Tag: ogra

  • اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی مہنگی کر دی

    اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی مہنگی کر دی

    اسلام آباد: اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی مہنگی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی کی قیمت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے مطابق سوئی نادرن کے سسٹم پر ایل این جی 0.047 ڈالر فی ٰایم ایم بی ٹی یو، جب کہ سوئی سدرن کے سسٹم پر ایل این جی 0.052 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی ہو گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سوئی نادرن کے لیے نئی قیمت 12.94 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو، اور سوئی سدرن کے لیے نئی قیمت 12.72 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ فروری میں سوئی نادرن کے لیے قیمت 12.90 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر تھی، جب کہ سوئی سدرن کے لیے 12.67 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت مقرر تھی۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں گیس کی قلت کے باعث گزشتہ کئی برسوں کی طرح رواں سال بھی گھریلو اور انڈسٹریل صارفین کو مشکل کا سامنا ہے۔

    پیٹرول کتنے روپے سستا ہوگا؟ عوام کے لیے بڑی خوشخبری

    ایل این جی میتھین یا پھر ایتھین اور میتھین کا مرکب ہوتی ہے جسے صاف کرنے کے بعد منفی 160 ڈگری درجہ حرارت تک ٹھنڈا کیا جاتا ہے۔ اس عمل سے یہ گیس ایک مائع کی شکل اختیار کر لیتی ہے جو تقریبا 600 فیصد کم جگہ لیتی ہے۔ پھر اسے خام تیل کی طرح ٹینکرز کے ذریعے سپلائی کر دیا جاتا ہے۔ جب یہ مائع گیس اپنی منزل پر پہنچتی ہے تو اسے دوبارہ گیس کی شکل میں لا کر ایندھن کے طور پر استعمال کر لیا جاتا ہے۔

  • مقامی تیل کا استعمال، اوگرا نے تیل کمپنیوں کو احکامات جاری کر دیے

    مقامی تیل کا استعمال، اوگرا نے تیل کمپنیوں کو احکامات جاری کر دیے

    اسلام آباد: تیل کمپنیوں کا مقامی پٹرول اور ڈیزل استعمال نہ کرنے کا معاملہ سامنے آنے پر اوگرا نے تیل کمپنیوں کو مقامی تیل استعمال کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے اٹک ریفائنری سے مطلوبہ مقدار میں تیل نہ اٹھائے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، اور کہا ہے کہ تیل کم مقدار میں اٹھائے جانے سے اٹک ریفائنری کی بندش کا خدشہ پیدا ہو سکتا ہے۔

    ذرائع اٹک ریفائنری نے کہا ہے کہ اوگرا نے ایک خط لکھا ہے جس میں حکم دیا گیا ہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اٹک ریفائنری سے مطلوبہ مقدار میں پٹرول اور ڈیزل اٹھائیں، اور مقامی ریفائنریوں سے پٹرول اور ڈیزل اٹھا کر ذخیرے کو برقرار رکھا جائے۔

    ذرائع کے مطابق اس سے قبل اٹک آئل ریفائنری 2 پروسیسنگ پلانٹس بند کر چکا ہے، بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو ریفائنری مکمل طور پر بند کرنا پڑ جائے گی، اوگرا اس حوالے سے قوانین پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہا ہے۔

    ذرائع اٹک ریفائنری نے بتایا کہ اٹک ریفائنری لمیٹڈ نے نگراں وزیر توانائی اور اوگرا کو خطوط بھی لکھے تھے، اور بتایا گیا تھا کہ پلانٹس بند ہونے سے مقامی پٹرول اور ڈیزل کی پیداوار کم ہو کر 60 فی صد پر آ گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق تیل کمپنیاں مقامی تیل کی بجائے درآمدی تیل استعمال کر رہی ہیں، اسلام آباد، راولپنڈی ریجن، اور خیبر پختونخواہ میں درآمدی تیل استعمال کیا جا رہا، جب کہ مقامی تیل استعمال نہ کرنا پٹرولیم رولز کی خلاف ورزی ہے، اور درآمدی تیل استعمال کرنے سے درآمدی بل بڑھ رہا ہے۔

  • آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا اوگرا سے مطالبہ

    آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا اوگرا سے مطالبہ

    لاہور: آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے اوگرا سے فارن ایکسچینج نقصانات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر مستحق کمپنیوں کو دی گئی رقوم واپس لے۔

    تفصیلات کے مطابق آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین طارق وزیر علی نے اوگرا کو خط لکھ کر کہا ہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا ذمہ دار چیئرمین اوگرا ہے۔

