا سوچا ہو۔

    جو بھی ہو، ہفتہ وار تعطیل کا دن قریب آتے ہی سکون اور خوشی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: تعطیلات کے دوران موت کا خطرہ

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ہر شخص کو ہفتے میں کم از کم 3 دن کا ویک اینڈ دیا جانا چاہیئے؟

    ان کا خیال ہے کہ 3 دن کا ویک اینڈ آپ کے کام کی استعداد اور کارکردگی میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    کے اینڈرس ایرکسن نامی ماہر نفسیات کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ کسی شخص کی بہترین صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ اس سے دن میں صرف 4 سے 5 گھنٹے کام لیا جائے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کام کے 8 گھنٹوں میں سے بیشتر وقت لوگ سوشل میڈیا پر بے مقصد اسکرولنگ کرنے میں گزار دیتے ہیں۔

    اس کی جگہ اگر انہیں 4 یا 5 گھنٹے اس طرح کام کرنے کا کہا جائے جس کے دوران وہ بیرونی دنیا سے مکمل طور پر کٹے رہیں، تو زیادہ بہتر اور معیاری نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کام کے جنونی افراد دفاتر کے لیے نقصان دہ

    کے اینڈرس ایرکسن کے علاوہ بھی دیگر کئی ماہرین طب و سائنس کا کہنا ہے کہ ہفتے کے آغاز کے بعد ابتدا کے 4 دن ہماری توانائی برقرار رہتی ہے اور ہم بڑے بڑے ٹاسک سر انجام دے سکتے ہیں۔

    اس کے بعد ہم تھکن اور بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں اور ہماری کارکردگی میں کمی آنے لگتی ہے۔

    کچھ اسی طرح کی تحقیقوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سنہ 2008 میں امریکی ریاست اوٹاہ کے گورنر نے بھی ایسا منصوبہ تشکیل دیا تھا جس کے تحت ملازمین ہفتے میں صرف 4 دن کام کریں گے، لیکن ان 4 دنوں میں وہ 10 گھنٹے اپنے دفاتر میں گزاریں گے۔

    اس رواج کا آغاز ہونے کے بعد مجموعی طور پر نہ صرف بجلی اور توانائی کے استعمال میں کمی دیکھی گئی، بلکہ ملازمین کی کارکردگی اور ان کے کام کے معیار میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔

    مزید پڑھیں: ماحول دوست دفاتر سے ملازمین کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ

    اسی طرح کولو راڈو میں بھی ایک اسکول نے چوتھی اور پانچویں جماعت کے طالب علموں کے لیے اوقات کار میں کمی کردی جس کے بعد طلبا کی ذہنی استعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔ طلبا نے خاص طور پر سائنس اور ریاضی کے مضامین میں بہترین کارکردگی کا مظاہر کیا۔

    لیکن ایک منٹ۔۔ پاکستان میں چونکہ 3 دن کے ویک اینڈ کا کوئی تصور نہیں، لہٰذا ہم اور آپ اپنے ایک یا 2 دن کے ویک اینڈ کو ہی غنیمت سممجھتے ہوئے اسے بہتر طور پر گزارنے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایف بی آئی کا صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپہ،  اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی

    ایف بی آئی کا صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپہ، اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی

    واشنگٹن : امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے دفتر پر چھاپہ مارا اور کئی اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی ہیں جبکہ ٹرمپ نےچھاپے کو شرمناک قرار دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ صدارتی انتخابات میں صدر ٹرمپ کی ٹیم اور روس کی ملی بھگت کی تفتیش کرنے والے خصوصی کونسل رابرٹ ملر کی ہدایت پر ایف بی آئی کی ٹیم نے صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے دفتر پر چھاپہ مارا اور کئی اہم دستاویزات قبضے میں لے لی ہیں۔

    دستاویزات میں پورن اسٹار سٹورمی ڈینیلز کے صدر ٹرمپ سے مبینہ تعلقات کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

    امریکی میڈیا کی مختلف رپورٹس کے مطابق ایف بی آئی ایجنٹوں نے مائیکل کوہن اور صدر ٹرمپ کے درمیان ہونے والی مراسلات کو بھی قبضے میں لے لیا ہے جبکہ اطلاعات ہیں کہ ان دستاویزات میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کی جانب سے ناجائز طور پر اکھٹی کی جانے والی رقم کی تفصیلات بھی موجود ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ ہمارے ملک پر حملہ ہے۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کافی عرصے سے صدارتی انتخابات میں روس اور اپنی ٹیم کے ارکان کی مبینہ ملی بھگت کی تفتیش کرنے والے خصوصی کونسل رابرٹ ملر کو عہدے سے ہٹانے کا عندیہ دے رہے ہیں اور اس واقعہ کے بعد تجزیہ کاروں کی رائے میں صدر ٹرمپ کوئی اہم فیصلہ کر سکتے ہیں۔