    چیئرمین اومیپ نے خط میں کہا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں نامناسب معاشی حالات کے باعث پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں، غیر ملکی کرنسی کے فرق سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لیے پالیسی بنائی جائے۔

    چیئرمین نے کہا اوگرا نے ایسی کمپنیوں کا بھی ازالہ کیا ہے جو تیل درآمد تک نہیں کرتیں، غیر مستحق کمپنیوں کو دی گئی رقوم واپس جائیں، اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو برابر کے مواقع فراہم کیے جائیں۔

  • ملک میں پیٹرول کی قلت کی خبروں پر اوگرا کا ردعمل

    ملک میں پیٹرول کی قلت کی خبروں پر اوگرا کا ردعمل

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے ترجمان عمران غزنوی نے پیٹرول اور ڈیزل کی قلت کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کا وافر اسٹاک موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے ترجمان عمران غزنوی کا کہنا ہے کہ ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کا وافر اسٹاک موجود ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اوگرا پیٹرول اور ڈیزل کی قلت کی خبروں کی سختی سے تردید کرتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 80 ہزار ایم ٹی پیٹرول اور 90 ہزار ایم ٹی ڈیزل لے جانے والے جہاز موجود ہیں، مقامی ریفائنریز بھی پیٹرولیم مصنوعات کی طلب پورا کرنے میں کردار ادا کر رہی ہیں۔

  • اوگرا نے قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا

    اوگرا نے قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے نومبر کے لیے درآمدی آر ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے نومبر کے لیے درآمدی آر ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

    سوئی ناردرن کے لیے فی یونٹ قیمت ترسیل میں 0.31925 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کمی کی گئی ہے، سوئی سدرن سسٹم پر آر ایل این جی کی قیمت ترسیل میں 0.32974 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کمی کی گئی ہے۔

    سوئی ناردرن سسٹم پر آر ایل این جی کی نئی قیمت 13.3888 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ قیمت تقسیم 14.4387 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

    سوئی سدرن سسٹم پر آر ایل این جی کی نئی قیمت 13.0157 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ قیمت تقسیم 14.8105 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی

  • آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ملک میں تیل کی قلت کا خدشہ ظاہر کر دیا، اوگرا کا رد عمل

    آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ملک میں تیل کی قلت کا خدشہ ظاہر کر دیا، اوگرا کا رد عمل

    اسلام آباد: آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ملک میں تیل کی قلت کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، تاہم اوگرا نے ملک میں تیل کی قلت کی خبروں پر ردِ عمل دیتے ہوئے اس خدشے کو مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا کا کہنا ہے کہ ڈیزل کے محدود ذخیرے سے متعلق خبریں درست نہیں ہیں، ادھر او سی اے سی نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کو خط لکھ کر صورت حال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    خط میں ایڈوائزری کونسل نے لکھا ہے کہ ملکی ضروریات کے مقابلے میں کم تیل درآمد کیا گیا ہے، ابھی تک تیل کمپنیوں نے تیل منگوانے کے فیصلے سے آگاہ نہیں کیا، اسٹاک کی صورت حال کے پیش نظر ملک کے مختلف حصوں میں تیل کی قلت کا خدشہ ہے۔

    او سی اے سی نے مطالبہ کیا کہ اوگرا تیل کمپنیوں کو امپورٹس پلان پر عمل درآمد کا پابند بنائے۔

    تاہم اوگرا نے او سی اے سی کے خدشات کو رد کر دیا ہے، ترجمان اوگرا نے بیان میں کہا کہ ملک میں ڈیزل کا وافر ذخیرہ موجود ہے، ڈیزل کے محدود ذخیرے سے متعلق اطلاعات درست نہیں ہیں۔

    ترجمان اوگرا نے کہا ملکی ضرورت پوری کرنے کے لیے ڈیزل کا ذخیرہ دستیاب ہے۔

  • ملک میں قدرتی گیس کی پیداوار میں کمی

    ملک میں قدرتی گیس کی پیداوار میں کمی

    لاہور: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال 27 فیصد زائد تیل امپورٹ کیا گیا، قدرتی گیس کی پیداوار میں 6 فیصد کمی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سالانہ رپورٹ جاری کردی گئی، اوگرا کا کہنا ہے کہ مالی سال 21-2020 کے دوران 27.82 فیصد زائد تیل درآمد کیا گیا۔

    اوگرا کا کہنا ہے کہ قدرتی گیس کی پیداوار میں 6 فیصد کمی ہوگئی، قدرتی گیس کی پیداوار کم ہو کر 2 ہزار 6 ایم ایم سی ایف ڈی رہ گئی۔