    یاد رہے دسمبر 2017 میں ٹرمپ انتظامیہ کے سابق قومی سیکیورٹی ایڈوائزر مائیکل فلِن نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے حوالے سے ایف بی آئی اہلکاروں سے جھوٹ بولا تھا۔

    بولنے پر ٹرمپ انتظامیہ کےسابق قومی سیکیورٹی ایڈوائزرپر فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

    اس سے قبل امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت صدرٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق انچارج پال مینافرٹ سمیت تین افراد پرفردجرم عائد کی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں : امریکی انتخابات میں روسی مداخلت، مائیکل فلن کا عدالت میں اعترافِ جرم


    واضح رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ پرصدارتی انتخاب کے دوران مخالفین کوشکست دینے کے لئے روس سے رابطوں کے الزامات عائد کئے گئے جبکہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے جنوری میں کہا تھا کہ روس نے صدرڈونلڈ ٹرمپ کوانتخاب میں کامیابی دلانے کے لئے صدارتی انتخاب میں مداخلت کی، روس نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوارہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم ہیک کی اوران کی ای میلز جاری کیں تاکہ ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کونقصان پہنچایا جا سکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • صبح 10 بجے سے قبل کام شروع کرنا جسمانی تشدد کے برابر

    صبح 10 بجے سے قبل کام شروع کرنا جسمانی تشدد کے برابر

    ہم میں سے ہر شخص روز صبح 7، 8 یا 9 بجے سے اپنے اسکول، کالج یا دفاتر میں اپنے کام کا آغاز کردیتا ہے۔ یہ ایک عام رواج ہے جو دنیا بھر میں قانون کی شکل میں رائج ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے ایسا کرنا دراصل خود کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنانا ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق کے مطابق صبح 10 بجے سے قبل کام کا آغاز کرنا دراصل جسمانی تشدد کی ایک قسم ہے۔

    دراصل ہمارے جسم کے اندر ایک قدرتی خود کار گھڑی نصب ہے جسے سرکیڈین ردھم کہا جاتا ہے۔ یہ گھڑی ہمیں بتاتی ہے کہ ہمیں کس وقت سونا، کس وقت جاگنا، اور ہمارے دماغ کو کس وقت کیا کام کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں: کارکردگی میں اضافے کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ؟

    یہ گھڑی ہمارے جسم کی توانائی اور ہارمونز کے افعال میں باقاعدگی پیدا کرنے کی بھی ذمہ دار ہوتی ہے۔

    ہر روز 8 گھنٹے کام کرنے کا اصول 18 ویں صدی میں بنایا گیا جب سرمایہ دار طبقے کا مقصد صرف اور صرف اپنے کاروبار کو وسعت اور ترقی دینا تھا اور اس وقت انسانی جسم کی ضروریات کو بالکل نظر انداز کردیا گیا۔

    تحقیق میں شامل ماہرین کے مطابق اگر ہم سورج نکلنے کے بعد اپنے کام کا آغاز کریں تو ہمارا جسم اس وقت کام کے لیے آمادہ ہوتا ہے۔ صبح 10 بجے سے قبل کام کرنا دراصل سوئے ہوئے جسم اور دماغ سے زبردستی کام کروانا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی گھڑی کے اوقات کار میں خلل ڈالنا ایسا ہی ہے جیسے کسی کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جائے۔ اس کے بدترین جسمانی و نفسیاتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس سے قبل تحقیقی تجربے کے تحت اسکول کے اوقات کار میں رد و بدل کیا اوربچوں نے صبح 10 بجے کے بعد اپنی پڑھائی کا آغاز کیا۔

    مزید پڑھیں: موسیقی سننا ملازمین کی کارکردگی میں اضافے کا سبب

    انہوں نے دیکھا کہ عام اوقات کار کے برعکس ان اوقات کار میں بچوں کی ذہنی کارکردگی اور صلاحیتوں میں اضافہ ہوا۔ بچوں کی حاضری میں اضافہ اور ان کی تعلیمی کارکردگی میں بھی بہتری آئی۔

    ماہرین نے تجویز دی کہ اس تحقیق کے نتائج پر غور کرتے ہوئے کام کرنے کے اوقات کار میں تبدیلی لانے کے بارے میں سوچا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دفتر میں ورزش کرنے کے آسان طریقے

    دفتر میں ورزش کرنے کے آسان طریقے

    جو لوگ دفتر جاتے ہیں وہ اپنے وزن کا خیال نہیں رکھ پاتے۔ انہیں جم جانے اور ورزش کرنے کا ٹائم بھی نہیں مل پاتا۔ یوں مستقل بیٹھے رہنے سے انہیں کمر درد سمیت مختلف بیماریاں ہوجاتی ہیں۔