    اوگرا کے مطابق مقامی ریفائنریز کی پیداوار میں 14.48 فیصد اضافہ ہوا، ریفائنریز میں تیل کی پیداوار سال 21-2020 میں 9.3 سے بڑھ کر 10.66 ملین ٹن رہی۔ مقامی ریفائنریز سے ایل پی جی کی پیداوار میں 25.32 فیصد اضافہ ہوا۔

    اوگرا رپورٹ میں کہا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی مانگ میں 12.95 فیصد اضافہ ہوا، پیٹرولیم مصنوعات کی مانگ 17.63 سے بڑھ کر 19.92 ملین ٹن ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق قدرتی گیس سے پنجاب کو 52 فیصد حصہ یعنی 14 سو 26 ملین مکعب کیوبک فٹ گیس ملتی ہے، سندھ کو 39 فیصد حصہ یعنی 1 ہزار 52 ملین مکعب کیوبک فٹ گیس ملتی ہے۔

    رواں مالی سال کے دوران سندھ کو گیس کی سپلائی میں 40 سے 45 فیصد کٹوتی کی گئی، پختونخواہ کو 12 سے 13 فیصد، بلوچستان کو 11 فیصد اور پنجاب کو گیس سپلائی کی صرف 3 فیصد کٹوتی کی گئی۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے گردش کردہ خبریں بے بنیاد قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان اوگرا کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے گردش کردہ خبریں بے بنیاد ہیں، قیمتوں کا تعین 15 ستمبر 2022 رات کو کیا جائے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے سے گریز کیا جائے۔

    اوگرا کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میں خلل پیدا ہوسکتا ہے۔

    یاد رہے یکم ستمبر کو وفاقی حکومت نے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    جس کے مطابق پیٹرول 2 روپے 7 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوکر 235.98 روپے کا ہوگیا جبکہ ڈیزل کی قیمت 2 روپے 99 پیسے اضافے کے ساتھ 247 روپے 43 پیسے فی لیٹر تک پہنچ گئی تھی۔

  • پیٹرول اور بجلی قیمتوں میں کمی کے بعد  گیس کی قیمتوں میں اضافہ

    پیٹرول اور بجلی قیمتوں میں کمی کے بعد گیس کی قیمتوں میں اضافہ

    اسلام آباد : اوگرا نے گیس کی اوسط قیمت میں16.37 فیصد تک اضافہ کردیا، گیس قیمت میں اضافے کا اطلاق وفاقی حکومت سے منظوری کے بعد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابقآئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کی اوسط قیمت میں 16.37 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی۔

    اس حوالے سے اوگرا نے بتایا کہ سوئی ناردرن کیلئے گیس قیمت میں94روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا اور گیس کی اوسط قیمت 670 روپے37پیسے مقرر کردی گئی ہے۔

    اوگرا کا کہنا تھا کہ سوئی سدرن کیلئے گیس کی اوسط قیمت میں6.32فیصد اضافے کی منظوری دی ، سوئی سدرن کیلئے اوسط قیمت 50 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کے بعد 829روپے48پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی۔

    ترجمان نے بتایا کہ گیس اوسط قیمت میں اضافےکااطلاق یکم جولائی2022سےنافذالعمل ہو گا تاہم گیس قیمت میں اضافےکا اطلاق وفاقی حکومت سےمنظوری کے بعد کیا جائے گا۔

    یاد رہے دو روز قبل اوگرا نے مارچ کے لیے ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں ایک روپے 27 پیسے کا اضافہ کیا تھا۔

    اوگرا کی جانب سے قیمت میں اضافے کے بعد ایل پی جی کی فی کلو قیمت 233روپے78پیسےمقرر کی گئی تھی ، قیمت میں اضافے سے ایل پی جی کا 11.8کلو کا گھریلو سلنڈر 318 روپے 74 پیسے مہنگا ہوگیا اور نئی قیمت 2758 روپے67 پیسے ہوگئی۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال

    اسلام آباد : پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو بھجوادی گئی ، جس میں پٹرول کی قیمت میں 8 روپے 50 پیسےفی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کردی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سمری میں پٹرول 8 روپے 50 پیسےفی لٹرمہنگا کرنے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں5.50روپے فی لٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کاحتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے اور نئی قیمتوں کا اطلاق 16 فروری سے ہوگا۔

    خیال رہے انٹرنیشنل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت سات ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے ، جس کے باعث پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان نے عالمی منڈی میں بڑھنے والی قیمتوں کا بوجھ عوام پر نہ ڈالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکی سمری مسترد کر دی تھی۔

    اوگرا کی جانب سے پٹرول11 اور ڈیزل 14روپے بڑھانے کی سمری ارسال کی گئی تھی۔