    یہاں ہم آپ کو کچھ ایسی ہی تراکیب بتا رہے ہیں جن کے ذریعے آپ آفس میں بیٹھے بیٹھے ورزش کر سکتے ہیں۔ اس سے نہ آپ کے کپڑے خراب ہوں گے اور نہ ہی بال۔ اس سے آپ دفتر میں اپنے ساتھیوں کی توجہ کا مرکز ضرور بن سکتے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ آپ سے متاثر ہو کر وہ بھی آپ کے ساتھ شامل ہوجائیں۔

    ان معمولی ورزش کے اسٹیپس سے آپ مستقل بیٹھے رہنے کے خطرات کو کسی حد تک کم کر سکتے ہیں۔

    کرسی پر ورزش

    اپنی گھومنے والی کرسی پر بیٹھیں، انگلیوں کو میز پر رکھیں، پاؤں فرش سے تھوڑا اوپر اٹھائیں اور کرسی کو دائیں اور بائیں طرف گھمائیں۔ یہ عمل 2 سے 4  منٹ جاری رکھیں۔

    سیڑھیوں کا استعمال

    آفس میں سب سے اچھی ورزش سیڑھی کا استعمال ہے۔ کم فاصلے کے لیے لفٹ کے بجائے سیڑھی کا استعمال کریں۔

    کافی مگ بناتے ہوئے

    اپنا کافی کا مگ بناتے ہوئے یا اسے پیتے ہوئے ٹانگ کو پیچھے کی طرف ایسے دھکیلیں جیسے کسی چیز کو ہٹا رہے ہیں۔ یہ عمل دونوں ٹانگوں کے ساتھ کریں۔

    اٹھک بیٹھک

    جب بھی اپنی کرسی سے اٹھیں تو دوبارہ بیٹھنے سے پہلے پش اپس کریں۔ یہ عمل 5 دفعہ کریں۔

    لیپ ٹاپ بائی سیپ

    اگر آپ اپنا لیپ ٹاپ اٹھا کر کانفرنس روم تک جا رہے ہیں تو اس سے بائی سیپ کی ورزش کی طرح استعمال کریں۔

    ساتھیوں سے ملنا

    اپنے کسی ساتھی سے کام ہو تو اسے ای میل یا ٹیکسٹ میسج کرنے کے بجائے بذات خود جا کر ملیں۔ اس طرح اکڑے ہوئے مسلز آرام دہ حالت میں آجائیں گے۔

    پرنٹر ورزش

    کسی ضروری دستاویز کا پرنٹ نکالتے ہوئے آپ ایسی ورزش بھی کرسکتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دفتر کے ابتدائی 10 منٹ میں کیے جانے والے ضروری کام

    دفتر کے ابتدائی 10 منٹ میں کیے جانے والے ضروری کام

    دن کا اچھا آغاز تمام دن اچھا گزرنے کی ضمانت ہوتا ہے۔ اگر آپ نے اپنے دن کا اچھا آغاز کیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اس دن میں اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے اور اس دن پیش آنے والے چیلنجز اور مشکلات سے اچھی طرح نمٹ سکیں گے۔

    ہم سے اکثر افراد کام کرنے کے لیے دفاتر جاتے ہیں۔ کچھ افراد جلدی میں گھر سے نکلتے ہیں جس کے باعث وہ سکون سے دفتر نہیں پہنچتے، ان کے دن کا آغاز برا ہوتا ہے اور یوں ان کا پورا دن خراب گزرتا ہے۔

    یہ ضروری ہے کہ گھر سے نکلتے ہوئے اور دفتر پہنچ کر کم از کم ابتدائی 10 منٹوں کو اچھے طریقے سے گزارا جائے اور ناخوشگوار چیزوں سے بچا جائے۔

    آج ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ دفتر پہنچ کر شروع کے 10 منٹ کو کیسے گزارا جانا چاہیئے۔

    وقت پر پہنچیں

    گڑبڑ اور جلدی میں گھر سے نکلنا دماغ کو دباؤ میں مبتلا کردیتا ہے اور آپ دماغی طور پر تھکن کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔

    وقت پر دفتر پہنچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ صبح جلدی اٹھیں تاکہ آپ کو زیادہ وقت مل سکے۔ بھرپور ناشتہ کریں، کافی پیئیں اور دفتر کے لیے جلدی گھر سے نکلیں تاکہ آرام سے پہنچیں اور ٹریفک جام کا شکار نہ ہوں۔

    جگہ کو آرام دہ بنائیں

    دفتر میں اپنے بیٹھنے کی جگہ کو اپنے حساب سے آرام دہ بنائیں تاکہ آپ الجھن کا شکار نہ ہوں۔

    اپنی کرسی، ڈیسک، کی بورڈ، ماؤس وغیرہ کو اپنے حساب سے رکھیں۔ غیر ضروری اشیا کو اپنے قریب سے ہٹا دیں۔ یہ دماغ پر بوجھ ڈالتی ہیں۔ اپنی ڈیسک کو منظم رکھیں۔

    سب سے ملیں

    ضروری نہیں کہ دفتر میں پہنچتے ہی اگلے منٹ سے کام شروع کردیا جائے۔ آپ تھوڑی چہل قدمی کرتے ہوئے اور خبریں دیکھتے یا پڑھتے ہوئے اپنے ساتھیوں سے حال احوال دریافت کرسکتے ہیں۔

    یہ عمل آپ کے ذہن پر خوشگوار اثر ڈالے گا۔

    اپنے کاموں کی فہرست دیکھیں

    آج کے دن میں انجام دیے جانے والے تمام کاموں کی فہرست (رات میں ہی بنا کر رکھ لیں) کو دیکھیں اور اسے ترجیحی بنیاد پر شروع کریں۔

    جو کام ضروری ہیں اور جن کی ڈیڈ لائن قریب ہے انہیں پہلے نمٹائیں۔

    کامیابی کو مدنظر رکھیں

    ہر وقت اپنی کامیابی کے بارے میں سوچنا آپ کو بہترین کام کرنے پر اکسائے گا اور آپ یکسوئی اور محنت سے کام کریں گے۔

    ہنسیں مسکرائیں

    کام کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ بالکل سنجیدہ ہو کر بیٹھ جائیں اور مسکرانا چھوڑ دیں۔ ساتھیوں کے ساتھ خوشگوار موڈ میں گفتگو کرنا اور ہنسنا آپ کے ذہنی تناؤ کو کم کرے گا اور آپ تازہ دم ہوکر کام کرسکیں گے۔

    منفیت سے دور رہیں

    منفی سوچوں اور منفی سوچوں کو فروغ دینے والے افراد سے خود کو دور کریں۔ جو لوگ آپ کو الجھن میں ڈالنے کا سبب بنتے ہیں ان سے دور رہنا بہتر ہے۔ یہ آپ کے کام پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

    مداخلت کو نظر انداز کریں

    ایسی چیزیں، مباحثے یا افراد جو آپ کی توجہ کو بھٹکائیں اور آپ کو کام پر توجہ نہ مرکوز کرنے دیں، ان سے دور رہیں۔ مکمل یکسوئی اور توجہ سے کام کریں، یقیناً کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سابق ڈی جی کے ڈی اے کو ہتھکڑیاں لگا کر ان کے دفترمیں پھرایا گیا

    سابق ڈی جی کے ڈی اے کو ہتھکڑیاں لگا کر ان کے دفترمیں پھرایا گیا

    کراچی : کرپشن کیس میں گرفتار سابق ڈی جی کے ڈی اے کو نیب نے ہتھکڑیاں لگا کر ان کے دفتر میں پھرایا، اس بات کا انکشاف ناصرعباس کے وکیل نے عدالت میں پیشی کے موقع پرکیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن کروگے تو ایسا بھروگے اور’’سے نو ٹو کرپشن‘‘ کا میسج کرنے والی نیب نے کرپشن کےخلاف ڈیمو دینا شروع کردیا۔

    کرپشن کے مقدمے کی سماعت کے موقع پر گرفتار ڈی جی کے ڈی اے ناصرعباس کو  عدالت میں پیش کیا گیا، ملزم وکیل نے عدالت میں انکشاف کیا کہ نیب نے ناصر عباس کو ہتھکڑیاں لگا کر ان ہی کے دفتر میں پھرایا۔

    ناصر عباس کی عدالت میں پیشی پر وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکل کا مذاق بنایا گیا ہے، جب ہم نے ڈی جی نیب سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ دوسرے لوگ عبرت پکڑیں اس لیے ایسا کیا۔


    مزید پڑھیں: ڈی جی کے ڈی اے ناصرعباس فرنٹ مین سمیت گرفتار


    وکیل صفائی نے کہا کہ عدالت ملزم کا مزید ریمانڈ نہ دے ورنہ ملزم کو پورے شہر میں پھرایا جائے گا، عدالت نے وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سابق ڈ ی جی کے ڈی اے ناصر عباس کےجسمانی ریمانڈ میں چودہ نومبر تک توسیع کردی۔

    یاد رہے کہ پولیس نے مقدمے میں تفتیش کے دوران  ملزم کی نشاندہی پر ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ عبید کو بھی گرفتارکیا تھا۔